وحدت نیوز (اسلام آباد) تحفظ عزاداری کونسل پنجاب کے چیئرمین اور مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب الحاج حیدرعلی مرزا کے انتقال پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی قائدین علامہ ناصرعباس جعفری ، علامہ امین شہیدی ، علامہ شفقت شیرازی ، علامہ حسن ظفر نقوی ، علامہ عبدالخالق اسدی، ناصرشیرازی اوردیگر نے دلی رنج وغم اور پسماندگان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے، مرکزی سیکریٹر یٹ سے جاری اپنے ایک تعزیتی بیان میں ایم ڈبلیوایم کے قائدین نے الحاج حیدرعلی مرزا کی رحلت کو قومی نقصان قرار دیا ہے، رہنماوں کا کہنا ہے کہ مرحوم کی وفات سے ایک ایسا خلاء پیدا ہواہے جو شاید کبھی پورا نہ ہوسکے، مرحوم کی تمام زندگی عزاداری اور عزاداروں کےحقوق کے تخفظ میں صرف ہوئی،مرحوم اتحاد بین المسلمین کے حقیقی داعی تھے، رہنماوں نے مرحوم الحاج حیدر علی مرزا کی وفات پر انکے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے، جبکہ مرحوم کی جوار معصومینؑ میں جگہ کے حصول کی دعا کی ہے۔واضح رہے کہ الحاج حیدرعلی مرزاکافی عرصے سے علیل اور لاہور کے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں آج وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
وحدت نیوز (لاہور) دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بلا تفریق کاروائی لائق تحسین ہے،شدت پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر ملکی ترقی و استحکام ناممکن ہے،وزیر داخلہ کی جانب سے کالعدم جماعتوں کو وضاحتیں پیش کرنا لمحہ فکریہ ہے،انتہا پسندوں کے ہاتھوں موجودہ حکمران یرغمال ہیں،پنجاب میں کالعدم تنظیمیں بدستور نفرتیں بانٹنے میں مصروف ہیں،جنوبی پنجاب دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے،بھکر میں دن دہاڑے کالعدم تنظیم کے دہشت گرد حملے کر رہے ہیں،دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے میں پنجاب کے حکمران مخلص نہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے ایم ڈبلیوایم پنجاب کی کابینہ اجلاس سے خطاب میں کیا ،انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف ملک میں سب سے پہلے ہم نے آواز اُٹھائی،ہم نے ان قاتلوں اور درندوں سے مذاکرات کو شیطان سے مذاکرات قرار دیا تھا،نااہل سیاست دانوں نے اپنے مفادات کی خاطر دہشت گردوں کو منظم ہونے کا موقع دیا،وقت پر ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی ہوتی تو ہزاروں پاکستانی ان درندوں کی بربریت کا نشانہ نہ بنتے،آج وقت کا تقاضا ہے کہ قوم ان ملک دشمنوں کے خلاف متحد ہوں اور وطن عزیز سے اس ناسور کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل عباس علی، علامہ ولایت جعفری اور دیگر نے کہا ہے کہ خطے پر چھائے ہوئے دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر حکمرانوں اور سیاست دانوں کو اپنے رویوں میں مثبت تبدیلی کو یقینی بنانا ہوگا۔سب کو ساتھ لے کر چلنے میں ہی ہماری بقاء ہے۔موجودہ حالات میں یکجہتی اور یکسوئی کی جس قدر ضرورت پاکستانی قوم کو آج ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔ اس وقت پاکستان کے لیے سب سے اہم اور ضروری چیز یہی ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کیا جائے۔ یہ پاکستان کی بقاء اور ترقی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ آج وطن عزیز پاکستان چاروں طرف سے دشمنوں کے سازشوں کا شکارہے جس کی وجہ سے عام شہریوں کی زندگی بری طرح متاثر ہے اور ملک میں مایوسی اور بے چینی کی فضاء بڑھتی جارہی ہے۔ ایسے میں ملک کے ہر شہری کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک کے حالات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلا تفریق، رنگ نسل و مذہب عوام کے مسائل کے حل پر یقین رکھتی ہے۔ ہم نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے۔ ہمیں عوام کے مفادات عزیز ہیں۔ علاقے کے عوام ہمارے ساتھ ہیں اور ہمیں کسی سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایم ڈبلیو ایم نفرت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی اور کبھی بھی اصولوں پر سودا بازی نہیں کی۔ عدم برداشت اور غیر جمہوری رویے کے قائل نہیں ہیں۔ایک محدود سیاسی جماعت اپنی تنگ نظری اور قوم دشمن پالیساں ترک کردے اور کالعدم تنظیموں اور شدت پسندوں سے ہم خیال ہوکر قوم کو نقصان پہنچانا بند کر دے ۔ہزاروں کی تعداد میں شہید دینے کے باوجود صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے والی قوم کو دہشت گردی سے جوڑنا قوم سے خیانت کے مترادف ہے۔ نفرت انگیز بیانات چھوڑ کر اگر مذکورہ پارٹی اپنی کارکردگی اور عوامی مسائل پر توجہ دے تو زیادہ بہتر نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔
وحدت نیوز (کویت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری اپنےسات روزہ دورہ کویت کے بعد واپس وطن پہنچ گئے ہیں ، کویت ایئرپورٹ سے وطن روانگی کے موقع پر کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی ، ایم ڈبلیوایم ، مسلم لیگ ق اور پاکستان عوامی تحریک کے رہنماوں نے علامہ ناصرعباس جعفری کو الوداع کیا، اس موقع پر علامہ ناصرعباس جعفری نے میزبانوں کا بہترین مہمان نوازی اور پیارومحبت کے اظہار پر شکریہ ادا کیا،علامہ ناصرعباس جعفری نے اپنے دورہ کویت کے موقع پر وہاں مقیم پاکستانی کمیونٹی ، بزنس کمیونٹی ، سیاسی برادری ، صحافیوں اور دیگر سے ملاقاتیں کیں مجالس شہادت جناب فاطمہ زہرا (س)اور برسی شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی سے خطاب سمیت مسلم لیگ ق اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے اور عشائیے میں بھی خصوصی شرکت کی۔
وحدت نیوز (کویت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کویت میں مجلس شہادت دختر رسول حضرت فاطمہ زہرا(س)سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہادت ہمارے لیے سعادت ہے ،ہم میدان میں ہیں شجاع ہیں ،بہادر ہیں ظلم کے خلاف سینہ سپر ہیں، پهر ہم نے مظلوموں کا ساتھ دینے کا عہد کیا ظالم کا مقابلہ کرنے کیلئے کهڑے ہوئے مولا کی وصیت اور قائد شہید کا فرمان ہم ہر ظالم کے دشمن خواه وه شیعہ ہی کیوں نہ ہو اور ہر مظلوم کے حامی ہیں خواه کافر ہی کیوں نہ ہو ہم عوامی جدوجہد کے ساتھ ظلم کے ساتھ ٹکرانے کیلئے کهڑے ہیں ہم نے مظلومیت کو طاقت بنایا اور ظلم اور تکفیریت کو تنہا کیا ،ہم نے مذاکرات کی مخالفت کی ہم نے کراچی میں اس دور میں کہا تها کہ طالبان سے مذاکرات شیطان سے مذاکرات ہیں،ہمیں فخر ہے کہ ہم روز اول سے دہشت گردوں سے مذاکرات کے مخالف اور آپریشن کے حامی ہیں ، مظلوموں کی طاقت کیساتھ ہم نے مذاکرات کی مخالفت کی آج تکفیریوں اور ان کے ہمنواوں کیلئے جواز تلاش کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
ان کامزید کہنا تھا کہ دوطرح کے لوگ ہیں کچھ تمہاری خلقت میں بهائی ہیں اور کچھ تمہارے دینی بهائی ہیں ہم تمام انسانوں کی حرمت کے قائل ہیں ،ہماری جدوجہد سے ملک کے وزیر اعظم اور وزیر اعلی اور کابینہ پر FIRکٹی، میرا سلام ہو منہاج القرآن کی ان بیٹیوں پر جو لبیک یا حسین اور یا علی کہتے ہوئے گولیاں کها کر شہید ہوگئیں، ہم فاطمہ کی باندیاں ہم انقلاب زادیاں... یازہرا اور یازینب کا نعرہ لگانے والی ہماری بہنیں اسلام آباد میں 70 دن تک شجاعت کا رزق بانٹ رہی تهیں، پاکستان میں سنی شیعہ مشکلات میں اکٹهے ہوئے ہیں اور ہم نے خو ف کی فضا کو توڑا ہے ہم خوف سے گهروں میں نہیں بیٹهے ہم میدان میں ہیں دشمن اگر ہمیں ٹوکوں سے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے ہم ڈرنے والے نہیں، حضرت قاسم 13 سال کے تهے دشمن کی صفوں میں گهس کے لڑے وہی قاسم ہمارے معلم ہیں، کوفہ میں حضرت ثانی زہره کو سب جانتی تهیں اور پھر بهی ڈر کے مارے علی زادی پر سنگ باری کرنے آئے، بی بی نے ان لوگوں کو جو خوف سے سہمے تهے علی کے لہجے میں شجاعت کی دعوت دی بی بی کا لہجہ بهی حجاب میں تها، بے شک سر پر چادر نہیں تهی حریت کی پیغمبر نے خوف کے زندان کے قیدیوں کو مخاطب کیا اور انکی شجاعت کو زندہ کیا اور لوگ پہلے آبدیدہ اور پہر برانگیختہ هوکر کهڑے ہوئے یزیدیت کو شکست ہوئی۔
وحدت نیوز (مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ مشہد مقدس (موٗسسہ شھید عارف الحسینیؒ) کی طرف سے بی بی دو عالم سیدۃ النساء العالمین کی شہادت اور سفیر انقلاب شھید ڈاکٹر سید محمد علی نقوی کی بیسویں برسی کی مناسبت سے ایک فقید المثال پروگرام بعنوان "شھدائے ولایت کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا، جس میں مشھد مقدس کے علمائے کرام اور طلاب عظام نے بھرپور شرکت کی۔ اسکے علاوہ پروگرام میں ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسینی نے بھی خطاب کیا۔
پروگرام کے مہمان حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے خصوصی خطاب کیا، جس میں انہوں نے شھید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی شخصیت پر گفتگو کی اور کہا کہ ڈاکٹر شھید کی زندگی ہمارے لئے ایک عملی نمونہ ہے، انہوں نے حق کی پہچان کے بعد ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جانے کو حق کی توہیں قرار دیا ہے۔ علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ جب امام خمینی ؒ نے اسلام دشمنوں کی طرف سے شروع کی گئی جنگ پر حکم دیا کہ ہر شخص پر دفاع واجب ہے تو یہ ڈاکٹر شھید محمد علی نقوی تھے کہ جنہوں نے پاکستان کی سرزمین سے لبیک کہا اور اپنے گھر والوں کو بتائے بغیر اور اپنی مصروفیات کو چھوڑ کر اپنے فرض کو نبھانے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کا رخ کیا، وہ بغیر کسی استراحت کے زخمیوں کے علاج میں لگ گئے۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر شھید علماء دوست اور علماء کا بے حد احترام کرنے والی شخصیت تھے، انہوں نے علماء کے زیر سایہ تحریک میں بڑھ چڑھ کر کام شروع کیا، لیکن کبھی بھی انہوں نے تنظیم کو بت نہیں بنایا بلکہ وہ تنظیم کو ملت تشیع اور وطن عزیز کی خدمت اور تقرب الی اللہ کا ذریعہ سمجھتے تھے۔ اسکے علاوہ علامہ سید شفقت شیرازی نے پاکستان کو درپیش اندرونی اور بیرونی خطرات پر اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی ملک بھر میں جاری فعالیت پر بھی روشنی ڈالی۔