وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ(ن)لیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت ناکامیوں کے ریکارڈ قائم کر رہی ہے ‘بجلی کی لوڈ شیڈنگ ، مہنگائی اور بیر وزگاری جیسے مسائل نے عوام کا جینا محال کردیا ہے ‘دہشت گردی کا خاتمہ اور امن کا قیام اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے جسے وہ پورا کرنے میں کسی بھی صورت کامیاب ہوتے نظر نہیں آ رہے جو ان کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،بدھ کے روزمرکزی سیکریٹریٹ میں مختلف علاقوں سے آنے والے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہاکہ حکمرانوں نے انتخابی مہم کے دوران بڑی بڑی بڑھکیں مار کر ملک میں چند ماہ میں ہی دودھ اور شہد کی نہریں بہانے کی بات کی لیکن اقتدار میں آتے ہی ان کے تمام دعوے اور وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے اور دو سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود حکمران بجلی کی لوڈ شیڈنگ مہنگائی ، بے روزگاری اور امن و امان کے قیام میں بہتری سمیت کوئی بھی وعدہ پورا نہ کر سکے اور یہ حکمرانوں کی نا اہلی اور ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے حکمرانوں کی کوتاہیوں کی سزا پاکستانی عوام کو مل رہی ہے جو کسی عذاب سے کم نہیں ۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی پولیٹیکل سیل نے سنٹرل سیکریٹریٹ میں گلگت بلتستان الیکشن کے لئے کنٹرول روم قائم کردیا،ایم ڈبلیوایم کے کورکمیٹی کے اراکین 9 مارچ کو گلگت بلتستان جائینگے،گلگت بلتستان میں کور کمیٹی کے دورے کے موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات مجلس وحدت مسلمین میں شمولیت کا اعلان بھی کریں گی ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیا ت سید ناصر شیرازی نے سیاسی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کیا ،انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان میں روائتی سیاست کا خاتمہ کر کے تبدیلی کا آغاز کریگی،علاقے کی تعمیر و ترقی اور اصلاحات کے لئے نوجوان ،تعلیم یافتہ اورمحب وطن قیادت کو سامنے لائیں گے ،گلگت بلتستان کے الیکشن کو ہائی جیک نہیں کرنے دینگے،گذشتہ 63 سالوں سے استحصال کے شکار جی بی کے عوام آنے والے الیکشن میں نام نہاد حکمرانوں کو مسترد کر دیں گے،الیکشن قریب آتے ہی ترقیاتی کاموں کا جھانسہ دے کر عوام کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے.
ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی محرومی کے ذمہ دار پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومتیں ہیں ،دونوں جماعتوں نے علاقے میں عوامی مسائل کے حل سے زیادہ اپنے مفادات کے لئے کام کیئے،انفراسٹکچر زبوں حالی کا شکار ہے ٹورازم کے شعبے کو دہشت گردی نے تباہ کر دیا ہے ستم ظریفی یہ ہے کہ نانگا پربت پر غیر ملکی سیاح کے قاتلوں کو مکھن سے بال کی طرح جیل سے نکال کر فرار کروادیا گیا جو علاقے میں ٹورازم شعبے کے خلاف ایک منظم سازش کا حصہ ہے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نےعلامہ محمداصغر عسکری کو انچارج مرکزی سیکریٹریٹ نامرد کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا گیا ہے، اس اہم فیصلے کا اعلان پرعلامہ ناصر عباس جعفری اور دیگر رہنماوں نے علامہ اصغر عسکری کو مبارک پیش کی ہے، جبکہ تنظیمی امور خصوصاًمرکزی دفتر کے مسئولیت اور روابط میں بہتری کیلئے خصوص دعا کی ہے، علامہ ناصر عباس جعفری نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ علامہ اصغر عسکری کی سرپرستی میں مرکزی دفتر ملک بھر کے مسئولین اور دفاتر سے مضبوط روابط کے قیام کیلئے موثر حکمت عملی مرتب کرے گا،واضح رہے کہ علامہ اصغر عسکری اس سے قبل ایم ڈبلیوایم پنجاب کی صوبائی کابینہ میں ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور صوبائی ترجمان کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنماؤں نے جمعہ کے روز کراچی اور پشاور میں شیعہ مسلمانوں کو ہدف بناکر قتل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان واقعات میں ملوث تکفیری دہشت گردوں کی فوری گرفتاری اور کھلے عام پھانسی کی سزادینے کا مطالبہ کیا ہے۔ایم ڈبلیوایم کے رہنماؤں علامہ مختار امامی، حسن ہاشمی، علامہ مبشر حسن اور علی حسین نقوی نے شہداء کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ دوسری جانب انہوں نے کہا کہ اورنگی ٹاؤن میں مسجدو امام بارگاہ حیدر کرارؑ کے ٹرسٹی نفیس حیدر کے بیٹے علی حیدرزیدی اور سلیم کا قتل اس لئے ممکن ہوا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں کالعدم جماعتوں کے دفاترتاحال کھلے ہوئے ہیں اوردہشت گرد گروہ کے جھنڈے شہر بھر میں لہرارہے ہیں۔پشاور میں قیصر حسین کا قتل اس لئے ممکن ہوا کہ وہاں تحریک انصاف کی حکومت نے سانحہ مسجد امامیہ حیات آباد میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
سندھ میں سانحہ شکار پور میں ملوث دہشتگردوں کے ماسٹر مائنڈ کا پکڑا جانا ریاستی اداروں پولیس ،رینجرز اور سندھ حکومت کی قابل ستائش کار کردگی ہے لیکن ناکامیوں کو کامیابیوں میں تبدیل کرنے کے لئے حکومت کو مزید عملی اقدامات میں تاخیر سے گریز کرنا ہوگا۔سندھ حکومت اور ریاستی ادارے کراچی میں موجود ان دہشتگردی کے اڈوں کے خلاف فوری کاروائی کریں سندھ حکومت تکفیری دہشتگرد کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن کرے ،سزا یافتہ کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں کو فوری پھانسی دی جائے ،ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی ،ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں کی اصل ذمہ دار مسلم لیگ ن کی وفاقی وصو بائی حکومت ہے کیونکہ وفاقی وزیر چوہدری نثار اور پنجاب حکومت کالعدم تکفیری گروہ سے اتحاد ہے۔ کالعدم لشکر جھنگوی کی ماں جو تنظیم ہے ، اس کے سرغنہ چوہدری نثار اور پنجاب حکومت کے بڑوں کے ساتھ اجلاس کرتے ہیں اور فوٹو سیشن سے معلوم ہوتا ہے کہ نواز لیگی حکمرانوں کو کالعدم گروہ کے سرغنہ اور دیگر افراد بہت محبوب ہوچکے ہیں۔نواز لیگی وفاقی وزیر داخلہ کے بعض بیانات دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کوسیف ایگزٹ فراہم کرنے کے مترادف ہیں۔نواز حکومت نے مذاکرات کے نام پر طالبان سمیت تمام دہشتگرد گرہوں کو منظم کیا ملک میں دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے واحد حل دہشتگردو ں کے خلاف فوری کاروائی اور انہیں جلد از جلد ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
وفاقی و صوبائی حکومت مساجد امام بارگاہوں کو فل پروف سکیورٹی فراہم کرے سکیورٹی کے حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے زبانی جمع خرچ سے کام چلایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد نے تکفیری عناصر کی نیندیں حرام کر دی ہیں اور عوام نے بھی پاک وطن کو فرقہ وارانہ کشیدگی کی جانب دھکیلنے والے عناصر کو مسترد کردیا ہے، جبکہ ملک میں وجود رکھنے والی کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہوں کی جانب سے وطن عزیز میں فرقہ واریت پھیلانے کی سازشوں کا سلسلہ تاحال رکا نہیں ہے۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کا ایک ہنگامی اجلاس ڈویژنل سیکرٹری جنرل کی قیادت میں منعقد ہوا جس میں گلگت بلتستان کی سیکیورٹی حالات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ گلگت میں جیل سے سانحہ نانگا پربت میں ملوث قیدیوں کا فرار ہونا سیکیورٹی اداروں کی بدترین نااہلی ہے اس سے قبل جیتا جیل سے بھی ہائی پروفائل قیدی نہایت اطمینا ن کے ساتھ فرار ہوگئے تھے، سیکیورٹی ادارے عوام کو بتائے کہ کیا قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد اسی چیز کا نام ہے۔ عوام یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ کیا ہائی پروفائل قیدیوں کے فرار ہونے کی ذمہ داری نگران حکومت پر عائد نہیں ہوتی ۔
مجلس وحدت بلتستان کیسیکریٹری جنرل نے کہا کہ عام انتخابات میں کامیابی کے فوری بعد پشاور جیل کو توڑوایا گیا اور گھنٹوں پر محیط آپریشن کے بعد خطرناک دہشتگرد بارات کی صورت میں فرار اختیار کر گئی تھی اور اسی واقعے کی بازگشت گلگت بلتستان میں سننے کو مل رہی ہے۔ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ تمام ریاستی اداروں اور حکومتوں میں دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے غدار افراد موجود ہیں جو کہ کسی صورت پاکستان کا وفادار نہیں ہوسکتا لیکن سیکیورٹی ادارے ہمیشہ ہمارے بیانات کو تعصب کی عینک سے پڑھتے ہیں اور ان دہشتگرد عناصر کو پھلنے پھولنے کا موقع ملتا ہے۔ریاستی ارادوں میں موجود خاموش دہشتگردوں کی فورسز کا گھیرا تنگ نہیں کیا جاتا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔جس دیدہ دلیری کے ساتھ دہشتگرد فرار ہوگئے وہ سیکیورٹی اداروں پر سوالیہ نشان ہے اور اس واقعہ نے سیکیورٹی کی پول کھول کے رکھ دی ہے۔گلگت جیل سے قیدیوں کا فرار ہونا عظیم خطرہ کا پیش خیمہ ہے اس واقعہ کی آر میں مختلف مقاصد ہوسکتے ہیں۔ اسے واقعہ کے ذریعہ گلگت بلتستان کی پرامن فضا کو خراب کرنے کے علاوہ اتحاد بین المسلمین کو پارہ پارہ کرنے اور مسلکی اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش ہوسکتی ہے۔ عوام ہشیار رہے اور اختلافات و فرقہ واریت کو ہوا دینے والوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں۔ بعض جماعت فرقہ واریت اور اختلافات کو ہوا دیکر انتخابات کو یرغمال بنانا چاہتی ہے عوام ان جعلی رہنماوں سے ہشیار رہیں اور اتحاد و وحدت کی رسی کو ہاتھ سے چھوٹنے نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعہ کے بعد عوام کے ذہنوں میں یہ بات آرہی ہے کہ گلگت بلتستان میں بھی دہشتگردی کے خطرات موجود ہیں اور کیا یہی سیکیورٹی عوام کو تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔؟ پاک افواج اور ملٹری اینٹلی جنس خطے کی حساسیت کو مد نظر رکھ کر دہشتگرد ی کے خلاف جامع پلان ترتیب دے قبل اس کے کہ پانی سر سے اونچا ہو چکا ہو۔ہم نے ارباب حل و عقد سے گلگت بلتستان بلعوم اور بلتستان بلخصوص کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات کے عنوان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہیں لیکن انتظامیہ ہر بات کو غیر سنجیدہ لیتی ہے۔ انکے بیانات کے مطابق بلتستان میں سب ٹھیک ہے جبکہ معاملہ اس کے برعکس ہے سیکیورٹی ادارے اور انتظامیہ اب بھی ہوش کے ناخن لے اور سیکیورٹی انتظامات کو حالات کے تقاضوں کے مطابق بہتر کرے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں ایم ڈبلیوایم کے ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید عباس علی نے کہا ہے کہ عوام کے لیے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول کو آسان اور یقینی بنایا جائے۔عوام صبح سے لیکر شام تک نادرا اور پاسپورٹ آفس کا چکر لگاتے ہوئے تھک چکے ہیں۔ لیکن نادرا اور پاسپورٹ آفس کے عملے کو عوام کے تکالیف کا کوئی احساس نہیں ہے۔ بلوچستان کے عوام کے لیے نادرا کے قوانین ملک کے دیگر صوبوں اور شہروں سے الگ ہے۔ عوام کے لیے الگ شرائط رکھی گئی ہے اور اس طرح نادرا کے حکام ہزاروں کی تعداد میں شناختی بلاک کرکے رشوت خوری کے ذریعے عوام کو لوٹ رہے ہیں۔ بھاری رشوت کے عوض نوے فیصد بلاک شناختی کارڈ کو کلیر کیا جاتا ہے۔ نادرا کو ہرگز یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ملک میں کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حصول کے لیے مروجہ قانون کے برخلاف بلوچستان کے عوام کے لیے امتیازی اورخود ساختہ شرائط و قوانین مسلط کرے اور اس کے ذریعے عوام کو شناختی کارڈ اورملک کے بنیادی حق سے محروم کرے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نادرا اور پاسپورٹ آفس میں عوام کے ساتھ ناروا سلوک بلخصوص ہزارہ قوم کے ساتھ توہین امیز رویے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ صوبائی حکومت اور محکمہ داخلہ بلوچستان وفاقی محکمہ داخلہ سے بات چیت کرکے اس سنگین مسئلے کو حل کریں۔ تاکہ بلوچستان کے عوام سکھ کا سانس لے سکے۔