وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ دور حاضر میں مختلف ذرائع ابلاغ بے حیائی کے فروغ کا سبب بن رہے ہیں، حکومت کو جہاں اسلامی افکار اور دینی تعلیم کے فروغ کیلئے کوشاں ہونا چاہئے وہی حکومت خاموشی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ قوم کو اسلامی افکار سے دور کیا جا رہا ہے، جن چیزوں سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہئے ہمیں انکا منفی استعمال زیادہ نظر آرہا ہے ۔ کوئی بھی والدین اپنے اولاد پر اعتبار سے پرے نہیں ہٹ سکتا مگر ہمیں چاہئے کہ انکی زندگی بہتر بنانے کیلئے انکے لئے چند منصوبہ بندی بھی کرے، اولاد کی تربیت میں کسی قسم کی کمی نہ رہنے دے۔ اپنے اولاد کو ٹیلی وژن ، کمپیوٹر یا انٹر نیٹ کے حوالے کرنے کے بجائے ان کیلئے وقت نکالے اور انکے مسائل دریافت کرنے کے ساتھ ساتھ انکے عملی زندگی میں انکے مشکلات کو حل کرنے کی پوری کوشش کرے تاکہ ہم ایک کامل شخص ملک و قوم کی خدمت کیلئے پیش کر سکے۔
علامہ سید ہاشم موسوی نے بی بی زینب بنت علی ؑ کے ولادت کے موقع پراپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیدہ زینب حیاء کے بہترین نمونے گزر ے ہے،تاریخ خود اس بات کی گواہ ہے کہ بی بی زینب سلام اللہ علیہا نے ہرلحاظ سے اسلام کے مطابق زندگی بسر کی ہے۔دور حاضر میں تمام خواتین کو چاہئے کہ وہ بھی انکے کردار کو اپناتے ہوئے انکی پیروی کرے اور اگر ہم انکے دکھائے گئے راستے پر عمل پیرا ہو تو ہمارے اعمال خود ایک اچھی زندگی کی ضمانت ہو گی ۔ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہم سب پر لازم ہے کہ ہم اپنے ہر کام میں اسلامی آداب کو مد نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک اسلامی معاشرے میں غیر اسلامی رسم و رواج کا فروغ اپنی ذات سے مزاق کے مترادف ہے، اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، جس میں زندگی کے ہر پہلو کو زیر بحث لایا گیا ہے اور ہمارے تمام مسائل کا حل ہمیں اسلام کے اندر ملتا ہے تو بلا ہمیں دوسروں کی پیروی یا دوسروں کے رواجوں کو آگے بڑانے کی کیا ضرورت آ پڑی ہے اور ہم مختلف چیزوں کے نام پر بے حیائی کے فروغ کی مذمت کرتے ہیں۔ بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ میں اپنی اور مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے تمام عالم اسلام کو بی بی زینب سلام اللہ علیہا کی ولادت کے موقع پر مبارکباد پیش کرنا چاہوں گا اور ساتھ ہی ساتھ یہ دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ دور حاضر میں ہمارے ماوں اور بہنوں کو یہ توفیق عطا فرمائے کہ وہ زینب بنت علی ؑ کے کردار پر عمل کر سکیں۔