پورپی جرائم پیشہ افراد پر مشتمل دہشت گرد گروہ داعش کا ہدف امت مسلمہ میں انتشارایجادکرناہے،کامران حسین ہزارہ

13 February 2016


وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریڑی سیاسیات کامران حسین ہزارہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ داعش جیسے دہشت گرد گروہ اسلام کو بدنام کرنے کے لیے عمل پیرا ہیں۔ اس میں شامل زیادہ تر افراد کا تعلق یورپ کی جیلوں سے ہے اور وہ جرائم پیشہ افراد ہیں۔ ایک خاص منصوبہ بندی کے ذریعے سادہ لوح مسلمانوں کو اسلام کے نام پر لڑنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے اور انہیں اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کروایا جاتا ہے۔ داعش کا اصلی مقصد اسلام کے چہرے کو بگاڑ کر پیش کرنا ہے۔ ان کی جانب سے انتہائی درجے کی بے رحمی اور قساوت قلبی کے ساتھ بیگناہ انسانوں کا قتل عام کیا جانا، مذہبی اور مقدس مقامات اور انبیائے الہٰی اور اولیائے خدا کے مزارات مقدسہ کی تخریب اور اسی طرح کے دوسرے جرائم کا ارتکاب محض اس لیے انجام پا رہے ہیں کہ دنیا والوں کو یہ پیغام دیا جائے کہ جب مسلمان خود ہی اپنے مسلمان بھائیوں کے گلے کاٹ رہے ہیں تو اسرائیل کو فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام پر برا بھلا کیوں کہیں؟

بیان میں مزید کہا کہ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش اپنے جرائم، شدت پسندی اور غیر انسانی اقدامات کی باقاعدہ طور پر سوشل نیٹ ورک پر تشہیر کرتا ہے۔ مساجد، مقدس مقامات، انبیائے الہی اور اولیائے خدا کے مزارات کو تخریب کرنے کے بعد ان کی ویڈیو بنا کر فیس بک اور دوسری ویب سائٹوں پر شائع کی جاتی ہے۔ آپ کے خیال میں اس کا کیا اثر پڑے گا؟ آیا کل جب اسرائیل کی غاصب صہیونی رڑیم قبلہ اول مسجد اقصیٰ کو شہید کرے گی تو عوام یہی نہیں کہیں گے کہ کوئی بڑا مسئلہ رونما نہیں ہوا، خود مسلمان بھی تو اب تک مساجد اور انبیا کے مزاروں کو نابود کرتے آئے ہیں؟ لوگ اسرائیل کی جانب سے انجام پانے والی شدت پسندی اور غیر انسانی اقدامات کو بھول جائیں گے۔

تکفیری دہشت گرد گروہ داعش خطے میں پائے جانے والے ممالک کی جغرافیائی حدود کو تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اس نے فرقہ وارانہ تعصب اور مذہبی جنگ کی آگ بھڑکانے کا ہتھکنڈہ استعمال کیا ہے۔ خطے میں قائم حکومتوں کو علوی، سنی اور دروزی حکومتوں میں تقسیم کیے جانے کا مقصد یہودی حکومت کے قیام جسے گریٹر اسرائیل کہا جاتا ہے کا جواز فراہم کرنا ہے۔ داعش خطے میں قومی اور مذہبی جنگ ایجاد کرنا چاہتی ہے اور اسے شیعہ سنی جنگ کا رنگ دینا چاہتی ہے۔ اس کا منطقی نتیجہ یہ نکلے گا کہ عالم اسلام میں مسئلہ فلسطین کو بھلا دیا جائے گا یا کم از کم مسلمانوں کی پہلی ترجیحات سے نکل جائے گا اور مسلمان ممالک دوسرے مسائل میں الجھ کر رہ جائیں گے۔ حکمران اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کو چاہیے کہ وطن عزیز کو داعش جیسے سوچ رکھنے والے کالعدم تنظیموں کی بیخ کنی کرکے ملک میں امن و امان کو بحال کرتے ہوئے دوبارہ شیعہ سنی برادری اور بھائی چارگی کی راہ ہموار کریں۔

انہوں نے مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے ڈپٹی سیکریڑی جنرل سید سرفراز حسین کاظمی کے انتقال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ خداوند متعال پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree