وحدت نیوز (کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کوئٹہ میں تین خواتین سمیت چار ہیلتھ ورکرز کے قتل کو انسانیت سوز واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم خواتین کا قتل بلوچستان کی تاریخ کے ایک المناک اور سیاہ واقعہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ ریاستی ادارے معصوم شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں جبکہ گذشتہ دو دہائیوں سے جاری شیعہ نسل کشی بھی تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔
انہوں نے ممتاز عالم دین مولانا شیخ محمد نواز عرفانی کے قتل کو المیہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں دہشت گردوں کا راج ہے جبکہ ریاستی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اعلیٰ عدالتیں بھی دہشت گردوں کو سزا دینے میں ناکام رہی ہیں۔ محترم جج صاحبان کوسپریم کورٹ کی دیوار پر پڑے کپڑے تو نظر آجاتے ہیں مگر معصوم انسانوں کا بہتا ہوا لہو نظر نہیں آرہا ۔ اس ملک میں نہ انصاف ہورہا ہے اور نہ ہوتا نظر آرہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ ملک میں گذشتہ کئی دہائیوں سے جاری شیعہ نسل کشی کا نوٹس لے ،جبکہ ملک میں دیگر طبقات اور معصوم شہریوں کے خلاف جاری دہشت گردی کا خاتمہ بھی از بس ضروری ہے۔ عوام ریاستی اداروں سے مایوس ہوچکے ہیں اس مایوسی کو امید میں بدلنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فرقے اور نسل کی بنیاد پر تقسیم بندی کی بجائے ظالم اور مظلوم کی صف بندی کی جائے۔ ہم ہر مظلوم کے حامی اور ہر ظالم کے دشمن ہیں۔