وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے کونسلرز کربلائی عباس علی ، کربلائی رجب علی اور سید مہدی نے اپنے جاری کردہ بیان میں حکومت کی بے حسی کے باعث اسے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے عہدیداران پورے علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن میں گیس کے موجودہ میٹرز کو غیر قانونی طور پر تبدیل کرکے نئے میٹرز لگارہے ہیں، موجودہ میٹروں میں کوئی خرابی نہیں اسکے باوجود بغیر کسی وجہ کے میٹروں کو تبدیل کیا جارہا ہے۔ حلقہ نمبر 10 کے کونسلر کربلائی عباس علی نے کہا کہ موجودہ میٹروں کے تبادلے سے عوام کو نقصان کا سامنا ہوگا، میٹروں کی تبدیلی کا فیصلہ ملک کے دیگر صوبوں میں نامنظور ہو چکی ہے مگر سوئی سدرن گیس کمپنی دیگر صوبوں سے ناکارہ میٹروں کو بلوچستان میں لگا رہے ہیں اور عوام کیلئے مسائل کھڑی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک تو ایس ایس جی سی سردیوں میں ہمیں گیس فراہم نہیں کرتی اور اوپر سے میٹروں کے غیر قانونی تبادلے اور دیگر ایسے عوامل سے ہمیں تنگ کرتے ہیں۔ نئے میٹروں کی رفتار موجودہ میٹروں کی نسبت کئی زیادہ تیز ہیں۔بلوچستان ہائی کورٹ میں میٹروں کے تبادلے کو نامنظور کیا گیا ہے اور ابھی بھی ہائی کورٹ سے گیس میٹروں کے تبادلے پر اسٹے آرڈر ہے، مگر پھر بھی سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
حلقہ نمبر 12 کے کونسلر کربلائی رجب علی نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ عوام کے نمائندوں کو اپنے اعتماد میں لیتے ہوئے ایسے فیصلے کرے جن سے عوام کو فائدہ پہنچے ،نا کہ ایسے فیصلے جن سے عوام کو پریشانی کا سامنا ہو۔ہم قانون کا احترام کرتے ہیں اور ہمیشہ قانون کی پاسداری کی تلقین کرتے ہیں۔ قانون یہ کہتا ہے کہ کسی بھی شخص یا محکمے کو ہائی کورٹ کے حکم شکنی کا حق نہیں پہنچتا اور ان میٹروں کو تبدیل کیا جا سکتا ہے جن میں کوئی خرابی ہو، جن میٹروں میں کوئی خرابی موجود نہیں ان میٹروں کی تبدیلی ایک غیر قانونی اقدام ہے، حکومت کو عوام لاکھوں روپے ٹیکس کی صورت میں ادا کرتے ہیں اسکے باوجود ہمارے ساتھ ایسی ناانصافی کی جارہی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم نے نئے میٹروں کا جائزہ لینے کیلئے چند گھروں سے اس بارے میں معلومات حاصل کی اور اس بات کا جائزہ لیا کہ نئے میٹرز کام کیسے کرتے ہیں، ایک گھر میں جہاں یہ میٹر لگایا گیا تھا وہاں کے تمام گیس کے آلات بند کر دئیے گئے مگر اسکے باوجود میٹر چل رہے تھے اگر پورا سال ایسا ہوتا رہا تو بغیر گیس استعمال کئے ہمیں ہزاروں روپے ادا کرنے ہونگے۔
حلقہ نمبر 9 کے کونسلرسید مہدی نے کہا کہ حکومت عوام کے ساتھ کھیل رہی ہے، ملک بھر میں کہیں بھی میٹروں کو تبدیل نہیں کیا جا رہا صرف ہمارے علاقے میں عوام کولوٹنے کی سازش کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے، صوبہ بلوچستان ، ہزارہ قوم اور خصوصاً ہزارہ نشین علاقوں کو تجربہ گاہ بنا دیا گیا ہے اور چوری شدہ گیس کی واجبات کی ریکوری بھی علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن سے کے مکینوں سے کی جا رہی ہے جو ہزارہ قوم سے نا انصافی اور امتیازی سلوک کی علامت ہے۔ اگر پورے ملک کے میٹروں کو تبدیل کیا جائے تو ہم بخوشی سو ئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو میٹروں کی تبدیلی کی اجازت دے دیں گے اور ان کاموں میں خود انکا تعاون کریں گے، اس شرط پر کہ ایس ایس جی سی ہائی کورٹ کی جانب سے اجازت نامہ لے کر آئے اوریہ کام ملک بھر کے تمام علاقوں میں بیک وقت شروع کیا جائے۔ بیان کے آخر میں کہا گیا کہ حکومت سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے افسران کی من مانی اور غیر ضروری اقدامات کا نوٹس لے اور عوام کو تنگ کرنے والے عناصر کے روک تھام کو یقینی بنائے۔