وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی نے جیکب آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ عالمی دہشت گرد امریکہ کے اسلامی ممالک پر حملوں اور بیت المقدس سفارتخانے کی منتقلی کے خلاف 13 مئی کو ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام ملک گیر یوم احتجاج منائے گی، ملک بھر میں ملت جعفریہ کے خلاف جاری دھشت گردی،اور شیعہ مساجد، امام بارگاہوں اور شخصیات سے سیکورٹی کی واپسی آج عالم اسلام اور وطن عزیز پاکستان کو جن مشکلات کا سامنا ہے اس کا ایک اہم سبب عالمی سامراجی قوتوں خصوصا امریکہ کا انسان دشمن کردار ہے، امریکہ اپنے انسان دشمن عزائم اور استکباری منصوبوں کے باعث اقوام عالم میں نفرت کی علامت بن چکا ہے۔ امریکہ کی جانب سے غاصب اسرائیل کی حمایت اور سرزمین انبیاء فلسطین کے خلاف سازشیں اور اسی مہینے امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس (یروشلم) منتقلی کے اعلان نے شیطان بزرگ امریکہ کے اسلام دشمن کردار کو بھی بے نقاب کردیا ہے۔
ان کا کہناتھا کہ دنیا بھر میں دھشت گرد تنظیموں کی تشکیل اور بم دھماکے اور خود کش حملوں کے پیچھے امریکہ اسرائیل اور ان کے ایجنٹ ملوث رہے ہیں بدنام زمانہ دھشت گرد تنظیم داعش کی تشکیل امریکہ نے کی اب شام میں شکست کے بعد ان دھشت گردوں کو امریکہ مکمل حفاظت سے افغانستان منتقل کر رہا ہے۔ افغانستان، عراق اور شام سمیت اسلامی ممالک پر حملے اور عوام کا قتل عام امریکہ کے ناقابل معافی جرائم ہیں۔ امریکہ کی جانب سے وطن عزیز پاکستان کو آئے روز دھمکیاں دی جاری رہی ہیں، جو قابل مذمت ہیں۔ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین 13 مئی بروز اتوار ملک گیر(یوم امریکہ مردہ باد) منا رہی ہے۔ سندہ کے تمام اضلاع اور چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں منعقد ہوں گی۔ جس میں مختلف مکاتب فکر کی سیاسی مذہبی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جارہی ہے۔
علامہ مقصودڈومکی نے کہاکہ گذشتہ کئی دھائیوں سے وطن عزیز پاکستان میں انہی سامراج کے پالے ہوئے دھشت گردوں کے ہاتھوں تسلسل کے ساتھ ملت جعفریہ کے علماء ، اکابرین، شخصیات، ڈاکٹرز، انجینئرز اور معزز شہریوں کو تسلسل کے ساتھ دھشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، یہ قتل عام اس تسلسل اور شدت کے ساتھ جاری ہے کہ اسے شیعہ نسل کشی ہی کا نام دیا جاسکتا ہے، کیونکہ ہمیں بسوں سے اتار کر شناختی کارڈ چیک کرکے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ملک دشمن اور اسلام دشمن سامراجی قوتوں کے یہ آلہ کار اس ملک و قوم کے دشمن ہیںیہی سبب ہے کہ انہوں نے پاک فوج کو نشانہ بنایا وطن عزیز کی گلیاں پولیس کے جوانوں سے لے کر ہر طبقہ فکر کے معصوم انسانوں کے خون ناحق سے رنگین ہیں، مگر اس صورتحال میں جس مسلک اور مکتب کو سب سے زیادہ ظلم کا نشانہ بنایاگیا وہ شیعان علی ؑ ہی ہیں۔
انہوں نے مذید کہاکہ اس صورتحال کا افسوس ناک پہلویہ ہے کہ دھشت گردی کے مراکز، سہولتکاروں اور کالعدم دھشت گرد تنظیموں کو ملک بھر میں کھلی چھوٹ دی گئی ہے جو نفرت انگیز سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور آج بھی کافر کافر کے فتنہ انگیز نعرے بلند کرتے ہیں، جب کہ تسلسل کے ساتھ ہونے والے ان سانحات میں ملوث مجرم ہر دفعہ باعزت بری ہوجاتے ہیں۔ بطور مثال 23 اکتوبر 2015 کی شب عاشور جیکب آباد میں قیامت صغریٰ بپا ہوئی ، اٹھائیس معصوم انسان دھشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے فقط دو سال کے اندر تمام دھشت گرد اور ان کے ساتھی باعزت بری ہوگئے۔ آخر میں ان کا کہنا تھاکہ ایک طرف تسلسل کے ساتھ وطن عزیزپاکستان میں شیعت کا قتل عام جاری ہے تو دوسری طرف شیعہ رہنماؤں اور مساجد، امام بارگاہوں و مدارس کی سیکورٹی واپس لی جا رہی ہے، جو انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ انتظامیہ نے ملک کے مختلف شہروں میں سپریم کورٹ کے احکامات کا بہانہ بنا کر مساجد، مدارس، امام بارگاہوں اور شخصیات سے سیکورٹی واپس لی ہے، اس میں ایسی شخصیات بھی شامل ہیں جن پر ماضی میں ایک سے زائد مرتبہ دھشت گرد حملہ کر چکے ہیں اوروہ دھشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ ان شیعہ شخصیات اور اداروں کی سیکورٹی جلد واپس کی جائے جن کو واقعا خطرات درپیش ہیں۔
آخر میں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ
۱۔ ان تمام رہنماؤں کوفی الفور سیکورٹی فراہم کی جائے جنہیں دھشت گردی کا خطرہ ہے، انہیں اگر کوئی بھی نقصان ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔
۲۔ جیکب آباد سانحہ میں ملوث مجرموں کو عبرتناک سزا دی جائے اور وارثان شہداء کے ساتھ حکومتی معاہدے پر مکمل عمل در آمد کیا جائے، خصوصا یادگار شہداء ٹاور کو جلد تعمیر کیا جائے۔
۳۔ جو دہشت گرد باعزت بری کئے گئے ہیں ان کا مقدمہ ری اوپن کیا جائے اور سہولتکار کا کردار ادا کرنے والے جیکب آباد پولیس کے اہلکاروں کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے۔
آخر میں سندہ دھرتی کے بہادر عوام سے اپیل کروں گا کہ وہ 13 مئی ملک گیر یوم احتجاج کے موقع پر بھرپور شرکت کرکے بڑے شیطان امریکہ اور ان کے حواریوں سے بیزاری کا اظہار کریں۔