وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام شہدائے پاکستان،شہدائے سانحہ 88 ، شہدائے سانحہ چلاس،شہدائے سانحہ کوہستان،شہدائے سانحہ بابوسراور ملت کے دیگر شہدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور بانی انقلاب اسلامی کی برسی کی مناسبت سے ایک عظیم الشان شہداکانفرنس و برسی امام خمینی کا انعقاد یادگار شہداء اسکردو پر ہو ا۔ شہدا ء کانفرنس میں علماء،زعماء،جوانان،اور عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہداء کانفرنس سے بشو کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ حبیب امینی،کواردو کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ بشیر دولتی،گول کے عالم دین شیخ شرافت،شگر کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ کاظم ذاکری، کھرمنگ کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ اکبر رجائی ،گلتری کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ فدا حسین عابدی جبکہ روندو کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ باقری نے خطاب کیا۔ انکے علاوہ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء شیخ احمد علی نوری ،مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی،بلتستان کے بزرگ عالم دین شیخ حسن جوہری نے خطاب کیا۔ شہداء کانفرنس سے نامور دانشور پروفیسر حشمت علی کمال الہامی نے شہداء کے حضور اپنا کلام پیش کیا جبکہ منقبت خوانوں نے گلہائے عقیدت پیش کیے۔

شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آج سانحہ 88کو پیش آئے اٹھائیس سال گزر چکے ہیں لیکن اس طویل عرصے میں سانحہ 88کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایا گیا اور نہ ہی مجرموں کا تعین کیا گیا۔ باقاعدہ منظم لشکر کشی کے بعد خطے کو تاراج کیا گیا اس سانحے کے بعد پی درپے شاہراہ قراقرم پر قتل و غارت کا بازار گرم رہا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ اب تک ان سانحہ میں ملوث دہشتگردوں کو سزا دینے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا۔آج شہدائے سانحہ 88 ، شہدائے سانحہ چلاس،شہدائے سانحہ کوہستان،شہدائے سانحہ بابوسراور ملت کے دیگر شہداء ریاستی اداروں سے سوال کر رہے ہیں کہ انہیں کس جرم میں قتل کیا گیا اور انکے قاتلوں کو کیوں سزا نہیں دی گی۔ آج بھی ملک بھر میں دہشتگردی کرنے والے قاتلوں اور دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو سزا دینا ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ گلگت بلتستان کے شہداء جنگ آزادی نے اپنی قیمتی جانیں اس لیے دی تھی کہ خطہ پاکستان کا حصہ بنے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ شہداء جنگ آزادی کی جانوں کے نذرانے کو بھی تاحال قبول نہیں کیا گیا اور اس راہ میں رکاوٹ ڈالنی والی وفاقی جماعتوں کے پاس دلیل ہے کہ ہم پاکستانی نہیں ہیں۔

مقررین نے کہا کہ 88سانحہ کے بعد خطے میں پی درپے افسوسناک واقعات پیش آتے رہے لیکن ان سانحات کے مجرموں کو تاحال سزا نہیں دی گئی۔ ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی پر امن محب وطن شہریوں کے لیے عرصہ حیات تنگ کی جا رہی ہے ۔ پورے علاقے میں قومی ایکشن پلان کی آڑ میں سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے اور دہشتگرد مخالف جماعتوں کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے۔ گلگت بلتستان میں شیڈول فور میں حکمران جماعت کے مخالفوں کا شامل ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ لسٹ بدنیتی پر مبنی ہے اور حکمران جماعت کی سیاسی انتقام کا تسلسل ہے۔ گیارہ سال پہلے کے کیس کو فوجی عدالت میں بھیج کر صوبائی حکومت نے جانبدار کارروائی کا ثبوت فراہم کیا ہے جبکہ سانحہ چلاس،سانحہ کوہستان،سانحہ بابوسر کے دہشتگردوں کو سزا نہ ملنا قومی ایکشن پلان کے ناقص ہونے کی دلیل ہے۔ اپنے خطاب میں مقررین نے کہا کہ ہم مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے دھرنے کی حمایت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انکے مطالبات کو تسلیم کیا جائے ۔ وفاقی حکومت کی طرح صوبائی حکومت بھی لاقانونیت بند نہ کرے اور مظالم کا سلسلہ جاری رکھا تو صوبائی حکومت کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ر ملک بھر میں ٹارگٹ کلنگ کی جو لہر دوڑ گئی ہے وہ قومی ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آرمی چیف ملک بھر میں جاری ٹارگٹ کلنگ پر نوٹس لیتے ہوئے ملک گیر آپریشن کیا جائے اور دہشتگردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔شہدا کانفرنس کے مقررین نے کہا کہ ہم ریاستی اداروں سے کچھ اور مطالبہ نہیں کرتے بلکہ یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں جینے کا حق دیا جائے ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امام خمینی کو ایران تک محدود رکھنا دشمن کی بلخصوص امریکہ کی سازش ہے ۔ امام خمینی رہبر مسلمین جہاں تھے جس نے دنیا میں ہر مظلوم اور محروم تحریکوں کو طاقت بخشی ۔ امام خمینی کا قیام دراصل اسلام کی بالادستی کے لیے تھا اور آج اگر ایران عالم اسلام کی رہبری کر تے ہوئے امریکہ و اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر رہا ہے تو امام خمینی کی انقلابی تحریک کا ثمرہ ہے۔ امام خمینی کے پیروکار چاہے جس ملک میں وہ وفادار ہوگا اور امریکہ و اسرائیل جو کہ اسلام کا دشمن ہے اس کا دشمن ہوگا۔ امریکہ و اسرائیل سے مربوط طاقتیں دراصل اسلام کے چہرے پر داغ کی مانند ہے۔ امام خمینی کے افکار و نظریات پر عمل کر کے پاکستان سے امریکہ کو بچایا جاسکتا ہے اور پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنا سکتے ہیں۔ امام خمینی تمام مظلوموں اور پسے ہوئے طبقوں کے رہنماء تھے اور انہوں نے ظلم کے مقابلے میں ڈٹ جانے کا درس دیا ۔

وحدت نیوز (لیّہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ میں بھی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگا دیا گیا، بھوک ہڑتالی کیمپ میں مولانا ضیغم حسین میرانی کی اقتداء میں نماز مغربین ادا کی گئی، بھوک ہڑتالی کیمپ میں ضلعی سیکری ٹری جنرل جمیل حسین خان گشکوری، سید اجمل حسین نقوی اور دیگر رہنما موجود تھے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جمیل حسین خان گشکوری کا کہنا تھا کہ قائد وحدت کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ماہ رمضان کے بعد لانگ مارچ میں بھرپور شرکت کریں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ لانگ مارچ میں ضلع لیہ کی غیور عوام اپنے قائد کا بھرپور ساتھ دے گی۔ آج قوم پر واضح ہوچکا ہے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری واقعی مرد میدان اور مرد قلندر ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ شیعیان حیدرکرار پُرامن قوم ہے، ہم نے ہمیشہ یہی کوشش کی ہے کہ کسی طرح پاکستان کو امن کا گہواراہ بنایا جاسکے، اور پاکستان سے ہر قسم کی دہشتگردی کا خاتمہ ہو، مگر افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے ڈاکٹر، انجینئر، وکیل اور پروفیسرز کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے، پاکستان کے تمام ادارے چاہے وہ حکومتی ہو یاعسکری سب خاموش ہیں اور قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا رہا اور نہ اُنہیں سزائیں دی جارہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے جامعہ شہید مطہری ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین، مولانا مظہر عباس صادقی، مولانا علی رضا حسینی، مخدوم سید اسد عباس بخاری اور دیگر موجود تھے۔

 اُنہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گزشتہ بائیس دنوں سے اسلام آباد میں اپنے آئینی اور جائز مطالبات کے لیے بھوک ہڑتال کیے بیٹھے ہیں مگر حکومت ہٹ دھرمی کا شکار ہے۔ ہمارے و قانونی مطالبات جن میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ، ملک میں دہشت گردی کے خلاف بھرپور فوجی آپریشن، پاکستان میں موجود تمام مسلک اور مذاہب کے لوگوں کو تکفیری دہشتگردوں سے تحفظ فراہم کیا جائے، ملک بھر میں بانیان مجالس اور جلوس ہائے عزاء کے خلاف کاٹی گئی ایف آئی آر ختم کی جائیں، ذاکراین اور علمائے کرام پرپابندی کا فوری خاتمہ کیا جائے اور ناجائز طور پر جن شیعہ عمائدین کو شیڈول فور میں ڈالا گیا ہے اُنہیں فوری نکالا جائے۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ مسلکی بنیادوں پر پاکستان کی تقسیم کی سازش کے خلاف عملی اقدامات کیے جائیں، اُنہوں نے پنجاب حکومت کو متنبہ کیا کہ صوبے میں دہشت گردوں کو پروٹوکول دیا جا رہا ہے اور پُرامن شہریوں کو شیڈول فور میں ڈالا جا رہا ہے اگر حکومت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہ آئی تو اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال دیں گے۔ اُنہوں نے ملتان انتظامیہ کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علمائ، ذاکرین، مومنین کے خلاف کاروائیوں کے بعد اب ہمارے امام بارگاہوں، اور مساجد کو شہید کرنے کا سوچ رہی ہے اگر حکومت نے ایسا کوئی اقدام اُٹھایا تو پوری قوم سڑکوں پر ہوگی۔ ہم پاکستان میں امن کے داعی اور علمبردار ہیں ہمارے صبر کو ہماری کمزوری سے تعبیر کرنا کم عقلی ہوگی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) ملک کی 24 بڑی شیعہ تنظیموں نے رمضان کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی کیمپ اسلام آباد میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں ہونے والی آل شیعہ کانفرنس میں کراچی ،لاہور،آزاد کشمیر، خیبرپختونخواہ ، بلوچستان،پارہ چنار، گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے کثیر تعداد میں علما، شیعہ رہنماوں اور عمائدین نے شرکت کی۔اجلاس دو گھنٹہ جاری رہا جس کے بعد رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس عزم کا اعلان کیا کہ ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبر اور ظلم و بربریت کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کے پر امن احتجاج پر حکومت کی طرف سے مکمل بے حسی کے بعد ہمارے پاس اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے علاوہ کو ئی آپشن موجود نہیں۔اس وقت ملک بھر میں حکومتی ایما پر ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو ملت تشیع کے بے گناہ افراد کے خلاف استعمال کیا جارہا ۔ہمارے علما و ذاکرین پر پابندیاں لگا کر عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پارہ چنار اور گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوں کو ملکیتی زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔پارہ چنار کے محب وطن افراد کی ایف سی کے ہاتھوں شہادت ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔مختلف شعبوں میں موجود ہمارے ماہرین کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔

رہنمائوں کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں حکومت کی ناک کے نیچے کالعدم جماعتیں اپنی ملک دشمن سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن قومی سلامتی کے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ملک میں جاری اس ظلم و بربریت کے خلاف جنگ میں علامہ ناصر عباس تنہا نہیں بلکہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ملک کی ایک بڑی سیاسی و مذہبی تنظیم کے قائد کی بھوک ہڑتال کو آج 23روز گزر چکے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ۔ملت تشیع کے ساتھ حکومت کا یہ جارحانہ رویہ حکومت کی سیاسی ساکھ کو تباہ کر کے رکھ دے گا۔ اجلاس میں تمام جماعتوں نے مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ رمضان کے بعد پاکستان کے ہر شہر سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا۔ ہمارا یہ لانگ مارچ پاکستان کے اسی ہزار شہدا کے لیے ہے جو حکومتی نا اہلیوں کے باعث دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ ہم پاکستان کے بیس کرور عوام کے مستقبل کے تحفظ اور ملک کی سالمیت و بقا کے لیے میدان میں نکلیں گے۔ہم نے دہشت گردوں گروہ سے قائد اقبال کے پاکستان کو آزاد کرانا ہے۔حکومت اورقومی اداروں میں موجود دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے اخراج تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ہماری اس تحریک میں ملت تشیع کے علاوہ شہدا کے خاندان ، سنی اتحاد کونسل کے کارکنان اور دیگر بریلوی افراد بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں شیعہ ایکشن کمیٹی پاکستان ،آئی ایس اوپاکستان، ا نجمن دعائے زہرا،انجمن ذوالفقارحیدری،امامیہ جرگہ،تحفظ عزاداری پاکستان،وحدت کونسل پاکستان،تحفظ حقوق جعفریہ پاکستان،شیعہ پولٹیکل پارٹی،جعفریہ سپریم کونسل کشمیر ،امامیہ علما کونسل،شیعہ کانفرنس بلوچستان ،،امامیہ جرگہ کوہاٹ،تحریک القائم،انصار الحسینؑ ،شیعہ شہریان پاکستان سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) ملک کی مختلف شیعہ جماعتوں نے کالعدم تنظیموں کی طرف سے اتوار کے روزوفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاجی ریلی کی کال پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے نیشنل ایکشن پلان کوسرعام چیلنج کرناقرار دیا ہے۔بھو ک ہڑتالی کیمپ میں منعقدہ آپ پارٹیز شیعہ کانفرنس میں شریک شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ مرزا یوسف حسن سمیت دیگر شیعہ رہنماوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومتی سرپرستی میں دفاع پاکستان کے نام پر منعقد کی جانے والی اس ریلی کا مقصد نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے مجلس وحدت مسلمین کے احتجاج کو سبوتاژکرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں کالعدم جماعتوں کی شرکت اس حقیقت کو آشکار کرہی ہے کہ حکومت آج بھی دہشت گرد گروہوں کی پشت پر کھڑی ہے۔ حکومت کی طرف سے مختلف متحارب جماعتوں کے کارکنوں کو آمنے سامنے لاکھڑا کرنا قومی امن و سلامتی کو تباہ کرنے کی ایک بھیانک سازش ہے۔ حکومت کالعدم جماعتوں کی پشت پناہی کر کے عسکری اداروں کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں رکاوٹ پیدا کر رہی ہے۔اگر کالعدم جماعتوں کی ریلی نے مجلس وحدت مسلمین کے گزشتہ 23 دنوں سے قائم پرامن بھوک ہڑتالی کیمپ میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تو پھر ملک بھر میں حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔انہوں نے کہا کہ علامہ ناصر عباس صاحب کی روز اول سے یہ کوشش ہے کہ وہ اپنے مطالبات کی منظور ی کے لیے قوم کو کسی آزمائش میں نہ ڈالا جائے لیکن حکومت کی غیر سنجیدہ ردعمل سے اس تاثر کو تقویت مل رہی ہے کہ حکومت اس احتجاج کو شاہراوں پر دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ایک بار شیعہ قوم شاہراوں پر آ گئی تو پھر حکومت کے خاتمے کا مطالبہ بھی ہمارے ایجنڈے میں شامل ہو گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے بجٹ2016-17 کوعداد وشمار کا ہیرپھیر اور ملک کے متوسط طبقے کی مشکلات میں ناقابل برداشت اضافہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ انتہائی مایوس کن ہے۔بے تحاشہ ٹیکسز کے اجراء سے عام استعمال کی بیشتر اشیا مہنگی ہو جائیں گی۔ مصنوعات پر ٹیکسز کے اثرات سے ہر شخص براہ راست متاثر ہو گا۔مہنگائی کے موجودہ تناسب سے مطابقت نہ رکھنے والا یہ بجٹ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کی داخلی اور خارجی پالیسیوں کی طرح اقتصادی معاملات بھی صلاحیتوں کے فقدان کی نذر ہو رہے ہیں ۔تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے ۔پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں۔حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔پاکستان کا کثیر سرمایہ غیر قانونی طریقہ سے ملک سے باہر منتقل کیا گیا جس سے ملکی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی۔کسی بھی ملک کی ترقی میں انڈسٹری کو اقتصادی ڈھانچے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ صنعتوں کے قیام میں نون لیگ حکومت کی دانستہ عدم دلچسپی ایک مجرمانہ فعل اور قوم سے خیانت ہے۔پڑھے لکھے نوجوان طبقے کو ملازمتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔جس سے عام شہریوں کی مایوسی میں اضافہ ہو ا ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے بجٹ کا انحصار سی پیک منصوبے پر کرنے کی بجائے ملکی ترقی و استحکام کے لیے زرعی خوشحالی اور صنعتوں کے فروغ کی طرف توجہ دی جانے کی اشد ضرورت ہے۔ کسی بھی ملک کے نوجوان وہاں کا اثاثہ اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں۔ نوجوانوں کو بہترین مستقبل دینے کے لیے جاندار پالیسیوں کا اجرا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مزدور کی تنخواہ میں محض ایک ہزار روپے اضافہ موجودہ مہنگائی کے تناسب سے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔نون لیگ کا حالیہ بجٹ بھی سابقہ ادوار کی طرح غریب کُش ہے۔ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر بجٹ تیار کرنے والوں کوعام آدمی کے رہن سہن کا اندازہ نہیں ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree