The Latest

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے المرتضٰی کالونی، شیخ محلہ، گوٹھ میر شیر محمد خان میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضیائی آمریت کی منحوس پالیسیوں نے ملک میں دہشت گردی فرقہ واریت اور نفرتوں کو فروغ دیا۔ جس کی ریاستی سطح پر حوصلہ افزائی کی گئی۔ مجلس وحدت مسلمین نے ملکی سیاست میں تماشائی بننے کی بجائے اس میں مثبت تبدیلیوں کے لئے اپنا کردار ادا کیا۔ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے مجاہدانہ کردار کے باعث آج شیعہ سنی وحدت فروغ پا رہی ہے جبکہ تکفیری ٹولہ رو بہ زوال ہے۔ ان کے غبارے سے ہوا نکل رہی ہے۔ جب ان کی ہوا نکل گئی تو وہ بے وزن رہ جائیں گے۔ شیعہ سنی وحدت ملک میں ملت کے لئے نوید امن و استحکام بنے گی۔ آئندہ انتخابات میں ایم ڈبلیو ایم ایک حقیقت بن کر سامنے آئے گی۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی نے کوہاٹ روڑ پشاور پر گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ہونے والے دو دھماکوں کو حکومت کی ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد آزادانہ طور پر عوام کو اپنی بربریت کا نشانہ بنارہے ہیں تاہم حکمرانوں کو احساس تک نہیں، وحدت ہاوس پشاور سے جاری اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جمعرات کو پشاور کی اسی شاہراہ پر پارا چنار جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور اب کوہاٹ جانے والے بے گناہ مسافروں کو شہید کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ کوہاٹ کے ان مسافروں میں خواتین اور بچوں سمیت شیعہ، سنی علمائے کرام بھی سوار تھے، دہشتگردی کی اس کارروائی میں اہل تشیع عالم دین محمد شہنشاہ اور اہل سنت عالم دین سجاد فرید بھی زخمی ہوئے ہیں، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ دہشتگرد ملک میں فروغ پانے والے شیعہ، سنی وحدت سے پریشان ہیں اور انہیں نشانہ بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت فوری طور پر ان دونوں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے، اور اس کی رپورٹ ایک ہفتہ کے اندر عوام کے سامنے لائی جائے، ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان کی طرح پورے ملک سے دہشتگردوں کا صفایا کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کوئٹہ میں ہونے والے دھماکے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

وحدت نیوز(پشاور) عزاداری سید الشہداء علیہ السلام اسلام ناب کی ترویج و تبلیغ اور مقصد و فلسفہ شہادت و قیام اما م حسین علیہ السلام کی تبین کا بہترین ذریعہ ہے ۔ عزاداری سیدالشہداء علیہ السلام کے وسیلہ سے امام مظلوم (ع) کے عالمگیر و پاکیزہ انقلاب کا مقصد ہ ہدف بشریت تک بہتر انداز میں پہنچ سکتا ہے۔ یہی عزاداری سید الشہداء ہے جس نے مکتب کو جاودانی عطا کی ہے اور بے حساب انسانوں کو مقصد عاشورا سے جوڑا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبطین حسینی نے ہنگو میں عظیم الشان اجتماع کی تیاریوں کے سلسلہ میں ہونے والی ملاقاتوں کے دوران کیا۔

 

علامہ سبطین حسینی نے کہا کہ عزاداری کو بامقصد بنانے اور اس کے عصری تقاضوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہی اہداف کو ملحوظ خاطر رکھ کر اور عزاداری سید الشہداء میں خون کے نذرانے دےکر کربلا کو زندہ رکھنے والے عاشورائیوں کی یاد میں 9 اکتوبر کو کوہاٹ ڈویژن کے غیور اور عزادار عوام باردیگر کربلائے ہنگو میں اکٹھے ہوں گے اور ملکی استحکام و مسلمانان عالم کے وحدت و اخوت کے لئے عظیم الشان اجتماع کا انعقاد کریں گے۔ 19 اکتوبر بروز اتوار ہنگو شہر میں عزاداران کا عظیم الشان اجتماع ہو گا، عزاداری سید الشہداء علیہ السلام میں شہید ہونے والے کربلائی شہیدوں کی یاد میں اس اجتماع کا عنوان ''عزاداری سید الشہداء کا تحفظ اور اس کے عصری تقاضے'' رکھا گیا ہے۔

 

صوبائی رہنما ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا نے ہنگو اور کوہاٹ کا دورہ کیا، اس موقع پر ضلعی سیکرٹری جنرل حاجی علی داد اور مولانا خورشید انور جوادی سے ملاقات کی گئی اور اجتماع کے انعقاد پر تفصیلی گفتگو کی گئی، بعد ازاں سیکرٹری جنرل کے پی کے نے مولانا ارشاد صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور مولانا قیصر عباس سے بھی ملاقات کی۔ علاوہ ازیں علامہ سبطین حسینی نے مانسہرہ میں مولانا سید وقار حسین صوبائی سیکرٹری تبلیغات کے والد مرحوم کے جنازے میں شرکت کی اور مولانا سید وقار حسین سے اظہار تعزیت کیا۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم کے سیکرٹری جنرل علامہ غلام محمد فخرالدین نے کہا ہے کہ گلگت اور پاراچنار میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات ایک گھناؤنی سازش کا حصہ ہیں، گلگت میں دہشت گردی کے واقعات کی پہلے ہی اطلاعات موجود تھیں، حکومت کو چاہیئے کہ وہ ملک دشمن عناصر کو فی الفور سزائیں دیکر نشان عبرت بنائے۔ ان خیالات کا انہوں نے اپنے ایک جاری بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے جا رہے ہیں، تاکہ ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلا جاسکے، تاہم ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ گلگت اور پاراچنار روٹ پر دہشتگردی کا یہ پہلا واقعہ نہیں، اگر اسلام آباد کو دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے کے لئے آرٹیکل 245 کا نفاذ کیا جاسکتا ہے تو ملک کے دیگر حساس شہروں میں بھی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے آرٹیکل 245 کا نفاذ کرکے فوجی آپریشن کیا جائے۔ گلگت میں دہشت گردی وفاقی و صوبائی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ زاہد حسین زاہدی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں محرم سے قبل دہشت گردی کی لہر انتہائی تشویشناک ہے۔  گلگت بلتستان میں عالم برج پر ہراموش کی مسافر گاڑی پر حملہ، پارا چنار میں مسافر گاڑی پر حملہ، راولپنڈی میں امام بارگاہ کو نذر آتش کرنے کا واقعہ اور کراچی میں آئے روز ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ایک ہی سلسلے کی کڑی ہیں اور حکمرانوں کی طرف سے دہشت گردوں کی سرپرستی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے اطلاعات کے باوجود گلگت بلتستان خصوصاً شاہراہ ریشم پر اس سانحے کا ہو جانا حکمرانوں اور انتظامیہ کی نااہلی اور دہشت گردوں سے ملی بھگت کا ثبوت ہے۔ حکمرانوں نے اگر دہشت گردوں کی سرپرستی نہ روکی اور انتظامیہ میں موجود کالی بھیڑوں کی بیخ کنی نہ کی تو علاقہ کا امن تباہ ہو جائے گا۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے شاہراہ ریشم پر ہونے والے ٹارگٹڈ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے گلگت بلتستان میں اتحاد مسلمین پر حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہراموش جانے والی گاڑی پر منظم حملہ اس بات کی دلیل ہے کہ گلگت بلتستان میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک موجود ہے اور سکیورٹی ادارے خواب غفلت میں مزے لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ گلگت بلتستان میں موجود مذہبی ہم آہنگی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے جسے تمام مکاتب فکر مل کر ناکام بنا دیں گے۔ حکومت اپنی پوزیشن واضح کر دے کہ بار بار کے امکانات ظاہر کرنے کے باوجود شاہراہ قراقرم پر دہشت گردی کے کامیاب منصوبے کیوں ہوئے ہیں۔ ہم آپریشن ضرب عضب کے آغاز میں ہی گلگت بلتستان کی نام نہاد حکومت اور سکیورٹی اداروں کو تلقین دیتے رہے ہیں کہ دہشتگرد اپنا رخ گلگت بلتستان کی طرف کر سکتے ہیں اور یہاں پر کاروائی ہو سکتی ہے کیونکہ یہاں دہشتگردوں کو محفوظ اور مضبوط پناہ گاہیں مل سکتی ہیں لیکن حکومت کو اپنی بدعنوانیوں سے فرصت نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ واقعے میں ملوث افراد کا پیچھا کر کے انہیں سخت ترین سزا دی جائے اور صوبائی حکومت و وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں دہشتگرد عناصر کی پشت پناہی سے باز رہے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان آئندہ انتخابات کے حوالے سے مرتب ہونے والی فہرستوں میں بدنظمی کا نوٹس لے اور شفافیت کو یقینی بنائے۔ ایم ڈبلیو ایم بلتستان ڈویژن کے سیکرٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کہا گہا ہے کہ بلتستان میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے مرتب ہونے والی الیکٹوریل لسٹوں میں بےضابطگیوں کی اطلاعات ہیں انتظامیہ فوری طور پر ان واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے ان تمام ذمہ داران کو اس اہم فریضے کی ادائیگی سے روک لیں جو جانبدار ہو کر سرکار کا کام سرانجام دے رہے ہیں، انتظامیہ بھی کسی بھی سیاسی جماعت اور حکومتی جماعت کے دباو کو مسترد کر کے اصولی موقف اپناتے ہوئے الیکٹوریل لسٹوں کو شفاف طریقے سے ترتیب دے۔ اگر تمام سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور نہ کئے گئے تو تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور الیکشن کمیشن گلگت بلتستان پر عائد ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین کے آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے انتظامیہ کی جانب سے آئندہ انتخابات کے حوالے سے ہونی والی سرگرمیوں میں سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہ لینا سوالیہ نشان ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حج عبودیت الٰہی کا مظہر اور مسلمانوں کے اتحاد اور وحدت کی علامت ہے۔ لبیک اللھم لبیک کی صدائیں لب پر سجائے لاکھوں فرزندان اسلام شیطان سے بیزاری کا اعلان کرنے کیلئے شیطان کو پتھر مارتے ہیں۔ حج کے مبارک موقع پر ہمیں ابراہیم خلیل (ع) کی طرح نمرودی نظام سے اعلان برائت کرنا ہوگا۔ حج کے موقع پر امت مسلمان، فلسطین اور کشمیر سمیت دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے شیطان بزرگ امریکہ سے اعلان برائت کرے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کوئٹہ میں فوٹو گرافر اور حجام کی دکانوں پر بم حملوں میں چھ معصوم انسانوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم انسانوں کے قاتل اسلام و انسانیت کی نظر میں مجرم ہیں۔ بےگناہ نہتے شہریوں کو قتل کرکے کیا اہداف حاصل کیے جا رہے ہیں۔

 

انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس واقعے پر غم زدہ ہیں۔ انہوں نے انقلاب مارچ کے پیغام کو عام کرنے اور عوامی بیداری و شعور کے سلسلے میں ملک گیر مہم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب مارچ کے قائدین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، ڈاکٹر محمد طاہر القادری، صاحبزادہ حامد رضا، چوہدری شجاعت حسین کا شاندار خیر مقدم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب کا پیغام گھر گھر پہنچ چکا ہے اور اب انقلاب اور تبدیلی کو کوئی قوت نہیں روک سکتی۔ انقلاب کا پیغام موجودہ نظام کو بہا کر لے جائے گا۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم الحمد للہ رب العالمین و صلی اللہ علی محمّد و آلہ الطاھرین
 اشتیاق و احترام کے ساتھ درود و سلام ہو آپ خوش نصیبوں پر جو دعوت قرآنی پر صدائے لبیک بلند کرتے ہوئے ضیافت پروردگار کے لئے آگے بڑھے۔ پہلی بات یہ کہ اس عظیم نعمت کی قدر کیجئے اور اس بے مثال واجب کے انفرادی، سماجی، روحانی اور عالمی پہلوؤں پر تدبر کے ساتھ، اس کے اہداف سے خود کو قریب کرنے کی کوشش کیجئے اور رحیم و قدیر میزبان سے اس سلسلے میں مدد مانگئے۔ میں بھی آپ کے جذبات سے اپنے جذبات اور آپ کی آواز سے اپنی آواز ملا کر پروردگار غفور و منان کی بارگاہ میں دعا کرتا ہوں کہ اپنی نعمتیں آپ پر مکمل کر دے اور جب سفر حج کی توفیق عطا فرمائی ہے تو کامل حج ادا کرنے کی توفیق بھی عنایت فرمائے اور پھر سخاوت مندانہ انداز میں شرف قبولیت عطا کرکے آپ کو بھرے دامن اور مکمل صحت و عافیت کے ساتھ اپنے اپنے دیار کو لوٹائے، ان شاء اللہ ۔

 

ان پر مغز اور بے نظیر مناسک کے موقعے پر روحانی و معنوی طہارت و خود سازی کے ساتھ ہی جو حج کا سب سے برتر اور سب سے اساسی ثمرہ ہے، عالم اسلام کے مسائل پر توجہ اور امت اسلامیہ سے مربوط اہم ترین اور ترجیحی مسائل کا وسیع النظری اور دراز مدتی نقطہ نگاہ سے جائزہ، حجاج کرام کے فرائض اور آداب میں سر فہرست ہے۔آج ان اہم اور ترجیحی مسائل میں ایک، اتحاد بین المسلمین، اور امت اسلامیہ کے مختلف حصوں کے درمیان فاصلہ پیدا کرنے والی گرہوں کو کھولنا ہے۔

 


حج، اتحاد و یگانگت کا مظہر اور اخوت و امداد باہمی کا محور ہے۔ حج میں سب کو اشتراکات پر توجہ مرکوز کرنے اور اختلافات کو دور کرنے کا سبق حاصل کرنا چاہئے۔ استعماری سیاست کے آلودہ ہاتھوں نے بہت پہلے سے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے تفرقہ انگیزی کو اپنے ایجنڈے میں شامل کر رکھا ہے، لیکن آج جب اسلامی بیداری کی برکت سے، مسلمان قومیں استکباری محاذ اور صیہونزم کی دشمنی کو بخوبی بھانپ چکی ہیں اور اس کے مقابل اپنا موقف طے کر چکی ہیں، تو مسلمانوں کے درمیان تفرقہ انگیزی کی سیاست میں اور بھی شدت آ گئی ہے۔ عیار دشمن اس کوشش میں ہے کہ مسلمانوں کے درمیان خانہ جنگی کی آگ بھڑکا کر، ان کے مجاہدانہ اور مزاحمتی جذبے کو انحرافی سمت میں موڑ دے اور صیہونی حکومت اور استکبار کے آلہ کاروں کے لئے، جو اصلی دشمن ہیں، محفوظ گوشہ فراہم کر دے۔ مغربی ایشیا کے ملکوں میں دہشت گرد تکفیری تنظیموں اور اسی طرح کے دوسرے گروہوں کو وجود میں لانا اسی مکارانہ پالیسی کا شاخسانہ ہے۔
یہ ہم سب کے لئے انتباہ ہے کہ ہم اتحاد بین المسلمین کے مسئلے کو آج اپنے قومی اور عالمی فرائض میں سر فہرست قرار دیں۔

 

دوسرا اہم معاملہ مسئلہ فلسطین ہے۔ غاصب صیہونی حکومت کی تشکیل کے آغاز کو 65 سال کا عرصہ بیت جانے، اس کلیدی مسئلے میں گوناگوں نشیب و فراز آنے اور خاص طور پر حالیہ برسوں میں خونیں سانحے رونما ہونے کے بعد دو حقیقتیں سب کے سامنے آشکارا ہو گئیں۔ ایک تو یہ کہ صیہونی حکومت اور اس کے جرائم پیشہ حامی، قسی القلبی، درندگی اور انسانی و اخلاقی ضوابط و قوانین کو پامال کرنے میں کسی حد پر رک جانے کے قائل نہیں ہیں۔ جرائم، نسل کشی، انہدامی اقدامات، بچوں، عورتوں اور بیکس لوگوں کے قتل عام اور ہر ظلم و جارحیت کو جو وہ انجام دے سکتے ہیں، وہ اپنے لئے مباح سمجھتے ہیں اور اس پر فخر بھی کرتے ہیں۔ حالیہ پچاس روزہ جنگ غزہ کے اندوہناک مناظر، ان تاریخی مجرمانہ اقدامات کی تازہ ترین مثال ہیں جو گزشتہ نصف صدی کے دوران بار بار دہرائے جاتے رہے ہیں۔

 

دوسری حقیقت یہ ہے کہ یہ سفاکی اور یہ انسانی المئے بھی صیہونی حکومت کے عمائدین اور ان کے حامیوں کے مقاصد پورے نہ کر سکے۔ خبیث سیاست باز، صیہونی حکومت کے لئے اقتدار اور استحکام کی جو احمقانہ آرزو دل میں پروان چڑھا رہے ہیں، اس کے برخلاف یہ حکومت روز بروز اضمحلال اور نابودی کے قریب ہوتی جا رہی ہے۔ صیہونی حکومت کی طرف سے میدان میں جھونک دی جانے والی ساری طاقت کے مقابلے میں محصور اور بے سہارا غزہ کی پچاس روزہ استقامت، اور آخر کار اس حکومت کی ناکامی و پسپائی اور مزاحمتی محاذ کی شرطوں کے سامنے اس کا جھکنا، اس اضمحلال، ناتوانی اور بنیادوں کے تزلزل کی واضح علامت ہے۔

 

اس کا یہ مطلب ہے کہ؛ ملت فلسطین کو ہمیشہ سے زیادہ پرامید ہو جانا چاہئے، جہاد اسلامی اور حماس کے مجاہدین کو چاہئے کہ اپنے عزم و حوصلے اور سعی و کوشش میں اضافہ کریں، غرب اردن کا علاقہ اپنی دائمی افتخار آمیز روش کو مزید قوت و استحکام کے ساتھ جاری رکھے، مسلمان قومیں اپنی حکومتوں سے فلسطین کی حقیقی معنی میں پوری سنجیدگی کے ساتھ مدد کرنے کا مطالبہ کریں اور مسلمان حکومتیں پوری ایمانداری کے ساتھ اس راستے میں قدم رکھیں۔

 

تیسرا اہم اور ترجیحی مسئلہ دانشمندانہ زاویہ نظر کا ہے جسے عالم اسلام کے دردمند کارکن حقیقی محمدی اسلام اور امریکی اسلام کے فرق کو سمجھنے کے لئے بروئے کار لائیں اور ان دونوں میں خلط ملط کرنے کے سلسلے میں خود بھی ہوشیار رہیں اور دوسروں کو بھی خبردار کریں۔ سب سے پہلے ہمارے عظیم الشان امام (خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) نے ان دونوں کے فرق کو واضح کرنے پر توجہ دی اور اسے دنیائے اسلام کے سیاسی لغت میں شامل کیا۔ خالص اسلام، پاکیزگی و روحانیت کا اسلام، تقوی و عوام کی بالادستی کا اسلام، مسلمانوں کو کفار کے خلاف انتہائی سخت اور آپس میں حد درجہ مہربان رہنے کا درس دینے والا اسلام ہے۔ امریکی اسلام، اغیار کی غلامی کو اسلامی لبادہ پہنا دینے والا اور امت اسلامیہ سے دشمنی برتنے والا اسلام ہے۔ جو اسلام، مسلمانوں کے درمیان تفرقے کی آگ بھڑکائے، اللہ کے وعدوں پر بھروسہ کرنے کے بجائے دشمنوں کے وعدوں پر اعتماد کرے، صیہونزم اور استکبار کا مقابلہ کرنے کے بجائے مسلمان بھائیوں سے بر سر پیکار ہو، اپنی ہی قوم یا دیگر اقوام کے خلاف امریکا کے استکباری محاذ سے ہاتھ ملا لے، وہ اسلام نہیں، ایسا خطرناک اور مہلک نفاق ہے جس کا ہر سچے مسلمان کو مقابلہ کرنا چاہئے۔

 

بصیرت آمیز اور گہرے تدبر کے ساتھ لیا جانے والا جائزہ، عالم اسلام میں ان حقائق اور مسائل کو حق کے ہر متلاشی کے لئے آشکارا کر دیتا ہے اور کسی بھی شک و تردد کی گنجائش نہ رکھتے ہوئے فریضے اور ذمہ داری کا تعین کر دیتا ہے۔

 

حج، اس کے مناسک اور اس کے شعائر، یہ بصیرت حاصل کرنے کا سنہری موقعہ ہیں۔ امید ہے کہ آپ خوش نصیب حجاج کرام اس عطیہ خداوندی سے مکمل طور پر بہرہ مند ہوں گے۔
آپ سب کو اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں اور بارگاہ خداوندی میں آپ کی مساعی کی قبولیت کی دعا کرتا ہوں۔


و السلام علیکم و رحمۃ اللہ


سید علی خامنہ ای
پنجم ذی الحجہ 1435 (ہجری قمری) مطابق، 8 مہر 1393 (ہجری شمسی)

وحدت نیوز (اسلام آباد) گلگت سے ہراموش اور پشاورسے پاراچنارجانے والی بس پر ہونیوالے بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ایک مرتبہ پھر منظم انداز میں محب وطن اہل تشیع شہریوں کونشانہ بنایا گیاہے، وفاقی حکومت کی جانب سے کالعدم جماعتوں کو فری ہیڈ دی دیا گیا ہے ۔گلگت اور پاراچنار روٹ پر دہشتگردی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ا گر اسلام آباد کو دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے کے لئے آرٹیکل 245کا نفاذ کیا جا سکتا ہے تو ملک کے دیگر حساس شہروں میں بھی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے آرٹیکل 245 کے نفاذ کے ساتھ آپریشن کیا جائے ۔دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے اور ساتھ ہی قومی سلامتی پالیسی برائے انسداد دہشت گردی اور فرقہ واریت وضع کی جائے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سر براہ علامہ ناصرعباس جعفری نے گلگت سے حراموش ا ور پشاوراسکیم چوک سے پاراچنارجانے والی بس پر دہشتگردوں کی جانب سے بم دھماکے کا نشانہ بنانے کے خلاف اپنے مذمتی بیان میں کیا

 

اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی ممکنہ واقعہ سے وزارت داخلہ نے تین روز پہلے ہی گلگت انتظامیہ آگاہ کر دیا تھا،اُس کے باو جود صوبائی حکومت کی جانب سے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے دشمن ملک میں خانہ جنگی کے درپے ہیں گلگت میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں تاخیر ایک سوچی سمجھی سازش ہے ،مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان ملک و اسلام دشمنوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں اور پر امن رہیں،ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے موثر قانون سازی کی ضرورت ہے،اس المناک واقعہ کی ذمہ دار گلگت بلتستان کی انتظامیہ اور نااہل وزیر اعلیٰ ہے، گلگت بلتستان سمیت پورے ملک میں شیعہ و سنی متحد ہیں ، گذ شتہ ایک ہفتے سے دہشت گردی کی ممکنہ اطلاعات کے باوجودصوبائی حکومت نے کوئی حکمت عملی مرتب نہیں کی ۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی حکومت اور چیف جسٹس آف پاکستان ،اورآرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے اور ان دہشتگردوں کے پیچھے اُن سیاسی و مذہبی وابستگیاں کو بھی ملکی میڈیا اور عوام کے سامنے لایا جائے اس کے ساتھ ساتھ مذہبی انتہاپسندی و دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں کو سزا دینے کیلئے فی الفور خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں اور جرم ثابت ہونے کے بعد ایسے عناصر کو فی الفور سزائیں دیکر نشان عبرت بنایا جائے ۔ حکومت بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے لئے حکومتی سطح پر ایک علماء بورڈ تشکیل دے جو عملی طور پر بین المسالک ہم آہنگی قائم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔آپریشن ضرب ازب کے بعد دہشتگردوں کے ٹھکانے پورے ملک میں قائم ہو چکے ہیں طالبان دہشتگردوں کی بغل بچہ کالعدم جماعتوں کو وفاقی حکومت میں شامل وزراء کی مکمل حمایت حاصل ہے اور نواز حکومت کی جانب سے ان کالعدم دہشتگرد جماعتوں کو شیلٹر دینے کی ریت اگر اس ملک میں قائم ہوئی تو بھر مملکت خدادا د پاکستان میں امن و امان کا قیام صرف خواب بن کر رہ جائے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree