وحدت نیوز (اسلام آباد ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے حکومت کی جانب سے بلائی جانیوالی آل پارٹیز کانفرنس میں ہونیوالا دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کے خلاف 13ستمبر کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کر دیا ، یہ اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا ، علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا ک کہ دہشت گردوں نے ملک کی خود مختاری اور وقار سمیت اداروں آرمی ، نیوی ، فضائی اور پولیس کو نشانہ بنایا، ملکی آئیں کی دھجیاں اڑائیں اور پاکستان کے پچاس ہزار سے زائد بے گناہ شہریوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا وہ غدار وطن اور سفاک قاتل ہیں پاکستان کا کوئی بھی با ضمیر شہری بالخصوص شہدا کے لواحقین اس فیصلے کر تسلیم نہیں کر سکتے ،یہ فیصلہ گولی کی زبان میں بات کرنیوالوں کی بالا دستی تسلیم کرنے کے مترادف ہے ، اس ناروا فیصلے سے ملکی عزت اور وقار کو داؤ پر لگا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب قطر میں امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات کی بات ہوتی ہے تو ایک شور مچ جاتا ہے کہ ان میں پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا ۔ آج خود حکمرانوں نے دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کو نظر انداز کیا اور مذاکرات کے حوالے سے انہیں اعتماد میں نہ لے کر ان کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے ، اس سارے عمل میں قوم کو مطمئن کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔
علامہ امین شہیدی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ قوم کی توقعات کے برعکس ہونیوالے اس فیصلے کے نتیجے میں مذاکرت کامیاب ہی نہیں ہو سکتے ، مذاکرات محض ڈھونگ اور ڈرامہ ہیں ، حقیقت یہ ہے کہ حکمران خود نہیں چاہتے کہ وطن عزیزسے دہشت گردی ختم ہو ، انہوں نے دہشت گردی کو آمدنی کا ذریعہ بنا رکھا ہے اور اس کے بدلے میں ڈالر اور ریال حاصل کرتے ہیں ،پاکستانی قوم دہشت گردوں کے خلاٖف آپریشن کا مطالبہ کر رہی تھی ، چاہیے تو یہ تھا کہ حکمران قاتلوں کو گرفتار کر کے عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرتے اور ملک و قوم کے ساتھ مخلص ہونے کا ثبوت دیتے لیکن ایسا نہیں ہوا، یہ فیصلہ عوام کی امنگوں اور امیدوں کے برعکس ہے لہٰذا سے کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ لہذا یم ڈبلیو ایم تیرہ ستمبر کو مصر اور شام کے ایشوز کے ساتھ ساتھ اس فیصلے کے خلاف بھی ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرے گی ، ایک سوال کے جواب میں انہیں نے کہا کہ اگر کسی بھی مذہبی یا سیاسی جماعت نے اس فیصلے کے خلاف تحریک شروع کی تو ایم ڈبلیو ایم اس تحریک کا بھی حصہ بنے گی۔
اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور دیگر راہنماؤں نے دفاع وطن کنونشن میں سیکورٹی کی بہترین خدمات سر انجام دینے اور دور دراز کے علاقوں سے آنیوالے مرد و خواتین کی رہنمائی کرنے پر وحدت سکاؤٹس کو شاندار الفاط میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وحدت سکاؤٹس نے نہ صرف پنڈال بلکہ جلسہ گاہ کے داخلی و خارجی راستوں کی مؤثر سیکورٹی کی جس کی وجہ سے کسی شدت پسند کو تخریبی کاروائی کا موقع نہیں مل سکا، بلا شبہ اسکاؤٹنگ کا یہ شعبہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے لئے سرمایہ افتخار ہے، واضح رہے کہ کنونشن سے ایک یوم قبل وحدت سکاؤٹس نے مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو میں ایک پریزنٹیشن پیش کی تھی جس میں انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے قائدین کو سلامی پیس کرنے کے بعد اپنی بہترین پیشہ ورانہ صلاحیوں کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے شرکا سے داد وصول کی تھی۔
اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، سیکرٹری بین الصوبائی روابط علامہ اقبال بہشتی، ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ محمد اصغر عسکری، راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید سعید الحسن رضوی سمیت دیگر اکابرین بھی موجود تھے اور انہوں نے وحدت سکاؤٹس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے بھرپور اعتمادکا اظہار کیا تھا۔ اس موقع پر وحدت اسکاؤٹس کے مرکزی مسؤل سید فضل عبا س نقوی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ہمارے شعبے کا ہر جوان خدمت کے جذبے سے سرشار ہے اوراہلیان پاکستان کی بلا امتیاز خدمت کا جذبہ رکھتا ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) برسی شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر انتظام دفاع وطن کنونشن میں متفقہ طور پر قراردارتیں منظور کی گئیں جن کی حاضرین نے نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے تائید کی۔ منظور کی گئی گئیں قراردادوں کے مطابق، شیعیان پاکستان کا اسلام آباد میں منعقدہ عظیم الشان وفاع وطن کنونشن کے شرکاء عہد کرتے ہیں کہ تمام تر قربانیوں اور دہشت گردی کے باجود ملک عزیز پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی اپنی جان و مال سے حفاظت کریں گے، اس لیے کہ پاکستان بنایا تھا اور پاکستان کو بچائیں گے۔
دفاع وطن کنونشن کے شرکا عہد کرتے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں ملک میں اتحاد وحدت کا پرچم سربلند رکھیں گے اور ہر اس قوت کے خلاف قیام کریں گے جو مسلمانان عالم کے مابین استعماری قوتوں کے ایما پر تفرقہ اور نفرت پھیلانے کی ناکام کوشش کرتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پوری پاکستانی قوم کو دعوت دیتی ہے کہ ملک میں عدل کے نفاذ اور مظلوم کی حمایت اور ظالم کے خلاف مجلس کا ساتھ دیں اور ملک سے ظلم و استبداد کے نظام کے خاتمے کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے دست وبازو بنیں۔
مجلس وحدت مسلمین تمام محب وطن مذہبی و سیاسی قوتوں کو اپنے شانہ بشانہ چلنے اور ملک سے فرسودہ نظام کے خاتمے اور ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے ہم آواز ہونے کی دعوت دیتی ہے۔ ہمارے دروازے ہر وطن دوست قوت سے مذاکرات کے لیے کھلے ہیں۔
حکمران دہشت گردوں، فوج اور قوم کے قاتلوں سے مذاکرات کے بجائے ان کے خلاف بھرپور کارروائی کرے۔
ملک دشمن اسلام دشمن قوتوں کے چہروں سے اب نقاب اتر چکی ہے، اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کی اصل اساس اور سنہری اصولوں کو پامال کرنے والے چند مٹھی بھر دہشت گردوں کے چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں اور اب پوری قوم ان مٹھی بھر دہشت گردوں کے عزائم سے آگاہ ہو چکی ہے، وقت ہے کہ ان دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے لیے ملکر جدوجہد کریں۔
ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے قوم اب سیاسی جماعتوں سے مایوس ہوچکی ہے، آل پارٹیز کانفرنس بھی فقط نشستن، خوردن اور برخاستن ثابت ہوگی، اگر حکمران جماعت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مخلص ہے تو مصلحت پسندی کو بالائے طاق رکھ کر دہشت گرد مٹھی بھر گروہ کے خلاف جرات مندانہ عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی حکمت عملی کے لیے عملی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
مجلس وحدت مسلمین اپنے بھرپور سیاسی تشخص کے ساتھ تمام سیاسی قوتوں کو وطن میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کے اقدار کی بحالی اور ان کے استحکام کے لیے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
مجلس وحدت مسلمین حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے سربراہ وزیر اعظم نوازشریف سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ شام پر ممکنہ امریکی جارحیت اور وہاں جاری دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرے اور اپنا بھرپور کردار ادا کرے ایسے کسی بھی فیصلے سے گریز کیا جائے جو اسلام اور مسلمین کے خلاف ہو۔
مجلس وحدت مسلمین غاصب اور جارح امریکا اور اس کے حواریوں کو متنبہ کرتی ہے کہ وہ مسلمان ممالک پر جارحیت سے گریز کریں اور اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لیے جھوٹ کا سہارا لیکر شام پر حملے سے اجتناب کریں ورنہ شام پوری امت مسلمہ کا نکتہ اتحاد بن کر ابھرے گا اور ان ظالم صیہونی قوتوں کا غرور خاک میں ملادے گا۔
مجلس وحدت مسلمین مسلمانان عالم کو شام کے مسئلے پر آگاہ رہنے، شعور اور فکر کے ساتھ ظالم اور مظلوم کی شناخت رکھنے، اتحاد اور وحدت کو برقرار رکھنے کے لیے امریکا، اسرائیل اور ان کے حواریوں کی جانب سے ہر قسم کی سازش سے ہوشیار رہنے کی تاکید کرتی ہے اور پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو وحدت کے لیے حقیقی کردار ادا کرنے کے لیے دعوت دیتی ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر تے ہو ئے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا کہ طالبان سے مزاکرات مسائل کا حل نہیں ہے ، مسائل کا حل قاتلوں سے قصاص لینے میں ہے ، ڈی آئی خان جیل واقعے کے اصل مجرم وہ سول اور وردی والی انتظامیہ ہے جس نے اس خیانت پر خاموشی اختیار کی ،دفاع وطن کا مطلب یہ ہے کہ وطن کے باوفا بیٹے مادر وطن کے دفاع کے لئے میدان میں حاضر ہوں ہمیں ہر حال میں دہشت گردوں کا راستہ روکنا ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں امریکی ، سعودی و اسرائیل ایماء پر دہشت گرد بے گناہوں کے قتل عام میں مصروف ہیں ،افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر دہشت گرد برآمد کرنے والی فیکٹری بن چکا ہے ، جب تک دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس اور منظم حکمت عملی مرتب نہیں کی جائے گی پاکستان مسائل گرداب سے نہیں نکل سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو فقط گرفتار کر نے سے ملک کے حالات درست نہیں ہو ں گے، انہیں تختہ دار پر لٹکا کر دوسروں کے لئے مثال قائم کی جائے تاکہ جرائم پر قابو پایا جاسکے۔ انہوں نے پاکستان کے طول و عرض سے اسلام آباد میں جمع ہو نے والے عاشقان عارف حسینی (رہ) کو خراج تحسین پیش کر تے ہو ئے کہا کے ملک کے دہشت زدہ ماحول میں بھی آپ ماؤں، بہنوں، جوانو ں، بزرگوں اور بچوں نے اکھٹے ہوکر ثابت کر دیا کہ اس وطن کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لئے جب کبھی ہمارے لہو کی ضرورت پڑے گی ہم میدان میں حاضر نظر آئیں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)وطن عزیز پاکستان اس وقت کرپشن، بے روزگاری، مہنگائی، بدامنی و بے امنی، توانائی کی قلت، مس مینجمنٹ، اداروں کی زبوں حالی اور اندرونی و بیرونی دہشت گردی جیسی مشکلات کا شکار ہے اورخاکم بدہن ریاستی ڈھانچہ ’’کو لیپس‘‘ کرتا نظر آ رہا ہے۔میاں صاحب نے جس منشور اور ’’مینی فیسٹو‘‘پر الیکشن جیتا ویسا کہیں ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔ حکومت کے پہلے سو دنوں میں سو دھماکے ہو چکے جس نے اور کچھ نہیں تو کم از کم حکومتی عہدیداروں کی اہلیت اور اصلیت کا پول کھول دیا ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ میاں صاحب کی حکومت زرداری صاحب کی حکومت کا تسلسل ہی نہیں دوسرا جنم بھی ہے۔ صورتحال ماضی سے بھی ابتر ہوتی جا رہی ہے۔دونوں کا ہدف اور دونوں کی منزل ایک ہے بلکہ انجام بھی ایک جیسا ہی ہو گا۔ ان خیالات کو اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نائب سربراہ علامہ امین شہیدی نے مرکزی سیکریٹریٹ العارف ہائوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا ، اس موقع پر علامہ اعجاز بہشتی ، علامہ اصغر عسکری ، علامہ علی شیر انصاری اور علامہ علی انور جعفری بھی موجود تھے ۔
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ 8 ستمبر کا عوامی اجتماع ملک کو درپیش چیلنجز اور داخلی و خارجی مسائل کے حل میں ممدومعاون ثابت ہو گا۔ وطن عزیز میں دنیا بھر سے دہشت گردی کو امپورٹ کیا جا رہا ہے ۔ وہ ممالک کہ جنہوں نے اس میں دامے درہمے سخنے بڑھ چڑ ھ کر حصہ لیا ان میں عرب ریاستیں بالخصوص سعودی عرب سرفہرست ہے۔سلفی تکفیری فکر کے نتیجے میں اسلام کے جہاد ایسے مقدس شعار کا چہرہ مسخ کیا جا رہا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان سے اب دہشت گرد ایکسپورٹ ہونا بھی شروع ہو گئے ہیں۔اس سارے کھیل میں پاکستانی حکومت اور’’اداروں‘‘نے امریکی کٹھ پتلی کا کردار ادا کیا ہے۔ ہم نے نہ صرف مستقبل کے حوالے سے کوتاہ اندیشی کا ثبوت دیا بلکہ ہماری ریاستی پالیسیوں میں کج فہمی کا عنصر بھی نمایاں دکھائی دیتا ہے۔بدقسمتی سے ہم دہشت گردوں کو اپنا’’سٹریٹیجک ایسٹ‘‘ تصور کرنے لگ گئے۔ پاکستان میں جو آج کشت وخون کا بازار گرم ہے یہ فرقہ واریت نہیں بلکہ دہشت گردی ہے۔ جب تک حکومت اپنی ’’ول‘‘ کا اظہار نہیں کرتی اور پوری دلجمعی اور قوت کے ساتھ اس کے خاتمے کے لیے میدان عمل میں نہیں اترتی۔ دہشت گردوں کا قلع قمع ممکن نہیں ہے ۔ جب تک تمام ادارے قومی مفاد میں ’’اچھے برے طالبان‘‘کی تمیز کیے بغیر ریاست کے آئین کو بالا دست اور قانون کی حکمرانی کو یقینی نہیں بناتے اور ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نہیں نمٹتے اس وقت تک اس ناسور کا خاتمہ ممکن نہیں۔ قومی سلامتی کے لیے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ایک پچ پر آنا ہو گا۔ اگر ہم سب مٹھی بھر شرپسندوں کے خلاف متحد ہو جائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ امن کا خواب ادھورا رہ جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی کوششوں سے پاکستان سمیت دنیا بھر سے پچاس ہزار سے زائد دہشت گردوں کو بشار الاسد حکومت کے خلاف لڑنے کے لیے بھیجا گیا ہے جو نہ صرف قابل افسوس بلکہ انتہائی قابل مذمت ہے۔بشار الاسد کو فقط اسرائیل دشمنی اور مقبوضہ بیت المقدس کی تحریک آزادی کی ہر طرح کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے۔کیونکہ عرب دنیا میں شام ہی وہ واحد ریاست ہے کہ جو اسرائیل کے ناپاک وجود کی بقاء اور مذموم عزائم کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں عوامی بغاوت ، کیمیائی ہتھیاروں کا حکومت کی طرف سے استعمال دروغ گوئی کے سوا کچھ نہیں۔ وہاں پر دو طاقتیں باہم نبرد آزما ہیں ایک طرف وہ ہیں کہ جو اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم اور اسرائیل کا تحفظ کر رہی ہیں جب کہ دوسری طرف وہ ہیں کہ جو مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اورمقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کے متوالوں کی حامی ہیں۔ کتنی عجیب بات ہے کہ دنیا بھر میں القاعدہ کا تعاقب کرنے والا امریکہ شام میں سعودی عرب اور القاعدہ کے ساتھ مل کر عوامی حمایت یافتہ حکومت کو گرانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ کیا اس سے ثابت نہیں ہوجاتا کہ سعودی عرب، امریکہ اور القاعدہ اتحادی ہیں؟؟؟ کل کو یہی جنگ شام کے بعد پاکستان لائی جائے گی۔ امریکہ، اسرائیل ، سعودی عرب اور القاعدہ کے دہشت گردوں کو گذشتہ عرصے میں معلوم ہوچکا ہے کہ شامی عوام اور شامی فوج کو زیر کرناان کے بس کی بات نہیں۔ لبنان کی جنگ کی طرح اسرائیل اور اس کے حامیوں کو یہاں پر بھی شکست کا سامنا ہے۔ امریکہ نے یہاں پر وہی الزام دہرایا ہے کہ جس کو جواز بنا کر اس نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر عراق پر چڑھائی کی تھی۔انسانی حقوق اور انسانی جانوں کے ضیاع کی بات کرنے والاامریکہ ہیروشیما، ناگا ساکی سمیت متعدد جگہوں پر معصوم انسانوں پر کیمیائی و ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے والی دنیا کی واحد ریاست ہے۔ اگر امریکہ اور اس کے اتحادی شام پر کسی بھی قسم کی جارحیت مسلط کرتے ہیں تو جنگ کی اس آگ کا دائرہ بہرحال شام تک محدود نہیں رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین ہر سال اتحاد و یکجہتی کے فروغ کے لیے مختلف اجتماعات کا انعقاد کرتی ہے۔ اتحاد بین المسلمین کے عظیم علمبردار شہید عارف حسین الحسینی کی برسی کے موقع پر منعقد ہونے والا یہ پروگرام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں ملک بھر سے ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوں گے۔انشاء اللہ یہ پروگرام وطن عزیز سے دہشت گردی،فرقہ واریت، پاکستان کے داخلی و خارجی معاملات میں بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت، جنوبی ایشیاء سمیت دنیا بھر میں امریکی عزائم کی نابودی اور راتحاد بین المسلمین کے فروغ میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ اسلام آباد کی انتظامیہ نے پروگرام کو پریڈ گراؤنڈ میں منعقد کرنے کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ۔شرکاء کے قافلے ہفتے کی رات ہی اسلام آباد پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔مجلس وحدت مسلمین کے چار ہزار رضا کار کہ جس میں خواتین بھی شامل ہوں گی شرکاء کی حفاظت پر مامور ہوں گے۔ اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے دی جانے والی سکیورٹی اس کے علاوہ ہے۔انشاء اللہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ پروگرام اپنے اہداف و مقاصد کے حصول میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
بزرگ عالم دین شیخ علی مدبر نجفی کی رحلت اہل علم و دانش کا عظیم نقصان ہے ، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
وحدت نیوز (کراچی ) پاکستان کی عظیم شخصیت، ممتاز علم دین، مدرسہ معصومین کراچی کے پرنسپل حجت الاسلام والمسلمین شیخ علی مدبر نجفی انتقال فرما گئے ہیں۔ مرحوم کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع استور کے گاوں گلتری سے تھا اور ایک عرصے سے کراچی میں مقیم تھے۔بزرگ عالم دین حجت الاسلام والمسلمین شیخ علی مدبر نجفی کی اچانک رحلت پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے وحدت سیکریٹریٹ اسلام آباد سے جاری اپنے مشترکہ تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ علامہ شیخ علی مدبر کا انتقال قومی اور ملی نقصان ہے۔مرحوم ا ٓغاشیخ علی مدبر نجفی نے ترویج علوم آل محمد (ع) کے لئے اپنی زندگانی کا ایک طویل عرصہ وقف کیا ، ان سے کسب فیض کر نے والے طلاب آج بڑی علمی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ خدا انہیں جوار معصومین (ع) میں جگہ عنایت فرمائے،اور ساتھ ہی ان کے پسمندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔