وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے نوابشاھ بینظیر بھٹو یونیورسٹی میں طالبہ فرزانہ جمالی کو ہراساں کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،انہوں نے کہا کہ پروفیسر خٹک کے شرمناک عمل نے انسانیت کو شرمادیا ہے کیونکہ استاد والد کی جگہ پہ ہوتا ہے اور معلمی انبیاء کا پیشہ ہے طالبہ کے ساتھ سلوک اپنی ذمہ داریوں سے خیانت ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تعلیمی اداروں میں موجود ایسے بدکردار عناصر کو فارغ کیا جائے اور کو ایجوکیشن کی بجائے طالبات کے لئے ایسے تعلیمی ادارے قائم کئے جائیں جہاں خواتین اساتذہ تعینات ہوں اور انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ فی الفور وی سی اور پروفیسر خٹک کو معطل کرکے انکوائری کی جائے تاکہ وہ تحقیقات پر اثرانداز نہ ہوسکیں اور تمام تر حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔ عوام میں بچیوں کو اعلی تعلیم دلانے کا رجحان پہلے ہی کم ہے اس طرح کے شرمناک عمل سے طالبات کے لئے اعلی تعلیم کا حصول مزید مشکل بنادیا گیا ہے۔ سیاسی سفارش پر نا اھل افراد کو جب اہم عہدوں پر تعینات کیا جائے گا تو اداروں کی کارکردگی اور حیثیت ضرور متاثر ہوگی نوابشاہ یونیورسٹی کے مجرم پروفیسر اور وی سی کو بچانے کے لئے بااثر سیاسی شخصیات کی مداخلت افسوسناک ہے۔