وحدت نیوز ( کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنما علامہ علی انور جعفری نے کہا ہے کہ شہید عرفان حیدر کی شہادت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، شہید عرفان حیدر کی شہادت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے مجلس وحدت مسلمین کے علاقائی عہدیدار سید عرفان حیدر کی نماز جنازہ کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کیا۔ علامہ علی انور جعفری کا کہنا تھا کہ شہر کراچی کی صورتحال دیکھ کر ایسا محسوس ہورہا ہے کہ شہر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے قید میں ہیں اور دہشت گرد آزاد ہیں، ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان سمیت ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اس بات کا ثبوت ہے کہ پولیس اور رینجرز امن و امان کے قیام میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک جانب شمالی وزیر ستان میں دہشتگردوں کے خلاف پاک افواج کا آپریشن ضرب ازب جاری ہے تو دوسری جانب شہر قائد بھی دہشتگردی کی اماج گاہ بن گیا ہے روزانہ شہر کی عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے مگر صد افسوس کے دہشتگردی میں ملوث کسی ٹارگٹ کی گرفتاری فوری عمل میں نہیں لائی جاتی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے موؤثر اقدامات بھی نہیں کئے جاتے وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے ان دہشگردانہ کاروائیوں کے خلاف کسی بھی قسم کا کوئی ایکشن نہیں لیا جانا سے یہ بات واضح ہو گی ہے کے حکومت اور ریاستی ادارے شہر کے امن و امان کی ابتر صورت حال کو ٹھیک کرنے کیلئے سنجیدہ نہیں ۔علامہ علی انور نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کے وہ شہر قائد میں جاری ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیں ان نا اہل حکمرانوں و ریاستی اداروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔شہید عرفان حیدر کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کیا جائے دہشتگردوں اور ان کے پس پشت عناصر کو عوام کے سامنے لایا جائے ۔
دریں اثناء عرفان حیدر کی نماز جنازہ مسجد امام بارگاہ خیر العمل میں ادا کی گئی جس میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا بعد ازاں شہید عرفان حیدر کی تدفین وادی حسین قبرستان سپر ہائی وے میں کی گئی۔