وحدت نیوز (کراچی) قائد شہید علامہ شہید عارف حسین الحسینی (رح) اتحاد امت کے داعی اور علمبردار تھے،عالمی استعمار امریکا و اسرائیل کے ایجنٹوں نے علامہ عارف حسینی شہید کر کے پاکستان کو ایک عظیم فرزند اسلام سے محروم کر دیا،عاشقان شہید حسینی اتحاد و اخوت کے علم کو بلند رکھیں گے اور افکار شہید عارف حسینی کو فراموش نہیں ہونے دیں گے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے رضویہ امام بارگاہ فیز 1میں شہید قائدعلامہ عارف حسین الحسینی شہید کی25ویں برسی کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر شرکاء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ شہیدحسینی کا جرم یہ تھا کہ آپ نے مینار پاکستا ن میں عظیم الشان ''قرآن و سنت کانفرنس ''کا انعقاد کر کے پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء و اکابرین سمیت تمام لسانی اکائیوں کوایک وحدت کی لڑی میں ڈھال دیا تھا تاہم جس کے سبب امریکی و صہیونی پریشان ہو گئے اور پاکستان میں اپنے ناپاک عزائم کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ضروری سمجھا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کو راستے سے ہٹا دیا جائے ورنہ پاکستان میں امریکی وصہیونی ایجنڈے پر عملدرآمد نہیں ہو سکے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر چہ شہید قائد کو ہم سے بچھڑے 25برس ہو چکے ہیں لیکن عاشقان شہید آج بھی شہید قائد سے تجدید عہد کرتے ہیں کہ شہید کے مشن کو ناکام نہیں ہونے دیں گے اور اتحاد بین المسلمین کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ تک پیش کر دیں گے۔ان کاکہنا تھا کہ شہید قائد کی شہادت سے پاکستان ایک عظیم قیادت اور اسلام اپنے ایک عظیم فرزندسے محروم ہوا تاہم علامہ عارف حسین الحسینی کے پیروکار اور جانثار اس عزم کے ساتھ مشن کو لے کر چل رہے ہیں کہ سرزمین پاکستان پر امریکی وصہیونی ایجنڈا کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
وحدت نیوز ( لاہور) صوبائی وزارت داخلہ پنجاب نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ،صوبائی سیکریٹری جنرل پنجاب علامہ عبد الخالق اسدی اور بھکر کے رہائشی صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ اصغر عسکری پر اپنے ہی شہربھکر میں داخلے پر 30یوم تک کے لئے مضحکہ خیز پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں بھکر میں اہل تشیع آبادی پر ہو نے والے تکفیری دہشت گردوں کے حملے اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی قیادت کے فعال کردار سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر صوبائی وزارت داخلہ نے ایم ڈبلیو ایم کی چار مرکزی شخصیات پر بھکر میں داخلے پر پابندی کے احکامات جاری کر دیئے ہیں ،وزارت داخلہ نے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کیئے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین کے مندرجہ بالا رہنماؤں کے بھکر میں داخلے پر پابندی کے احکامات پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے ۔
واضح رہے کہ بھکر کے علاقے کوٹلہ جام ، پنجگرائیں اور دریا خان میں مسلم لیگ ن کے صوبائی وزیر قانون کالعدم جماعت سپاہ صحابہ کے پشت پناہ رانا ثناء اللہ کی ایماء پر تکفیریوں کے حملے اور چار مومنین کی شہادت کے بعد مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی اور علامہ عبدالخالق اسدی فوراً بھکر پہنچ گئے تھے اور شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کے ساتھ ساتھ عوامی اجتماع سے خطاب کیا تھا ، جس کے نتیجے میں مقامی مومنین کے جذبہ استقامت میں اضافہ ممکن ہوا تھا ، جب کہ شہداء کے سوئم کے موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور بھکر کے رہائشی علامہ اصغر عسکری نے اسلا م آباد سے خصوصی شرکت کی تھی جس کے بعد انہیں بھکر میں دیگر مومنین کے ہمراہ گرفتار کر لیا گیا تھا ، بیگناہ گرفتار اسیروں کی رہائی کے لئے مجلس وحدت مسلمین نے صوبائی حکومت کو 24گھنٹے کی ڈیڈلائن دی تھی اور تمام بڑے شہروں میں علامتی دھرنے دیئے تھے جس کے نتیجے میں اسیروں کی رہائی ممکن ہو ئی تھی ۔
وحدت نیوز ( اسلام آباد) پاکستان کی نامور علمی شخصیت اور عالم اہل حدیث مولانا محمد اسحاق مدنی کی المناک وفات پاکستان کے تمام مسالک کا مشترکہ نقصان ہے ، اتحاد بین المسلمین کے لئے مرحوم کی کاوشوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، خدا مرحوم کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں جگہ عنایت فرمائے ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے مرکزی سیکریٹریٹ وحدت ہاؤس سے میڈیا سیل کو جاری اپنے تعزیتی بیان میں کیا ۔
ان کاکہنا تھا کہ مولانا محمداسحاق اہل حدیث مکتب فکر کی طرح اہل تشیع علماء و عوام میں بھی بے حد مقبول اور پسند کی جانے والی شخصیت تھے ، مرحوم نے شیعہ سنی اتحاد کے لئے عملی کوششیں انجام دیں ، اہل تشیع کی دعوت پر بارہا سیمینارز اور تقاریب میں شرکت کر تے رہے ، اور ہمیشہ وحدت امت ان کا موضوع سخن رہا ۔ منفرد انداز بیان ان کا خاصہ تھا ۔ ان کی وفات سے پیدا ہو نے والا خلہ مشکل سے پر ہو گا ، جب بھی کبھی اتحاد امت کی بات کی جائے گی مولانا اسحاق کا نام ضرور یا دآئے گا۔
علامہ امین شہیدی نے مولانا محمد اسحاق کے اہل خانہ سے ان کی اچانک وفات پر دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور پروردگار عالم کی بارگاہ میں دعا کی کے خدا انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔
وحدت نیوز (بھکر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے بھکر میں گذشتہ روز دہشت گردوں کی فائرنگ سے جان بحق شہداء کے جنازوں میں شرکت کی۔ کوٹلہ جام میں شہید کی نماز جنازہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ پنجاب میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا سبب اس وقت پنجاب حکومت اور اس کے کابینہ میں شامل حکومتی وزیر راناثناء اللہ ہے ۔ جو در حقیقت دہشتگردگروپوں کی سرپرستی میں ملوث ہے۔ کالعدم مسلح دہشت گردوں نے پولیس کی سرپرستی میں شیعہ آبادی پر حملہ کر کے نہتے لوگوں کے خون سے حولی کھیلی اور بھکر پولیس دہشت گرودں کی معاونت کرتی رہی۔ستم ظریفی یہ ہے کہ راناثناء اللہ اور پنجاب حکومت کے ایماء پرڈی پی او سرفراز فلکی اپنی نا اہلی چھپانے کے لیئے بے گناہ عوام کو ہراساں کر رہا ہے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈی پی او سرفراز فلکی کو بر طرف کیا جائے اور واقعے کا ایف آئی آر ان کے خلاف درج کی جائے جو علاقے میں کالعدم دہشت گردوں کا سر پرست بنا ہوا ہے ۔ رانا ثناء اللہ اپنے گذشتہ دور کے ایجنڈوں کی تکمیل چاہتا ہے پنجاب اس وقت مکمل دہشت گردوں کے ہاتھوں یر غمال ہیں وفاقی حکومت اگر قیام امن میں مخلص ہیں تو وہ رانا ثناء اللہ کو وزرات سے بر طرف کرکے پنجاب کو تباہی سے بچایا جائے ۔
علامہ امین شہیدی نے اپنے خطاب میں عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھکر میں ڈی آئی خان اور دیگر علاقوں سے ہجرت کرکے آئےہوئے دہشت گرد علاقے کے امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ اگر علاقے میں حکومت امن کی بحالی کیلئے مخلص ہیں تو ان دہشت گردوں کو واپس اپنے علاقوں میں بھیجا جائے تاکہ یہاں کی عوام امن اور سکھ چین کی زندگی گذار سکیں۔ یادہے مجلس وحدت مسلمین نے واقعے کیخلاف 3روزہ سوگ کا اعلان پہلے ہی کر چکی ہیں بروز اتوار 25اگست کو بھکر دہشت گردی کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائیگا۔
وحدت نیوز ( بھکر ) دریا خان اور کوٹلہ جام میں گذشتہ رات کالعدم سپاہ صحابہ کے مسلح دہشت گردوں کے مسلح حملے میں شہید ہو نے والے 6میں سے ایک مومن شہید علی رضا کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے ،نماز جنازہ میں علامہ امین شہیدی سمیت ہزاروں مومنین اور علمائے کرام کی شرکت ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہید ی رات گئے بھکر پہنچ گئے تھے ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی و سعودی نواز دہشت گرد گروہ کالعدم سپاہ صحابہ کے مسلح دہشت گردوں کی کوٹلہ جام اور دریا خان کے علاقوں میں شیعہ مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے مکینوں کی املاک پر حملے اور فائرنگ سے شہید ہو نے والے شہید علی رضا کی نماز جنازہ صبح گیارہ بجے ادا کر دی گئی ، نماز جنازہ میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے بھی شرکت کی ، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی ، مجلس وحدت مسلمین ضلع بھکر کے سیکریٹری جنرل سفیر عباس شہانی ایڈووکیٹ بھی موجود تھے ۔ اطلاعات کے مطابق باقی شہداء کی نماز جنازہ اور تدفین کا عمل مرحلہ وار شام تک مکمل کر لیا جائے گا ۔
نماز جنازہ کے موقع پر انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے شرکائے جنازہ شدید غم و غصے کی حالت میں موجود تھے ، فضاء لبیک یا حسین (ع) کے شعار سے کونج رہی تھی ، مومنین ماتم داری بھی کر ہے تھے ، خانوادۂ شہداء اور مومنین نے نا اہل انتظامیہ اور دہشت گردوں کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ مومنین بھکر کا مطالبہ ہے کہ ڈی پی او بھکر جو کہ اس سارے واقعے کا ذمہ دار ہے جلد از جلد بر طرف کیا جائے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے نواحی علاقے بارہ کہو میں واقع مسجد علی ابن ابیطالب (ع) میں خوکش حملہ کی ناکام کوشش کے بعد مسجد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ واقعہ کی مکمل ذمہ داری تھانہ بارہ کہو پر عائد ہوتی ہے جس کا ایک اہلکار بھی سکیورٹی پر موجود نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کتنی عجیب بات ہے کہ 150 گز کے فاصلہ پر تھانہ ہے لیکن اس کا کوئی اہلکار یہاں موجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اصل عید تھانہ بارہ کہو کے ایس ایچ او اور اہلکاروں نے گھروں میں بیٹھ کر منائی ہے جبکہ عوام کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ مسجد کے پیش نماز اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ سید حسنین گردیزی نے کہا کہ آج کا واقعہ اسلام آباد پولیس کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہائی سکیورٹی کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔