وحدت نیوز (کراچی) پی ایس 89پر آر او کی جانب سے جاری نتائج کو تسلیم نہیں کرتے، تمام پولنگ اسٹیشنز سے تاحال فارم 45 کی عدم وصولی کے باوجود حتمی نتیجے ا علان بدیانتی پر مبنی عمل ہے، عوامی مینڈیٹ پر نقب زنی کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے، پی ایس 89 پرجاری غیر حتمی انتخابی نتائج کو چیلنج کردیاہے، الیکشن کمیشن آزدانہ تحقیقات کے ذریعے پی ایس 89کے عوام کے حقیقی مینڈیٹ کا تحفظ یقینی بنائے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان تحریک کے مشترکہ نامزد امیدوار برائے حلقہ پی ایس 89 سید علی حسین نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ملیر کے باہر میڈیا سے گفتگو کر ت ہوئے کیا۔
تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان تحریک انصاف کے مشترکہ نامزد امیدوار سید علی حسین نے پی ایس 89 کے غیر حتمی نتائج کو چیلنج کردیاہے، سید علی حسین نے ایم ڈبلیوایم اور پی ٹی آئی کے درجنوں کارکنان کے ہمراہ ریٹرننگ آفیسر زکا ءاللہ ابڑوکے روبروحتمی نتائج کے خلاف پٹیشن داخل کروادی ہے،اس موقع پر عدالت کے باہر موجود میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریٹرننگ آفیسرکی جانب سے تمام119پولنگ اسٹیشنزسے فارم 45 کی تاحال عدم وصولی کے باوجود غیر حتمی نتیجے کےاجراء اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی کامیابی کا اعلا ن قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے، تیسرا روز گذرجانے کے باوجود حلقہ پی ایس 89کے تمام پولنگ اسٹیشنز کا مکمل نتیجہ امیدواروں کے حوالے نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ الیکشن ڈے پرغیر تربیت شدہ عملہ انتخابی عمل کی روانی میں شدید مشکلات کا سبب بنا، پولنگ کے اختتام پر پولنگ ایجنٹس کوجبری طورپر اسٹیشنوں سے باہر نکالاگیا اور متعدد پولنگ اسٹیشنزپر تعینات پریذائڈنگ افسران اور اسسٹنٹ پریذائڈنگ آفسران نے پرزور مطالبے پر بھی فارم 45پولنگ ایجنٹس کے حوالے نہیں کیئے،بعض پولنگ اسٹیشنز سے موصول شدہ انتخابی نتائج میں اعداد وشمار میں انتہائی درجے کی بے ضابطگیاں بھی ملاحظہ کی گئی ہیں، جن میں کل ووٹرز کی تعداد اورووٹوں کی گنتی میں ہیرپھیر کے واضح ثبوت موجود ہیں۔علی حسین کا کہناتھاکہ بعض پولنگ اسٹیشنز پر پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان نے خواتین کے بوتھ میں بوگس ووٹ کاسٹ کرواکر دھاندلی کی اور انتخابی نتائج پر اثر انداز ہوئے، انہوں نے کہاکہ حلقہ پی ایس89کے ووٹرز کے ووٹوں کا تقدس پائمال نہیں ہونے دیں گے،ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا جارہاہےجس کیلئے ہم ہر صورت قانون جنگ لڑیں گے۔