وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختارامامی نے ایم ڈبلیو ایم حیدر آباد کے سیکرٹری فلاح و بہبور امداد جعفری کے قتل پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواہ اور اور حید ر آباد میں دہشت گردی کی یکے بعد دیگرکاروائیاں ظاہر کر رہی ہیں کہ ملک دشمن عناصر پر حکومت کی گرفت پھر کمزور ہوتی جا رہی ہے۔حکومت اپنا سارا زور کرپشن کے عالمی الزامات کو رد کرنے پر لگانے میں مصروف ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔عدم تحفظ کی اس فضا کے باعث حکومت اپنا اعتماد کھو چکی ہے۔آئے روز قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع حکومتی بے حسی نا اہلی ہے۔خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت نے ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کے لیے موثر لائحہ عمل کا اعلان نہ کیا تو پھر ہمیں نئی سیاسی حکمت عملی پر غور کرنا پڑے گا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والی بے گناہوں کے قتل میں ملوث مجرمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔وحدت مسلمین حیدر آباد کے فعال عہدیدار کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیے جانے کے پس پردہ محرکات کو جلد از جلد منظر عام پر لایا جائے۔دریں اثناء ایم ڈبلیو ایم صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی سمیت دیگر رہنماؤں نے ایم ڈبلیو ایم حیدرآباد کے سیکریٹری فلاح و بہبود برادر امداد جعفری کی گھر سے تشدد زدہ نعش ملنے پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔رہنماؤں کا کہناتھا کہ امداد جعفری تنظیم کے مخلص و فعال رہنما تھے دہشتگردی کے اس واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔علامہ مختارا مامی نے امداد جعفری کے قتل میں ملوث سفاک دہشتگردوں کی فوری گرفتاری اوروفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی اداروں سے امداد جعفری کے قتل کے خلاف اعلیٰ تحقیقات اور ملزمان کی جلد از گرفتاری کامطالبہ کیا۔