وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت رابطہ سیکرٹریٹ میں کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ 6 فروری کو سانحہ شکار پور سمیت ملک بھر میں جاری دہشتگردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گئے ۔ہنگامی اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل وحدت یوتھ ایڈوکیٹ فضل عباس مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی یعقوب حسینی ،عالم کربلائی ،آصف صفوی ،ناصر الحسینی اور شفقت لنگاسمیت سندھ کابینہ کے دیگر اراکین نے شرکت کی ۔علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو سانحہ شکارپور کے شہداء کے خون کا حساب دینا ہوگا، مظلوموں کا بہنے والا خون حکمرانوں سے مطالبہ کررہا ہے کہ ان کے قاتل تکفیری گروہوں کے خلاف سندھ بھر میں آپریشن کیا جائے۔ علامہ مختار امامی کا مزید کہنا تھا کہ صوفیوں کی سرزمین سندھ کو دہشت گردوں کی آماجگاہ ہرگز بننے نہیں دیں گے، اگر سندھ حکومت صوبے میں امن و امان قائم نہیں سکتی تو فی الفور سندھ کو فوج کے حوالے کرکے آپریشن ضرب عضب کے دائرے کو سندھ بھر میں پھیلائے تاکہ قلندر کی پرامن دھرتی کی عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور پر حکومتی غیر سنجیدگی نے ملت جعفریہ کے دل کو رنجیدہ کیا ہے، پیپلز پارٹی کالعدم تکفیری گروہوں کے خلاف کوئی موثر کاروائی نہیں کر رہی ہے، شکار پور سانحہ میں شہادتوں کے اضافے کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے، سانحہ پشاور کے بعد حکمرانوں کی ٹال مٹول اور غیر سنجیدگی کے باعث شکار پور میں اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا، وفاقی اور سندھ حکومت دہشت گردوں سے ساز بازکی ہوئی ہے، عوام کو تحفظ کی امید فقط پاک فوج سے ہی رہ گئی ہے، نواز شریف اور قائم علی شاہ نے نا اہلی کی ایسی مثالیں قائم کی ہیں جن کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی۔