وحدت نیوز( اسلام آباد ) ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی اور دیگر راہنمائوں نے سانحہ نواب شاہ پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی ظاہر کی ہے ، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونیوالے ایک تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹریفک کے اس المناک حادثے میں معصوم طلبہ طالبات کی ہلاکت ایک قومی سانحہ ہے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان متوفیان کے غم میں برابرکی شریک ہے ، انہوں نے اس المناک سانحہ کی تحقیقات کرنے اورزخمی طلبہ و طالبات کو سرکاری سطح پر علاج کی ہر ممکن سہولیات مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ، ایم ڈبلیو ایم کے راہنمائوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی اور متوفیان کے لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)صوبائی سیکریٹریٹ میں پرہجوم پریس کانفرنس کر تے ہو ئےمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کے کسی حصے میں حکومتی رٹ کہیں دکھائی نہیں دے رہی، پورا ملک دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہے، ، چاہے گلگت بلتستان ہو کراچی ہو پنڈی ہو دہشت گردی کے حوالے سے پنجاب کا شہر ہو یا بلوچستان کا، خصوصا کوئٹہ میں جہاں لا قانونیت،زبردستی بدمعاشی کا مظاہرہ ہوتا ہے وہاں بدمعاشی کے مقابلے میں، دہشت گردی کے مقابلے میں طاقت کا استعنال سر خم دکھائی دیتی ہے۔اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم صوبہ بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی ، رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ حالیہ کراچی میں جو واقعہ رونما ہوا جس میں ایس ایس پی چوہدری محمد اسلم کی شہادت کا واقعہ، میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ ریاستی اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے کہ یہ شخص کتنی آسانی سے دہشت گردی کے بھینٹ چڑھ گیا۔ بلوچستان کے صورت حال ایک عرصے سے مشکلات کا شکار ہے۔ سال گزر گیا پیچھلے سال دو پڑے واقعات ہوئے نہ کوئی پکڑا گیا اور نہ ہی کوئی آپریشن ہوا۔انہوں نے کہا ہےکہ ایک تکفیری ٹولہ سب کو معلوم ہے جن کا کام بے گناہوں کا قتل عام ہے جن کا کام ملک کے اندر نفرت پھیلانا ہے جن کا کام نفرت کی دکان سجا کر ڈالر اور ریال سے اپنی جیبے پھرنا ہے۔ ایسے لوگوں کو ریاستی ادارے کھلا میدان دے رہا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ قومی امن کنونشن کے اجتماع کا مقصد پاکستان کے دفاع اور مظلوموں کو مضبوط بنانا اور تمام مکاتب فکر میں ہم آہنگی پیدا کرنا ہے، ہم اس ملک سے ظلم اور بربریت کے خاتمے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں اور یہ اتحاد مزید مضبوط ہوگا۔ جو لوگ اس ملک کو کمزور کر رہے ہیں ان کا پاکستان، اسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ ان افراد کا اجتماع ہے جن میں برداشت کا مادہ پایا جاتا ہے۔ اس اجتماع میں کسی قسم کی مذہبی و مسلکی تفریق نہیں، ان سب کے درمیان پاکستانیت اور انسانیت مشترک ہے۔ اپنے اتحاد سے فرقہ پرستوں، شدت پسندوں اور دہشتگردوں کو شکست فاش دیں گے۔ آج کے اس منفرد اور تاریخ ساز اجتماع میں شیعہ سنی، سکھ، عیسائی اور ہندو برادری کے نمائندوں کے علاوہ مختلف طبقات زندگی سمیت سکیورٹی فورسز کے وارثان شہداء نے شرکت کرکے اس بات کا اعلان کر دیا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پوری پاکستانی قوم ایک ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) وفاقی حکومت اپنا رویہ تبدیل کرے ، شہداء کی آواز کو اب دنیا کی کوئی طاقت نہیں دبا سکتی، اگر کنونشن میں قومی امن کنونشن منعقد کر نے کی اجازت نہیں دی گئی تو ، قومی امن کنونشن پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے ڈی چوک پر منعقدس کیا جائے گا۔  جبکہ 12ربیع الاول کے جلوسوں میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، سنی اتحاد کونسل کے چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا اور وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی نے  نیشنل پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے   کیا ۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت تحریک طالبان کی ہے۔ مذہبی بنیادوں پر اہلکاروں کے تبادلے کئے جا رہے ہیں اور پاکستان کو توڑنے کی بات کی جا رہی ہے اگر کنونشن سنٹر میں اس پروگرام کو منعقد کرنے کی اجازت نہ دی گئی تو ہم ڈی چوک میں یہ کنونشن منعقد کریں گے۔ پہلے چہلم سیدالشہداء کے جلوس کو روکنے کی کوشش کی گئی اور اب بارہ ربیع الاول کے جلوسوں کو روکنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ فیصل آباد میں الصلوۃ والسلام کے بورڈ اتارے جا رہے ہیں۔ ہم ہر شہر میں دھرنے دیں گے۔ رہنماؤں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اگر ہمارے پروگرام میں کوئی واقعہ رونما ہوا تو صوبائی حکومت کے عہدیداران کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے۔ ہم پاکستان کو توڑنے والے نہیں بچانے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے لوگوں اور شہداء کے وارثین کو اس کانفرنس میں مدعو کیا ہے اس کنونشن کے انعقاد سے پاکستان مضبوط ہوگا۔ حکومت نے دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے لیکن شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے منعقد ہونے والے کنونشن کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ یہ کانفرنس ہر حال میں منعقد ہوگی۔

 

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پانچ جنوری کا کنونشن محب وطن لوگوں اور شہداء کے لواحقین کا کنونشن ہے جس میں ہر شعبہ زندگی کے لوگ شرکت کریں گے۔ یہ کنونشن عقیدے، مذہب اور لسانی تعصب سے بالاتر ہوگا۔ ملک کے پرامن عوام کو قتل کرنے والی جماعتوں کو پروگرام کرنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ محبان وطن لوگوں کو پروگرام کرنے سے روکا جا رہا ہے۔حکومت کنونشن کے اجازت نامے کو منسوخ نہ کرے ورنہ ہم یہ کنونشن ڈی چوک میں منعقد کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ جبکہ 12ربیع الاول کے جلوسوں میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی

 

وائس آف شہداء کے ترجمان سینٹر فیصل رضا عابدی نے کہا کہ ہم پرامن کنونشن کرنے جا رہے تھے اور ملک کے موجودہ حالات کی وجہ سے یہ کنونشن سنٹر میں منعقد کرنا چاہتے تھے۔ ڈی سی نے دو مرتبہ اجازت کو کنفرد کیا، وفاقی حکومت نہیں چاہتی کہ یہ کنونشن منعقد ہو تاکہ طالبان سے مذاکرات متاثر نہ ہوں۔ ہم ڈی چوک پر یہ کنونشن منعقد کریں گے اگر ہمارے کسی شخص کو نقصان پہنچا تو پھر یہ حکومت نہیں رہے گی۔ حالات مارشل لاء کی طرف جا رہے ہیں۔ رسول پاک (ص) کی ولادت کے حوالے سے جلوسوں میں بھرپور شرکت کریں گے۔ ہم مفتی منیر معاویہ کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ شمس الرحمن معاویہ کے قتل میں بھی خود کو پیش کر دیا تھا۔ چہلم کے جلوس کو شرپسندوں نے روکنے کی کوشش کی ہم عقیدے کیلئے سر کٹانے کیلئے تیار ہیں۔ طارق محمود، ناصر شیرازی اور علی اکبر نعیمی نے بھی قومی امن کنونشن کو ہرحال میں منعقد کروانے کا اعادہ کیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے تین بلدیاتی امیدواروں، راولپنڈی کے علاقے ڈھوک سیداں میں دو پولیس اہلکاروں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دو کارکنوں کے قتل کے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تسلسل کے ساتھ شیعہ نسل کشی جارہی ہے جبکہ ریاست اور ریاستی ادارے مکمل طورپر تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ قوم میں مایوسی بڑھتی جارہی ہے اور ریاستی اداروں سے عوام کا اعتبار اٹھتا جارہا ہے، ایک سازش کے تحت شیعہ مسلمانوں کو تسلسل کے ساتھ نشانہ بنایا جارہا ہے اور قاتلوں کو مکمل طور پر چھوٹ دے دی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار نے انہوں نے گذشتہ اڑتالیس گھنٹوں میں پانچ کارکنوں اور دو پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ پر ردعمل کا ا ظہار کرتے ہوئے کیا۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں لسانی جماعت اور تکفیری ٹولہ ملوث ہے۔ ہم صوبائی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ فی الفوراس اہم ایشو پر توجہ دے اور قاتلوں کو عوام کے کٹہرے میں لائے بصورت دیگر پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں کے سامنے احتجاج کیا جائیگا اور حکومتوں کو جوابدہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کے شہید رہنما علامہ دیدار علی جلبانی کا چہلم منایا جارہا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے تین امیداروں کو اس وقت شہید کردیا گیا جب وہ کاغذات نامزدگی جمع کرکے واپس آرہے تھے۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ یہ بات افسوس ناک ہے کہ ملک میں تیزی کے ساتھ فرقہ وارنہ قتل غارت گری بڑھ رہی ہے جبکہ حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ہمارے دو کارکنون کوشہید کردیا گیا۔ اسی طرح راولپنڈی کے علاقے ڈھوک سیداں میں امام بارگاہ قصر شبیر کے باہر سیکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکاروں محمد عمران اور ظہرعباس کو شہید کردیا گیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے تین امیدوار محمد علیم عرف عالم ہزارہ،صفدر عباس اور علی شاہ کی نماز جنازہ کامران چورنگی گلستان جوہر میں ادا کردی گئی۔ نماز جنازہ کی امامت ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کی جبکہ اس موقع پر علامہ امین شہیدی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ صادق رضا تقوی، علی حسین نقوی، تصور حسین نقوی ایڈووکیٹ و دیگر رہنماؤں سمیت ہزاروں کی تعداد میں سوگواروں نے شرکت کی۔ شرکاء جنازہ نے اس موقع پر ’’ لبیک یا حسین (ع)، شہادت سعادت، پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے‘‘ کے نعرے بلند کئے ۔ نماز جنازہ میں انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے سوگوار لواحقین اور تنظیمی کارکنان ایک دوسرے سے مل کر دہاڑے مار مار کر رو رہے تھے۔ بعدازاں تینوں شہیدوں کے جسد خاکی کو مغل ہزارہ گوٹھ کے قبرستان میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سپرد خاک کردیا گیا۔تدفین میں ہزاروں سوگواروں کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، علامہ امین شہیدی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ، واضح رہے کہ شہید محمد علیم عرف عالم ہزارہ، صفدر عباس اور علی شاہ کو گزشتہ روزڈالمیا روڈ پر لسانی جماعت کے تکفیری دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree