The Latest

mwm logoڈھوک پراچہ راولپنڈی میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کا نیا یونٹ تشکیل دے دیا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کا تنظیمی اجلاس ضلعی سیکرٹری جنرل سیدہ ام رباب زیدی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں علاقہ بھر کی خواتین بڑی تعداد میں شریک تھیں ۔ اجلاس میں اتفاق رائے سے خواہر رفعت فاطمہ کو ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین ڈھوک پراچہ کی سیکرٹری جنرل اور ماریہ بتول کو ڈپٹی سیکرٹری جنرل نامزد کیا گیا۔ جبکہ شازیہ زاہد کو سیکرٹری روابط ، سیدہ صدف کو سیکرٹری مالیات اور خواہر صبا کو معاون سیکرٹری مالیات کی ذمہ داریاں سونپی گئیں۔ یونٹ کابینہ کی دیگر عہدیدار خواتین کے ناموں کا اعلان بعد میں کیا جائے ۔ ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی ضلعی سیکرٹری جنرل سیدہ ام رباب زیدی نے نو منتخب عہدیداراوں سے حلف لیا۔

mwmflagمجلس وحدت مسلمین گوجرانوالہ گرجاکھ یونٹ کے زیر اہتمام ماہانہ درس قرآن کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ ایم ڈبلیو ایم گرجاکھ یونٹ کے زیر اہتمام حاجی نواز علی کی رہائش گاہ پر ماہانہ درس قرآن کا اہتمام کیا گیا۔ جس میںممتاز صحافی و دانشور ادریس ناز ، بٹ برادران ،سید عفت حسین کاظمی سید راحت حسین جعفری ، مجاہد ملت جعفریہ میاں فرحت عباس جعفری ، ایم ڈبلیو ایم ،آئی ایس اوکے کارکنون و عہدیداروں سمیت مومنین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر قرآن بورڈ پنجاب کے رکن ڈاکٹر علامہ امجد علی جعفری نے درس قرآن کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا معجزہ اور حیات انسانی پر محیط مقدس ضابطہ اخلاق ہے ۔ جس پر عمل پیرا ہو کر بنی نوع انسان دنیاوی و اخروی کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔

syedhassanحزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نیاسرائیلی کی طرف سے لبنان کے خلاف 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ کی شاندار اور تاریخی فتح کی چھٹی سالگرہ  کے موقع پرلبنانی قوم سے اپنے خطاب میں اسلامی مقاومت کی پہلے کی نسبت  بہت زیادہ قوی اور طاقتور ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطی اور علاقہ میں ایران کا کلیدی کردار کسی سے حتی صہیونیوں سے بھی پوشیدہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج صہیونیوں کو بھی ایران کی طاقت اور ایران کے کلیدی کردار کا اچھی طرح علم ہے اور وہ ایران کے بڑھتے ہوئے کردار کو روکنے کی بات کررہے ہیں صہیونی اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ ایران کی طاقت کو روکنے کے بغیر وہ علاقہ میں باقی نہیں رہ سکتے۔سید حسن نصر اللہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف سازش میں خلیج فارس تعاون کونسل کے بعض عرب ممالک شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیوں اور ایرانی سائنسدانوں کا قتل ایران پر دبا ڈالنے اور اس کی بڑھتی ہوئی طاقت کا روکنے کے لئے ہے۔سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ایران پر دباؤ صرف اس لئے ہے تاکہ ایران مسئلہ فلسطین کے بارے میں اپنا مقف تبدیل کردے اور عربوں کی طرح اسرائیل کے ساتھ ساز باز میں شریک ہوجائے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر پروپیگنڈے نیز اقتصادی اور سیاسی یلغار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج مسئلہ شام اور حزب اللہ کا مسئلہ نہیں بلکہ اسلامی مقاومت کا مسئلہ ہے جو امریکہ اور اسرائیل کے تسلط کے خلاف قیام کئے ہوئے ہے۔سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جیسا کہ رہبر معظم سید علی خامنہ ای نے چند دن پہلے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ایران آج سو فیصد طاقتور اور قوی بن گیا ہے اور وہ قوم اور ممالک جو مستقل ہیں وہی ترقی اورپیشرفت حاصل کرسکتے ہیں۔سید حسن نصر اللہ نے فلسطینیوں کو سفارش کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسئلہ فلسطین میں سازش کار عربوں کے فریب میں نہ آئیں کیونکہ سازش کار اور امریکہ نواز عرب رہنماں نے گذشتہ 60 سال میں فلسطینیوں کے ساتھ صرف خیانت ہی کی ہے اور اس کے بعد بھی وہ خیانت ہی کریں گے۔

گلگت بلتستان کے علمائ،زعمائ، سیاسی وسماجی شخصیات نے بدھ کے روز وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے حکم پر جاری کیے جانے والے صوبہ بدری کے نوٹیفکیشن کی پرزور مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ناصر ملت علامہ ناصر عباس جعفری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی شرمناک حرکت کوآئین و قانون اورمقامی روایات کے منافی قرار دیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ مہدی شاہ کی موجودگی میں پیپلز پارٹی کوکسی بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں وہ خود ہی پارٹی کو کمزور کرنے میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔واضح رہے کہ گلگت بلتستان سمیت ملک بھر میں بدھ کی رات سے ہی احتجاجی مظاہروں اورپریس کانفرنسز کا انعقاد کیا گیاجس میں مہدی شاہ کو اقدام کی انتہائی مذمت کرتے ہوئے GBاسے استعماری آقاؤں کی خوشنودی کا فعل قرار دیا گیا۔ مظاہرین نے علامہ ناصر عباس جعفری کے حق میں اور وزیر اعلیٰ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ فیس بک، یوٹیوب، ٹیوٹرسمیت پورے سوشل میڈیا پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی بھرپور مذمت کی گئی۔ ملت جعفریہ کی وحدت اور بیداری ہی نے مہدی شاہ کو بدنام زمانہ نوٹیفکیشن کو واپس لینے پر مجبور کیا۔ گلگت بلتستان کی عوام اور قانون ساز اسمبلی کے نمائندے مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ مل کر صوبے سے کرپشن،بدعنوانی، دہشت گردی،فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے کوششیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

مجلس شورائے اسلامی ایران کے رکن نے بنگلا دیش اور ملائشیا سے بھی اپیل کی کہ وہ پناہ کی تلاش میں آنے والے برما کے مسلمانوں کی دل کھول کر میزبانی کریں اور قومی و مذہبی فسادات کرانے کی سازشوں سے پوری طرح ہوشیار رہیں۔ واضح رہے کہ برما کے صوبے اراکان یا راخین میں ہونے والے حالیہ فسادات کے دوران کم از کم دوہزار افراد جاں بحق اور نوے ہزار کے قریب بیگھر ہوگئے ہیں۔ بیگھر ہونے والوں کی اکثریت پناہ کی تلاش میں بنگلادیش اور ملائشیا فرار ہو گئی ہے۔ برما کے مسلمانوں کو ملک میں باقاعدہ اقلیت تسلیم نہیں کیا جاتا اور ان کو لازمی شہری حقوق بھی حاصل نہیں ہیں۔ موجودہ صورتحال کے پیش نظر برما میں مسلمانوں کو خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ روہینگیا مسلمان، کیمپوں میں محصور افراد جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہیں یہ خوف ہے کہ انھیں قتل کردیا جائے گا۔ برما میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں کے عملے کو یا تو گرفتار کیا جارہا ہے یا پھر ملک سے باہر بھیجا جارہا ہے۔ غیر ملکی میڈیا سے بات چیت میں فلاحی ادارے سے منسلک ایک شخص نے کیمپوں کو کھلے جیل سے تشبیہہ دی ہے۔ شمالی شہرسے فلاحی اداروں کو نکالا جارہا ہے۔ اس علاقہ میں آٹھ لاکھ مسلمان آباد ہیں جنھیں غذا کی شدید قلت ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق بارہ سال کے عمر کے بچوں کو بھی تھانے میں بلاکر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور پھر انھیں ارکنیس شہریوں کو دے دیا جاتا ہے، جو ان پر بدترین تشدد کے بعد انہیں قتل کردیتے ہیں۔ برما کے انیس سو بیاسی کے قانون کے تحت روہینگیا مسلمان میانمار کے شہری نہیں۔ مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف بھارت کی انسانی حقوق کی تنظیمیں آگے آرہی ہیں۔ حال ہی میں وزیراعظم من موہن سنگھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ برما میں مسلمانوں کے قتل کے حوالے سے بھارتی مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔

Nabipakبسم اللہ الرحمن الرحیم! حدثنا محمد بن بر بن النقاش و حمد بن الحسن القطان و محمد بن حمد بن براہیم المعاذ و محمد بن براہیم بن اسحاق المتب قالوا: حدثنا بو العباس حمد بن محمد بن سعید الہمدانی مول بنی ہاشم قال: حدثنا عل بن الحسن بن عل بن فضال عن بیہ عن بی الحسن عل بن موس الرضا علیہ السلام عن بیہ موس بن جعفر عن بیہ الصادق جعفر بن محمد عن بیہ الباقر محمد بن عل عن بیہ زین العابدین عل بن الحسین عن بیہ سید الشہدا الحسین بن عل عن بیہ سید الوصیین میر الممنین عل بن بی طالب علیہم الصلا والسلام قال: ان رسول اللہ (ص) خطبنا ذات یوم فقال: ایہا الناس انہ اقبل الیم شہر اللہ بالبر والرحم والمغفر شہر ہو عند اللہ افضل الشہور و ایامہ افضل الایام و لیالیہ افضل اللیال و ساعاتہ افضل الساعات و شہر دعیتم فیہ ال ضیاف اللہ و جعلتم فیہ من ہل رام اللہ انفاسم فیہ تسبیح و نومم فیہ عباد و عملم فیہ مقبول و دعام فیہ مستجاب فاسلوا اللہ ربم بنیات صادق و قلوب طاہر ان یوفقم لصیامہ و تلاو تابہ فن الشق من حرم غفران اللہ فی ہذا الشہر العظیم و اذروا بجوعم و عطشم جوع یوم القیام و عطشہ و تصدقوا عل فقرائم و مساینم و وقروا بارم وارحموا صغارم و صلوا ارحامم واحفظوا السنتم و غضوا عما لا یحل الاستماع لیہ استماعم و تحننوا عل ایتام الناس ما یتحنن عل ایتامم و توبوا ال اللہ من ذنوبم وارفعوا لیہ ایدیم بالدعا فی اوقات صلواتم فانہا افضل الساعات ینظر اللہ عز و جل فیہا بالرحم ال عبادہ یجیبہم ناجوہ و یلبیہم ذا نادوہ و یستجیب لہم ذا دعوہ ایہا الناس ان انفسم مرہون باعمالم ففوہا باستغفارم و ظہورم ثقیل من اوزارم فخففوا عنہا بطول سجودم واعلموا ان اللہ تعال ذرہ اقسم بعزتہ ان لا یعذب المصلین والساجدین و ان لا یروعہم بالنار یوم یقوم الناس لرب العالمین ایہا الناس من فطر منم صائما ممنا فی ہذا الشہر ان لہ بذل عند اللہ عز و جل عتق رقب و مغفر لما مض من ذنوبہ فقیل لہ: یا رسول اللہ لیس لنا یقدر عل ذل فقال (ص): اتقوا النار و لو بشق تمر اتقوا النار و لو بشرب من ما ایہا الناس من حسن منم فی ہذا الشہر خلقہ ان لہ جوازا عل الصراط یوم تزل فیہ الاقدام و من خفف فی ہذا الشہر عما ملت یمینہ خفف اللہ علیہ حسابہ و من ف فیہ شرہ فف عنہ غضبہ یوم یلقاہ و من ارم فیہ یتیما ارمہ اللہ یوم یلقاہ و من وصل فیہ رحمہ وصلہ اللہ برحمتہ یوم یلقاہ و من قطع فیہ رحمہ قطع اللہ عنہ رحمتہ یوم یلقاہ و من تطوع فیہ بصلا تب اللہ لہ برا من النار و من اد فیہ فرضا ان لہ ثواب من اد سبعین فریض فیما سواہ من الشہور و من اثر فیہ من الصلا عل ثقل اللہ میزانہ یوم تخف الموازین و من تلا فیہ آی من القرآن ان لہ مثل اجر من ختم القرآن فی غیرہ من الشہور ایہا الناس ان ابواب الجنان فی ہذا الشہر مفتح فاسلوا ربم ان لا یغلقہا علیم و ابواب النیران مغلق فاسلوا ربم ان لا یفتحہا علیم والشیاطین مغلول فاسلوا ربم ان لا یسلطہا علیم قال میر الممنین علیہ السلام فقمت فقلت: یا رسول اللہ ما افضل الاعمال فی ہذا الشہر؟ فقال: یا با الحسن افضل الاعمال فی ہذا الشہر الورع عن محارم اللہ عز و جل ثم ب فقلت: یا رسول اللہ ما یبی؟ فقال: یا علی اب لما یستحل من فی ہذا الشہر ان ب و نت تصل لرب و قد انبعث اشق الاولین والاخرین شقیق عاقر ناق ثمود فضرب ضرب عل قرن فخضب منہا لحیت قال میر الممنین علیہ السلام: فقلت: یا رسول اللہ و ذل فی سلام من دین؟ فقال: (ص) فی سلام من دین ثم قال: یا علی من قتل فقد قتلنی و من ابغض فقد ابغضن و من سب فقد سبن لان من نفسی روح من روحی و طینت من طینتی ان اللہ تبار و تعال خلقنی و ایا و اصطفان و ایا واختارنی للنبو واختار للامام فمن انر امامت فقد انر نبوت یا عل نت وصی و ابو ولد و زوج ابنت و خلیفتی عل امت فی حیاتی و بعد موت امر امر و نہی نہی اقسم بالذ بعثن بالنبو و جعلنی خیر البری ان لحج اللہ عل خلقہ و امینہ عل سرہ و خلیفتہ عل عبادہ..
مخذ: (عیون اخبار الرضا للشیخ الاقدم والمحدث الابر ابی جعفر الصدوق محمد بن علی بن الحسین بابویہ القمی قد المتوفی سن 381 صححہ وقدم لہ وعلق علیہ العلام الشیخ حسین الاعلمی الجز الثانی منشورات موسس الاعلمی للمطبوعات بیروت - لبنان . ج 2 صص 255الی 257 --- وسائل الشیع ج : 10 ص : 314)
اردو ترجمہ:۔۔۔ حمد بنِ محمدِ بنِ سعِید، علِی بنِ الحسنِ بنِ فضال سے وہ اپنے والد سے اور وہ حضرت رضا علیہ السلام سے نقل کرتے ہیں کہ امام رضا علیہ السلام نے اپنے آبا طیبین علیہم السلام سے روایت کی ہے کہ حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: ایک دن حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ہم سے خطاب کیا اور فرمایا:
اے لوگو!خدا کا مہینہ برکت، رحمت اور مغفرت کے ساتھ تمہاری جانب آرہا ہے۔ وہ مہینہ جو خدا کے نزدیک بہترین مہینہ ہے اور اس کے ایام بہترین ایام اور اس کی راتیں بہترین راتیں ہیں اور اس کے لمحات اور ساعات بہترین لمحات و ساعات ہیں۔وہ مہینہ جس میں تمہیں خدا کی ضیافت میں مدعو کیا گیا ہے اور تم اس مہینے میں کرامت الہی کے اہل ہوچکے ہیں۔ اس مہینے میں تمہاری سانسیں ثواب اور تسبیح و ذکر خداوندی کے زمرے میں آتی ہیں اور تمہاری نیند کے لئے عبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے۔اس مہینے میں تمہارے اعمال قبول ہیں اور تمہاری دعائیں مستجاب ہیں پس اپنے پرودگار سے سچی نیتوں اور پاک دلوں کے ساتھ دعا کرو کہ وہ تمہیں اس مہینے کے روزے رکھنے اور قرآن کی تلاوت کرنے کی توفیق عنایت فرمائے۔ شقی اور بدبخت وہ شخص ہے جو اس عظیم مہینے میں خدا کی بخشش و مغفرت سے بے بہرہ ہوکر رہے۔اس مہینے میں اپنے بھوک اور پیاس برداشت کرتے ہوئے قیامت کی بھوک اور پیاس کو یاد کرو۔غربا اور مسکینوں کی مدد کرو اور انہیں صدقہ دو۔معمر اور عمر رسیدہ لوگوں کا احترام و اکرام کرو۔ بچوں سے رفت و مہربانی کے ساتھ پیش آؤ۔اپنے رشتہ داروں کے ہاں آنے جانے کا اہتمام کرو۔اپنی زبان کو نازیبا کلام سے محفوظ رکھو۔اپنی آنکھیں ناروا اور حرام نظروں سے بند کرکے رکھو اور اپنے کانوں کو ان چیزوں پر بند رکھو جو حرام اور ناروا ہیں۔یتیموں کے ساتھ مہربانی سے پیش آ ؤتا کہ تمہارے بعد تمہارے یتیموں سے مہربانی کا برتاؤ کیا جائے۔اپنے گناہوں سے بارگاہ الہی میں توبہ کرو او اس کی طرف لوٹ جا۔
نماز کے اوقات میں اپنے ہاتھ دعا کے لئے اٹھا کیونکہ نماز کا وقت بہترین وقت ہے اور ان اوقات میں حق تعالی مہربانی سے اپنے بندوں پر نگاہ ڈالتا ہے اور اگر بندے خدا کے ساتھ راز و نیاز اور مناجات کریں خدا انہیں جواب دیتا ہے اور اگر خدا کو ندا کریں وہ انہیں لبیک کہتا ہے اور اگر اس سے کچھ مانگیں تو وہ عطا کرتا ہے اور جب اس کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں تو وہ ان کی دعائیں قبول فرماتا ہے۔اے لوگو!تمہاری جانیں تمہارے اعمال کے مرہون ہیں پس خدا سے مغفرت کی دعا کرکے اپنی جانوں کو رہن سے چھڑا دو، تمہاری پیٹھ پر گناہوں کا بہاری بوجھ لدا ہا ہے پس اپنے سجدوں کو طول دے کر اس بوجھ کو ہلکا کردو اور جان لو کہ حق تعالی نے اپنی عزت کی قسم اٹھا رکھی ہے کہ اس ماہ میں نماز پڑھنے اور سجدہ کرنے والے بندوں کو عذاب سے دوچار نہیں کرے گا اور روز قیامت یہ لوگ دوزخ سے خدا کی امان میں ہونگے۔ اے لوگو!تم میں سے جو بھی کسی مو من روزہ دار کو افطار کروائے خدا کے نزدیک اس کے لئے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب اور اس کے گذشتہ گناہوں کی مغفرت مقرر ہے۔بعض اصحاب نے عرض کیا: ہم سب اس امر پر قادر نہیں ہیں اورمومنین کو افطار نہیں دے سکتے تو حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: تم روزہ داروں کو افطار کرواکر جہنم کی آگ سے بچو ۔ خواہ ایک نصف کھجور یا ایک گھونٹ پانی سے ہی کیوں نہ ہو۔اے لوگو!جو شخص اس مہینے میں اپنا اخلاق نیک کردے صراط پر سے بآسانی گذرے گا جبکہ اس دن صراط پر پاؤں ڈگمگاتے ہیں۔ جو شخص اس مہینے میں غلاموں اور نوکروں کا کام ہلکا کردے اور ان کا ہاتھ بٹادے خدا بروز قیامت اس کا حساب آسان کردے گا۔ جو شخص اس ماہ لوگوں کو آزار پہنچانے سے اجتناب کرے خدا بروز قیامت اپنا غضب اس سے روک لے گا۔جو شخص اس مہینے بِن باپ یتیموں کا اکرام کرے گا خدا اسے قیامت کے دن عزیز رکھے گا۔جو شخص اس مہینے صلہ رحم کا پاس رکھے اور رشتہ داروں کی قربت حاصل کرے اور ان کی مدد کرے خدا اسے قیامت کے روز اپنے رحمت سے متصل کرے گا اور جو شخص اپنا تعلق رشتہ داروں سے توڑ دے خداوند متعال بروز قیامت اپنی رحمت کو اس سے روک لے گا۔جو شخص اس مہینے مستحب نمازیں ادا کرے خدا اس کو جہنم کی آگ سے محفوظ رکھے گا۔ اور جو شخص نماز واجب ادا کرے خداوند اس کو دیگر مہینوں کی واجب نمازوں کے ستر گنا ثواب عطا کرے گا۔جو شخص اس مہینے کے دوران مجھ پر صلوات و درود بھیجے خدا اس کے اعمال کا ہلکا پلڑا بھاری کردے گا اور جو شخص اس مہینے کے دوران ایک آیت کی تلاوت کریگا اس کا ثواب اس شخص کی مانند ہے جس نے دوسرے مہینوں میں قرآن ختم کردیا ہو۔اے لوگو!اس مہینے جنت کے دروازے کھلے ہیں۔ خداوند متعال سے دعا کرو کہ انہیں تمہارے اوپر بند نہ کرے اور اس مہینے جہنم کے دروازے بند ہیں اور خدا سے التجا کرو کہ انہیں تمہارے لئے کھول نہ دے۔شیاطین اس ماہ غل و زنجیر میں بندھے ہوئے ہیں اور خدا سے التجا کرو کہ انہیں تم پر مسلط نہ کرے۔حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ میں اٹھا اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم سے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم!اس مہینے سب سے برتر و افضل عمل کون سا ہے؟آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: اے اباالحسن! سب سے افضل عمل اس ماہ کے دوران محرمات افعال حرام سے پرہیز کرنا ہے۔اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روئے تو میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم!رونے کا سبب کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یا علی !میں رو اس لئے رہا ہوں کہ اس مہینے آپ کو ایک ناگوار حادثہ پیش آئے گا گویا میں آپ کے ساتھ ہوں اور دیکھ رہا ہوں کہ آپ اپنے پرودگار کے لئے نماز ادا کررہے ہیں اور اسی حال میں اولین و آخرین میں سب سے شقی ترین اور بدبخت ترین شخص جو ناق صالح کو پے کرنے والے شخص کا بھائی اور ہم ردیف و ہم زمرہ شخص آپ کے سر کے اگلے حصے پر ضربت مارتا ہے اور آپ کی ڈاڑھی کو خون کے خضاب سے رنگ دیتا ہے۔میں نے پوچھا: یا رسول اللہ! کیا شہادت کے وقت میرا دین سلامت ہوگا؟رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں! آپ کا دین سلامت ہوگا؛ یا علی ! جو آپ کو قتل کرے اس نے مجھے قتل کیا ہے جو دل میں آپ کی عداوت رکھے اور آپ سے دشمنی کرے اس نے مجھ سے دشمنی کی ہے اور دل میں میرے لئے دشمنی پالی ہے۔ جو آپ کے خلاف سب اور دشنام طرازی کرے اس نے مجھے دشنام دی ہے کیونکہ آپ مجھ سے اور میرے وجود سے ہیں؛ آپ کی روح میری روح اور آپ کی سرشت اور طینت میری سرشت اور طینت ہے؛ یا علی )!بتحقیق خداوند متعال نے مجھے اور آپ کو خلق فرمایا اور مجھے اور آپ کو پسند کیا اور لوگوں میں سے مجھے نبوت کے لئے چنا اور آپ کو امامت کے لئے۔ پس جو آپ کی امامت کا انکار کرے اس نے میری نبوت کا انکار کیا ہے۔یا عل ! آپ میرے وصی و جانشین، میرے فرزندوں کے باپ، میری بیٹی کے خاوند اور امت کے اوپر میرے جانشین ہیں؛ آپ کا فرمان میرا فرمان اور آپ کی روک ٹوک اور نہی میری روک ٹوک اور نہی ہے۔ میں قسم کھاتا ہوں اس خدا کی جس نے مجھے نبوت پر مبعوث فرمایا اور بہترین خلائق قرار دیا بتحقیق آپ تمام مخلوقات پر خدا کی حجت، اس کے اسرار و رموز کے امین اور اس کے بندوں کے بیچ اس کے نمائندے ہیں۔

mwmflagمجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنر ل ضلع لاہور علامہ محمد اقبال کامرانی کی والدہ بقضائے الہی سے انتقال فرما گئی ہیں ۔ ان کا نماز جنازہ حوزہ علمیہ بقےة اللہ میں ادا کی گئی اور سینکڑوں سوگواران کی موجودگی میں مرحومہ کو سپرد خاک کیا گیا۔ مرحومہ کی رسم قل مورخہ 20-07-2012بروز جمعہ حوزہ علمیہ بقےة اللہ میں ادا کی جائے گی اور مجلس ترحیم سے علامہ جواد نقوی خطاب فرمائیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے وحدت نیوز سے بات کرتے ہوئے مرحومہ کی وفات پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنر ل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنر ل علامہ امین شہیدی اور مرکزی کابینہ کی طرف سے اظہار تعزیت کیا اور دعا کہ خداوند کریم مرحومہ کو جوار سیدة النساء العالمین حضرت فاطمہ الزھراء سلام اللہ علیھا کے جوار میں جگہ عطا فرمائے۔مزید یہ کہ صوبائی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ عبدالخالق اسدی،علامہ حسن ہمدانی۔ حیدر علی مرزا، اسد نقوی ، علامہ مبارک موسوی اور دیگر قومی و مذہبی شخصیات نے اظہار تعزیت کی۔

Breakin thumb158مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کا کاروان وحدت سکردو شہر سے ضلع گانچھے کے علمائ، عمائدین اور عزاداروںکی دعوت پر آج صبح روانہ ہوئے۔ رستے میں خپلو پل کے قریب دسیوں ہزار مومنین نے ان کاخپلو پل پر پرتپاک استقبال کیا ہے۔ خپلو پل کی فضاء لبیک یاحسین کے نعروں سے گونج اٹھی۔ مومنین کی اپنے قائد کو اپنے درمیان پا کر خوشی دیدنی۔ خپلوکے عوام انہیں اب قافلے کی شکل میں لے کر خپلوشہر پہنچ گئے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ اس وقت مقامی سیاسی و سماجی شخصیات کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی و صوبائی کابینہ کے لوگ شامل ہیں۔

وحدت نیوز:گلگت بلتستان کی طرح آج وزیر اعلی جی بی کی احمقانہ حرکت کی مذمت میں ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں شیعیان حیدر کرار نے شدید احتجاج کیا مظاہرین جی بی کے وزیر اعلی کی جانب سے پاکستانی اہل تشیع کی نمائندہ سیاسی و مذہبی جماعت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ معروف عالم دین کی صوبہ بدری کو پانچ کروڈ اہل تشیع کی توہین سے تعبیر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے وزیر اعلی فورا معافی مانگے 
واضح رہے کہ بلتستان جیسے امن پسند اور دیندار معاشرے میں جہاں علماکرام کو غیر معمولی مقام ومنزلت حاصل ہے میں پہلی بار اقتدار کی کرسی پر بیٹھے وزیر اعلی نے ایک ایسی حرکت کی ہے کہ جس کی مثال تاریخ بلتستان میں نہیں ملتی یہی وجہ ہے کہ وزیر اعلی کی اس احمقانہ بے دین حرکت کی وجہ سے گلگت بلتستان سمیت ملک اور بیرون ملک شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے 
ادھر کراچی سے ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ آج شام شاہ خراسان میں شیعہ اکابرین کی جانب سے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کی جارہی ہے جس میں وزیر اعلی کی اس احمقانہ حرکت کے بعد کی صورتحال کے حوالے سے لائحہ عمل بیان کیا جائے گا 
دوسری جانب گلگت کوئٹہ سندھ اور پنجاب سمیت ملک کے متعدد شہروں دیہاتوں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا 
گلگت بلتستان سے ہمارے نمائندے کا کہنا ہے کہ بلتستان جیسے معاشرے میں کسی عالم دین کے بارے میں اس طرح کے بھونڈے احکامات کو صادر کرنے کا مطلب سیاسی و سماجی خودکشی سے کم نہیں کیونکہ یہاں کا امن سکون اور ترقی کے ضامن تشکیل پاکستان سے ہی علمائے کرام رہے ہیں دوسری وزیر اعلی اپنے ناتجربے یا بہکاوئے کے سبب ایک ایسا قدم اٹھا چکا ہے جس پر شائد اسے پچتانے کا بھی موقعہ نہ ملے 

asghr askriمجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ اصغر عسکری نے کہا ہے کہ ملت تشیع پاکستان نے گلگت  بلتستان کی صوبائی حکومت کی جانب سے ناصر ملت علامہ ناصر عباس کی صوبہ بدری کے احکامات اور ان کی گرفتاری کی مذموم کوششوں کے جواب میںوحدت اور بیدار ی کا بھر پور مظاہرہ کر کے ثابت کر دیا کہ شیعیاں حیدر کرار کمزور نہیں اور وہ ہر حکومتی چیلنج اور ملک و قوم کے خلاف ہونے والی سازشوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا کہ گلگت  بلتستان کی صوبائی حکومت کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی صوبہ بدری کے احکامات کو واپس لینا در اصل سرکاری سطح پر ملت تشیع کی اجتماعی طاقت کا اعتراف ہے، انہوں نے خیبر سے لے کر کراچی تک وحدت اور بیدار ی کا فقید المثال مظاہرہ کرنے پر ملت تشیع پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی ہر مذہبی ، قومی اور بین الاقوامی ایشو پرملت تشیع مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی پشت پر کھڑی نظر آئے گی، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مظلوم  شیعیان علی آواز ہے اور انشاء اللہ کسی بھی نازک مرحلہ میں قوم کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree