وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ تمام مکاتب عالم میں ملت تشیع کے امتیاز کے بنیادی وجہ ولایت کا تصور ہے،ولایت کے اتباء اور پیروی نے ہمیشہ مکتب تشیع کو متحرک و بیدارمسلک کے طور پر پیش کیا ہے، شیعیان برصغیر نے ولایت تکوینی پر کامل یقین اختیار کیا لیکن ولایت تشریعی کو نظر انداز کیا، انقلاب اسلامی کی کامیابی اسی ولایت تشریعی کی عملی اتباء کا نتیجہ تھا،اسلامی بیداری کی تحریکوں کی کامیابی اور مظبوطی کی اصل وجہ ولایت کی پیروی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ناصران ولایت کنونشن کے دوران منعقدہ اسلامی بیداری کی تحریکوں میں ولایت کا کردار کے عنوان پر سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ظلم و جبر استبداد ، سنگین سازشوں کے باوجود ولائی آئیڈیالوجی کے سہارے مکتب اہل بیت ع نے تمام مسائل کا مقابلہ کیا ، نشونماء پائی ، آگے بڑھا، قوت میں اضافہ ہوا، یہاں تک کے آج کے دور میں اس ولایت کے انمول آثار ہمیں انسانی معاشرے خصوصاً اسلامی بیداری کی تحریکوں میں صاف نظر آتے ہیں ، انسانی معاشرے کی نجات دہندہ تحریکوں میں ولایت ممتاز اہمیت رکھتی ہے، کسی دوسرے سسٹم میں اس حد تک توازن موجود نہیں کہ جو معاشرے کے تمام طبقات کو یکساں معاشرتی حقوق فراہم کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ولایت کے مفاہیم اوراوصاف توجہ طلب ہیں ،ولایت تکوینی یعنی امیر المومنین ع ولی امرہیں ، زمین و زمان مپر مکمل تصروف رکھتے ہیں ، چاند اور سورج کو دوٹکڑے کر نے جیسے عظیم معجزات کا اختیار رکھتے ہیں ، ولایت تشریعی یعنی حکومت اور اقتدار علی ع کے ہاتھ میں اور اس کا آئین اسلامی تعلیمات کا عکاس ، افسوس کے مختلف ممالک سمیت ہمارے برصغیر کے معاشرے میں ولایت تکوینی پر عقیدہ تو راسخ رکھا گیا لیکن یعنی امیر مومنین ع کی ولایت تشریعی کو یکسر نظر انداز کیا گیا، اسلامی نظام حکومت کی تشکیل کو ہم نے ہمیشہ ناممکن اور شجرہ ممنوعہ قرار دیا ، لیکن انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی اور وہاں فقیہ کی حکومت کی تشکیل نے اس ولائی آئیڈیالوجی کو عملی جامع پہنا دیا، امام خمینی پر بھی طرح طرح کے الزامات لگائے گئے کہ ان کی تقلید حرام ہو گی ہے انہوں نے سیاست میں حصہ لے لیا، انہوں نے اسلام میں سیاست کے دخول کی کوشش کی ہے، انہوں نے بدعت رائج کر دی وغیرہ وغیرہ لیکن حقیقت اس کے بر عکس تھی امام خمینی نے کسی بدعت کی ترویج نہیں کی بلکہ حکومت کو اس کے اصل اسلامی لباس میں معاشرے کے سامنے پیش کیا جو تعلیمات محمد و آل محمد ص سے ماخوز تھی، امام خمینی نے ثابت کیا کہ غیبت امام زمان عج میں فقہااور علماء ہی حکومت اسلامی کی تشکیل اور احیاء کو سنگین کام انجام دینے کی اہلیت رکھتے ہیں اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ تمام عالم میں جاری اسلامی بیداری کی تحریکوں کی پشتی بانی اسی ولایت کے علمبردار امام خامنہ ای کر رہے ہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ جو قومیں اپنی مذہبی اقدار اور ملی حمیت فراموش کر دیں، ان کا وجود باقی نہیں رہتا۔ اس وقت اقوام عالم میں اسلام کی پہچان ایک ایسے مذہب کے طور پر کرائی جا رہی ہے، جس کی حقیقت بربریت و حیوانیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کا بنیادی مقصد ایک ایسی ریاست کا حصول تھا، جہاں اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق زندگی گزاری جاسکے، لیکن مفاد پرست حکمرانوں نے اقبال کے خوابوں کی تعبیر کو وہ بھیانک رنگ دیا کہ ان کی روح بھی آج ماتم کر رہی ہوگی۔ اس وقت دنیا بھر کے فرعون اپنی فرعونیت کا جھنٖڈا گاڑنے کے لیے کرائے کے قاتل پاکستان سے حاصل کرتے ہیں۔ الجزیرہ ٹی وی نے اس حقیقت کو آشکار کر دیا ہے کہ چار ہزار طالبان پاکستان سے شام منتقل کئے جاچکے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ اب سعودیہ اور بحرین جو سودا بازی کرنے آئے ہیں، وہ بھی کسی سے ٖڈھکی چھپی نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 23 مارچ کے سلسلہ میں ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد کے زیراہتمام منعقدہ ’’استحکام پاکستان سمینار‘‘ سے خطاب کے دوران کیا۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ کیا ہماری افواج نے ساری دنیا کا ٹھیکہ لے رکھا ہے۔ صومالیہ، فلسطین، سعودیہ جہاں بھی عسکری قوت ضرورت ہو، ہماری افواج کو وہاں بھیج دیا جانا نہ عقلمندی کا تقاضا ہے اور نہ ہی ضرورت۔ انہوں نے کہا نجدی و امریکی مفادات کے حصول کے لیے طالبان نے بےگناہ انسانی جانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے کی جو مشق شروع کر رکھی ہے، اس کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ لوگ یہود و کفار سے بھی بدتر ہیں۔ ان مٹھی بھر افراد سے ایک ایٹمی طاقت کے برابری کی بنیادوں پر مذاکرات حکومت کی بزدلی کا بین ثبوت ہے۔
ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ محمد اصغر عسکری نے کہا کہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو نظریہ اسلام کی بنیاد پر وجود میں آیا، مگر ہماری بدقسمتی کہ یہاں پر اسلام نام کی کوئی شے نہیں۔ اسلام کے نام پر جس وحشت و حیوانیت کو متعارف کرایا جا رہا ہے، اس کا اسلام سے کوئی دور کا بھی واسطہ نہیں۔ انہوں نے کہا آج تجدید عہد کا دن ہے اور ہم نے مل کر یہ عہد کرنا ہے کہ پاکستان کو ایک ایسی ریاست بنائیں گے جو حقیقی معنوں میں قائد و اقبال کے خوابوں کی تعبیر ہو۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن کے رہنما عمر ریاض عباسی نے کہا کہ اس ملک میں دین، وردی اور سیاست کے نام پر بے دریغ لوٹ مار کی گئی ہے۔ ٹورازم کے نام پر سعودیہ جو پیسہ کماتا ہے اس کا تیس فیصد پاکستان کے مدارس پر لگایا جاتا ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لال مسجد میں ایک ایسے گروہ کو پروان چڑھایا گیا، جس کا مقصد ایک مخصوص مسلک کی بالادستی تھی۔ وہاں کے مولانا آئین کو غیر شرعی کہہ کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا جو وحشی انسانی سروں کے ساتھ فٹ بال کھیلیں، ان کے ساتھ مذاکرات کی بات لمحہ فکریہ ہے۔
پاکستان مسلم لیگ قاف کے رہنما سجاد بخاری نے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ موروثی سیاست کو فروغ ملا۔ حکومتیں نسل در نسل منتقل ہوتی رہیں۔ پاکستان کو اس وقت جن مشکلات کا سامنا ہے، اس کا ایک سبب یہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر کونے میں دہشتگردوں کے خلاف بلاتخصیص کارروائی کی جانی چاہیے، تاکہ اس ملک سے انتہا پسندی کا خاتمہ ہوسکے اور ہمارا ملک امن کا گہوارہ بنے۔ سمینار کے اختتام قومی شخصیات اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے شمعیں روشن کی گئیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) امامیہ رابطہ کونسل پشاور کے وفد نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں پشاور میں ملت جعفریہ کو درپیش مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ وفد نے علامہ امین شہیدی کو پشاور میں ٹارگٹ کلنگ، شیعہ مخالف اقدامات اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اگر مسائل کا حل نکالنا ہے تو سب سے پہلے ہمیں اپنا محاسبہ کرنا ضروری ہے، کہ ہم جو کام کر رہے ہیں وہ اپنی ذات یا شہرت کے لئے ہے، یا رضائے الٰہی کے لئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پشاور میں ہماری طرف کسی قسم کا تعاون درکار ہوا تو انشاءاللہ ہم ضرور کرینگے۔ ہماری دیرینہ خواہش ہے کہ پشاور کے اہل تشیع کسی بھی طرح اُٹھ کر اپنے حقوق کا دفاع کریں اور ہم بھی اس میں اپنا بھرپور حصہ ڈالنے کو تیار ہیں۔ علامہ امین شہیدی کیساتھ ملاقات کرنے والے وفد میں سید اظہر علی شاہ، سید ابرار حسین شاہ، بختیار راضی اور مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے آفس سیکرٹری ارشاد حسین بنگش شامل تھے۔ ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پشاور کی سطح پر آئندہ مختلف قسم کے ملی پروگرام مشترکہ طور پر تشکیل دیئے جائیں گے۔
وحدت نیوز(لاڑکانہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے علامہ امین شہیدی کی زیر قیادت لاڑکانہ میں سندھ کی عظیم روحانی شخصیت سائیں حضرت سید غلام حسین شاہ بخاری آف قنبرشریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ، وفد میں مرکزی سیکریٹری تبیلغات علامہ شیخ اعجاز بہشتی ، ایم ڈبلیو ایم لاڑکانہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل طارق بدوی، منتظر مہدی شامل تھے ، جبکہ سنی اتحاد کونسل کے چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا بھی خصوصی طور پر ملاقات میں موجود تھے،علامہ امین شہیدی نے سائیں حسین شاہ بخاری کو مجلس وحدت کی ابتک کی کارکردگی اور اتحاد بین المسلمین کے لیئے کی جانے والی کوششو ں سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا، سائیں حسین شاہ بخاری نے مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کے درمیان قائم اتحاد پر خوشی کا اظہار کر تے ہو ئے کہا کہ پاکستان کو امن و محبت کا گہوارہ بنانے کے لئے آپ جیسی محب وطن قوتوں کو اکٹھا ہونا نا گزیر ہے، میری نیک خواہشات آپ لوگوں کے مشن میں شامل ہیں ۔ خدا آپ لوگوں کو ملک و قوم کی بہترین خدمت انجام دینے کی توفیق عنایت فرمائے ۔
وحدت نیوز(خیرپور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے 16مارچ کو خیر پور میں منعقدہ لبیک یا رسول اللہ(ص) کانفرنس میں شرکت اور خطاب کے لئے آنے والے علماءوقائدین اہل تشیع و اہل سنت کی خیر پو رآمد کا آغاز ہو گیا ہے، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری گذشتہ ایک ہفتے سے خیر پور اور گرد و نواح کے گوٹھوں ، قصبوں اور دیہاتوں میں عوامی رابطہ مہم میں مصروف ہیں ، جبکہ علامہ شیخ اعجاز بہشتی گذشتہ شب خیر پور پہنچ چکے ہیں ، سنی اتحاد کونسل کے چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا، وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، علامہ حسن ظفر نقوی ، علامہ شفقت شیرازی ، مفتی سعید کاظمی اور دیگر علماء و قائدین کی آمد جمعہ تک متوقع ہے ۔ اس کے علاوہ کراچی سمیت سندھ بھرسے علماءو اکابرین لبیک یا رسول اللہ(ص)میں شرکت کے لئےبروز ہفتہ تک خیر پور پہنچ جائیں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) طالبان پاکستان کو کھنڈر بنانے پر تلے ہوئے ہیں ،مذاکرات اور جنگ بندی کا ڑرامہ اب ختم کیا جائے، عوام حکومت کی کنفیوژ پالیسی سے تنگ آچکے ہیں ، جنگ بندی کے اعلان کے بعد ۱۱وکلاء اور شہریوں کی خاک و خون میں غلطاں لاشیں نواز حکومت اور طالبان کے پاکستانی عوام کو مشترکہ تحفے ہیں ،ایم ڈبلیوایم پاکستان سیشن کورٹ میں بم دھماکے اور ۱۱ بے گناہوں کے قتل کی شدید مذمت کر تی ہے، ایک مرتبہ پھر اپنے موقف کا اعادہ کر تے ہیں کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف فیصلہ کن فوجی آپریشن کا آغاز جلد کیا جائے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
ان کاکہنا تھا کہ عالمی استعماری قوتیں طالبان کی پشت پناہی کر رہی ہیں ، حکومت پاکستان بیرونی دبائومیں طالبان کے خلاف طاقت کے استعمال سے خوفزدہ ہے، ورزانہ دہشت گرد حملے ، لاشو ں کے ڈھیر، عوام کے حوصلوں کو پست کر نے کی ایک سنگین سازش ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری اعلیٰ عدلیہ نے بھی اپنا منصفانہ کردار ادا نہیں کیا ، آج یہ دہشت گرد ناسور بن کر ملک بھر میں پھیل چکے ہیں، اگر بروقت انہیں قابو کر لیا جا تا تو آج ملک و قوم کا اتنا جانی و مالی نقصان نہ ہو تا، آج ایل مرتبہ پھر سفاک دہشت گردوں نے ضلع کچہری میں بے گناہوں کے جسموں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ، ایڈیشنل سیشن جج رفاقت احمد خان اعوان اور دیگرو کلاء سمیت بے گناہ شہریوں کا قتل انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، لیکن اس سے بڑھ کر افسوس کا مقام یہ ہے کہ طالبان نواز سیاسی ومذہبی جماعتوں نے ایک مرتبہ پھر اس دہشت گرد کاروائی کا جواز تلاش کرنا شروع کر دیا تاکہ اپنے اتحادی طالبان کو بری الذمہ قرار دلوانے میں کامیاب ہو جائیں ۔