وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویڑن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان ڈویژنل سیکریٹری سیاسیات کامران حسین نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے مختلف سرکاری اداروں میں ملازمین کو میرٹ کے بنیاد پر منتخب نہیں کیا جا رہا ہے۔ جو افراد قابلیت رکھتے ہیں اور ان چیزوں کے اصل حقدار ہے انہیں انکے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ یہ صوبے میں کرپشن اور بد عنوانی کو فروغ دینے والا عمل ہے جس سے صوبے میں ترقی کی شرع میں کمی واقع ہوتی ہے اور اسی طرح نا اہل سرکاری ملازمین اپنے ہی طرز کے نااہل لوگوں کو آگے اس ادارے میں جگہ دیتے ہیں اور سارا نظام خراب ہو جاتا ہے۔ شاید ہمارے موجودہ پسماندگی کے ذمہ دار اس وقت رٹائیرمنٹ کے مزے لوٹ رہے ہو مگر ان کے اس عمل نے صوبے کو بے انتہا پستی میں مبتلا کر دیا ہے،سرکاری نظام کے خرابی سے صوبے میں کرپشن، بدعنوانی، رشوت ستانی اور دیگر برے افعال میں اضافہ ہوگا، سرکاری ملازمین اپنے عہدے کا نا جائز فائدہ اٹھانے کے بجائے ملک کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کرے تاکہ ہمارا ملک ترقی کی راہ میں چل سکے آئیندہ اگر ہم ان چیزوں پر قابو پا لے تو شاید بلوچستان ، پاکستان کا اہم ترین صوبہ بن جائے گا اور وطن عزیز پاکستان کے لئے ترقی کی ایسی راہ ہموار ہوگا جسکی پورے تاریخ میں شاید ہی کوئی مثال ملے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ لوکل گورنمنٹ کے محکمے میں اسسٹنٹ ہائیجین پروموٹر گریڈ 1 کی اسامی کیلئے بلوچستان ٹیسٹنگ سروس کا امتحان ہوا، جس میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی خاتون کو اس اسامی کیلئے منتخب تو کیا گیا مگر دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی خاتون کے بجائے تیسری پوزیشن لینے والی خاتون کو منتخب کیا گیا. . اس اسامی کی اصل حقدار حاجرہ مبارک ہے جنہوں نے اپنے محنت سے اس امتحان میں اچھے نمبر اور پوزیشن حاصل کی مگر ان سے انکا حق چھین لیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ صوبہ بلوچستان میں میرٹ کی پامالی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور حقدار کی حق تلفی سے ادارے میں مزید خرابیوں کا آغاز ہوگا اور یہی بات کل کو صوبے کی پسماندگی کا باعث بنی گی۔ حکومت سب سے پہلے تو اس بات کا نوٹس لے کر حاجرہ مبارک کو انکا حق دلائے تاکہ کوئی بھی محنت کش مایوسی کا شکار نہ ہو سکے اور لوکل گورنمنٹ کی نااہلی اور من مانی کا بھی نوٹس لے ۔