The Latest
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے راولپنڈی سمیت ملک بھر میں طالبان کے سلیپر سیل کالعدم تکفیری گروہ کی جانب سے فرقہ واریت پھیلانے کو مذموم سازش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت تکفیری گروہ کی کڑی نگرانی کرے ۔ یہ گروہ پاکستان بھر میں نفرت پھیلا نے کی منظم منصوبہ بندیوں میں مصروف ہیں۔پشاور میں غلیظ لٹر یچر چھپوا کر ملت جعفریہ کیخلاف عوام میں اشتعال پیدا کر نے کے لئے تقسیم ہو رہے ہیں۔خیبر پختونخواہ حکومت خاموش تماشائی کردار ادا کر رہی ہے۔طالبان کے ممکنہ حملوں کی پیش بندی یہی کالعدم گروہ حالت امن میں کر رہی ہے ۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال حکمران ملک دشمنوں کے آگے سرنگوںہو چکے ہیں۔پچاس ہزار پاکستانیوں کے قاتلوں کو گلے سے لگانے کی باتیں ہو رہی ہیں ۔وارثان شہدا ء اپنے پیاروں کے قصاص چاہتے ہیں ۔ملکی قانون اور شریعت میںقتل کرنے والوں کی سزا قتل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو غیر محفوظ کرنے کیلئے دشمن جس صف بندی میں مصروف ہیں حکمرانوں کو اس کا ادراک نہ ہونا افسوس ناک ہے۔
وحدت نیوز(سکھر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری لبیک یارسول اللہ (ص)کانفرنس کی عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں آج سکھر کے دورے پر مدرسہ ولی عصر عج پہنچےجہاں انہوں نے مدرسے کی پرنسپل علامہ علی بخش سجادی سے ملاقات کی اور انہیں لبیک یا رسول اللہ (ص)کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی، اس کے بعد علامہ حسن شاہ کے مدرسے کا دورہ کیا جہاں طلاب سے ملاقات کی اور انہیں جلسے میں شرکت کی دعوت دی، سکھر سے علامہ راجہ ناصر عباس دیگر رہنمائوں کے ہمراہ روہڑی پہنچےجہاں امام بارگاہ شاہ نجف میں قدیمی تبرکات کی زیارت اور گدی نشین سید میراں علی شاہ سے ملاقات سے ملاقات کی ، بعد ازاں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کیا، روہڑی سے علامہ راجہ ناصر عباس گھوٹکی پہنچے جہاں تنظیمی نشست میں شرکت کی اور برادران سے خطاب کیا، گھوٹکی سے علامہ راجہ ناصر عباس کا قافلہ پنو عاقل پہنچاجہاں علامہ راجہ ناصر عباس نے ایک عوامی جلسے سے خطاب کیا اور علامہ مختار شاہ اور دیگر علاقائی عمائدین سے ملاقات کی اور انہیں لبیک یا رسول اللہ (ص)میں شرکت کی دعوت دی ، پنو عاقل سے علامہ راجہ ناصر عباس کا قافلہ گوٹھ بچل شاہ پہنچا جہاں علامہ راجہ ناصر عباس نے ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے تنظیمی اجلاسوں میں علیحدہ علیحدہ شرکت کی ، شام کو پرانا سکھر میں علامہ راجہ ناصر عباس نے حیدری مسجد میں عوامی جلسے سے خطاب کیا اس موقع پر علاقائی عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور لبیک یا رسول اللہ(ص)کانفرنس میں شرکت کے عزم کا اعادہ کیا،بعد ازاں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سکھر شہر میں ڈسٹرکٹ بار کے وکلاء ، اہل سنت اکابرین ، مسیحی برادی کے معززین اور ماتمی انجمنوں کے عہدیداران سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی اور انہیں شیعہ سنی وحدت کے عظیم اجتماع لبیک یا رسول اللہ(ص)میں شرکت کی دعوت دی۔
قبل ازاں گذشتہ دو روز میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، ضلعی سیکریٹری جنرل سکھر چوہدری اظہر حسن ،ضلعی سیکریٹری جنرل خیر پور آغا منور جعفری اور وحدت یوتھ سندھ کے عہدیداران اور کارکنا ن کے ہمراہ خیر پور سمیت صالح پٹ ، کندرھا، ٹنڈو مستی، سیٹھارجہ، ہنگورجہ،رانی پور،کمب، جسکانی،لقمان،حسین آباد کے مختلف مدارس، درگاہوں اور امام بارگاہوں کا دورہ کیا اورروح پرور عوامی اجتماعات سے خطاب سمیت معززین ، گدی نشین ، مہتممین اور متولیان سے ملاقاتیں کیں اور انہیں 16مارچ کو ممتاز اسٹیڈیم خیر پورمیں منعقدہ لبیک یا رسول اللہ(ص)کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ۔ اس موقع پر مومنین نے اپنے محبوب اور جری لیڈر ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے فقید المثال استقبال کیئے اور پھول نچاور کیئے ۔
وحدت نیوز(خیرپور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے 16مارچ کو خیر پور میں منعقدہ لبیک یا رسول اللہ(ص) کانفرنس میں شرکت اور خطاب کے لئے آنے والے علماءوقائدین اہل تشیع و اہل سنت کی خیر پو رآمد کا آغاز ہو گیا ہے، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری گذشتہ ایک ہفتے سے خیر پور اور گرد و نواح کے گوٹھوں ، قصبوں اور دیہاتوں میں عوامی رابطہ مہم میں مصروف ہیں ، جبکہ علامہ شیخ اعجاز بہشتی گذشتہ شب خیر پور پہنچ چکے ہیں ، سنی اتحاد کونسل کے چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا، وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، علامہ حسن ظفر نقوی ، علامہ شفقت شیرازی ، مفتی سعید کاظمی اور دیگر علماء و قائدین کی آمد جمعہ تک متوقع ہے ۔ اس کے علاوہ کراچی سمیت سندھ بھرسے علماءو اکابرین لبیک یا رسول اللہ(ص)میں شرکت کے لئےبروز ہفتہ تک خیر پور پہنچ جائیں گے۔
وحدت نیوز (خیرپور) کالعدم سپاہ صحابہ نے 16 مارچ کو ممتاز گراؤنڈ میں لبیک یا اللہ مدد کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق تکفیری نظریات کی ترجمان کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ نے 16 مارچ کو ممتاز گراؤنڈ میں شیعہ سنی عوام کے طالبان مخالف اجتماع لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کے مدمقابل لبیک یا رسول اللہ کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔ گزشتہ روز سپاہ صحابہ کی جانب سےلبیک یا اللہ مدد کانفرنس کے پوسٹرز خیرپور سٹی میں لگائے جاچکے ہیں، دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلے میں عوامی رابطہ مہم بھرپور طریقے سے جاری ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ مختار امامی، علامہ نشان حیدر ساجدی نے مختلف علاقوں کے دورہ جات کے دوران عوام کو لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ یہ سرد جنگ کیا رخ اختیار کرتی ہے اور ممتاز گراؤنڈ پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے رسول اللہ (ص) کے نام پر منعقدہ پروگرام کو خراب کرنے کیلئے اللہ کے نام کو استعمال کرنے کی کالعدم سپاہ صحابہ کی سازش کیا رنگ لاتی ہے، یہ تو وقت ہی بتائے گا، لیکن اب تک کے حالات تو اس بات کی نشاندہی کررہے ہیں کہ شیعیان حیدرکرار(ع) اپنی بھرپور تیاری کررہے ہیں اور لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس کے انعقاد کیلئے پرعزم ہیں۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری سیاسیات عبداللہ مطہری نے کہا ہے کہ وطن عزیز میں گزشتہ تین دہائیوں سے ڈالر اور ریال کی بنیاد پر ضیائی اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں وطن عزیز میں دہشت گردوں کی سرپرستی کی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے پاک محرم ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علی حسین نقوی، علامہ علی انور جعفری اور علامہ مبشر حسن و دیگر بھی موجود تھے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عبداللہ مطہری نے کہا کہ حکومت کے طالبان سے جاری مذکرات کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے دو ٹوک اور واضح موقف اختیار کیا تھا کہ مذاکرات پاکستان میں قیام امن کی ضمانت نہیں ہیں اور وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ یہ بات تمام محب وطن سیاسی ومذہبی جماعتوں اور دہشت گردی کا شکار اٹھارہ کروڑ عوام نے تسلیم کی کہ طالبان دہشت گردوں کا علاج مذاکرات نہیں بلکہ پاک فوج کا طاقتور آپریشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج الحمد اللہ نا صرف مجلس وحدت بلکہ سنی اتحاد کونسل اور دیگر جماعتیں طالبان سے مذاکرات کے خلاف ہم آواز ہوکر اور 50 ہزار سے زائد شہدائے وطن کے خون کی پاسداری کرتے ہوئے ملک دشمن قوتوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنی ہوئی ہیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عالمی استعماری قوتیں امریکہ، اسرائیل، سعودیہ اور بھارت پاکستان میں جس اتحاد بین المسلمین کو زک پہنچانے کے درپہ ہیں، ہمیں اس وحدت و بھائی چارگی کی بقاء کے لئے شیعہ سنی مکاتب سمیت محب وطن عیسائی، ہندو اور سکھ برادری کو بھی ہمراہ لانے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں محب وطن کونسل کی تشکیل عمل میں لائی گئی اور شہدائے وطن سے تجدید عہد اور پاکستان میں جاری دہشت گردی اور لاقانونیت کے خلاف، محب وطن شیعہ سنی عوام اور وادی مہران کے عاشقان رسول ﷺ کو متحد کرنے کے لئے مجلس وحدت مسلمین نے ایک مضبوط آواز بلند کی۔
عبداللہ مطہری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے شروع ہونے والے محب وطن اہل تشیع اور اہل سنت قائدین اور عوام کے سفر کا اگلا اسٹیشن خیرپور قرار پایا ہے، جس میں وادی مہران کے عاشقان رسول ﷺ نے بھی اپنی آواز شامل کی اور 16 مارچ کو خیرپور کے ممتاز اسٹیڈیم میں لبیک یا رسول اللہ ﷺ کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا، اس اجتماع کے انعقاد کی اجازت ایک ماہ قبل خیرپور انتظامیہ سے تحریری طور پر وصول کرلی گئی تھی لیکن اب جب کہ اس اجتماع کے انعقاد میں چند روز ہی باقی رہ گئے ہیں، خیرپور کی ضلعی انتظامیہ اور سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل کالی بھیڑیں کالعدم تکفیری گروہ کے ساتھ مل کر اس محب وطن شیعہ سنی اتحاد کے مظہر کے عظیم الشان اجتماع کے انعقاد میں رکاوٹیں کھڑی کرنے اور اس اجتماع کے خلاف سازشوں میں مصروف ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لبیک یا رسول اللہ ﷺ کانفرنس کے عنوان سے منعقد ہونے والا یہ اجتماع وادی مہران میں شیعہ سنی محب وطن عوام کا ملک دشمن دہشت گرد طالبان کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگا، سرزمین اولیاء سندھ میں تکفیری سوچ و فکر کے خاتمے اور اتحاد بین المسلمین کا مظہر ثابت ہوگا۔ ہم سندھ حکومت اور بالخصوص وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ اس وطن دوست اجتماع کے انعقاد میں رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے اور خیرپور انتظامیہ کو فوری متنبہ کیا جائے کہ وہ شیعہ و سنی محب وطن عوام کے اس عظیم اجتماع میں رکاوٹ بننے سے اجتناب کریں، بصورت دیگر اگر خیرپور انتظامیہ کالعدم دہشت گرد گروہ اور پیپلز پارٹی میں موجود ان تکفیری دہشت گردوں کے ہمدردوں کی جانب سے 16 مارچ کو ممتاز اسٹیڈیم خیرپور میں لبیک یا رسول اللہ ﷺ کانفرنس کے انعقاد کے خلاف مزید رکاوٹیں کھڑی کی گئیں تو خیرپور کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی پر لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے عنوان سے جلسہ ہوگا اور پھر حالات کی تمام تر ذمہ داری سندھ حکومت اور بالخصوص وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ پر عائد ہوگی۔
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنما کا کہنا تھا کہ 16 مارچ کو ممتاز گراؤنڈ میں لبیک یا رسول اللہ کانفرنس کا انعقاد ہر صورت میں ہوگا جس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، وائس آف شہداء کے فیصل رضا عابدی، ایم ڈیبلو ایم کے علامہ امین شہیدی اور دیگر شیعہ و سنی علمائے کرام و اکابرین خطاب کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تو اس ملک میں محب وطن شیعہ و سنی کا آزادی سے سانس لینا بھی محال ہے، خودکش حملے، ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکے اس ملک و قوم کا مقدر بنا دیئے گئے ہیں، ملک کا کوئی حصہ دہشت گردی سے محفوظ نہیں، پورے ملک خصوصاً شہر کراچی میں تو موت کا رقص شدت سے جاری ہے کوئی دن ایسا نہیں جب شہر قائد میں ایک درجن سے کم لاشیں نہ اٹھتیں ہوں، اس شہر کے شیعہ و سنی بے گناہ عوام کو روزانہ مسلک، زبان اور فرقے کی بنیاد پر نشانہ بنایا جا رہا ہے، خصوصاً شیعہ مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے معزز، کاروباری اور اعلیٰ عہدوں پر فائز اہم شخصیات کو چن چن کے نشانہ بنایا جارہا ہے، گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران 2 اہل تشیع افراد نعیم جعفری اور فضل عباس کو بے دردی سے نشانہ بنایا گیا، سندھ حکومت ٹارگٹ کلنگ کے خاتمے کے لئے ٹھوس اقدامات بروئے کار لائے وگرنہ احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے۔
وحدت نیوز(کراچی) پاکستان کے سب بڑے شہر کراچی کے علاقے منگھوپیر میں سی آئی ڈی پولیس نے کارروائی کے دوران علامہ دیدار جلبانی کے قتل میں ملوث کالعدم تنظیم کے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق گرفتار ملزمان اے این پی کے کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان 2013ء میں چہلم امام حسین (ع) کے جلوس اور اورنگی ٹاؤن میں ہونے والے بم دھماکوں میں بھی ملوث ہیں۔ واضح رہے کہ اس قبل بھی شیعیان حیدر کرار (ع) کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کو پولیس اور رینجرز گرفتار کرتی رہی ہے، لیکن تفتیشی افسران کی جانب سے کیس کو کمزور بنانے کے سبب یہ ملزمان عدالت سے باآسانی رہا ہوجاتے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ ان ملزمان کے کیسز کو مضبوط بنایا جائے تاکہ شہداء کے ورثاء ان کے عزیزوں کے خون کا حساب پیش کیا جاسکے۔
دیگر ذرائع کے مطابق سی آئی ڈی نے منگھو پیر میں کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، خودکش جیکٹ، بارودی مواد اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق سی آئی ڈی نے منگھوپیر کے علاقے میں کارروائی کرکے لشکر جھگنوی سے تعلق رکھنے والے 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران علامہ دیدار جلبانی کے قتل سمیت ایم اے جناح روڈ، اورنگی ٹاؤن میں امام بارگاہوں پر بم حملوں اور 14 افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان سے خود کش جیکٹ، 100 کلو بارودی مواد، دستی بم اور دیگر اسلحہ بھی برآمد ہوا۔
وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے تہران میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں جاری بدامنی اور خانہ جنگی درحقیقت ایک ایسی عالمی جنگ ہے جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام میں برسراقتدار اسلامی مزاحمت کی حامی حکومت کا تختہ الٹ کر اسرائیلی مفادات کی حامی حکومت لانے کیلئے شروع کر رکھی ہے۔ وہ تہران میں "عالمی سطح پر طاقت کے اسٹرکچر میں عالم اسلام کا کردار" کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
شیخ نعیم قاسم نے شام میں جاری بدامنی سے مقابلہ کرنے کیلئے حزب اللہ لبنان کی مداخلت کے خلاف بعض لبنانی گروہوں کی جانب سے ڈالے جانے والے دباو اور اس کے حقیقی منشاء کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا: حزب اللہ لبنان بہت محدود حد تک شام میں سرگرم ہے اور اس مداخلت کا مقصد اسلامی مزاحمت کی سپورٹ لائن اور لبنان کی سرحد کے قریب علاقوں کی حفاظت کرنا ہے کیونکہ ممکن ہے یہ علاقے شام میں عالمی استکباری قوتوں کیلئے نئے گڑھ میں تبدیل ہو جائیں۔
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ شام میں حزب اللہ لبنان کی سرگرمیوں کی مخالفت کرنے والے تمام گروہ درحقیقت شام میں برسراقتدار اسلامی مزاحمت کی حامی حکومت کے مخالفین ہیں لہذا جب ہم شام میں جاری بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو انہیں یہ بات پسند نہیں آتی۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ شام میں بدامنی سے مقابلہ کرنے پر ہماری مخالفت کرنے والے گروہوں کی مخالفت کوئی اثر نہیں رکھتی کیونکہ وہ امریکہ کے حامی ہیں۔ انہوں نے لبنان میں مغرب نواز ۱۴ مارچ گروپ کی جانب سے اسلامی مزاحمت کو کمزور کرنے کی کوششوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس قسم کی کوشش کرنے والے افراد درحقیقت اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں اور لبنانی عوام کے مفادات کے تحقق کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم کی جانب سے تازہ ترین جارحانہ اقدامات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ اسلامی مزاحمتی فورسز پوری طرح چاک و چوبند ہیں اور ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔ ہم اسرائیل کی جانب سے لبنان کی سرحدی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی قوانین کے تحت عالمی اداروں میں پیش کریں گے اور ان حکومتوں کو رسوا کریں گے جو یہ دعوی کرتی ہیں کہ اسرائیل جارحانہ اقدامات انجام نہیں دیتا۔ حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ ہم اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کا ایسا جواب دیں گے کہ وہ لبنان پر فوجی حملہ کرنے کی جرات نہیں کرے گا۔
وحدت نیوز(لیہ) مجلس وحدت مسلمین تحصیل چوبارہ (ضلع لیہ) کی کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے، اس سلسلے میں تحصیل چوبارہ کی کابینہ کا اجلاس تحصیل سیکرٹری جنرل سید سیماب شاہ کے زیر صدارت نواں کوٹ میں منعقد ہوا، اس موقع پر سید سیماب شاہ نے ایم ڈبلیو ایم تحصیل چوبارہ ضلع لیہ کی کابینہ سے حلف لیا۔ اجلاس کے دوران تنظیم کو تحصیل کی سطح پر فعال کرنے اور علاقائی صورتحال پر بحث کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم تحصیل چوبارہ کے سیکرٹری جنرل سید سیماب شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف تنظیم کو جلد سے جلد پوری تحصیل چوبارہ میں متحرک کرنا ہوگا، اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل مزمل عباس بلوچ نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان بیدار ہوچکی ہے، اس بیداری کے سلسلے کو انشاء اللہ جلد دور دراز علاقوں تک پہنچایا جائے گا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق حلقہ پی بی 2 کوئٹہ 2 کے عوامی نمائندے اوررُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے تقریب بین المسالک کے شیعہ سنی جوانوں کے ایک وفدسے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں کہیں بھی شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں۔ پاکستان میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کے قتل میں ایک ہی تکفیری گروہ ملوث ہے۔ جس کا کام پاکستان میں شیعہ سنی مسلمانوں میں اختلافات کی باتیں کرکے دوریاں پیداکرناہے۔ایسے نام نہادتنگ نظراورمتعصب گروہوں کاوجود ہی اسی میں ہے کہ وہ اختلافی باتوں سے معصوم مسلمانوں اوراپنے کارکنوں کو گمراہ کریں۔ لیکن پاکستان کے محب وطن مسلمان اب اپنے مشترکہ دشمن کوپہچان چکے ہیں اوریہی وجہ ہے کہ اس مشترکہ تکفیری گروہ کے ناپاک عزائم کوشیعہ سنی عوام اپنے اتحادسے ہرمیدان میں ناکام بنارہی ہے۔ جولوگ پاکستان میں شیعہ سنی میں اختلاف کی بات کرتے ہیں وہ پاکستان دشمن، اسلام دشمن اورانسان دشمن طاقتوں کے آلہٗ کارہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہزارہ قوم پُرامن ، تعلیم یافتہ، روشن فکر، ترقی پسند، دوسری اقوام، مذاہب و مسالک کے عقائد و نظریات کااحترام کرنے والی دیندارقوم ہے۔ ہزارہ قوم کا انتہاپسندی اورشدت پسندی سے دوردورتک کبھی بھی کوئی واسطہ نہیں رہا۔ ہزارہ قوم کا دین مبین اسلام سے والہانہ لگاؤ اورپاکستان سے محبت ہی ہے جس کی وجہ سے گزشتہ دودہائیوں سے کوئٹہ میں اسلام دشمن تکفیریوں کی دہشت گردانہ کاروائیوں اوربربریت کا نشانہ بن رہی ہے۔لیکن اس کے باوجودہزارہ قوم نے آج تک قانوں کواپنے ہاتھ میں نہیں لیا۔اورامن کا ساتھ نہیں چھوڑا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ہزارہ قوم سیاسی و دینی شعوررکھتی ہے اور امن کی راہ میں ہزارو جانوں کا نذرانہ پیش کرکے بلوچستان میں امن کے قیام میں بھرپورکردار ادار کرتی آرہی ہے۔لہٰذاہزارہ قوم کو کوئٹہ کے ایک حلقہ تک محدودو تنہائی کا شکارکرنے اور اخبارات میں پُرامن ہزارہ قوم کے بارے میں مسلسل غیرذمہ دارانہ بیانات دے کر ہزارہ قوم کی بدنامی کاباعث بننے والاگروہ ہزارہ قوم کوجھوٹ کی بنیادپرمزیدتاریکی میں نہیں رکھ سکتا۔ہزارہ قوم اب اخباری سیاست کرنے والوں کے مکروفریب اورپروپیگنڈے میں نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہاکہ مجلس وحدت مسلمین ملک گیرسیاسی جماعت ہے۔ جوکوئٹہ میں آبادہزارہ اوردیگرمومنین کوکبھی تنہانہیں چھوڑے گی۔ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ سچ اورمظلوم کی حمایت کی سیاست کی ہے۔یہی وجہ ہے کہ بعض گروہ ایم ڈبلیوایم کے سنی شیعہ کے مابین اتحاد، ہزارہ قوم کو پاکستان بھرکے اقوام کے ساتھ یکجاکرنے، قومی سیاسی ومذہبی انتہاپسندی کے خلاف عملی جدوجہدکرنے جیسی اقدامات سے بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکے ہیں۔اورڈوبی ہوئی سیاسی ساکھ کوتنکے کا سہارادینے کے لئے جھوٹ کی بنیادپر اخبارات اورسوشل میڈیامیں غیرذمہ دارانہ انتہاپسندانہ بیانات دینے پراترآئی ہے۔اپنے آپ کو سیاست کے میدان کا کھلاڑی کہلانے والوں سے ہزارہ قوم یہ پوچھنے پرحق بجانب ہے کہ اخبارات میں پرامن ہزارہ قوم کے خلاف بیانات دے کردراصل یہ گروہ کن دہشت گردوں کا ساتھ دے رہاہے؟
وحدت نیوز(حیدر آباد) لبیک یا رسول اللہ کانفرنس وادی مہران میں وطن دوستی کی ترویج اور طالبان دہشت گردوں سے حکومتی مذاکرات کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہو گی، کالعدم تکفیری ٹولہ اور پیپلز پارٹی میں شامل دہشت گردوں کے سرپرست شیعہ سنی اتحاد کے اس عظیم الشان مظاہرے کے خلاف سازشوں سے باز رہیں ، لبیک یارسول اللہ ﷺ کانفرنس کا خدا کے سوا کو ئی طاقت نہیں روک سکتی ، ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین ضلع حیدر آباد کے سیکریٹری جنرل علامہ امداد علی نسیمی نے حیدر آباد پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ گل حسن مرتضوی، علامہ عرفان علی عرفانی،علامہ رحمت علی لغاری ، علامہ اشفاق علی مطہری اور علامہ ذوالفقار علی شاہ کاظمی بھی ان کے ہمراہ تھے۔
علامہ امدا د علی نسیمی کا کہنا تھا کہ بزدل حکومت کے بز دل حکمران طالبان سے مذکرات کر کے کیا ثابت کرنا چا ہتے ہیں کہ عوام انکی ان چالوں سے بیوقوف بن جائے گی نہیں اب پاکستان کی عوام کے سامنے سب کچھ کھلی کتاب کی طر ح سامنے آ گیا ہے کہ کو ن کون دہشت گر دی کر رہا ہے ۔ ہمارے ملک کے مشہور سیاستدان جس نے دو دن پہلے ٹی وی چینل پر کہا تھا کہ طالبان اور حکومت ایک ہی پوزیشن میں نظر آ رہے ہیں کوئی بھی مجر م نظر آ رہا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ چنددہشت گرد بے گناہ انسانوں کی جانوں سے کھیل رہے ۔ اور ان حکمرانوں کا ان دہشت گردوں کے سامنے یوں گھٹنے ٹیک دینا انتہائی بزدلانہ اور شر م ناک اقدام ہے میں بتا نا چاہتا ہوں کہ ملک کو کسی اور سے نہیں موجودہ حکمرانوں سے خطر ہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ شدت پسندوں کو رعایت ملنے کے سبب اغوا برائے تا وان اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ پورے ملک میں پھیل چکا ہے ۔ہم حکومت سندھ کو آگاہ کر نا چاہتے ہیں کہ سندھ کی پر امن زمین او لیاء اللہ کی زمین کہلاتی ہے ۔ انہی اولیا ء اللہ میں سے کسی نے فر مایا تھا سندھ دھر تی کو قندہار سے بہت بڑا خطر ہ ہے اس لئے حکومت سندھ کو چائیے کہ جو طالبان یہاں سندھ میں اپنے ٹھکانے بنا رہے ہیں ان کو خود دیکھے۔
آخر میں سندھ حکومت کو ہم آگاہ کر نا چاہتے ہیں کہ خیر پورمیں جو جلسہ ہو رہا ہے اسکی پوری سکیوریٹی کا انتظام سخت سے سخت ہو نا چاہئے حیدرآباد کے علاوہ پورے سندھ سے قافلے اس جلسے میں شر کت کے لئے جائیں گے۔ان قافلوں کی سکیورٹی کا مکمل بندو بست کیا جائے۔