وحدت نیوز (کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے کہا ہے کہ آج کوئٹہ ایک بار پھر لہو لہان ہوگیا ہے۔ پرُامن شہری مزدوری کی حالت میں امن کے دشمنوں کے ہاتھوں بربریت کا نشانہ بنے۔ پاکستان اور انسان دشمن عناصر یہ چاہتے ہیں کہ اپنے ان ناپاک ہتھکنڈوں کے ذریعے اتحاد امت کو پارہ پارہ کرتے ہوئے اپنے مذموم عزائم کو پائے تکمیل تک پہنچائیں، یہ دہشتگرد مسلمانوں کے اندر تفرقہ پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاکہ معاشرے میں افراتفری کی صورتحال پیدا ہو۔ چند دن پہلے پارٹی کے عہدیداران نے علاقے کے مسائل کے حوالے سے اور علاقے میں امن اور بھائی چارے کی فضاء کے فروغ کیلئے اہل علاقہ کے ساتھ نشست کا اہتمام کیا تھا۔ جس میں علاقے کے معزیزین، مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے عہدیداران نے شرکت کی اور اپنے علاقے کے مسائل سے وفد کو آگاہ کیا۔ جو علاقے کی بہتری اور بھائی چارگی کی فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ لیکن وہاں پر موجود بعض عناصر کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی۔ ٹارگٹ کلنگ کا یہ واقعہ اس امر کی نشاندہی کر رہا ہے کہ یہ عناصر نہیں چاہتے کہ علاقے کے عوام کے درمیان اتفاق و اتحاد کی فضاء برقرار رہے، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ علاقے کے سیاسی، مذہبی اور سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنی ذمے داری کو محسوس کرتے ہوئے ان شرپسند عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کرینگے۔
اس سانحے کے فوراً بعد ممبر صوبائی اسمبلی سید محمد رضا، علاقہ کونسلر کربلائی رجب علی اور کونسلر عباس علی نے علاقے کا دورہ کیا اور عوام کو مشتعل ہونے سے روکا، تاکہ کوئی شرپسند عناصر اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہ ہوسکیں۔ جہاں تک ان عناصر کا قلع قمع کرنے کا مسئلہ ہے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اُن کی سرپرستی ہو رہی ہے۔ گرفتار دہشت گردوں کی پھانسی کا سلسلہ روک دیا گیا ہے، باقی دہشتگرد آزاد گھوم رہے ہیں اور اپنی دہشتگردانہ کاروائیاں کر رہے ہیں۔ اُن کو کُھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال آج کی دہشتگردانہ کاروائی ہے۔ جس میں پانچ معصوم انسانوں کو نشانہ بنایا گیا اور پھر ایک منصوبے کے تحت بازاروں میں دہشتگردوں کے حامی نکل آئے، تکفیری نعرے لگائے، ہوائی فائرنگ کی اور مزید لوگوں کو زخمی کیا اور پورے شہر میں خوف و ہراس پھیلائے رکھا، جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ واقعے کے فوراً بعد شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے کارروائی کی جاتی، لیکن دہشت گردوں کو مکمل آزادی دے دی گئی کہ وہ معصوم شہریوں کے جان و مال سے کھیلتے رہے۔ ہم اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت اور ریاستی اداروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ ان امن دشمن دہشت گردوں کو لگام دے۔ ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کرکے ان کو عبرت کا نشان بنا دے۔ ہم کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دینگے کہ وہ علاقے کے عوام کے درمیان نفرتوں کا بیج بوئے اور عوام کو ایک دوسرے سے دور رکھ کر اپنے مقاصد حاصل کریں۔ ہم اس سانحے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتے ہیں اور زخمی ہونے والوں کی صحت یابی کیلئے دعا کرتے ہیں۔