وحدت نیوز(خیرپور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور تربیت اور مدرسہ امام علی ؑکنب کے پرنسپل علامہ محمد نقی حیدری کو گذشتہ ان کی رہائش گاہ سے سندھ پولیس نے بلاجواز گرفتار کرلیااور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کےرہنما صوبائی وزیر منظور وسان کی ایماءپر ایس ایس پی خیر پور نے علامہ نقوی حیدری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ہے، تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ کنب میں ایم ڈبلیوایم کے زہر اہتمام عظمت فاطمہ زہرا ؑ کانفرنس کا انعقاد ہونا تھا جسے خیر پور انتظامیہ نے بزورطاقت روک دیا بعد ازاں اسی روکنے جانے والے جلسے کو بنیاد بنا کرایم ڈبلیوایم کی سیاسی ومذہبی فعالیت سے خوفزدہ پی پی پی کے مقامی رہنمااور صوبائی وزیر منظور وسان کی ایماءپر علامہ نقی حیدری اور دیگر کارکنان پر ایف آئی آرز درج کی گئیں جن میں ان کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی کروا لی گئی تھی ، ذرائع کے مطابق سندھ پولیس نے علامہ نقی حیدری کو MPO-16کے تحت گرفتار کیا ہے،علامہ نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف سندھ کے مختلف اضلاع میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جبکہ ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور علاقہ عوام کی بڑی تعداد مدرسہ امام علی ؑ کنب میں جمع ہو نا شروع ہو چکے ہیں اور ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی اور دیگر قائدین بھی خیرپور پہنچ رہے ہیں جہاں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان متوقع ہے ۔