The Latest

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبائی سیکریٹریٹ سندھ میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے رہنماء برادر ناصر حسینی کے چھوٹے بھائی مرحوم محمد رضا ، شہدائے منیٰ و شہدائے ملت جعفریہ کے ایصال ثواب کی مجلس عزاء سے بزرگ عالم دین علامہ غلام عباس رائیسی نے خطاب کیا،اس موقع پر مومنین کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ مرحومین کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

وحدت نیوز (خیرپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے گذشتہ ماہ کراچی میں شہید ہونے والے ایڈووکیٹ امیرحیدرشاہ کے گھر جاکر انکے کے بھائی رحمٰن شاہ اور دیگر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما یعقوب حسینی ، عبداللہ مطہری ،چوہدری اظہرحسن اور دیگر بھی موجود تھے،علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے شہید کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا کی اور فاتحہ خوانی کی۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) زمانہ مہذّب ہوگیا ہے،لوگ لکھ پڑھ گئے ہیں۔سکولوں،کالجز ، یونیورسٹیوں  اور ذرائع ابلاغ کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے،لوگوں نے تعلیم کو اپنی اوّلین ترجیح بنالیاہے لیکن اس کے باوجود اصولوں کے خلاف جنگ جاری ہے،قانون شکنی کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے،خون خرابے اور درندگی کرنے کی خاطر ٹریننگ کیمپس لگے ہوئے ہیں،منشیات اور ہیروئن کی فیکٹریاں زہر اگل رہی ہیں اور اکیسویں صدی کے درندے  ظلم و ستم میں مصروف ہیں۔

اکیسویں صدی کا انسان بوکھلاہٹ، پریشانی  اور اداسی کاشکار ہے، اس اداسی کی وجہ یہ ہے کہ وہ دیکھتا ہے کہ سکولوں،کالجز ، یونیورسٹیوں  اور ذرائع ابلاغ کی تعداد میں خاطرخواہ اضافے کے باوجود انسان کو امن سکون اور تحفظ نہیں ملا،وہ دیکھتاہے کہ اپنے آپ کو مسلمان،مجاہدینِ اسلام اور خادم الحرمین شریفین کہلانے والے بھی کسی اصول،دین یا ضابطے کے پابند نہیں ہیں ،وہ دیکھتاہے کہ سانحہ پشاور میں ننھی کلیوں کو کس بے دردی سے مسل دیاگیا،سانحہ صفورا میں انسانی جانوں پر کس طرح شبخون ماراگیا،سانحہ مِنیٰ میں کتنے ہزار انسان ایک ہی دن میں شاہی انا کی بھینٹ چڑھ گئے ۔

انسان دیکھتاہے کہ ایک طرف تو دینِ اسلام کی تعلیمات کے مطابق حرام مہینوں [ذی قعدہ، ذی الحجہ، محرم اور رجب ]میں جنگ کرنا گناہِ کبیرہ ہے[1] ۔گناہِ کبیرہ یعنی دینِ اسلام نے ان مہینوں میں جنگ کرنے سے روکاہے اور مشرکین مکہ بھی حرام مہینوں میں جنگ روک دیا کرتے تھے  جبکہ آج  دنیائے اسلام  میں خادم الحرمین شریفین کہلوانے والوں  کی ہی قیادت میں انہی حرام مہینوں میں اہلِ یمن پر حملے کئے جارہے ہیں۔

افسوس صد افسوس یہ ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں دنیا بھر میں جو آگ اور خون کا کھیل جاری ہے  وہ خواہ سپاہِ صحابہ،لشکرِ جھنگوی،طالبان یا داعش کے نام پر ہو اور یاپھر گمنام تنظیموں  کے روپ میں۔سعودی عرب  اور امریکہ سے مربوط خون آشام کاروائیوں میں کہیں پر بھی کسی  بھی قسم کے انسانی اصولوں  کا لحاظ نہیں کیاجاتا۔[2]

امریکہ سے تو کسی قسم کا گلہ کرنا ہی بعید ہے البتہ  سعودی عرب بھی امریکہ کے ہی نقشِ قدم پر چل رہاہے۔گزشتہ روز یمن میں   سعودی اتحاد کے طیّاروں نے شادی کی تقریب کے دوران بمباری کر کے28افراد کو  شہید اور 10کو زخمی کردیا۔

مقامِ فکر  یہ ہے کہ ایک تو یہ ماہِ حرام ہے  اورسعودی عرب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ کو روک دینا چاہیے،دوسرے یہ حملہ کسی جنگی کیمپ پر نہیں بلکہ شادی کی ایک تقریب پر کیاگیاہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ دھمار کے علاقے سنبان میں جنگی طیاروں نے ایک گھر کو نشانہ بنایا جس میں شادی کی تقریب جاری تھی۔ جس سے 28افراد ہلاک، 10زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق اور باغیوں کے ٹی وی المصیرہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے حملہ کیا۔ رائٹر کے مطابق مرنے والوں میں تین دولہے بھی شامل تھے۔ تین بھائیوں کی ایک ساتھ شادی ہو رہی تھی ۔ تینوں بھائی دولہا بنے اپنی دلہنوں کا انتظار کر رہے تھے کہ گھر پر میزائل برسا دئیے گئے۔

یمن میں مارے جانے والے ان لوگوں کا پاکستان میں مارے جانے والوں سے  بس اتنا فرق ہے کہ پاکستان میں عوام کو سعودی نواز گروپ اور ٹولے مارتے ہیں اور یمن میں سعودی اتحاد ،یہ کارنامہ انجام دے رہاہے۔

وہ چاہے سعودی خود کش بمبار ہوں یا سعودی اتحاد، کوئی بھی دینِ اسلام کے اصولوں کی پرواہ نہیں کرتا۔ایک عام انسان بھی جب سانحہ مِنیٰ میں  گری ہوئی لاشوں اور افغانستان و پاکستان  اور یمن میں سعودی  دہشت گردوں کے ہاتھوں  بہتا ہوا خون دیکھتا ہے  تو اس کے دل میں یہ خیال ضرور پیداہوتاہے  کہ زمانہ مہذّب ہوگیا ہے،لوگ لکھ پڑھ گئے ہیں،سکولوں،کالجز ، یونیورسٹیوں  اور ذرائع ابلاغ کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے،لوگوں نے تعلیم کو اپنی اوّلین ترجیح بنالیاہے لیکن کاش آلِ سعود بھی تھوڑا بہت دینِ اسلام کو سمجھ لیتے،کسی نہ کسی حد تک اسلامی اقدار اور اصولوں کی پابندی کرتے اور ماہِ حرام میں ہی جنگ سے ہاتھ اٹھا لیتے۔۔۔

تحریر :نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (لاہور) علماء مشائخ کونسل پاکستان کے زیر اہتمام ملک جید علماء و مشائخ عظام کی سانحہ منیٰ پر ایک اہم کانفرنس لاہور مارکو پولو ہوٹل میں منعقدہوئی ،جس میں پیر سید معصوم نقوی سربراہ جمعیت علمائے پاکستان نیازی گروپ،سید ناصر شیرازی مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان،ڈاکٹر امجد چشتی،پیر زادہ علی احمد صابر،پیر سید عثمان نوری،پیر لیاقت علی صدیقی،مفتی سہیل قادری،مفتی عاشق حسین نقشبندی،پیر اختر رسول قادری،پیر اعجاز چشتی،صاحبرازدہ غلام محمد،صاحبزادہ بلال چشتی،علامہ کامران سرفراز،علامہ رائے مزمل،علامہ سید وقارالحسنین نقوی،پروفیسر نثار صفدر ایڈوکیٹ،سید نوبہار شاہ،پیر صیف الرحمان چشتی و دیگر علماء و مشائخ نے شرکت کی،کانفرنس درج ذیل نکات پر اتفاق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا گیا۔

1 ۔سانحہ منیٰ پر سعودی حکومت اپنی ذمہ داری قبول کرے اور نااہلی کے مرتکب حکومتی شخصیات کے خلاف عملی اقدامات اُٹھائے اور اس حوالے سے تمام مسلم ممالک کو اعتماد میں لیں۔
2 ۔سانحہ منیٰ میں سینکڑوں پاکستانیوں کی شہادت وگم شدگی کا معمہ حل کرنے کے لئے حکومت پاکستان ایک خودمختار مملکت کی حیثیت سے سعودی حکومت سے بات کرے اور گمشدہ حجاج کو بازیاب کرکے لواحقین کو مطمئن کرے۔
3 ۔وزیر مذہبی امور سردار یوسف اور ڈی جی حج کو فوری طور پر برطرف کرکے ان کیخلاف سانحہ منیٰ میں حجاج کے ساتھ ناروا سلوک برتنے اور بد انتظامی کے ارتکاب پر مقدمہ درج کیا جائے۔
4 ۔سعودی عرب کے مفتی اعظم و دیگر مفتیان بادشاہت کے دفاع میں جو فتاوے جاری کر رہے ہیں وہ اسلامی اصولوں کی کھلی و صریحاً خلاف ورزی ہے۔
5 ۔حج جیسے مقدس فریضے کے انتظامات میں موجودہ سعودی حکمرانوں کی مسلسل نااہلی اورہر برس وقوع پذیر سانحات اس بات کی غمازی ہیں کہ سعودی بادشاہت اس اہل نہیں کہ خانہ خدا اور اللہ کے مہمانوں کو ان کے رحم و کرم پر چھوڑا جائے،لہذا امت مسلمہ پر مشتمل عالمی حج کمیٹی تشکیل دے کر اس مقدس فریضے کے انتظامات اُن کے سپردکیئے جائیں۔
6 ۔آل سعود خاندان نے 1926 میں برطانیہ کیساتھ مل کر خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کر کے حجاز مقدس پر قبضہ کیا اور رفتہ رفتہ حج جیسے مقدس و متفقہ فریضہ کو کمرشل کر دیا ہے،جو امت کے ساتھ ظلم اور اسلامی اصولوں کے خلاف ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مکہ و مدینہ کو آزاد شہر قرار دیا جائے اور مقامات حج کے نزدیک مکہ و مدنیہ میں کمرشل عمارتوں اور بلند و بالا ہوٹلز کی تعمیر کا سلسلہ روکا جائے تاکہ تاریخی و اسلامی ورثہ و ثقافت محفوظ رہ سکے،مکہ ،مدینہ سمیت دیگر مقامات مقدسہ کو امت مسلمہ کے لئے آزاد شہر قرار دیا جائے،
7 ۔ پیمرا کی جانب سے ذرائع ابلاغ پر اللہ تعالی کے مظلوم مہمانوں کی فریاد کو دبانے کے لئے خودساختہ احکامات کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔
8 ۔سانحہ منی ٰ کے زخمی و شہیدحجاج کے خانوادوں کو سعودی حکومت دیت ادا کرے اور پاکستانی حکومت ان کی دلجوئی کیلئے انہیں سعودیہ بھجوائے تاکہ وہ اپنے پیاروں کی تیمارداری اور تدفین میں شرکت کر سکے
9۔سعودیہ برادر مسلم ملک یمن پر فوجی جارحیت فوری طور پر روکے،اور یمن،شام و دیگر اسلامی ممالک کے حجاج پرپابندی اٹھائے،ہم اس پابندی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (قم المقدس) ایم ڈبلیو ایم قم کے قائم مقام سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزار احمد جعفری کے ساتھ ایم ڈبلیو ایم قم کی کمبائن ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں کمبائن کمیٹی نے قائم مقام سیکرٹری جنرل کوایران میں مقیم پاکستانی طلّاب کو پاسپورٹ کے  کے حوالے سے درپیش مشکلات سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے اپنی سفارشات پیش کیں۔کمبائن کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ  تہران میں قام پاکستان ایمبیسی عرصہ دراز سے پاکستانیوں کو مختلف حیلے بہانوں سے ٹارچر کرتی چلی آرہی ہے۔اس مرتبہ ایمبیسی نے کمپیوٹرائز پاسپورٹوں کا بہانہ بنایا ہوا ہے اور لوگوں کو اذیّت دی جارہی ہے۔ایمبیسی کی طرف سے کمپوٹرائزڈ پاسپورٹ بنائے جانے کے حوالے سے انتہائی سستی اور بے حسی کا مظاہرہ کیا جارہاہے۔

کمبائن کمیٹی نے قائم مقام سیکرٹری جنرل کو اس حوالے سے اپنے آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا۔اس موقع پر قائم مقام سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم کا طرّہ امتیاز ہی مشکلات کو حل کرنا اور قومی مسائل پر آواز بلند کرنا ہے۔انہوں نے کمبائن کمیٹی کی کارکردگی کو سراہااور کہا کہ اسی ہفتے سے پاسپورٹ کا مسئلہ حل کروانے کے حوالے سے عملی اقدامات کئے جائیں۔

اجلاس میں سیکرٹری سیاسیات و ارتباطات عاشق حسین آئی آر اور آفس سیکرٹری مختار مطہری نے بھی تہران میں قائم پاکستان ایمبیسی کی سستی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمبائن ایکشن کمیٹی کے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے گفتگو کی۔اراکینِ اجلاس نے کہا کہ اگر ایمبیسی نے فوری طور پر پاسپورٹوں کا مسئلہ حل نہ کیا تو اس حوالے سے قانونی و سیاسی طور پر اعلیٰ سطح پر تگ و دو کی جائیگی۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ریڈيو اور ٹی وی کے سربراہ اور اہلکاروں سے خطاب میں دشمن کی طرف سے جاری سافٹ ویئر جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن ،عوام کے اعتقادات کو بدلنے اور اسلامی نظام کو اندرونی سطح پر ختم کرنے کی تلاش و کوشش جاری رکھے ہوئے ہے اور اس صورتحال کے پیش نظرقومی ریڈيو اور ٹی وی نیز ذرائع ابلاغ کی ذمہ داری بہت ہی اہم ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: عام طور پر جنگیں عوام کے جذبات و احساسات کو برانگیختہ کرنے اور لوگوں کے درمیان اتحاد اور انسجام کا باعث بنتی ہیں جبکہ سافٹ ویئر جنگ میں ایسا نہیں ہے سافٹ ویئر جنگ میں بڑی ظرافت کے ساتھ عوام میں اختلاف پیدا کیا جاتا ہے اور لوگوں سے انکےاعتقادات کو سلب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اسلامی نظام کے خاتمہ اور استحالہ کے لئے دشمن آج اسی حربے کو استعمال کررہا ہے اور اس عظیم اور ناخواستہ جنگ کا مقابلہ میڈیا اور ثقافتی اداروں کی اہم ذمہ داری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: سافٹ ویئر جنگ صرف ایران کے خلاف ہی نہیں ہے البتہ اس جنگ میں ایران ایک اہم اور حساب شدہ نشانہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دشمن جوانوں کے اندر مایوسی پیدا کرنے اور انھیں انقلاب سے دور کرنے کی تلاش و کوشش میں ہے البتہ اسے اس محاذ پر بھی شکست اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑےگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کی علمی اور سائنسی میدان ترقی اور پیشرفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہمیں اپنے جوانوں کے اندر شوق و نشاط پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور انھیں یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ وہ علاقائي ممالک کا مشاہدہ کریں جو بڑے عرصہ سے امریکہ کے زير اثر ہیں اور امریکہ کی طرفداری اور وفاداری کا عہد کئے ہوئے ہیں ان کی ترقی اور ایران کی ترقی و پیشرفت کا موازنہ کریں اور پھر نتیجہ حاصل کریں کہ امریکہ کے ساتھ رہنے والے ممالک نے ترقی حاصل کی ہے یا امریکہ سے دور رہنے والے ملک نے ترقی اور پیشرفت حاصل کی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایران نے انقلاب اسلامی کی سائے میں خاطر خواہ ترقی حاصل کی ، استقلال اور آزادی ایرانی قوم کو نصیب ہوئی اور آج اسلام اور قرآن کی بدولت ایرانی قوم کو دنیا میں عزت اور سرافرازی حاصل ہے اور دشمن میں مجال نہیں کہ وہ ایران کی طرف ٹیڑھی نگاہ کرکے دیکھ سکے ، ایرانی قوم کو یہ عزت اور پیشرفت اسلامی نظام کے سائے میں ملی ہے۔

وحدت نیوز (قم) عيد مباہلہ كی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمين شعبہ قم نے جشن كا اہتمام كيا جس میں بطور مہمان خصوصی مجلس وحدت مسلمين كے امور خارجہ كے سیکریٹری ڈاكٹر علامہ سيد شفقت حسين شيرازی نے شركت كی اور محفل سے خطاب میں انہوں نے عيد مباہلہ کی اہميت اور اس کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ اور عظمت وفضيلت اميرالمؤمنين وحضرت سيدۃ النساء العالمين اور جوانان جنت كے سرداروں كو بهی دلائل سے اجاگر كيا. اور اپنے خطاب ميں پاكستان سميت جہان اسلام بالخصوص مشرق وسطی كی تازه ترين صورتحال پر روشنی ڈالی.آل سعود اور تكفيريريت كے بهيانک جرائم اور بيگناہ انسانيت كو قتل وغارت كا نشانہ بنانے اور عالم اسلام ميں تباہی  وبربادی پهيلانے اور امريكی واسرائيلی ايجنڈے كو تكميل كرنے كی مجرمانہ كاروائيوں كا بهی تذكره كيا. پاكستان ميں نواز حكومت كی متعصبانہ پاليسی اور عزاداری نواسہ رسول اكرم كو محدود كرنے كی كوششوں اور بيگناہ محبان وطن شيعہ وسنی افراد كے خلاف بے بنياد مقدمات اور بيلنس پاليسی كے تحت گرفتاريوں كی مذمت كی گئ اور مجاہدين اسلام , مقاومين اور ضرب عضب كی كاميابی وفتح يابی اور تمام شہداء اسلام بالخصوص منى كے شہداء كی مغفرت ودرجات كی بلندی اور زخميوں كی جلد شفاءيابی كی دعا بهی کی۔

وحدت نیوز (ٹنڈومحمدخان/سجاول /سکھر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل ان دنوں اندرون سندھ کے تنظیمی دورے میں مصروف ہیں،اس دوران انہوں نے ٹھٹھہ ،ٹنڈومحمد خان اورسکھرمیں خیرالعمل فائونڈیشن شعبہ ویلفیئرمجلس وحدت مسلمین اور ہیت امام حسین کویت کےاشتراک سے تین مساجد کا افتتاح کیااور سندھ کے مختلف اضلاع میں جشن غدیر ومباہلہ کی مناسبت سے منعقدہ عوامی اجتماعات میں خطاب کیا،سجاول میں قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے دست مبارک 29برس قبل افتتاح کی گئی جامع مسجد حسینی کی ازسرنو تعمیر کے بعد دوسری مرتبہ افتتاح علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے دست مبارک سے کیا،اس موقع پرضلعی سیکریٹری جنرل مختار علی دایوسمیت علمائے کرام اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد شریک تھی بعد ازاں علامہ راجہ ناصرعباس نے جشن غدیر کے عنوان سے عوامی اجتماع میں خطاب بھی کیا، علامہ راجہ ناصرعباس نے ٹنڈوغلام حیدرضلع ٹنڈومحمد خان میں ایم ڈبلیوایم کے فلاحی شعبے کی جانب سے تعمیر کردہ مسجدالامام المہدی عج کابھی افتتاح کیا،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے ضلعی سیکریٹری جنرل محب علی بھٹومقامی علمائے کرام اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موجود تھی، مسجد کے افتتاح کے بعد علامہ راجہ ناصرعباس نے کارکنان کی خصوصی گفتگو بھی کی،سکھرمیں نو تعمیر شدہ مسجد السبطین کا افتتاح بھی علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے دست مبارک سے کیا،اس موقع پر ضلعی سیکریٹری جنرل چوہدری اظہر حسن ،علامہ علی بخش سجادی سمیت معززین شہر اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی،بعدازاں علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے قومی وبین الاقوامی صورت حال پر مقامی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس بھی کی،علامہ راجہ ناصرعباس نے بدین کی تحصیل مراد چھلگری میں زیر تعمیر مسجد کے تعمیراتی کا م کا معائنہ بھی کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما یعقوب حسینی اور مہدی عابدی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی کی قیادت میں ایک مرکزی وفد نے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات سے ملاقات کی۔ملاقات میں دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفد نے وفاقی وزیر کو اپنی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سانحہ منیٰ کے الخراش واقعہ میں جو لوگ ابھی تک لاپتا ہیں ان میں ملت تشیع کے گرانقد قدر عالم دین اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنما حجت الاسلام والمسلمین علامہ فخر الدین بھی شامل ہیں۔ایم ڈبلیو ایم نے مختلف ذرائعوں سے ان کے بارے معلومات حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے لیکن ابھی تک مصدقہ اطلاعات تک رسائی حاصل نہیں ہو سکی۔حکومت سے ہماری درخواست ہے کہ ان کے بارے درست معلومات حاصل کرنے کے لیے سفارتی ذرائع اور خارجی تعلقات استعمال کرے تاکہ ان کے اہل خانہ کے اضطراب میں کمی اور ملت تشیع میں موجود ان کے عقیدت مندوں کو سکون حاصل ہو۔وفد نے پنجاب میں ذاکرین و علما پر باپندی لگائے جانے کے حکومتی فیصلے پر اپنے ردعمل سے بھی وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔وفد نے کہا کہ ملت تشیع ایک پُرامن قوم ہے۔ علما اور ذاکرین پر پابندیاں لگا کر حساسیت بڑھائی جا رہی ہے جو حالات کو سنگینی کی طرف لے جا سکتی ہے۔ پنجاب حکومت میں موجود کالعدم جماعتوں سے وابستہ وزراء کی ڈکٹیشن پر عمل کرکے ہماری عزاداری کے پروگراموں کو متاثر کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ حکومت پنجاب کو پہلے بھی ہم نے واشگاف الفاط میں بتایا ہے کہ ایسا کوئی فیصلہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں۔ آپ کے توسط سے اپنا مطالبہ دوبارہ دوہرا رہے ہیں کہ حکومت پنجاب اس فیصلے کو واپس لے اور ایام عزا کے دوران ہمارے روایتی مذہبی پروگراموں میں رکاوٹ کا باعث نہ بنے۔ وفاقی وزیرنے وفد کے اراکین کو یقین دہانی کرائی کہ علامہ فخر الدین کے بارے معلومات حاصل کرنے کے لیے حکومتی ذرائع استعمال کیے جائیں گے اس کے علاوہ پنجاب میں مجالس و جلوس کے حوالے سے آپ کو درپیش مشکلات کے ازالہ کے لیے بھی ہماری طرف سے بھرپور تعاون جاری رہے گا۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی کے علاوہ مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری اور مرکزی سیکرٹریٹ کے معاون مسؤل ارشاد حسین بنگش بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم ملک بھر میں نواسہ رسولؐ کی عزاداری پر کسی قسم کے دباؤ یا پابندی کو برداشت نہیں کریں گے، ملت تشیع اپنے اس آئینی و قانونی حق سے ایک اینچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، پنجاب میں ملت جعفریہ کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے ناعاقبت اندیش حکمران سیاسی انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہیں، علماء کرام و ذاکرین پر ضلع بندیاں ہمیں کسی بھی صورت قبول نہیں، ہم پاکستان کے محب وطن شہری اور یہاں کے باسی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں نہیں رہتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی رہنما مولانا نشان حیدر،، مولانا احسان دانش، علامہ مبشر حسن، عبدللہ مطہری، یعقوب حسینی، عالم کربلائی، علی حسین نقوی، مولانا علی انور جعفری سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ کیتھولک گارڈن کراچی میں ایک پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پنجاب میں دہشتگرد مخالف شیعہ سنی مکتب فکر کو چند مٹھی بھر تکفیری دہشتگردوں کی خوشنودی کیلئے حکومت انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے، پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کو درود و سلام اور عزاداری نواسہ رسولؐ کے خلاف استعمال کر رہی ہے، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں، نواز لیگ کے قائدین سن لیں، اگر ان کا یہ عزاداری مخالف رویہ برقرار رہا، تو ہم ملک گیر احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بھی عزاداروں کو درپیش مشکلات کے حل میں سنجیدہ نہیں، ہم محرم الحرام میں اندرون سندھ سکیورٹی انتظامات سے مطمئن نہیں، سندھ کے ضعیف العمر وزیراعلٰی حکومتی امور چلانے کے اہل نہیں رہے، گذشتہ محرم الحرام میں اندرون سندھ عزاداروں کے خلاف ساڑھے تین سو سے زائد ایف آئی آر درج کیں، ہم ان نااہل حکمران کی سازشوں سے بخوبی واقف ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کا محرم الحرام کے مقدس ایام میں انعقاد افسوس ناک ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن اور اعلٰی عدالتوں سے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ایام عزا کے بعد کروایا جائے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے لاہور میں حالیہ الیکشن میں الیکشن کمیشن کی بے بسی لمحہ فکریہ ہے، نواز حکومت آپریشن ضرب عضب کو خراب کرنے کے در پے ہے، آپریشن میں بیجا حکومتی مداخلت سے تکفیری ایجنڈے کی پروموشن کی جا رہی ہے، سکیورٹی اداروں کو چاہئے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں تکفیری دہشتگرد گروہوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت شیعہ و سنی علماء کرام و ذاکرین کے خلاف مقدمات کو ختم کیا جائے، ورنہ ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا جائے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree