وحدت نیوز(اسلام آباد) 11 مئی ملکی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے، جس دن جمہوریت کے نام پر موجودہ حکمران مینڈیٹ چرا کر اقتدار پر قابض ہوئے، نواز شریف نے ایک سال کے دور حکومت میں ملک کو مذاکرات کے نام پر طالبان کے حوالے کردیا ہے، وطن عزیز میں بڑھتی ہوئی امریکی و سعودی مداخلت نے ہماری قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے، پاک فوج ملکی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف فی الفور آپریشن کا آغاز کرے۔ ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے 11 مئی کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے فیض آباد انٹر چینج پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی،علامہ اعجاز بہشتی ، ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری، علامہ اکبر کاظمی، ملک اقرار حسین ، نثار فیضی ، راحت کاظمی سمیت دیگر نے بھی مرکزی مظاہرے سے خطاب کیا۔ رہنماؤں نے طالبان سے مذاکرات اور امریکی و سعودی مداخلت کو ملک کی عوام کے لئے زہر قاتل قرار دیا۔ اپنے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا موجودہ حکومت انتظامی امور کے ہر شعبے میں ناکام ہے، موجودہ حکمران توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے نعرے کو بنیاد بنا کر اقتدار میں آئے تھے لیکن آج توانائی کا بحران بدترین سطح پر پہنچ گیا ہے، ستم بالائے ستم یہ کہ توانائی بحران کے حل کی واحد اْمید پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو بھی ملک دشمن عالمی طاقتوں کے دباؤ میں آ کر پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔

 

مقررین نے کہا کہ طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر پورے ملک کو دہشت گردوں کے حوالے کر دیا گیا ہے، لاقانونیت عروج پر پہنچ گئی ہے، تاریخ میں پہلی بار پاکستانی شہریوں پر عالمی سفری پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ اْن کا کہنا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا شہر کراچی دہشت گردوں کی جنت بن چکا ہے، امریکہ اور سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ملکوں کی دہشت گردانہ خارجہ پالیسی کی بےجا حمایت کی وجہ سے پاکستان عالمی سفارتی تنہائی کا شکار ہو گیا ہے، اداروں کے درمیان تصادم کی فضا ہے جبکہ خود حکومتی صفوں میں گروہ بندی عروج پر ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ملک کے محروم علاقے بدترین تنہائی کا شکار ہیں جبکہ ریاستی کنٹرول ملک میں کہیں نظر نہیں آتا، اقتدار ایک گھر کے اندر تقسیم کر دیا گیا ہے، جبکہ لیپ ٹاپ سکیم اور یوتھ فیسٹول کے نام پر کرپشن اور سیاسی رشوت کا بازار گرم ہے۔

 

مقررین کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کے دور حکومت میں شیعہ نسل کشی میں اضافہ اس بات کی غمازی کررہا ہے کہ میاں صاحبان نے کالعدم جماعتوں کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے، پاک فوج ملکی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف فی الفور آپریشن کا آغاز کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں خودکشیوں کی شرح بلند ترین سطح پر ہے، جو عوام کی ناگفتہ بہ حالت کی عکاس ہے، ایسے حالات میں کوئی بھی محب وطن خاموش نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہا حکمرانوں نے ایک سال میں سوائے دلاسوں اور جھوٹے وعدوں کے کچھ نہیں دیا، ایسے حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں، جو مظاہرے اور دھرنے کے سوا کوئی اور زبان سمجھتے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اپنا حق لینے کے لئے احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ حکمران نااہل ہیں، انہیں فوری طور پر اقتدار چھوڑ دینا چاہیئے۔ مظاہرے میں خواتین و بچوں سمیت کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مظاہرین نے الیکشن کمیشن اور نواز حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)نظم و وحدت کے بغیر مشترکہ اہداف کا حصول ممکن نہیں۔ بدی کی قوتیں متحد ہوچکی ہیں، عقل کا تقاضا ہے کہ نیکی کی طاقتیں بھی اکٹھی ہوجائیں۔ ظلم و فرعونیت کا مقابلہ کرنے کے لئے افراد کی تربیت کرنا ہوگی۔ 50 منظم و تربیت یافتہ افراد 1500 غیر تربیت یافتہ کو شکست دے سکتے ہیں۔ ہمیں مرکز امامت و ولایت کے گرد اکٹھا ہونا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں منعقدہ معرفت ولایت تنظیمی و تربیتی ورکشاپ برائے مسئولین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کربلا میں 72 امامت کے گرد اکٹھے ہوئے اور حزب اللہ کہلائے۔ غیبت کبریٰ میں ہمارے نظم کا محور ولی فقیہ ہوگا۔ امام و ولی کی مثال کعبہ کی طرح ہوتی ہے۔ یہی نظام (نظام ولایت فقیہ) ہمیں مکتب محمد و آل محمد (ع) سے متصل کرتا ہے۔ اگر ہم ولایت سے متصل نہ رہے تو ہمارا شمار حزب شیطان سے ہوگا۔ ولایت فقیہ کا انکار کرنے والوں کو ولایت زرداری و نواز شریف کا تابع فرمان ہی رہنا پڑے گا۔ پاکستانی سیاست پر بات کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ آج کی سیاسی جماعتیں فرعونی جماعتیں ہیں ان کے خلاف ہمیں آزادی کی جنگ لڑنا ہوگی۔ عالمی قوتوں نے پاکستان کو اکھاڑہ بنا کر ہماری قوم و ملت کی توہین کی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کا اہم اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے ، مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت جاری اجلاس میں  ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی،  سیکریٹری امور خارجہ علامہ شفقت حسین شیرازی ،  سیکریٹری تربیت علامہ احمد اقبال، سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی،سیکریٹری آفس علامہ حسنین گردیزی، سیکریٹری بین الصوبائی روابط علامہ اقبال بہشتی، سیکریٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی ، سیکریٹری اطلاعات سید مہدی شاہ ، سیکریٹری روابط ملک اقرار حسین ، سیکریٹری یوتھ ونگ فضل عباس نقوی اور سیکریٹری فلاح وبہبود نثارعلی فیضی بھی شریک ہیں ،زرائع کے مطابق اجلاس میں قومی اور سیاسی حوالے سے اہم فیصلہ جات متوقع ہیں ، جن  میں بلتستان میں بیداری امت و استحکام پاکستان کنونشن ، انتخابی دھاندلی کے ایک سال مکمل ہونے پر حکمت عملی اور دیگرایشوز شامل ہیں ، جب کہ مرکزی کابینہ میں معمولی تبدیلیاں بھی متوقع ہیں ۔

وحدت نیوز(فیصل آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ طالبان سے مذاکرات ختم کرنے کا دوٹوک اعلان کیا جائے۔ طالبان ظلم اور جرم کی علامت بن چکے ہیں۔ دہشتگرد ڈالروں کے لالچ میں پاکستان دشمن طاقتوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ حکمران عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ پاکستان ایران گیس منصوبہ ختم کرنا ملک دشمنی ہے۔ بیگناہوں کا خون بہانے والے پیشہ ور قاتل ہیں۔ دفاع وطن کیلئے جانیں قربان کرنے والوں کے خلاف وفاقی وزراء کی بدزبانی قابل مذمت ہے۔ پاکستان، افغانستان اور ایران کو علاقائی بلاک تشکیل دینا چاہیے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق نہیں دیئے جا رہے، چھ روز سے عوام سڑکوں پر ہیں، لیکن بےحس حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آبادکے تاریخی دھوبی گھاٹ گراونڈمیں سنی اتحاد کونسل کے مرحوم چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم کی برسی کے موقع پر استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

ان کاکہنا تھا کہ نواز حکومت نے ہمیشہ قومی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دی ہے، وطن عزیز آگ کے شعلوں میں دہک رہا ہے اور میاں صاحب کو افغانستان میں لگی امریکی آگ بجھانے کی فکر لاحق ہے، پنجاب حکومت ہمارے لئے وقت کے ابن زیاد کی حکومت ہے، دہشتگردوں کو چھوڑا جا رہا ہے جبکہ پرامن لوگوں کو فورتھ شیڈیول میں ڈالا جا رہا ہے، فرقہ وارنہ دہشتگردی میں ملوث گروہ گرفتار ہوچکا ہے، اب دیکھتے ہیں کہ پنجاب حکومت ان کیخلاف کیا کارروائی کرتی ہے، سی پی او لاہور کی پریس کانفرنس کے بعد بہت سے حقائق کھل کر سامنے آچکے ہیں۔انہوں نے مذید کہاکہ پاکستان کے محب وطن سنی و شیعہ عوام پاکستان کی تباہی وبربادی پر تماشہ گر نہیں بنیں گے ، ہم میدان میں حاضر رہیں گے اور وطن دشمنوں  کا مل کر مقابلہ کریں گے۔

 

استحکام پاکستان کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے جب کہ دیگر مقررین میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی ، ترجمان وائس آف شہداء فیصل رضا عابدی ، سابق وفاقی  وزیرحامد سعید کاظمی، مرکزی رہنما پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈہ پور اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنما وں نے خطاب کیا، پنڈال میں آمد سے قبل فیصل آباد کے شیعہ سنی عوام نے موٹر وے سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا فقید المثال استقبال کیااور پھول نچاور کیئے ، جلسہ گاہ اور شہر کی مختلف گزراگاہوں پر سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کے قائدین کے لئے تہنیتی بینرز آویزاں تھے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی  سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چھوٹے چھوٹے متعدد وزیرستان آباد ہیں، جہاں برین واشنگ کی جاتی ہے۔ اس معاملے میں انتظامیہ کی دانستہ چشم پوشی کسی بہت بڑے سانحے کا سبب بن سکتی ہے۔ وہ مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام منعقدہ تین روزہ کنونشن کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات ان قوتوں سے کیے جاتے ہیں جو ہتھیار پھینک کر ملکی قوانین کی پاسداری کی یقین دہانی کروائیں۔ دہشت گرد ہماری فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں، بےگناہ معصوم انسانی جانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے کا عمل بدستور جاری ہے اور حکومت مذاکرات کا مسلسل راگ الاپتی جا رہی۔ ہمارے حکمرانوں نے ذاتی اغراض کی خاطر وطن عزیز کو دنیا بھر کے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا رکھا ہے۔ دنیا میں بدامنی و انتشار کی ذمہ دار تکفیری قوتوں کو جب تک کچلا نہیں جاتا، تب تک دنیا میں امن و سکون ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تشیع مظلوم کی طرفدار ہے۔ مظلوم کا تعلق کسی بھی مذہب و مسلک سے ہو ہماری مکمل حمایت اس کو جاری رہے گی اور ظالم چاہے اہل تشیع سے کیوں نہ ہو، ہماری اس سے مخالفت ہے۔

 

 گلگت بلتستان کے حوالے سے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ گلگت کی عوام نے بلامشروط پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، لیکن گذشتہ تریسٹھ سالوں سے یہاں کی عوام کے ساتھ حکومت پاکستان کی جانب سے امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے جو انتہائی نامناسب ہے۔ ریاست کی طرف سے اس طرح کا رویہ احساس محرومی کو جنم دیتا ہے اور ملک دشمن تحریکوں کو سر اٹھانے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے دہشت گردوں کو شام پہنچائے جانے کا اصل مقصد اسرائیل کے مذموم عزائم کو تقویت دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی غیور عوام ایک ایسی طاقت بن کر سامنے آئی ہے جس سے اسرائیل کی بقا کو بیشتر خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ شام ان مظلوم افراد کی حمایت کر رہا ہے۔ اب عرب ممالک مسلمانوں کے خلاف ان یہودی قوتوں کی بقا کی جنگ لڑ ہیں جو سراسر غیر اسلامی اور غیر اخلاقی ہے۔ تحفظ پاکستان بل کالا قانون ہے جسے عوام قبول نہیں کرتے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے اسلام آباد سبزی منڈی دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی ناکامی سے تعبیر کیا ہے اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہارہمدردی اور تعزیت پیش کی ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ دھماکہ کرنے والے ملک دشمن عناصر کبھی سبی میں ٹرینوں کو نشانہ بنارہے ہیں تو کبھی سبزی منڈی اسلام آبادمیں دھماکہ کرکے اپنی وحشت و بربریت کا ثبوت دے رہے ہیں، ملک میں لاقانیت بڑھتی جارہی ہے جبکہ حکومت دہشتگردوں سے مذاکرات کرنے پر ہی سارا زور لگا رہی ہے، جعفر ایکسپریس اور سبزی منڈی میں شہید ہو نے والے دسیوں بے گناہ شہریوں کے قتل عام  میں دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ  طالبان نوازحکومتی مشنری بھی برابر کی ذمہ دار ہے ۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے سوال کیا کہ گذشتہ روز ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری بلوچ کالعدم تنظیم نے قبول کی ہے توکیا اب حکومت ان سے بھی مذاکرات کی سیج سجائے گی۔ ایسی بدعت کاآغا کیا جارہا ہے جس کے بعد جو گروہ بھی ہاتھوں میں اسلحہ لیکر کھڑا ہوگا اس سے مذاکرات کی بات کی جائے گی، ان مذاکرات کی قانونی و آئینی کوئی اہمیت نہیں۔انہوں نے کہا کہ جن دہشتگردوں کے منہ کو غیرملکی پیسہ اور انسانوں کا خون لگ گیا ہے وہ سوائے طاقت کی کوئی اور زبان نہیں سمجھتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذاکرات مذاکرات کا کھیل بند کیا جائے اور ریاست مخالف عناصر کے خلاف فیصلہ کن لڑائی لڑی جائے پوری قوم حکومت اور فو ج کے ساتھ ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی پناہ گاہ مدارس کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کی حکومت کو دس ماہ مکمل ہونے کو ہیں لیکن ابھی تک وہ دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح پالیسی مرتب نہیں کرسکے۔ پوری قوم کو کنفیوژ کیا جارہا ہے۔ تحفظ پاکستان بل پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے کے بغیر قومی اسمبلی سے بل کی منظور ی نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، نوا زحکومت تمام سیاسی جماعتوں کوتحفظ پاکستان بل پر اعتماد میں لے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree