وحدت نیوز(لاہور)گلگت، پشاور اور کوئٹہ میں ملت جعفریہ کے بے گناہ افراد کا قتل عام ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے، حکمرانوں نے اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لئے ملک میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن علامہ امین شہیدی نے لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام آپریشن ضرب عضب کی کامیابی اور وطن عزیز سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے منعقدہ دعائیہ اجتماع دعائے عرفہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں دہشت گردوں کو فری ہینڈ دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب پرامن اور محب وطن لوگوں کو ہراساں کرنے، اُن کیخلاف بےبنیاد مقدمات قائم کرنے اور پابند سلاسل کرنے کا عمل جاری ہے ہم وطن کے اندر دہشت گردی اور بے گناہوں کے قتل کو حرام سمجھتے ہیں۔ دنیا بھر میں ایک مخصوص تکفیری گروہ اسلام کی بدنامی اور مسلمانوں کے لئے رسوائی کا سبب بن رہا ہے آج امام کعبہ کو بھی ان تکفیریوں کیخلاف اعلان کرنا پڑا کہ اس گروہ کا اسلام کیساتھ کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دیرپا امن اور رواداری کیلئے انتہا پسندوں کیخلاف گھیرا تنگ کرنا ہو گا، بصورت دیگر یہ انتہا پسند تکفیری گروہ کی جانب سے خانہ جنگی کو کوئی نہیں روک سکے گا۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ انشاءاللہ فیصل آباد اور لاہور میں منعقدہ عوامی اجتماعات ملت اسلامیہ پاکستان کے لئے دہشت گردوں، لٹیروں اور خاندانی اقتدار سے نجات کا باعث بنیں گے۔
وحدت نیوز (کراچی) جعفریہ الائنس پاکستان کے زیراہتمام کراچی اور سندھ میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیوں اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد بعنوان Save Pakistan from Militancyکیا گیا جس کی صدارت جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے کی، جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکز ی علامہ امین شہیدی، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر تاج حیدر، متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما حیدرعباس رضوی، جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ شاہ اویس نورانی ، پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فردوس شمیم،اسلم راجپوت،پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما نہال ہاشمی، اظہر ہمدانی،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے رہنما غیور عابدی، جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما محمد حسین محنتی، مظفر ہاشمی، پاکستان عوامی مسلم لیگ کے مرکزی رہنما محفوظ یار خان ایڈووکیٹ، عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری یونس بونیری، سابق صوبائی وزیر ضیاء عباس،آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما طاہر حسین، سندھ ترقی پسند پارٹی کے رہنما گلزار سومرو، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما عصمت اللہ، مسیحی رہنما شیپرڈ انور جاوید سمیت علامہ عقیل انجم قادری، علامہ نثار قلندری، علامہ فرقان حیدر عابدی، جمیل یوسف، سلمان مجتبی، قاسم نقوی ، ڈاکٹر خدیجہ محمود،علامہ باقر زیدی سمیت سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنان نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں پانچ لاکھ سے زائد طالبان دہشتگردوں کی موجودگی شہر کراچی اور سندھ کے عوام کے لئے سنگین خطرہ بن چکی ہے لہذٰاشہر کراچی اور سندھ کے عوام کو امن و امان فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت آرٹیکل 245نافذ کرکے کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہوں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف آپریشن ضرب عضب طرز پر بے رحمانہ فوجی آپریشن کیا جائے جو کہ آخری دہشتگرد کے خاتمہ تک جاری رہے۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت عوام کے تحفظ کے لئے ہر قسم کا تعاو ن کرنے کے لئے تیار ہے اور آج کی اس آل پارٹیز کانفرنس سفارشات کے تحت حکومت دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے ہر ممکنہ اقدام اٹھانے سے گریز نہیں کرے گی۔علامہ امین شہیدی نے کہا کہ پنجابی طالبان کے بعد ریاستی حساس اداروں کی جانب سے سندھ میں سندھی طالبان کے وجود کے انکشاف نے ثابت کر دیا ہے کہ شاہ عبد الطیف بھٹائی ؒ کی سر زمین کو دہشت گردوں سے سنگین خطرات لاحق ہیں لہٰذا سندھ حکومت تمام تر مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سندھی طالبان سمیت تمام ملک دشمن اور سندھ دھرتی کے دشمنوں کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائے۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں موجود غیر قانونی مدارس اور کالعدم دہشت گردگروہوں کی سرگرمیاں کھلے عام جاری ہیں جس کا اعتراف خود وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ بھی کر چکے ہیں، لہٰذا انتہاپسندی و دہشتگردی کے فروغ میں ملوث تمام غیر قانونی مدارس کی روک تھام کے لئے فی الفور سندھ اسمبلی میں قانون سازی کی جائے، اس کے ساتھ ساتھ اندرون سندھ میں موجود غیر قانونی مدارس میں موجود مقیم غیر ملکی افراد کے خلاف بھی قانون سازی کرتے ہوئے کارروائی عمل میں لائی جائے۔
علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ حکومت بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے لئے حکومتی سطح پر ایک علماء بورڈ تشکیل دے جو عملی طور پر بین المسالک ہم آہنگی قائم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکے۔شہر اور پورے صوبے میں موجود مدارس کی سرگرمیوں کی نگرانی کی جائے ۔شہر کراچی میں موجود داعش کی موجودگی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے تاہم حکومت اس معاملے میں سرد مہری سے کام نہ لے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام راولپنڈی میں امام با رگاہ کو نذر آتش کرنے علامہ امین شہیدی کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر اور قا ئد وحدت علامہ راجہ نا صر عبا س جعفری کی سیکورٹی واپس لینے کے خلاف احتجا جی مظا ہرہ کیا گیا جس سے خطا ب کرتے ہوئے علامہ سید ہا شم موسوی نے کہا کہ پنجا ب حکومت اور شریف برا دران پنجا ب میں انتقا می سیا ست پر اُتر آئی ہیں کئی ہفتوں سے جا ری کارکنان کی گرفتا ری کے بعد اب پنجاب حکومت کالعدم تنظیموں کی سر پرستی کرکے راولپنڈی اسلام آبا د میں فر قہ وارانہ فسا دات پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہے مفتی امان اللہ کے قتل کی ایف آئی آر میں ہمارے مر کزی قا ئد کو نامزد کرنا جس کے بعد شر پسند وں کے ہاتھوں امام بار گا ہ کو نذر آتش کرنے کے پیچھے محرم الحرام سے پہلے ملک میں فرقہ وارانہ نفرتوں کی آگ بھٹکانے کی کوشش ہے جسکو کسی صو رت کامیا ب نہیں ہونے دینگے ۔ ہمارے قا ئدین نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کی با ت کی ہیں لیکن حکمران اپنی کرسی اقتدار کو بچا نے کیلئے بہت خطر ناک کھیل کھیل رہی ہے جس کی وجہ سے پور ے میں امن وامان کی صورت حال خر اب ہوسکتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ قائد وحدت علامہ راجہ نا صر عبا س جعفری کی سیکورٹی وا پس لی گئی ہے انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے ہزاروں کارکنان اپنے لیڈر کے سا تھ کھڑی ہیں اور اگر اُن کا ایک بال بھی ٹو ٹا تو اس کی ذمہ دار نواز حکومت ہوگی انہوں نے مزید کہا کہ حکومت انتقا می کاروا ئیوں پر اُتر آئی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت انقلاب مارچ کی بڑھتی ہوئی کامیا بیوں سے بوکھلا گئی ہے اور اس طر ح کے ہتکھنڈے استعمال کرکے مخا لفین کو ڈرانا چا ہتی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے بیڈ گورننس کی مثا لیں قا ئم کردی ہے اور اپنی ہر غلطی کو چھپا نے کیلئے اُس سے بڑی غلطی کے مر تکب ہو رہی ہے جو اُن کے اقتدا ر کو لے ڈوبے گی۔انہوں مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور علامہ امین شہیدی کے خلاف درج جھوٹی ایف آئی آر واپس لے کر تمام گر فتا ر کارکنان کو رہا کرے اور قائد وحدت مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عبا س جعفری کو سیکورٹی فراہم کرے۔
وحدت نیوز ( گلگت) مفتی امان اللہ کے قتل میں علامہ امین شہیدی کے نام ایف آئی آر درج کرنا پنجاب حکومت کی راولپنڈی اسلام آباد میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازش ہے۔انقلاب مارچ کی بڑھتی ہوئی کامیابیوں سے حکومت بوکھلا گئی ہے اور نواز حکومت کی بنیادوں میں دراڑیں پڑچکی ہیں جو کسی بھی وقت زمین بوس ہوسکتی ہے۔حکومت وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کرنا انقلابیوں کے دھرنے کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش ہے جس میں انہیں ذلت و خواری کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں لگے گا۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ مفتی امان اللہ کا قتل پنجاب حکومت کی ایماء پر کیا گیا ہے جس کا مقصد جڑواں شہروں میں فرقہ واریت کی آگ لگاکر دھرنوں سے عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت انتقامی کاروائیوں پر اتر آئی ہے اور کالعدم جماعتوں کی حمایت سے اپنے اقتدار کو بچانا چاہتی ہے جس میں انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔ ملک عزیز میں اسلامی بھائی چارے اور وحدت کو فروغ دینے والے علماء پر اس قسم کے جھوٹے مقدمات کا مقصد ملک میں افرا تفری اور فرقہ واریت کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ ملک دشمن رویے کو ترک کرتے ہوئے جھوٹی ایف آئی آر کو ختم کرے ورنہ پورے ملک میں احتجاج کیا جائیگا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر راولپنڈی میں تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے ٹائراں والی امام بارگاہ اور قرآن مجید کو نذرآتش کرنے، امام بارگاہ کے متولی صادق شاہ کو زندہ جلانے اور ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی کے خلاف مفتی امان اللہ قتل کیس کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے کیخلاف بروز جمعہ ملک گیر یوم احتجاج منایا جائے گا۔ اس بات کا اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری ا طلاعات محمد مہدی عابدی نے وحدت ہاؤس سے میڈیا کیلئے جاری ایک بیان میں کیا۔
محمد مہدی نے کہا کہ راولپنڈی میں امام بارگاہوں کو نذرآتش کرنے اور امام بارگاہ کے متولی صادق شاہ کی شہادت کی ذمہ دار تکفیریوں کی سرپرست پنجاب حکومت ہے، ملک میں کوئی شیعہ سنی فساد نہیں ہے، یہ فقط ایک کالعدم تکفیری ٹولہ ہے کہ جسے امریکہ و سعودیہ کی سرپرستی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی بقاء و سلامتی کیلئے ضروری ہے کہ دہشتگرد تکفیری گروہوں، مدارس، اداروں اور تنظیموں کے خلاف ملک بھر میں آرٹیکل 245 لگا کر بے رحمانہ فوجی آپریشن کیا جائے، تاکہ وطن عزیز کو امریکہ و سعودیہ کے ناپاک عزائم کی بھینٹ چڑھانے والوں سے پاک کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علامہ امین شہیدی کے خلاف درج ہونے والی مفتی امان اللہ قتل کیس کی جھوٹی ایف آئی آر دہشتگرد تکفیری عناصر اور انکی سرپرست پنجاب حکومت پر طاری اسی بوکھلاہٹ کا کھلا ثبوت ہے جو کہ امریکی سعودی نواز لیگی حکومت کیخلاف سنی شیعہ اتحاد کی مشترکہ جدوجہد کے نتیجہ طاری ہو چکی ہے۔
محمد مہدی نے مزید کہا کہ پاکستان کے شیعہ و سنی عوام متحد ہیں اور تکفیریوں کی تمام سازشوں کے خلاف متحد ہوکر میدان میں حاضر ہیں اور اپنیاسی اتحاد سے دہشتگردوں اور انکی سرپرست پنجاب حکومت کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ اپنے بیان میں محمد مہدی نے مزید کہا کہ امام بارگاہوں پر حملے اور محبت اہل بیت (ع) کی بنیاد پر ملک بھر میں شیعہ قتل عام اس بات کا ثبوت ہے کہ اس ملک پر یزید صفت لوگ حکمران بنے بیٹھے ہیں، لیکن انشاء اللہ وہ دن دور نہیں کہ جب ہم اپنی حیدری طاقت سے عصر حاضر کی تکفیریت کو پاکستان کی سرزمین پر بھی شکست فاش سے دوچار کرینگے اور لبیک یاحسین (ع) کے نعرے کی عملی تعبیر بن کر وطن عزیز کو تکفیریوں اور انکے سرپرستوں کے منحوس چنگل سے نجات دلائیں گے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبد العزیز آل شیخ کی جانب سے داعش کے خلاف فتویٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دور حاضر کے خوارج کے ظلم و ستم سے کوئی بھی محفوظ نہیں۔ انبیاء کرام علیہ السلام، اہل بیت اطہار (ع) اور صحابہ کرام (رض) کے مقدس مزارات پر حملے کرکے معصوم انسانوں کا خون ناحق بہانے والے دور حاضر کے خوارج ہیں، جن کے خلاف امت مسلمہ کا اتحاد قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کی دہشتگردی، انتہاء پسندی اور تعصبات کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ امین شہیدی کے خلاف راولپنڈی کے مفتی امان اللہ کے قتل کی ایف آئی آر کے اندراج کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اتحاد امت کی علمبردار، پرامن جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ جھوٹے مقدمات قائم کرکے خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا۔ ریاستی ادارے قتل و غارت گری کرنے والوں کو روکیں۔ انہوں نے راجہ بازار میں امام بارگاہ کو آگ لگانے اور امام بارگاہ کے متولی کے قتل کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے علماء کرام اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ اپنے اتحاد، وحدت اور شعور کے ذریعہ فرقہ وارانہ نفرتوں کی سازش کو ناکام بنا دیں۔ کراچی کے بعد راولپنڈی میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی سازش کی گئی۔ شام، عراق سمیت دنیا میں کہیں بھی شیعہ سنی تصادم نہیں بلکہ یہ عالمی سامراجی اور شیطان بزرگ کی لگائی ہوئی آگ ہے۔ اس کے اسباب بھی مذہبی نہیں سیاسی ہیں۔ ہم اتحاد بین المسلمین کے ذریعے دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔ بھائی کو بھائی سے لڑانے والے سامراجی ایجنٹ ہیں۔