وحدت نیوز(لاہور) ذاکر اہل بیت نوید عاشق بی اے کو گورنر ہاؤس لاہور کے سامنے نماز جنازہ کی ادائیگی اور دھرنا دینے کے بعد قبرستان مومن پورہ میں سپرد خاک کردیاگیا ہے۔ نماز جنازہ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین حجت الاسلام و المسلمین علامہ سید احمد اقبال رضوی ،صوبائی نائب صدر علامہ سید حسن رضا ہمدانی ،شیعہ علماءکونسل،آئی ایس او، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ سمیت دیگر شیعہ جماعتوں کے رہنماؤں،ذاکرین اور کارکنوں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے شرکاءنے ماتم کیا اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ قبل ازیں مقتول کی رہائش گاہ سے اُن کی میت سخت سکیورٹی اور جلوس کی شکل میں لائی گئی، گورنر ہاؤس کے باہر مقررہ وقت سے پہلے ہی سوگواروں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔
نماز جنازہ کی ادائیگی سے قبل مولانا حسن رضا ہمدانی سمیت دیگر شیعہ جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں، یہ ایک مخصوص گروہ ہے، جو بیرونی قوتوں کا آلہ کار بن کر ملک کا امن داو پر لگا رہے ہیں۔
علامہ سید حسن رضا ہمدانی نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک کو اشرافیہ نے قائد اعظم محمد علی جناح کے دیئے ہوئے اصولوں سے ہٹا کر مسلکی مملکت بنانے کے لیے دہشت گرد پال کر قوم کی گردن پر مسلط کر دئیے پاکستان بنانے کی مخالف قوتوں کو پاکستانیوں کے سر پر سوار کر کے ملک کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کر دیا گیا۔ ہزاروں شہادتیں دینے کے بعد ملک امن کی آغوش میں آنے سے پہلے ہی نہ امن کردیا جاتا ہے۔بین الاقوامی شہرت یافتہ ذاکر اہل بیت نوید عاشق بی اے دوران مجلس فائرنگ سے شہید کرنا پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر سوالیہ نشان ہے ان کے بیگناہ قتل کی پر زور مذمت کرتے ہیں،حکومت شہید کے قاتل کا جلد ٹرائل کر ے اور اس کے سہولت کاروں کوفی الفور گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے۔
شہیدکا قاتل فقط وہ ملعون نہیں جس نے گولی چلائی۔ شہید کے قتل پر جوڈیشل انکوائری مقرر کر کے حقائق سامنے لائے جائیں۔ ان تمام افراد کو کٹہرے میں لایا جائے جنہوں نے ذہن سازی کی،نشانہ بازی کی تربیت دی ،اسلحہ فراہم کیا۔ہر سہولت کار قانون کے شکنجے میں آنا چاہیے۔ سیالکوٹ سمیت ملک بھر میں انتہا پسندوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں کیخلاف پنجاب حکومت کی مجرمانہ خاموشی افسوسناک ہے۔ لاقانونیت کی تمام حدیں پار کی جا رہی ہیں۔ ہم پاکستانی ہیں ہمیں بھی جینے کا حق دیا جائے۔ قتل بھی ہم ہوتے ہیں پابندی بھی ہمارے اوپر لگائی جاتی ہے۔