وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ مبارزہ کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار اس قیام کا راہِ خدا یا راہِ شیطان میں ہونا ہے، ہمارا قیام فقط الٰہی اصولوں کے تحت رضائے الٰہی کے حصول کیلئے ہے، آئمہ کفر کے مقابلے میں مبارزہ تاقیامت جاری رہیگا، ہمیں پاکستان میں عالمی استعماری و استکباری طاقتوں کی بغل بچہ حاکم سیاسی جماعتوں کا بھی مقابلہ کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن (شعبہ تربیت) کے تحت مسجد و امام بارگاہ مدینۃ العلم، گلشن اقبال میں منعقدہ ’’معرفت خط امام خمینی (رہ) سیمینار‘‘ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے ایم ڈبلیوایم سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار احمد امامی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت کے کارکنان اور ذمہ داران نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں علامہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ صرف مبارزہ یا قیام کرنا ہی کامیابی نہیں بلکہ کامیابی و ناکامی کا دارومدار اس قیام یا مبارزہ کا راہِ خدا یا راہِ شیطان میں ہونا ہے، دنیا پرست بھی قربانیاں دیتے ہیں، مشکلات اٹھاتے ہیں مگر انکا راستہ شیطان اور ہوا و ہوس پر مبنی ہوتا ہے اور وہ درحقیقت ناکام ہوتے ہیں جبکہ خالص راہ خدا میں قیام یا مبارزہ کرتے ہوئے قربانیاں و مشکلات اٹھانے والے کامیاب ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے قیام، ہماری تمام تر فعالیت کا مقصد فقط اور فقط الٰہی اصول و ضوابط کے تحت رضائے الٰہی کا حصول ہونا چاہئیے، ہمارا قیام خدا کیلئے ہونا چاہئیے جو کہ حقیقی معنوں میں کامیابی ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہمارے حکمران، سیاسی جماعتیں قیام کرتی ہیں مگر انکا قیام دنیا پرستی کیلئے ہوتا ہے جبکہ راہ خدا میں مبارزہ کرنے والوں کے اہداف و طریقہ کار ان دنیا پرستوں سے یکسر مختلف ہوتے ہیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جب سے انسان نے اس دنیا میں قدم رکھا ہے حق و باطل کے درمیان مبارزہ جاری و ساری ہے، جو کہ تاوقت آخر جاری رہے گا، ہماری ذمہ داری مظلوم کی حمایت کرنا اور ظالم سے نبرد آزما ہونا ہے، ہمیں نتیجہ کی فکر کئے بغیر اپنا وظیفہ کو ادا کرنا ہے، ہماری ذمہ داری اپنے کردار کی ادائیگی ہے، امریکا کو، عالمی استعمار کو شکست ہو یا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس شرط پر قیام نہیں کر رہے کہ غالب آنا ہے، نہیں بلکہ ہمیں اپنا وظیفہ انجام دینا ہے چاہے غالب آئیں یا نہیں، ہمارا مبارزہ، ہمارا قیام استعمار کے خلاف ہے، وہ استعمار و استکبار جس نے مستعضفین و محرومین کے حقوق کو غضب کر رکھا ہے۔ مرکزی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کا مزید کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) نے ہمارے مبارزہ کو ایک جہت عطا کی ہے اور یہ بتا دیا ہے کہ اس دنیا میں عالمی استعمار و استکبار کا سرپرست امریکا سب سے بڑا شیطان ہے، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہمیں اس مبارزہ کو جاری و ساری رکھنا ہے، آج شیطان بزرگ امریکا عالمی استعمار و استکبار کا امام و پیشوا ہے، آئمہ کفر کے مقابلے میں مبارزہ تاقیامت جاری رہے گا، ان کے ساتھ دوستی نہیں صرف مبارزہ ہو سکتا ہے، لہٰذا ان کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئیے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمیں امام خمینی (رہ) کا یہ نعرہ یاد ہے کہ امریکا کی نابودی تک جنگ رہیگی جنگ رہیگی، ہم اس نعرے نہ تو بھولے ہیں اور نہ ہی کبھی بھولیں گے، لہٰذا ہمارا عالمی استعمار کے ساتھ ٹکراؤ اس کے خاتمہ تک ختم نہیں ہوگا۔
مرکزی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ تھر پارکر میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور موئن جو دڑو میں اربوں روپے رقص و سرور کی محافل میں اڑا دئیے جاتے ہیں، یہی استعماریت و استکباریت ہے، پاکستان میں حاکم سیاسی جماعتیں عالمی استعماری و استکباری طاقتوں کی بغل بچہ ہیں، ہمیں پاکستان میں بھی انکا مقابلہ کرنا ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اگر ہم شیطان بزرگ امریکا کا سَر کچلنے میں کامیاب ہوگئے تو جسم کے باقی حصے خود ہی بے جان ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اٹھ کھڑا ہونا ہوگا، اپنی ہستیوں کو ختم کرنا ہوگا، موت، اسیری، عزت و ناموس کے قربان ہونے کے خوف کو ختم کرنا ہوگا،ہمیں لوگوں کو ناامیدی سے نکالنا ہوگا، مگر یاد رکھنا چاہئیے کہ اس راہ میں آرام نہیں مشکلات ہیں، راستے کٹھن ہیں، اسیری و جلا وطنی ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) دختر رسول ص ملیکتہ العرب کی بیٹی فاطمہ زہرا (س) کی ذات مبارکہ عالم انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے ایام شہادت جناب فاطمہ زہرا (س)کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ اْنہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ (س) مثالی بیٹی، مثالی بیوی اور مثالی ماں ہیں اور دور جاہلیت میں ایک ایسی بیٹی جو اللہ کے نبی ص کے پیغام وحی اور ترویج اسلام میں آپ س اپنی والدہ گرامی اور رسول ص کے شانہ بشانہ رہیں اور والدہ گرامی کے انتقال کے بعد ایسی مثالی بیٹی بنی کے خود رسول ص نے آپ س کو اْم ابیہا یعنی اپنے باپ کی ماں کا لقب دیا، فاطمہ (س) کی آمد نے تاریکی کو تنویر سے بدل دیا، فاطمہ زہرا (س) باغ رسالت کا وہ تنہا ترین پھول ہے جس کی نظیر ناممکن ہے اور اْس پر آشوب دور جس میں ظلم و تشدد کا دور دورہ اور انسانیت کا دور دور تک نام و نشان نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ جس زمانہ کے ضمیر فروش بیحیا انسان کے لبادہ میں حیوان صفت افراد انسان کو زندہ در گور کر کے فخر و مباہات کیا کرتے تھے، جو عورت ذات کو ننگ و عار سمجھتے تھے، یہ وہ تشدد آمیز ماحول تھا جس کی باقیات ہمیں آج بھی اپنے معاشرے میں نظر آتی ہیں، جس میں حقوق نسواں کی بیحر متی کبھی اپنے معاشی معاملات کی درستگی خواتین کو فروخت کر کے تو کبھی غیرت کے نام پر قتل کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ ایسے ماحول میں آپ کی مثالی شخصیت صرف امت مسلمہ کیلئے نہیں، بلکہ عالم انسانیت کیلئے رہتی دنیا تک نمونہ عمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ولایت کے دفاع میں حضرت فاطمہ پہلی ذات ہیں، جنہوں نے وقت کے امام کے نصرت کے لئے قدم اٹھایا اور ایک ایسی تحریک کی داغ بیل ڈالی جو آج تک جاری ہے، زمانے کے طاغوتوں کے مقابلے کے لئے حضرت فاطمہ زہر ا س کی ذات ہمارے لئے اسوہ حسنہ ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری بلتستان کے پانچ روزہ کامیاب دورے کے بعد اسلام آباد پہنچ گئے۔ کارکنان اور ذمہ داران نے ان کا بےنظیر بھٹوانٹرنیشنل ائیرپورٹ پر شاندار استقبال کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری گذشتہ ہفتے بلتستان کے پانچ روزہ دورے پر گئے تھے، جہاں انہوں نے بلتستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور علماء کرام اور مختلف عمائدین سے ملاقاتیں کیں،ساتھ ہی علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بلتستان کے مختلف علاقوں میں ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے تعمیر کردہ مساجد اور تعلیمی مراکز کا افتتاح کیا، جب کہ مذید نئے فلاحی پروجیکٹس کا سنگ بنیاد بھی رکھا،سکردو میں پریس کانفرنس سے خطاب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے 18 مئی کو بلتستان کی سرزمین پر عظیم الشان جلسہ منعقد کرنیکا بھی اعلان کیا۔ اپنی پریس کانفرنس میں علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین جی بی کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی اور اٹھارہ مئی کو اپنے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کریگی۔
وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے اپنے دورہ بلتستان کے موقع پر ضلع گنگچھے خپلو میں مرکزی امامیہ جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو قوم کمزور ہوتی ہے وہ اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتی۔ ان کے حقوق کو پاوں تلے روندا جاتا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے امور میں نظم پیدا کریں اور طاقتور بنیں، جب تک ہم طاقتور نہیں بنیں گے، نہ ہم ظالموں سے اپنے حقوق حاصل کرسکتے ہیں اور نہ ہی مظلوموں کی معاونت کرسکتے ہیں۔ ہم گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے کراچی کے سمندر تک قوم کو وحدت کی لڑی میں پرو دیں گے۔ ملک کے مظلوم اور محکوم طبقے ظلم سے ٹکرانے کے لیے گھروں سے نکل پڑیں تو ظالم ان کے سامنے کھڑا نہیں ہوسکتا اور کوئی بھی مرحب و عنتر ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ شہید قائد کے فرمان کے مطابق ہم ہر ظالم کے مخالف ہیں چاہے شیعہ ہی کیوں نہ ہو اور ہر مظلوم کے حامی ہیں، چاہے کافر ہی کیوں نہ ہو۔ آج ہماری مادر وطن خون آشام دہشت گردوں کے چنگل میں جکڑا ہوا ہے جو نفرتیں، قتل و غارت، فرقہ واریت پھیلا رہا ہیں، تاکہ اس وطن کے بیٹے نفرت کی آگ میں جل کر راکھ ہو جائیں۔ ملک دشمن طاقتوں نے ہمیں شیعہ، سنی، نوربخشیہ، اسماعیلی اور دیگر تعصبات میں تقسیم کرکے اس ملک کو کمزور کر دیا ہے، دہشت گردی اور فرقہ واریت کے ذریعے ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیل دیا ہے، جسے اس ملک کے غیور بیٹے کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جس ملک میں ہم رہتے ہیں، اس میں حکمران غریب عوام پر مظالم کے پہاڑ ڈھا رہے ہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام سب سے زیادہ اس ملک میں مظلومیت کا شکار ہیں۔ اس خطے کے غیور عوام پر 67 سالوں سے ظلم کا سلسلہ جاری ہے۔ مادر وطن کو زور بازو سے اس خطے کے فرزندوں نے آزاد کرایا۔ گلگت بلتستان کے عوام مادر وطن کے محسن ہیں۔ حکمران اس خطے کو محروم رکھنے کے لیے یہاں کے لوگوں کو آپس میں لڑا رہے ہیں۔ یہاں پر ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو تباہ و برباد کیا گیا۔ تعلیم جیسے مقدس پیشے کو رشوت اور سفارش کے ذریعے بدنام کیا گیا اور نئی نسل کے مستقبل سے کھیلا گیا۔ یہ جنت نظیر علاقہ پاکستان کا سب سے ترقی یافتہ خطہ بن سکتا ہے۔ اس خطے کے وسائل سے پاکستان کی معیشت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ لیکن اس خطے کے حکمرانوں نے اس خطے کے وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کے علاوہ عوام کو کچھ بھی نہیں دیا۔ یہاں تک کہ عوام سے جینے کا حق بھی چھیننے کے لیے غریبوں کے منہ سے نوالا چھینا جا رہا ہے۔ اب گلگت بلتستان کے غیور عوام منظم اور متحد ہو کر اپنے حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے 10 دنوں کے لیے اپنے گھروں سے باہر نکلیں تو ہم وعدہ کرتے ہیں کہ پورے ملک میں لاکھوں عوام گلگت بلتستان کے آئینی حق کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں گے اور دنیا بھر میں آواز بلند کریں گے۔ صرف دس روز کے لیے اپنے حقوق کی خاطر گلگت بلتستان کے غیور فرزندان متحد ہو کر سڑکوں پر نکل آئیں تو حکمرانوں کی جرائت نہیں کہ جی بی کو حقوق سے محروم رکھیں۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر آج ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی شام میں اصحاب رسولؓ کے مزارات کی بے حرمتی پر یوم احتجاج منایا گیا۔اس موقع پر جمعہ کے خطبات میں آئمہ جمعہ نے صحابہ کرامؓ کی شان ، فضیلت بیان کی اورشام میں حضرت عمار یاسرؓ اور حضرت میثم تمارؓ کے رو ضہ مبارک کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ضلعی سیکرٹری علامہ امتیازکاظمی نے جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام میں اصحاب رسولؓ کے مزارات کی بے حرمتی ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے شام میں تکفیری گروہوں کی مدد کے لیے پاکستان سے لوگ بھیجے تو اس ناقابل برداشت حرکت پر شدید مذمت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ آج پاکستان میں صحابہ کرامؓ کا نام لے کر انتشار پھیلانے والی جماعتیں کہا ں ہیں ؟آج حضرت اعمار یاسرؓ اور حضرت میثم تمارؓ کے روضوں کی بے حرمتی پر دینی جماعتیں کیوں خاموش بیٹھی ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں تکفیری گروہوں کو پاکستان کی سالمیت کے ساتھ نہیں کھیلنے دیں گے۔پاکستان کی سر زمین پر یارسول اللہ کہنے والوں کا غلبہ ہے۔ یہ صوفیاء کرام کے صدقے میں ہم کو ملا ہے کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ اس سرزمین سے تکفریوں کی مدد کر۔انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ حکومتی سطح پربزرگ صحابیوں کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج رکارڈ کرواے۔
وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے ڈویژنل سیکرٹریٹ بلتستان میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان گلگت بلتستان میں استحصالی نظام کے خلاف عوامی جدوجہد کرے گی۔ اس خطے کے باہمت اور غیور عوام جنہوں نے اپنے ہاتھوں سے اس خطے کو آزاد کروایا اور ان کے احسانات اور نیکیوں کو فراموش کر دیا گیا، استحصالی نظام کو ان پر مسلط کرکے ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ پارلیمنٹ اور سینیٹ تک 67 سالوں تک رسائی نہیں دی گئی۔ یہاں کے لوگوں پر باہر کی بیوروکریسی کو مسلط کرکے انکے حقوق کے لیے اٹھنے والی آواز دبائی گئی۔ گلگت بلتستان میں ریاستی عملداری نامی کوئی چیز نظر نہیں آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ قدرتی وسائل سے مالامال اور پاکستان کے تمام صوبوں کے مقابلے میں کرائم ریٹ نہ ہونے کے برابر علاقے کو نظر انداز کر دیا گیا۔ پاکستان کو درپیش توانائی کے مسائل کا فوری حل اس علاقے میں موجود ہے۔ لیکن کسی بھی حکمران نے اس پر توجہ نہ دی کیونکہ یہ استحصالی حکمران اس خطے کو ترقی کرتے نہیں دیکھنا چاہتے۔ یہاں کے ہسپتال ویران اور تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں۔ کرپشن مافیا کا راج ہے، تعلیم کا مقدس پیشہ بھی کرپشن کے پنجے میں جکڑا ہوا ہے۔ ان استحصالی حکمرانوں نے اس خطے کے غریب عوام پر آخری وار ان کے منہ سے نوالہ چھین کر کیا، یعنی گندم سبسڈی کو ختم کرکے غریب کش اقدامات کئے اور ہم اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے مظلوم عوام کے ساتھ ہے، اور ہم عوامی طاقت سے ان کے حقوق ان خائن حکمرانوں سے چھین کر لیں گے اور استحصالی سیاسی فرعونوں، معاشی قارونوں اور مذہبی بلعم باعوروں کے خلاف شیعہ، سنی، اسماعیلی، نوربخشی سب کو متحد کرکے میدان عمل میں نکلیں گے۔ 18 مئی کو بلتستان میں منعقد ہونے والا عظیم الشان اجتماع جس میں تمام مکاتب فکر کے نمائندے شریک ہو کر اس خطے پر عرصہ دراز سے مسلط استحصالی نظام اور سیاسی فرعونوں کے خلاف علم بغاوت بلند کریں گے۔ یوں اس خطے میں موجود عظیم انسانی و قدرتی وسائل کو بروئے کار لاکر وطن عزیز پاکستان کو مضبوط اور مستحکم بنائیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات کے حوالے سے لائحہ عمل اور منشور کا اعلان 18 مئی کے عظیم اجتماع میں کرے گی۔ یہ عظیم الشان اجتماع گلگت بلتستان اور پاکستان کی ترقی و استحکام کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔