وحدت نیوز(کراچی) ملت جعفریہ کی نسل کشی کے اصل ذمہ دار گورنر سندھ عشرت العباد اوروزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ہیں ،کراچی بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کرنے والے دہشتگردوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس اور رینجرز کی سر پرستی حاصل ہے ،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آج تک شیعہ نسل کشی میں ملوث کسی دہشتگرد کو گرفتا ر نہیں کیا۔ منظم شیعہ نسل کشی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی گھٹ جوڑ کا نتیجہ ہے ،شیعہ نسل کشی میں ملوث دہشتگردوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ملگ گیر احتجاج کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی ،علامہ مبشر حسن ،علامہ علی انور ،علی حسین نقوی ،اصغر عباس زیدی سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں سمیت دیگر نے کراچی پریس کلب شیعہ نسل کشی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ا حتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کیا۔
مظاہرے میں خواتین اور کمسن بچوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پوسٹرز اور بینز اُٹھائے ہوئے تھے مظاہرین نے شہر میں ٹارگٹ کلنگ پر حکومتی نا اہلی کے خلاف شدید نعرے بازی کی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ روزانہ ڈاکٹرز ، پروفیسرز ،وکلاء علما ء،مساجد و امام بارگاہ کے ٹرسٹیز سمیت عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جاتا ہے مگر ان بے گناہوں کے قتل میں ملوث کسی دہشتگرد کو گرفتار نہیں کیا جاتا بلکہ اُلتا بے گناہ شیعہ افراد کے خلاف کاروائی کر کے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کر دیا جانا اس بات کی واضح دلیل ہے کے حکومت خود براہ راست اس دہشتگردی میں ملوث ہے ،شہر میں بیٹھے قابل احترام گورنر سندھ اور و زیر اعلیٰ سندھ اس بات کا جواب دیں کے آپریشن کے نام پر کن دہشتگردوں کو اس شہر میں منعظم کیا جا رہا ہے شہر میں بڑھتا ہوا کالعدم جماعتوں کا نفوز کس ڈیل کا نتیجہ ہے دہشتگردی میں کمی کے جھوٹے بیانات دینے والے حکمران خوف خدا کریں کراچی کا ہر شہری آج اپنے آ پ کو اس شہر میں غیر محفوظ سمجھتا ہے جس کی اصل وجہ یہ جھوٹے دعوئے ہی ہیں اگر کراچی میں دہشتگردوں کے خلاف حقیقی آپریشن کیا جاتا تو آج شہر میں کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں کا راج نہیں ہوتا ۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کراچی میں روزانہ کتنے مظلوموں کا قتل عام کیا جاتا ہے مگر ان حکمرانو ں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی ،بے گناہ شیعہ وکلاء ،ڈاکٹرز ، تاجروں اور شہریو ں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں،قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس اور رینجرز محض زبانی جمع خرچ پرہی گذارا کر رہے ہیں یا جعلی مقابلوں میں بے گناہ افراد کو قتل کر رہے ہیں ،رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ناکام گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ فوری بر طرف کیا جائے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کی موجودہ صورتحال پر فوری سومو ٹو نوٹس لے ،شیعہ نسل کشی پر اعلیٰ عدالتی کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے ،شیعہ نسل کشی میں ملوث دہشتگردوں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کئے جائیں ،شہر میں دہشتگردی کرنے والے قاتلوں کو فوجی عدالتوں کی طرف پر جلد از جلد قرار واقعی سزا دی جائے ،شہر میں موجود نا اہل وزیر اعلیٰ سندھ،گورنر سندھ کے خلاف نوٹس لیا جائے اور ان کی جگہ کسی اہل کو مقرر کا کیا جائے تاکہ شہر میں امن و امان کی صورت حال پر قابو پایا جاسکے۔دریں اثناء مظاہرے میں قرارداد پیش کی گئی جس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ طالبان دہشتگردوں سے مذاکرات کے بجائے فوری آپریشن کرے،ملک بھر میں نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم جماعتوں پر پابندی لگائی جائے،امن و امان کی ابتر صورت حال پر عدالتی کمیشن قائم کیا جائے ان مطالبات کے حق میں شرکاء نے نعرے باضی کرتے ہوئے دہشتگردی مردہ باد،یہ کس کا لہو یہ کون مرا بدماش حکومت بول زرا،شیعہ و سنی اتحاد ،امریکہ و طالبان مردہ با دکے نعرے لگائے۔