وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے سیکریڑی جنرل عباس علی نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی اور اسلامی روایات میں وعدے کی پاسداری ضروری ہے۔ مری معاہدے پر عملدر آمد نیک شگون ہے۔ مری معاہدے پر عملدرآمد اصول کا تقاضا تھا ، اسلام بھی وعدے کی پاسداری کا حکم دیتا ہے۔ اُنہوں نے نواب ثناء اللہ زہری کو وزیر اعلیٰ نامزدگی پر مبارک باد دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی ہے کہ وہ صوبے میں امن و امان اور تعمیر و ترقی میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انجام سے کوئی باخبر نہیں ہوتا ، تاہم نواب ثناء اللہ زہری انتہائی سینئر سیاستدان اور ایک بڑے قبیلے کے نواب ہیں۔ اُن سے اچھے کاموں کی اُمید ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے درمیان معاہدے اور وعدے ہوتے رہتے ہیں۔ پاکستان میں سیاسی حوالے سے معاہدوں کی پاسداری کی تاریخ قابل رشک نہیں رہی، مگر بلوچستان کی سیاسی پارٹیوں نے مری معاہدے کے تقدس کا احترام کر کے ایک نئی تاریخ رقم کی ڈالی۔ اقتدار چھوڑنے والے نے کوئی تعرض کیا نہ اس کی جگہ لینے والے کو کوئی جوڑ توڑ کرنا پڑا۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا بحیثیت وزیر اعلیٰ کارکردگی بہت اچھی رہی ، جس کے نتیجے میں آج کا بلوچستان دس سال پہلے کے مقابلے میں کافی بہتر ہے۔ نیشنل پارٹی ، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور دیگراتحادی جماعتوں نے آئینی اور جمہوری طریقے سے رضا کار طور وزارت اعلیٰ نواب صاحب کے سپرد کردی۔ ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ کی اچھی کارکردگی کے بعد نواب ثناء اللہ زہری کو ایک اہم ذمہ داری کا سامنا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں یہ بھی ثابت کرنا ہے کہ ان کی ایڈمنسٹریشن صاف اور شفاف ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین نواب ثناء اللہ زہری کا بطور وزیر اعلیٰ نامزدگی کا خیر مقدم کرتی ہے اور یہ امید رکھتی ہے کہ وہ بطور وزیر اعلیٰ صوبے کے معاملات کو اچھے طریقے سے حل کریں گے۔