The Latest
مجلس وحدت مسلمین ملک میں فرقہ واریت کے خاتمے اور تما م مکاتب فکر کی باہمی ہم آہنگی کے لئے بھرپور کردار ادا کرے گی۔ان خیالات کا اظہار علامہ عبدالخالق اسدی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب نے پنجاب میں محرم الحرام میں امن وامان کے لئے بھلائے گئے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اجلاس میں SSPلاہورسہیل سکھیرا، SPمعروف واہلہ، SPعبدالقاد ، الحاج حیدر علی مرزا ، دیگر پولیس افسران ، بانیان مجلس اورعمائدین شہر شریک تھے۔انتظامیہ میں تفصیلی طورپر امن وامان اور مجلس عزا کے اجتماعات ، جلوس کے روٹ کی سکیورٹی کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شیعہ قوم کی واحد مذہبی و سیاسی جماعت ہے۔جو میدان عمل میں ملکی ترقی اور ملت اسلامیہ کے تشخص کی پاسداری کیلئے دن رات کوشاں ہے ۔ہم اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں اور ہمارا منشور ہے کہ تمام مقاطب فکر کے آپس کے باہمی روابط اور ہم آہنگی کو مضبوط کیا جائے ۔ استعمار اور طاغوتی طاقتوں کی سازشوں سے ہمیں آگا ہونا چاہیے وہ اس ملک میں فرقہ واریت ، دہشت گردی ، شدت پسندی کو ہوا د ے کر اپنے مفادات کی تکمیل چاہتے ہیں۔کراچی سے لے کر خیبر تک اور کوئٹہ سے لے کر گلگت بلتستان تک دہشت گردی کے واقعات اسی سلسلے کی کڑی ہے۔علامہ اسدی نے کہا کہ انتظامیہ کے ساتھ ہمارے کارکنان بھرپور تعاون کریں گے اور انتظامیہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ مختلف علاقوں کی نئی آبادیوں میں اہل تشیع گھرانوں کو چار دیواری کے اندر مجالس کے لئے انتظامیہ مقامی تھانے سے اجازت لینے پر مجبور کرتی ہے۔آئین پاکستان اور قانون کے مطابق ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے مذہبی رسومات آزادی سے ادا کرے۔اور اس کے لئے کسی اجازت کی ضرورت نہ ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے SSPسہیل سکھیرا نے کہا کہ انشاء اللہ انتظامیہ محرم الحرام کے ایام کو پرامن طریقے سے منانے میں بھرپور کرادر ادا کرے گی۔اور ہر قسم کے تعاون اور شرپسند عناصر کی سرکوبی میں بھرپور کردار ادا کرے گی
انٹیلیجنس حکام کے مطابق ممبئی حملوں میں ملوث ملزموں نے کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے پاکستان میں موجود مختلف مراکز میں تربیت حاصل کی تھی۔
ہفتہ کو کرائم انوسٹیگیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) کے پانچ انسپیکٹرز نے انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت کے جج چوہدری حبیب الرحمان کے سامنے اپنے بیان ریکارڈ کرائے ہیں۔
اپنے بیانات میں انہوں نے ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ سمجھے جانے والے ذکی الرحمان لکھوی اور ان کے ساتھیوں عبدالواجد، مظہر اقبال، حماد امین صادق، شاہد جمیل ریاض، جمیل احمد اور یونس انجم کی تربیت اور صلاحتیوں کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔
یہ پانچوں انسپیکٹرز اوکاڑہ، بہاولپور، رحیم یار خان، منڈی بہاؤالدین اور شیخوپورہ میں سی آئی ڈی اسٹیشنز کے انچارج ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ حملوں میں ملوث افراد کو لشکر طیبہ کے کراچی کے علاقے یوسف گوٹھ، مانسہرہ کے علاقے بٹل، ٹھٹہ کے علاقے میر پور ساکرو اور مظفر آباد میں تربیت فراہم کی گئی۔
اوکاڑہ میں تعینات سی آئی ڈی افسر کے مطابق لکھوی لشکر طیبہ کا ‘ آپریشنل کمانڈر’ تھا اور اس نے دوسرے عسکریت پسندوں کو تربیت دی۔
انہوں نے بتایا کہ لکھوی کنڑ بھی جا چکا ہے، جہاں اس نے سویت فورسز کے خلاف افغان جہاد میں حصہ لیا تھا۔
بیان کے مطابق، اوکاڑہ کے علاقے رینالہ خورد کا رہائشی لکھوی آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز آلات میں مہارت رکھتے ہیں۔
‘لکھوی آزاد کشمیر میں لشکر طیبہ کا ‘ کمانڈر’ بھی رہ چکے ہیں’۔
دوسرے انسپیکٹرز نے عدالت کو بتایا کہ حملوں میں ملوث ملزمان عبدالواجد، مظہر اقبال، حماد امین صادق اور شاہد جمیل ریاض کو بھی کالعدم جماعت کے مراکز پر تربیت فراہم کی گئی۔
بیان کے مطابق، ان سب ملزمان کو کراچی کے گڈاپ ٹاؤن میں یوسف گوٹھ کے قریب سمندر میں بھی ٹریننگ دی گئی تھی۔
فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے اسپیشل پروسیکیوٹر چوہدری ذوالفقارعلی نے جج کو بتایا کہ عدالت میں پیش ہونے والے انسپیکٹرز انتہائی ذمہ دار ہیں اور انہوں نے بغیر کسی دباؤ کے بیان جمع کرائے ہیں۔
علی نے مزید بتایا کہ ان انسپیکٹرز کی ملزمان کے خلاف کوئی ذاتی عناد نہیں اور کالعدم تنظیموں کے شدت پسندوں پر نظر رکھنا ان کی ملازمت کا حصہ ہے۔
لکھوی کے وکیل خواجہ محمد حارث نے گواہوں سے استفسار کیا کہ آیا انہوں نے ملزمان کو لشکر طیبہ کے مراکز میں تربیت لیتے دیکھا تھا؟
گواہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے نہ تو کبھی ان مراکز کا دورہ کیا اور نہ ہی کسی کو تربیت لیتے دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی معلومات کا ذریعہ مخبر تھے۔
اس موقع پر حارث نے کہا کہ گواہوں کو ان کے موکل کے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کی کوئی براہ راست معلومات نہیں اور یہ کہ انہوں نے کبھی بھی متعلقہ پولیس افسران کو اپنی خفیہ معلومات سے آگاہ نہیں کیا۔
ڈان سے گفتگو میں حارث کا کہنا تھا کہ اگر جمع کرائے گئے بیانات میں سچائی ہے تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ افسران کوتائی کے مرتکب ہوئے ہیں کیونکہ اگر اس طرح کے تربیتی مراکز کام کر رہے تھے تو یہ ان افسران کی ذمہ داری تھی کہ وہ انہیں بند کرانے کے اقدامات کرتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان افسران کو معلوم تھا کہ لکھوی اور ان کے ساتھی مشتبہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو انہوں نے ملزمان کو روکنے کے لیے ان کے نام ‘فورتھ شیڈول’ میں شامل کیوں نہیں کیے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ استغاثہ نے ملزمان کے خلاف فرضی کہانی گھڑی ہے اور پانچوں افسران کے بیانات اسی کہانی کا حصہ ہیں
دفاع عزاداری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے
کہا کہ کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ میں حکومتی ایجنسیاں ملوث ہیں جسکا مقصد ایام عزاء سے قبل خوف و ہراس پھیلانا ہے لیکن پاکستان کے باشعور سنی شیعہ مسلمان اتحاد و وحدت سے اس سازش کو ناکام بنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کی راہ میں آنے والی ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا اور عزاداری کے خلاف اٹھنے والی ہر انگلی کو کاٹ دیا جائے گا۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے شیعہ اسکاﺅٹس سے اپیل کی کہ وہ پولیس و رینجرز پر بھروسہ کرنے کے بجائے مجلس و جلوس کی سیکیورٹی کے انتظامات خود کریں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ کراچی کو عملاً دہشت گردوں کے حوالے کردیا گیا ہے، گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں 5شیعہ افراد کی شہادت اس بات کی علامت ہے کہ شہر کراچی میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، اے این پی اور دیگر جماعتوں کی حکومت نہیں بلکہ کالعدم جماعتوں کے دہشت گردوں کی حکومت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا محمد حسین کریمی سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ شہر کراچی میں علامہ آفتاب حیدر جعفری، سید سعید حیدر زیدی کی شہادت کے بعد چوبیس گھنٹوں کے اندر اورنگی ٹاؤن اور ایف سی ایریا کے علاقے میں 6 شیعہ افراد کی شہادت سندھ پر حاکم تمام اتحادی جماعتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف تو امریکی پے رول پر پلنے والے دہشت گرد بانیان پاکستان کی اولادوں کا قتل عام کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کالعدم جماعت کے دہشت گردوں کو فون کرکے بانیان پاکستان کی اولادوں کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ دہشت گردوں ایمبولینسوں میں شیعہ آبادیوں پر حملے کررہے ہیں، ہم حکومت وقت سے یہ سوال کرتے ہیں کہ اگر ان جماعتوں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے تو پھر کس قانون کی بناء پر یہ اتنے آزاد ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ہمارے ملک کی سیکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنا ان کی سرپرستی کرنے کے مترادف ہے۔
علامہ مختار احمد امامی نے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری، آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے کے جرم میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو فی الفور برطرف کیا جائے اور کالعدم جماعتوں کی تمام تر سرگرمیوں کو روکا جائے ورنہ محرم الحرام میں ان جماعتوں کی شرانگیزی شیعہ قوم میں مزید اشتعال کا باعث بنے گی اور پھر بات علماء کے بس سے باہر ہوگی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے زیر اہتمام محرم الحرام کے استقبال کے حوالے سے یوتھ کنونشن بعنوان لبیک یا حسین (ع) کنونشن وحدت ہاؤس گلگت میں منعقد کیا گیا۔ کنونشن سے خطاب ایم ڈبلیو ایم گلگت کے رہنما علامہ شیخ بلال سمائری اور گلگت کے سیکریٹری جنرل سعید الحسنین نے کیا جبکہ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم شعبہ جوان کے مرکزی سیکریٹری علامہ اعجاز بہشتی نے شرکائے کانفرنس سے خصوصی طور پر ٹیلیفونک خطاب کیا۔ علامہ اعجاز بہشتی نے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کربلا والے ہیں اور حضرت امام حسین ؑ کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچاتے ہیں، حکومت کراچی، کوئٹہ، پارہ چنار اور گلگت بلتستان میں ملت تشیع کو تحفظ فراہم کرے ورنہ یوم عاشور کے جلوسوں کو روکا جائے گا، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔
وفاقی دارالحکومت میں منعقدہ عالمی اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آج کا اجتماع ان طاقتوں کی شکست ہے جو امت مسلمہ کو عالمگیر قوت بننے سے روکنا چاہتے ہی
عالمی اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل
علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ آج امت اپنے تمام امتیازات کے باوجود اس عظیم الشان اجتماع میں جمع ہے۔ یہ اجتماع ان قوتوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو امت مسلمہ کو عالمگیر قوت بننے سے روکنا چاہتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے محرم الحرام سے قبل کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعات محرم الحرام سے قبل ملک میں امن امان کی صورتحال کو مزید خراب کرنے اور مختلف مکاتب فکر کے درمیان فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی ایک گھناونی سازش ہے۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر سے جاری ایک بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی موجودگی میں دن دیہاڑے ٹارگٹ کلنگ کے ان واقعات نے عوام میں موجود خوف وہراس میں مزید اضافہ کردیا ہے ،ٹارگٹ کلنگ کے ان واقعات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے یا تو ان دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہے ہیں
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے زیر اہتمام بعد از نماز جمعہ مسجد و امام بارگاہ کلاں میکانگی روڈ پر اتحاد بین المسلمین کے داعی اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء شہید آفتاب حیدر جعفری سمیت کوئٹہ اور کراچی میں ملت جعفریہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی و پر امن مظاہر ہ کیا گیا۔ جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جلسے کے شرکاء نے پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے۔ جس پر دہشت گردوں اور حکومتی نااہلی کے خلاف نعرے درج تھا۔ مظاہرین نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردوں اور وفاقی، صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور اتحادبین المسلمین کے شعار بھی بلند کئے۔ مظاہرین سے امام جمعہ کوئٹہ اور رکن شوریٰ عالی مجلس وحدت مسلمین علامہ سید ہاشم موسوی اور علامہ ولایت حسین جعفری نے خطاب کیا۔
علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ علامہ سید آفتاب حیدر جعفری اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور مجلس وحدت مسلمین کے بے لوث رہنماء تھا۔ علامہ آفتاب حیدر جعفری کی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جائینگی۔ دہشت گردوں کے ہاتھوں ان کا قتل کسی المیہ سے کم نہیں ہے۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیلی دہشت گرد ایجنٹ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور نفرتیں ڈالنے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں۔ ان کہنا تھا کہ اس گھناؤنی سازش کی تمام زی شعور مسلمان، محب وطن پاکستانی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی مداخلت کی وجہ سے پاکستان تباہی کی طرف جا رہاہے، ہمار ے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ ہوش کے ناخن لیتے ہوئے امریکہ سے اپنے تعلقات کو فوری طور پر ختم کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ جس ملک یا خطہ میں امریکہ کا اثر و رسوخ ہوتا ہے وہاں امن و امان نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی۔ ہم اتحاد بین المسلمین کے داعی اور علم بردار ہے۔ کوئٹہ سمیت پورے پاکستان میں کوئی سنی، شیعہ اختلاف نہیں، جس کا بین ثبوت ہمار ا اہل سنت کے علماء کے ساتھ اتحاد اور میل جول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلام دشمن امریکی، اسرائیلی شیطانی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے اور مسلمانوں کے خلاف ہر قسم کی سازشوں کو انشاء اللہ ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کوئٹہ اور کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ اہل تشیع کی بے دردی کے ساتھ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو حکومتی پشت پناہی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ صوبائی حکومتی فوری طور مستعفی ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نہتے بے گناہ کوئٹہ کے اہل تشیع کا خون کسی بھی صورت رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہداء کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا لیکن شروع دن سے ہی پاکستان مخالف قوتیں اس کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں، ملک دشمن عناصر کبھی ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہیں تو کبھی لسانیت کو ہوا دیتے ہیں، آج پاکستان کا ہر شہر کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے۔ ملت جعفریہ کے لوگوں کو چُن چُن کو شہید کیا جارہا ہے، ان خیالات کا ظہار اُنہوں نے مظفر گڑھ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر مرکزی سیکرٹری تعلیم مجلس وحدت مسلمین یافث نوید ہاشمی ایڈووکیٹ، ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علی رضا طوری اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔
پاکستان کے لئے سب سے بڑا چیلنج قوم پرستی ہے۔ پاکستان کی سیاست، پاکستان کا میڈیا اور تمام پاکستانی ادارے لا الہ الا اللہ کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز مذہبی شخصیت، بزرگ عالم دین اور قائد شہید کے باوفا ساتھی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مجلس نظارت کے رکن حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ حیدر علی جوادی نے قم المقدسہ میں منعقدہ "پاکستان کو درپیش چیلنجز اور مبغلین کا کردار" سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
یہ سیمینار مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم ، جامع روحانیت سندھ، ادارہ امید، سخن ولایت، جامع روحانیت بلوچستان، بصیرت آرگنائزیشن، ادارہ تنزیل، اسلامک تھاٹ قم، رحمت للعالمین فاونڈیشن، المجتبٰی فاونڈیشن سندھ، المصطفٰی فائونڈیشن، موسسہ علمی پژوھشی ابو طالب، تعلیمات و تبلیغات اسلامی بلوچستان اور المجتبٰی فائونڈیشن پنجاب کی جانب سے منعقد کیا گیا۔ علامہ حیدر علی جوادی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ان بحرانوں سے نکالنے کے لئے مبلغین، امر بالمعروف اور نہی از منکر کے ذریعے اپنا بہترین کردار ادا کرسکتے ہیں، جس کے لئے بنیادی شرط مبلغین کا اخلاص اور ان کا تقویٰ ہے۔ انہوں نے پاکستان کو درپش مختلف مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مبلغین کی دنیا داری کو پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج قرار دیا۔