The Latest
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے وحدت میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں متحدہ علما محاذ کے مرکزی رہنما و آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ علامہ مرزا یوسف حسین اور معروف مذہبی شخصیت سید صغیر عابد رضوی سے سرکاری سیکورٹی واپس لینے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت میں موجود کچھ شرپسند عناصر صوبے کے حالات خراب کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں۔ اس وقت ملک بھر میں فعال مذہبی شخصیات ہٹ لسٹ پر ہیں۔ ملت تشیع کے چیدہ چیدہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایسے کڑے اور نازک وقت میں سندھ انتظامیہ کا یہ غیر ذمہ دارانہ اقدام پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف نفرت میں اضافے کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف کالعدم جماعتوں کے رہنما کو حکومت نہ صرف غیر معمولی سیکورٹی مہیا کر رکھی ہے بلکہ انہیں اپنے جلسوں کے ذریعے نفرت اور تعصب پھیلانے کی بھی کھلی آزادی حاصل ہے جب کہ دوسری طرف ملت تشیع کے ان محب وطن افراد کی زندگیوں کے لیے خطرات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعصب انتظامیہ نے ہمارے ان مذہبی رہنماوں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج بھی کیا ہے۔ یہ دونوں مذہبی شخصیات گزشتہ ایک ماہ سے شہر میں موجود نہیں پھر ان پر کسی واقعہ میں ملوث ہونے کا الزام کیسے لگایا جا سکتا ہے۔ علامہ مختار امامی نے سندھ کے وزیر اعلی اور آئی جی سے مطالبہ کیا ہے کہ ان رہنماوں کی سرکاری سیکورٹی فوری طور پر بحال کی جائے بصورت دیگر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی تمام تر ذمہ داری سندھ حکومت اورمتعقلہ انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
وحدت نیوز(لاہور) سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا سیکریٹری سیاسیات لاہور سید حسین زیدی کو ٹیلی فون کامیاب احتجاجی کیمپ کو ایک ماہ مکمل ہونے پر خراج تحسین سید حسین زیدی نے قائد وحدت کی ا ستقامت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ زندہ دلان لاہور اپنے محبوب قائد اور سالار وحدت کے ہر حکم پر لبیک کہتے ہیں اور اس مشن کار زینبی میں ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار ہیں علامہ راجہ ناصر نے سید حسین زیدی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ اور لاہور کے عزیز کارکنوں پر فخر ہے جو ایک ماہ سے اس ظالم اور بے حس حکمرانوں کیخلاف میدان عمل میں حاضر ہیں اور انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب ہم اپنے حقوق ان ظالموں سے لے کر رہیں گے خدا ہمارا حامی و ناصر ہوں۔
وحدت نیوز (مشہد مقدس) شیعہ نسل کشی ہر ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی اورانصاف کے حصول کے لئے تینتیس روز سے اسلام آباد میں جاری مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال کے حوالے سے نمائندہ ولی فقیہ اورامام جمعہ والجماعت مشہد مقدس آیت اللہ سید احمد علم الہدیٰ نے اپنا ایک خصوصی پیغام جاری کیا ہے جو کہ درج ذیل ہے ۔
انا الله و انا الیه راجعون
پاکستانی مظلوم شیعہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے اپنے مظلوم آئمہ اطہار کی سیرت پر چلتے ہوئے ایک نمایاں تحریک کی صورت میں تاریخ رقم کرہے ہیں.پچھلے کئی برسوں سے پاکستانی عزیز قوم کا ظالمانہ قتل عام حکومت کی طرف سے نظر انداز کیا جارہا ہے. یہ حکومت کا انداز اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت پاکستان اور عالمی دھشت گردی کے مقاصد ایک ہیں.حال ہی میں ولادت با سعادت امام حسین ع کے موقع پر پاراچنار میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہونے والے حادثے نے اس حقیقت سے مزید پردے ہٹائے کہ امریکیوں اور سعودیوں کے دہشت گرد ایجنٹ کس انداز سے پاکستانی سیکیورٹی اور عسکری اداروں میں سرایت کر چکے ہیں.حجت الاسلام والمسلمین جعفری (راجہ ناصر عباس جعفری) کی انصاف حاصل کرنے کے لئے دلیرانہ مقاومت اور استقامت قابل تعریف ہے، میں ان کے لیے اور ان کی قیمتی ثابت قدمی کے لیے اس پاک مقام حرم امام رضا ع میں دعا گو ہوں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال34 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔گزشتہ روزآنے والی تیز طوفانی آندھی سے احتجاجی کیمپ مکمل طور پر اکھڑ گیا ۔اس کے باوجود علامہ ناصر عباس ،علامہ حسن ظفر نقوی اور ایم ڈبلیو ایم کے دیگر رہنما اور کارکن اپنی جگہ پر موجود رہے۔مرکزی قیادت نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ بھوک ہڑتال اور لانگ مارچ کوئی سیاسی مقصد نہیں۔ ہم کسی حکومت یا وزیر کو گرانے کے ارادے سے یہاں نہیں بیٹھے بلکہ ہمارا مقصد اپنی قوم پر ہونے والے مظالم اور وطن عزیز کی سالمیت و بقا کے لیے ہونے والی سازشوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہے ۔حکومت جس دن بھی مطالبات پر عمل درآمد کے لیے مذاکرات کی میز پر آ گئی ہم نے اسی روز یہاں سے اٹھ جانا ہے۔علامہ ناصر عباس نے ملک بھر میں ایم ڈبلیو ایم کے تمام ضلعی و صوبائی دفاتر کو لانگ مارچ کے حوالے سے تیاریاں تیز کرنے کی ہدایات جاری کر دیں ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ حکومت ہماری مشکلات سے دانستہ طور پر انجان بنی بیٹھی ہے۔ہماری یہ کوشش ہے کہ ہمارے مطالبات پر امن انداز میں تسلیم کر لیے جائیں لیکن حکومت قومی اداروں اور عوام کو آپس میں الجھاناچاہتی ہے۔تصادم کی راہ ہمارا شعار نہیں۔ ہم پرامن جدوجہد کے قائل ہیں اور آخر دم تک آئینی و قانونی حق کا استعمال کرتے رہیں گے۔ نیشنل ایکشن پلان کا استعمال ملک بھر میں بالعموم اور پنجاب میں بالخصوص ملت تشیع کو دبانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔پارہ چنار اور گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوں کو ان کی ذاتی جائیدادوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ملت تشیع کو ٹارگٹ کنلگ اور ریاستی مظالم کا سامنا ہے۔پوری قوم ملک کر اس حکومتی بربریت کے خلاف آواز بلند کرے گی۔عید کے فورا بعد لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام ضلعی و صوبائی کابینہ کو کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں تنظیمی سرگرمیوں کو مزید فعال کریں تا کہ ہر گلی کوچے کے لوگ اس بھوک ہرتال کے اسباب سے آگاہ ہوں۔ہماری قومی طاقت کے سامنے موجودہ حکومت کو بالآخر گھٹنے ٹیکنے پڑیں گے۔ نون لیگ جس مغالطے میں مبتلا ہے وہ اس کو ڈبو کر رکھ دے گا۔ موجودہ حکومت زمینی حقائق کو مدنظر رکھنے کی بجائے حاشیہ برداروں کی آرا پر عمل کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت ہے۔ حکومت کی طرف سے شیعہ جماعت کے ساتھ یہ متعصبانہ رویہ نون لیگ کی سیاسی حیثیت کو خاک میں ملا کر رکھ دے گا۔
عید کے بعد ناکام اور نااہل حکومت کیخلاف دما دم مست قلندر ہو گا، شیعہ سنی متحد ہیں، صاحبزادہ حامد رضا
وحدت نیوز (لاہور) شاہ پور کانجراں لاہور میں صاحبزادہ معاذ المصطفیٰ قادری کی رہائش گاہ پر افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے سُنّی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ کرپٹ سیاسی نظام کو آخری دھکا دینے کا وقت آ گیا ہے، عید کے بعد ناکام اور نااہل حکومت کیخلاف دما دم مست قلندر ہو گا، شیعہ سنی تصادم کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پنجاب بجٹ مایوس کن اور غریب دشمن ہے، واشنگٹن اور دہلی پاکستان دشمنی میں متحد ہو چکے ہیں، وقت آگیا ہے کہ پاکستان امریکہ کیخلاف دو ٹوک مؤقف اپنائے، افغان باڈر پر اپنی حدود میں گیٹ لگانا پاکستان کا قانونی حق ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ حکومت نے وزارت خارجہ کو 2 بابوں کے حوالے کر رکھا ہے جو ہر وقت آپس میں لڑتے رہتے ہیں، مستقل وزیر خارجہ کی عدم تقرر سے حکومت کی غیر سنجیدگی ظاہر ہو رہی ہے، امریکہ میں فائرنگ کے واقعہ سے یورپ اور امریکہ میں مقیم مسلمانوں کے مسائل میں اضافہ ہو گا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ شام اور عراق میں اہل بیت اور صحابہ کے مزارات کی بیحرمتی کرنے والے خوارج ہیں، نواسی رسول سیدہ زینبؑ کے مزار کی بیحرمتی نا قابل برداشت ہے، ہمارے حکمران دولت کے پجاری اور اقتدار کے بھوکے ہیں، حکمران اشرافیہ کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ قومی مفاد کے تابع نئی خارجہ پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، نظام زر و ظلم آخری سانسیں لے رہا ہے، غریب اور محروم طبقات اپنے حق کیلئے عید کے بعد سڑکوں پر نکلیں گے، حکومت نے 3 سالوں میں عوام کا کوئی مسئلہ حل نہیں کیا، انتخابی وعدے پورے نہ کرنے والوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے اعلیٰ اختیاراتی ادارے شوریٰ عالی نے علامہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال اور لانگ مارچ تحریک کے فیصلے کی متفقہ طور پر توثیق کر دی ہے اور مرکزی کابینہ کو لانگ مارچ کی جزیات طے کرنے کا اختیار دیدیا ہے۔ علامہ شیخ حسن صلاح الدین کی زیرصدارت ایم ڈبلیو ایم کی شوریٰ عالی کا اجلاس مرکزی دفتر اسلام آباد میں ہوا جس میں علامہ ناصر عباس جعفری کی مظلوموں کے حق میں کی جانے والی بھوک ہڑتال اور حکومت کو مذاکرات کی ٹیبل پر لانے کیلئے لانگ مارچ کے اقدام کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں علامہ سید حسن ظفرنقوی، علامہ ناصر عباس جعفری، ناصر عباس شیرازی، علامہ ہاشم موسوی، علامہ جواد ہادی، نثار عابدی، آغا رضا، علی رضا بھٹی، مرکزی صدر آئی ایس او سمیت دیگر شوریٰ عالی کے ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں شوریٰ عالی نے علامہ ناصر عباس کی گرتی ہوئی صحت پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ علامہ ناصر عباس کی صحت کے حوالے سے کچھ بھی ہوا تو اس کی ذمہ دار مرکزی حکومت ہوگی۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ مظلوموں کے آئینی و قانونی مطالباب کو تسلیم کرے۔ شوریٰ عالی نے کہا کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے حکومت مذاکرات کی ٹیبل پر آئے اور مطالبات پر عملدرآمد شروع ہو۔ یہ تحریک مظلوموں کی تحریک ہے جسے کامیابی سے ہمکنار کرانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں ہونے والے شوری عالی کے اہم اجلاس میں مولانا حسن ظفر نقوی اور برادر ناصر عباس شیرازی کو مجلس وحدت مسلمین کا مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل نامزد کردیا ہے جبکہ مولانا احمد اقبال رضوی کا نام پہلے ہی ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے لیے اعلان کیا جا چکا تھا جو کہ سیکریٹری جنرل کی عدم موجودگی میں قائمقام سیکریٹری جنرل کی ذمہ داریاں بھی انجام دینگے ۔ واضح رہے کہ شوری عالی نے مجلس وحدت مسلمین کے تمام نامزد اراکین مرکزی کابینہ کے ناموں کی توثیق کردی ہے ۔
وحدت نیوز (کویت) کویت میں مقیم پاکستانی شیعہ کمیونٹی کے ایک نمائندہ وفد نے سفیر اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب غلام دستگیرسے ملاقات کی اور پاکستان میں موجودہ صورتحال خصوصا شیعہ نسل کشی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کی قیادت جناب سید شہباز شیرازی نے کی جبکہ پارچنارسے جناب سید شبیر حسینی،گلگت بلتستان سے جناب غلام عباس عسکری اور کراچی سے جناب ظفرعباس نقوی نے کمیونٹی کی نمائندگی کی جبکہ اس موقع پر پیغام وطن ڈاٹ کام کے چیف ایڈیٹر خلیل الر حمن بھی موجود تھے
سفیر اسلامی جمہوریہ کو اسلام آباد میں قائدوحدت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی 33 روزہ بھوک ہڑتال سے متعلق آگاہ کیا گیا اور انکی توجہ دلائی گئی کہ ہماری قیادت نے پرامن احتجاج کا راستہ اختیار کیا ہے لیکن افسوس اس امر کا کے کہ حکومتی مشینری نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر اسے نظرانداز کیے ہوئے ہے۔ ہم کویت میں موجود مومنین کی طرف سے بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ سفیرصاحب اس میں دلچسپی لیکر وہ قابل عمل مطالبات جو کہ ہماری قیادت نے اٹھائے ہیں حکومتی ذمہ داران تک پہنچائے جوکہ انہوں نے وعدہ کیا۔ آخرمیں سفیر اسلامی جمہوریہ پاکستان کویت جناب غلام دستگیر کو متعدد مومنین کی طرف سے دستخط شدہ مطالبات پر مشتمل یادداشت پیش کی گئی۔
جس میں کہا گیا ہے کہ سمندر پاررہنے والے کویت میں مقیم پاکستانی اپنے معززسفیرکےذریعے وزارت خارجہ پاکستان اسلام آباد اور انکے توسط سے وزیراعظم پاکستان جناب محمد نواز شریف صاحب سے اپنے عزیزوں اور پیاروں کی حالت زار پر توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں کہ ہمارے بھائی اور ھمارے بیٹے پاکستان کے مختلف علاقوں میں قتل کئے جارہے ہیں۔ مذہبی فرقہ وارانہ بنیادوں پر پاکستانی ہی قتل ہورے ہیں۔ وطن عزیز جو کہ اسلامی رواداری کا قلعہ تھا فرقہ ورانہ تعصب اور عدم اعتدال کی آماجگاہ بنتا جارہا ہے۔ حالانکہ خطے کے تمام اسلامی ممالک میں مختلف ادیان و مذاہب کے لوگ رھتے ہیں اور ریاستیں اپنے تمام شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داریاں بخوبی اداکررہی ہیں۔ کویت اسکی ایک بہترین مثال ہے۔ حکومت کی رٹ موجود ہے اور کسی بھی ایک فرقے کوکسی دوسرے پرامن فرقے کیخلاف چڑھ دوڑنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
جبکہ ہمارے ملک میں صورتحال بظاہر کنٹرول سے باہر نظر آرہی ہے۔ آئے روزقوم کے بچے بچیاں یا تو قتل اور یتیم ہورہے ہیں۔ بعض علاقوں میں تو تعلیمی سہولت خطرے سے خالی نہیں رہی ہے۔ جوکہ ان خطوں کو جہالت اور نتیجتاً عدم برداشت اور شدت پسندی کی طرف لے جارہی ہے۔
ہمیں یہ یقین ہے کہ ہماری سیاسی قیادت مخلصانہ کوشش کرے تو اس دہشتگردی اور فرقہ واریت پر کہ جو عفریت بے ہنگام بن چکا ہے ،پر قابوپایا جاسکتاہے۔ ریاست کی رٹ قائم کرکے بلاتفریق قاتلوں اور دہشتگردوں اور انکے سرغنوں کو لگام دی جاسکتی ہے اور دہشتگردی سے پہلے اس کے خطرے کو بھانپ کر اس سازش کو بے نقاب اور اسکے تمام کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جاسکتاہے اور اسطرح تمام پاکستانی سکھ کا سانس لے سکتے ہیں۔
ہم امید کرتے ہیں کہ جناب سفیرہمارے مطالبات اور تجاویز صاحبان اقتدار تک پہنچائیں کیونکہ یہ ملت تشیع کی مشترکہ آواز اور ایک مدبر قائد جو کہ جناح کے پاکستان کے حصول کیلئے اسلام آباد میں 34 روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں انکے بھی یہی مطالبات ہیں۔ حکومت سے ہم مطالبہ کرنا چاھتے ہیں کہ پرامن احتجاج پر توجہ دےکر معاشرے میں جمہوری روایات کو زندہ رکھیں اور عمدا ًاس پرامن اور پرخلوص جدوجھدکو نظرانداز کرکے معاشرے میں مایوسی اور عدم برداشت کا پیغام نہ دیں۔
وحدت نیوز(گلگت ) دہشت گردی کے ناسور کا علاج کم قیمت پر ممکن ہے لیکن نااہل حکمرانوں کی جانبداری نے اس کاعلاج ناممکن بنادیاہے ۔دہشت گردی کے خلاف سالہا سال سے قربانیاں دینے کے باوجود ملک میں امن کا قائم نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے ، اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ روکنا شاید حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں۔مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی کوارڈینٹر خواہر سائرہ ابراہیم نے کہا ہے کہ ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ پر حکومت تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے اور مٹھی بھر دہشت گردوں کو لگام دینے میں حکومت کی کوئی دلچسپی نظر نہیں آرہی ہے۔وہ آج یوم سیاہ کے موقع پر خواتین ونگ کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کے خلاف نکالی جانیوالی ریلی کے شرکاء سے خطاب کررہی تھی۔انہوں نے کہا کہ مظلوموں کے حامی و ناصر علامہ راجہ ناصر عباس حکمرانوں کی دوغلی پالیسی کے خلاف ایک مہینے سے بھوک ہڑتال کئے ہوئے ہیں اور حکومت روایتی بے حسی کا مظاہر کررہی ہے جو اس ملک کے ہزاروں شہداء کے خون کی تضحیک ہے ۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں کی بھوک ہڑتال سیاست چمکانے کیلئے نہیں بلکہ بے حس حکمرانوں کو جھنجوڑنے اور دہشت گردوں سے اس ملک کو پاک کرنے کی غرض سے ہے۔ہمیں اس ملک کے اسی ہزاربے گناہ شہیدوں کی حمایت حاصل ہے ،ہم دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے جوانوں کے پیغام کو قریہ قریہ پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب اس مادروطن کے عوام بیدار ہونگے اور ملک کو بد امن بنانے والوں اور قومی خزانے سے ہاتھ صاف کرنے والوں کا احتساب کرینگے اور ایک فلاحی ریاست کی تعمیر کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پرامن کو کمزوری سمجھنے والے احمق ہیں عید کے بعد پرامن لانگ مارچ سے حکمرانوں کی نیندیں اڑ جائینگی۔انہوں نے مزید کہا کہ گلگت میں شیعیان علی پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے ہماری زمینوں پر قبضے کئے جارہے ہیں ہمارے جوانوں پر بلاجواز مقدمات قائم کرکے جیل کی سلاخوں میں دھکیل دیا گیا ہے۔دوسری طرف سانحہ مئی 1988 سے تاایندم شیعیان علی کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں کو گرفتار کرنے کی بجائے انہیں ترقیاں اور انعامات سے نوازا گیا ہے۔اگر زیادتیوں کے یہ سلسلے جاری رہے تو ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگا اور حکمرانوں کی نابودی تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
وحدت نیوز(لاہور) انصاف کے حصول کے لئے گذشہ ایک ماہ سے جاری علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بھوک ہڑتال کی حمایت میں مجلس وحدت مسلمین کا لاہور پریس کلب پر احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ کو ایک ماہ مکمل ہو گیا ،گرمی کی شدت اور روزے کے باوجود بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت،لانگ مارچ کے لئے رابطہ مہم شروع ،مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ مبارک موسوی کا شرکاء سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد مستحکم اور دہشت گردی سے پاک پاکستان کے لئے ہیں،ملت جعفریہ پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس قوم نے سیاچن اور کے ٹو کے سے لے کر گوادر تک مادر وطن کی حفاظت کے خاطر جانی و مالی قربانیاں دی ،لیکن بدقسمتی سے اس ملک کے حکمرانوں اور اشرافیہ نے اس غیور ملت کے ساتھ ہمیشہ سے غداری کی،ملک بھر میں ہماری نسل کشی دراصل ہمیں حب الوطنی کی سزا دی جارہی ہے،ہماری قوم نے ہمیشہ ملکی سلامتی کو مقدم سمجھا کسی ملک دشمن ایجنسی کے ایجنٹ نہیں بنے،ہم نے ہمیشہ آئین و قانون کا احترام اور شدت پسندی اور فرقہ واریت کیخلاف عَلم بغاوت بلند کی،پاکستان کے ریاستی اداروں اور حکمرانوں نے جس گروہ کی تربیت کرکے کے اس قوم پر مسلط کیا آج اس کا خمیازہ حکومت ریاستی ادارے سمیت پوری قوم بھگت رہی ہے،علامہ مبارک موسوی کا کہنا تھا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری پاکستان کی معیشت اور ترقی کی شہ رگ ہے ،ہم اس میں رکاوٹ بننے والی قوتوں کو ملک کا دشمن سمجھتے ہیں،اقتصادی راہ داری میں سب سے بڑی رکاوٹ دہشت گرد گروہ کیساتھ ساتھ سیاسی اشرافیہ بھی ہے،جو اس ملک کی تعمیرو ترقی سے زیادہ اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں،انہوں نے کہا کہ پنجاب دہشت گردوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے،جنوبی پنجاب دوسرا وزیرستان بن گیا ہے،لیکن پنجاب کے بدمست حکمران لوٹ کھسوٹ اور انتقامی کاروائیوں میں مصروف ہیں،بھوک ہڑتالی کیمپ میں دعائے کمیل کی محفل سے قاری افضل ایمانی اور علامہ حسن ہمدانی نے بھی خطاب کیا۔