The Latest

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے علامہ امین شہیدی کے جھوٹے مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کو حکومتی بیلنس پالیسی کا نتیجہ قرار دیا ہے ، انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ علامہ امین شہیدی کے خلاف بلاجواز اقدام ریاستی امن وامان کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا، ریاست دہشت گردوں اور امن پسند وں میں فرق کرے، علامہ امین شہیدی کی اتحاد امت کیلئے کاوشیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، علامہ امین شہیدی کا بال بھی ٹوٹا تو ذمہ دار نواز حکومت ہو گی، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کارکنان کو صبر وتحمل کا دامن تھامے رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی قسم کے اشتعال میں آنے کی ضرورت نہیں ہم قانون جنگ قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے لڑیں گےاور فتح یقیناً حق وسچ کی ہوگی۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے علامہ امین شہیدی کےخلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر مجلس وحدت مسلمین کے تمام مرکزی رہنماوں سمیت صوبائی سیکریٹری جنرل جن میں سیکریٹری جنرل صوبہ پنجاب  علامہ عبدالخالق اسدی، سیکریٹری جنرل صوبہ سندھ علامہ مختار امامی، سیکریٹری جنرل صوبہ خیبر پختونخواہ علامہ سبطین حسینی، صوبائی سیکریٹری جنرل بلوچستان علامہ مقصودڈومکی،صوبائی سیکریٹری جنرل گلگت بلتستان علامہ نیئر عباس مصطفویٰ  اور  سیکریٹری جنرل ریاست آزاد جموں کشمیرعلامہ تصور جوادی نے اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے سوشل میڈیا پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر جاری اپنے پیغام میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی کے انسدادی دہشت گردی عدالت کی جانب سے راجہ بازار سانحے کے جھوٹے مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پرشدید درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علامہ امین شہیدی کے وارنٹ گرفتاری تکفیری اقلیت کو خوش کرنے کی کوشش ہے،علامہ امین شہیدی اتحاد امت کے داعی اور شیعہ سنی وحدت کے سرخیل ہیں ، انہیں راجہ بازار کے واقعے میں ملوث قرار دے کر ن لیگ کی حکومت کالعدم تکفیری عناصرکے زخمیوں پر مرہم رکھنے کی کوشش کررہی ہے، جس کی ہم پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ضلع ملیر  کے سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی نے وحدت ہاوس ملیر سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ علامہ امین شہیدی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنا نواز حکومت کی انتقامی پالیسی کا نتیجہ ہے، علامہ امین شہیدی کا جرم فقط تکفیریت  کو چیلنج کرنا، اتحاد امت کی جدوجہد اور عزاداری سید الشہداء کے خلاف میڈیا ٹرائل کا مقابلہ کرنا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ علامہ امین شہیدی نا فقط اہل تشیع بلکہ ہزاروں اہل سنت عوام کی بھی دل کی آواز ہیں اور اگر اس آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تو نتائج اچھے نہیں ہو نگے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد ) ملک میں سیاسی عدم استحکام اوردہشت گردی سمیت تمام بحران ہمارے حکمرانوں کے اپنے پیدا کردہ ہیں۔ملک میں سرگرم تکفیری گروہوں اور عسکری لشکروں کو مختلف حکومتوں نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پروان چڑھایا اور پھر یہی مذموم عناصر ملک دشمن بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر وطن عزیزکی تباہی و بربادی کا باعث بنے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ مسالک کے نام پر ہمیں ٹکروں میں تقسیم کیا گیا تاکہ پاکستان کے باوفا باسی ایک قوم کی شکل میں یکجا نہ ہو سکیں۔ہمیں اپنی اتحاد و یکجہتی سے اس فکر کو شکست دینا ہو گی۔ اس ملک کے حکمران نا اہل اور عوامی ضروریات سے بے فکر ہیں۔انہیں ترجیحات کے تعین کا بھی ادراک نہیں یہی وجہ ہے کہ توانائی میں کمی ،ڈیموں کی تعمیر جیسے دیگراہم امورکو مسلسل نظر انداز کیا جا ررہا ہے۔ملک میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں ضرب عضب کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ملک کو دہشت گردی کے سرطان سے نجات دلانے کے لیے اس آپریشن کو مکمل کیا جانا انتہائی ضروری ہے۔آخری دہشت گرد کے خاتمے تک اسے جاری رہنا چاہیے۔ان اداروں کے خلاف بھی فوری آپریشن کی ضرورت ہے جو دہشت گردوں کی فکری رہنمائی کرتے ہیں۔ جب تک ان انتہا پسندانہ نظریات کو سختی سے کچلا نہیں جاتا تب تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایشائی ریاستوں کو متحد ہو کر سعی کرنا ہوگی۔عالمی دہشت گرد تنظیم داعش دراصل طالبان کا جدید ورژن ہے جسے اضافی خوبیوں کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے۔ ان اسلام دشمن طاقتوں کا پنپنے کا موقع نہ دیا جائے جومذہب کا لبادہ اوڑھ کر دین اسلام کی تصویر ایک دہشت ناک مذہب کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔تاکہ اقوام عالم کے سامنے اسلام کے تشخص کو تباہ کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ جو بھی حکومت ملک کے مفاد کے لیے کام کر ے گی ہماری طرف سے اسے مکمل حمایت حاصل ہو گی۔جو شخص یا جماعت پاکستان پر چڑھائی کے لیے نیٹو فورسز کو دعوت دیتی ہے اس محب وطن نہیں کہا جا سکتا ۔ نیٹو فورسزاسلام دشمن طاقت کے نام ہے اور اس کی حمایت کرنے والے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔علامہ ناصر نے کہا کہ پنجاب پولیس صوبائی حکومت کے عسکری ونگ کے طور پر فرائض سر انجام دے رہی ہے جسے شیعہ سنی قوتوں کے خلاف کاروائی کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ایمپلی فائر ایکٹ کے تحت درود و سلام پڑھنے والوں پر شیڈول فور لاگو کیا جا رہا ہے جب کہ دہشت گرد عناصر دندناتے پھر رہے ہیں۔پنجاب حکومت شیعہ سنی افراد کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا چھوڑ دے۔اس طرح گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کے خلاف ملک دشمن سرگرمیوں جیسے سنگین الزامات کے تحت جعلی پرچے کاٹے جا رہے ہیں جو سراسر زیادتی، تعصب اور غیر آئینی ہے۔ ہم اس انتقامی کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید عارف حسینی شیعہ سنی وحدت کے داعی تھے۔ انہیں استعماری طاقتوں نے سازش کر کے شہید کرا دیا ۔ قوم کے اس باوفا بیٹے کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ۹ اگست کو شہید حسینی کی ستائیسویں برسی منائی جا رہی ہے۔جس میں ملک کے تمام شہد ا کو سلام پیش کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج مجید اعوان نے مفتی امان اللہ قتل کیس میں کاونٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کومجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل  علامہ امین شہیدی سمیت مزید دو افراد کو فوری گرفتار کرنے کا حکم جاری کیاہے ، اطلاعات کے مطابق پنجا ب حکومت کی ایما پر یہ حکم جاری کیا گیا ہے، تفصیلا ت کے مطابق جامعہ تعلیم قرآن کےمہتم اور سانحہ عاشورہ راولپنڈی کےماسٹر مائنڈ مفتی امان اللہ قتل کیس کے سلسلے میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے علامہ امین شہیدی ،اشتیاق حسین اور کلب عباس کے وارنٹ گرفتاری جاری کیئے ہیں اور کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کا حکم دیا ہے کہ ملزماں کو فوری گرفتا رکیا جائے۔

علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے علامہ امین شہیدی کے جھوٹے مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کو حکومتی بیلنس پالیسی کا نتیجہ قرار دیا ہے ، انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ علامہ امین شہیدی کے خلاف بلاجواز اقدام ریاستی امن وامان کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا۔

وحدت نیوز (سکردو) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف احتجاج کرنے اور آواز بلند کرنے کے جرم میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت ڈویژن کے صدر جمال حیدر اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت کے متعدد رہنماوں کی گرفتاری کے خلاف منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت انتقامی سیاست پر اتر آئی ہے اور چاہتی ہے کہ ایسے ایشوز کھڑا کر کے اپنے سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگائے اور کچل دے۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے مظلومین کی حمایت کو دہشتگردی سے تعبیر کرنا اور ریلی کے مقررین کی گرفتاری انتہائی شرمناک عمل ہے۔ گلگت بلتستان میں صوبائی حکومت امن کو تباہ کرنے کے درپے ہے عوام ہشیار رہیں اور بھائی چارے کی فروغ اور امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ جارحیت اور ظلم و بربریت جہاں پر بھی ہو ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔ ہم دنیا بھر کی طرح پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف پاکستان آرمی کیساتھ کھڑے ہیں۔ ہمیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ جب ساری جماعتیں دہشتگردوں سے نرم گوشہ رکھتی تھیں اور ان ملک دشمن عناصر سے مذاکرات کا رٹ لگا رہے تھے تو اس وقت پاکستان آرمی کی نظریاتی اور اخلاقی معاونت کرنے والی جماعت مجلس وحدت مسلمین ہے۔ آج صوبائی حکومت سمیت کوئی بھی حکومت ہمیں کمزور کرنے اور کچل دینے کے در پے دراصل اسی جرم میں اور اس سبب سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں سے نرم گوشہ رکھنے والوں کو واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ آپریشن ضرب عضب سمیت دہشتگردوں کے خلاف اٹھائے جانیوالے پاکستان آرمی کے ہر اقدام کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ہم ملک میں فوجی عدالتوں کو بھی خیر مقدم کرتے ہیں اور دہشتگردوں کے خلاف ملکی سا لمیت کے لیے ہمیں اول صف میں پائیں گے۔ ہماری ان تمام سرگرمیوں کے باوجود ہمارے رہنماوں پر دہشتگردی کا مقدمہ بنانا شرمناک عمل ہے۔ وہ جو ملک سے سب سے زیادہ دہشتگردوں کے مخالف کھڑے ہیں اور دہشتگردوں کی طرف سے جن کو سب سے زیادہ خطرات انہی کیخلاف ایسے مقدمات ناقابل برداشت ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ صوبائی حکومت ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے رہنماوں کے خلاف درج بلاجواز مقدمات کو واپس لے کر فوری طور پر رہا کرے بصورت دیگر ہم احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سالمیت اور استحکام کے لیے پاکستان آرمی کی کاروائیاں لائق تحسین ہے، پاکستان آرمی نے دہشتگردوں کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے، ہم پاکستان آرمی کے ان اقدامات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور انکے عزائم میں کامیابی کے لیے دعا گو بھی ہیں۔

وحدت نیوز (ملتان) گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین اورامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے گرفتار بے گناہ رہنماؤں کی رہائی کے لیے ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی،ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی،آئی ایس او پاکستان کے مرکزی نائب صدر سرفراز حیدر، ڈویژنل صدر ڈاکٹر قمر علی رضا،قاسم جعفری، میثم جعفری ، محمد عباس صدیقی،مہر سخاوت علی، دلاور عباس زیدی اور دیگرنے کی۔ مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس او کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں گرفتار رہنما غلام عباس ، جی بی اسمبلی کے اُمیدوار مطہر عباس اور آئی ایس او گلگت کے ڈویژنل صدر جمال حیدر کی گرفتاری نواز حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ ہے، ہم پاکستان کے پُرامن شہری ہیں اور اپنے حقوق کی آواز بلند کرنا پاکستان کے ہر شہری کا حق ہے، گلگت میں یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنا ہمارا حق ہے، ہم پاک فوج اور قومی سلامتی اداروں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ کار وزیرستان سے بڑھا کر ملک کے دیگر علاقوں میں بنائے گئے وزیرستان کا بھی خاتمہ کیا جائے۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی نائب صدر سرفراز حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت میں گرفتار کیے گئے رہنماؤں پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ہیں جن کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، پوری دنیا جانتی ہے کہ ہم نے ہر ظلم کے خلاف اور ہر مظلوم کے حق میں آواز بلند کی ہے، گلگت بلتستان کی حکومت نے دہشتگردوں کے دباؤ میں بے گناہ رہنماؤں کو پابندسلاسل کررکھا ہے، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنماعلامہ اقتدار نقوی نے وفاقی اور جی بی غکومت سے مطالبہ کیا کہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما غلام عباس، مطہر عباس اور آئی ایس او کے ڈویژنل صدر جمال حیدر کو فی الفور رہا کیا جائے، ورنہ احتجاج کا دائرہ پورے ملک میں پھیلا دیا جائے گا۔ اس موقع پر رہنماؤں نے گلگت بلتستان حکومت کے خلاف اور پاک فوج کے حق میں نعرے بازی کی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے سیکریڑی سیاسیات کامران حسین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گوادر کاشغر روٹ کی تعمیر بلوچستان سے کی جائے تو اس سے عوام میں احساس محرومی ختم کرنے میں مدد کے ساتھ یہاں پر روزگار کے بہترین مواقع میسئر آئیں گے۔ اس لیے ہم امید رکھتے ہیں کہ حکومت ملک کے بہترین مفاد میں اس منصوبے پر جلد کام کروائیں گے۔ اس منصوبے کو کاشغر سے گوادر تک محض ایک راہداری کے طور پر نہ دیکھا جائے بلکہ اس سے ایک نئی دنیا تعمیر ہورہی ہے۔ جو ترقی یافتہ دنیا ہے جس میں ہر چیز بدل کر رہ جائیگی۔ سماج کا ارتقائی عمل معیشت سے جڑا ہوا ہے۔ جن علاقوں سے یہ راہداری گزرے گی وہاں کے سماجی اور معاشی حالات کے ساتھ ساتھ اخلاقیات اور سماجی اقدار میں بھی تبدیلیاں رونما ہونگی۔ ان علاقوں کی پسماندگی دور ہوگی۔ لوگوں کو روزگار ملے گا۔ معیشت ترقی کرے گی۔ موجودہ سیاسی اور اقتصادی اجارہ داریاں ختم ہونگی۔ سماجی اور معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ سیاسی تبدیلیاں بھی رونما ہونگی۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ جن قوتوں نے دہشت گردی کے نیٹ ورکس بنائے ہوئے ہیں وہ بھی ٹوٹ جائیں گے۔

ان کا مذید کہنا تھا کہ اس منصوبے سے پاکستان کے سیاسی حرکیات بھی یکسر تبدیل ہو جائیں گے۔ پاکستان کو یہ موقع پہلی مرتبہ میسئر آیا ہے۔ ہماری جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے یہاں چین چھیالیس ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کر رہاہے یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان کے مفاد میں ہے بلکہ چین کے مفاد میں بھی ہے۔ ہماری سیاسی قیادت کو اس بات کا بھی ادراک رکھنا چاہیے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے سے ایک نئی دنیا تخلیق ہورہی ہے۔ یہ خوشحال ، ترقی یافتہ، پر امن اور جمہوری معاشرے والے دنیا ہوگی۔ پرانی اقتصادی اور سیاسی اجارہ داریوں کا خاتمہ ہوگا۔ دہشت گرد اور مافیا گروپس سے وابستہ مخصوص مفادات نہیں رہینگے۔ ہماری حکومت اور سیاسی قیادت کو چاہیے کہ وہ نہ صرف اس منصوبے کو متنازع نہ بنائے بلکہ تمام تر اختلافات کو اپنے عظیم تر قومی مفاد میں بھلا دیں۔

وحدت نیوز (سکردو) پاک چائنہ اقتصادی کوریڈورمیں گلگت بلتستان کی حیثیت کو یکسر نظر انداز کیا گیاہے،حسب روایت اس عظیم منصوبے کے ثمرات سے اس خطے کے عوام کو محروم رکھنے کی سازش کی جارہی ہے،مرکزی حکومت کے ترجیحی منصوبوں میں سے کوئی ایک منصوبہ بھی گلگت بلتستان میں نہیں رکھا گیا،جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ موجودہ حکومت اس خطے سے مخلص نہیں ہے،ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما ڈاکٹر کاظم سلیم نے وژن 2020کے زیراہتمام اسلام آباد میں منعقدہ سیمیناربعنوان ’پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبہ اور پاکستان کامعاشی مستقبل ‘کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر طلباءوطالبات سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات سمیت صحافیوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا کلیدی اسٹیک ہولڈر خطہ ہے، لہٰذادوسرے صوبوں سے پہلے ہمارے مفادات کا خیال رکھا جانا ضروری ہے،اس قومی منصوبے کو تمام پاکستانیوں کیلئے یکساں طورپر مفید بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ہمیں دیوار سے لگانے کا ذعم باطل ذہنوں سے نکال دیا جائے،کیوں کے ہمارے حقوق کا خیال رکھے بغیر کوئی بھی منصوبہ قابل عمل نہیں ہوگا،اس لئے ہمارے پالیسی ساز اداروں کوچاہیئےکہ اس عظیم اقتصادی منصوبے کے اجراءمیں  گلگت بلتستان کےساتھ عدل وانصاف کے تقاضوں کو پورا کریں ،تاکہ بغیر کسی رکاوٹ کے یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔

ڈاکٹر کاظم سلیم نے مزید کہا کہ اقتصادی کوریڈور کی بروقت تکمیل سے نا فقط ہماری بیمار معیشت کا سنبھلنے کا موقع ملے گا بلکےبین الاقوامی سطح پر پاکستان کی اہمت میں بھی اضافہ ہوگا،کیونکہ عالمی سطح پر ابھرتی ہوئی چینی معیشت کو پاکستان کے زریعے مشرق وسطیٰ ، یورپ اور ایشیائی ممالک تک رسائی دینے میں ہمارا کرداربنیادی سہولت کارکا ہوگا،انہوں نےبھارتی حکمرانوں اور میڈیا کی جانب سےاس منصوبے کے خلاف جاری منفی پروپگنڈے کی جانب اشارہ کرتےہوئے کہا کہ ہندوستان کو اس منصوبے سے ایک مضبوط اقتصادی پاکستان کا مستقبل دکھائی دے رہا ہے اس لیئے ان کی چیخیں نکلنا فطری ہیں ، انہوں نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے بعض ذمہ دار افراد کے بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ چند افراد گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کو لے کے دانستہ یا نا دانستہ بھارتی موقف کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ،ان افراد کو چاہئے کہ حقیقت پسندانہ موقف اپنائیں ، انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کا تعین کرتے وقت اگر یہاں بسنے والے عوام کی امنگوں کا خیال نہ رکھا گیا تو اس حساس علاقے میں ایسی سنگین نفرت وعداوت جنم لے گی جو کسی صورت قابل تحمل نہیں ہوگی۔

وحدت نیوز(گلگت) مجینی محلہ گلگت میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے نوجوانوں پر فائرنگ کرنے والے مجرموں کی تاحال عدم گرفتاری حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے۔واقعے میں ملوث حقیقی مجرموں اور ان کے پشت پناہوں کو گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے،خانہ پُری کرنے کی سازش کی گئی تو سخت احتجاج کیا جائیگا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ لیگی حکومت کیلئے ٹیسٹ کیس ہے اور تمام تر مصلحتوں سے بالاتر ہوکر حقیقی مجرموں تک پہنچا جائے ۔مجرموں تاحال عدم گرفتاری سے واقعے میں زخمی ہونے والے نوجوانوں کے لواحقین تشویش میں مبتلا ہیں اور حکومت کی نا اہلی سے دہشت گردوں کے حوصلے بلند ہورہے ہیں۔دہشت گردوں کے خلاف موثر کاروائی نہ ہوئی تو یہ مجرم آئندہ اس سے بھی بڑے جرائم کا ارتکاب کرسکتے ہیں اور علاقے میں فرقہ واریت کو ہوا دیکر خطے کا امن تہ و بالا کرنے کا باعث بن سکتے ہیں ۔لہٰذا ضرور اس امر کی ہے کہ علاقے کی تعمیر و ترقی و خوشحالی کی خاطر بلا تفریق دہشت گردوں کے خلاف موثرکاروائی کی جائے اور امن عامہ کی بحال رکھنے کیلئے تمام تر ضروری اقدامات قبل از وقت اٹھائے جائیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree