وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کو حقوق دینے والی لیگی حکومت نے گندم کے کوٹے کو روک کر علاقے میں آٹے کا بحران پیدا کروایا ہے۔گلگت بلتستان کے لئے مختص 20 لاکھ بوری گندم کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کیلئے مختص کوٹہ علاقے میں نہیں پہنچ رہا ہے اور گلگت بلتستان میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہوچکا ہے۔جو حکومت علاقے کے کوٹے کا گندم پورا نہیں دے رہی ہے وہ کیا خاک گلگت بلتستان کو حقوق دیگی۔گلگت بلتستان میں وسیع و عریض رقبے پر مشتمل زمینیں حکومتوں کی عدم توجہی کے باعث بنجرپڑی ہوئی ہیں اور ان زمینوں کو نہ صرف قابل کاشت بنانے کیلئے وسائل فراہم نہیں کررہے ہیں بلکہ خالصہ سرکار کے نام پر حکومتی قبضے ہیں اور گندم ضرورت کے مطابق کاشت نہیں ہورہا ہے اور تمام تر دارومدار ڈپو کے گندم پر ہوتا ہے جس میں بھی کرپشن ہے۔ علاقے کے عوام روٹی کے بدلے مہنگے داموں چاول کھانے پر مجبور ہیں اور موجودہ حکومت لاہور میں میٹروبس سروس پر بھی سبسڈی دے رہی ہے اور گلگت بلتستان کے غریب عوام کو گندم پر سبسڈی دینے کو تیار نہیں اور موجودہ مصنوعی بحران اس لئے کیا جارہا ہے کہ لوگ تنگ آکر پنجاب سے مہنگا آٹا کھانے پر مجبور ہوجائیں۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی اور نگران حکومت انتخابات کرانے کے موڈ میں نہیں۔ نگران کابینہ اپنی ذمہ داریوں سے لاعلم ہے اور نگران وزراء آئے روز کوئی پینڈورا بکس کھول دیتے ہیں اور ایسے بیانات میڈیا میں رپورٹ ہوتے ہیں جن کا نگران کابینہ کو مینڈیٹ ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت وزیر اعظم کے دورے میں ان آئین پاکستان کے تحت گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات تین ماہ میں کروانے کے پابند ہیں جبکہ اسی ماہ کے دوسرے عشرے کے اختتام تک انتخابی شیڈول جاری نہیں کیا گیا تو پھر رمضان المبارک سے پہلے انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دیتے۔

 

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا دعویٰ تھا کہ وزیر اعظم اپنے دورے کے دوران الیکشن شیڈول کا اعلان کرینگے لیکن ان کا دورہ بھی اور الیکشن شیڈول جاری نہ ہوسکا۔ وزیر اعظم کے دورے سے لگتا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے انتخابات سے کوئی سروکار نہیں اور ان کو اندازہ ہوگیا ہے کہ گلگت بلتستان میں ان کی پارٹی چند گنے چنے افراد پر مشتمل ہے اور وہ الیکشن میں جائے گی تو کاکامیابی کے آثار دور دور تک نظر نہ آنے کی وجہ سے وزیراعظم نے الیکشن سے متعلق کوئی فرمان جاری نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ذاتی دوستی نبھانے کی غرض سے ہنزہ کو الگ ضلع بنایا اور میر غضنفر کو یقین دلایا کہ آپ کی خوشی میری خوشی ہے اور آپ کے مطالبے کو عملی شکل دینامیرا فرض ہے جبکہ کھرمنگ اور شگر اضلاع کا اعلان مہدی شاہ کی سرکار نے پہلے ہی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اقبال نے گلگت بلتستان کے آئینی حیثیت واضح کرنے کا مطالبہ کیااور گلگت بلتستان کی70 فیصد آبادی بھی آئینی حیثیت کا مطالبہ کررہی ہے اور وزیر اعظم نے اس طرف کوئی توجہ نہ دیکر یہ واضح کردیا کہ وہ گلگت بلتستان کو آئینی تحفظ نہیں دے سکتے جبکہ مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر نے بھی آئینی اختیارات دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ہوا وہی جو اندازہ تھا۔ وزیر اعظم نے شامیانے کے اندر جن پراجیکٹس کا افتتاح کیا ان کے متعلق تو عوام کو پہلے سے ہی معلوم تھا ۔ کارڈیک سنٹر جو تین سال قبل منظور ہوچکا تھا کو متنازعہ بناکر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بننے نہیں دیا گیا اور اب یہ سنٹر جوٹال شفٹ کیا گیا ،اسی طرح سے جگلوٹ سے سکردو تک روڈ کی کشادگی کا منصوبہ اور دیامر ڈیم پچھلی حکومتوں کے دور میں تیار ہوچکے تھے۔اسی طریقے سے بونجی روندو ڈیم بھی سابقہ حکومتوں کی کارکردگی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ سیپ اساتذہ19سالوں سے علاقے میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں اور محکمہ ورکس کے سات ہزار ملازمین عارضی ہیں،بلدیاتی اداروں عارضی ملازمین ہوں یا محکمہ خوارک ، محکمہ تعلیم میں عارضی ملازمت اختیار کرنے والے اساتذہ جن کی تعدا 494 ہے۔ 183 ،116 کی مختلف لسٹیں موجود ہیں ان سب کے بارے میں کوئی اعلان نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سپریم اپیلیٹ کورٹ چیف جسٹس اور ماتحت عدلیہ کے اندر خالی اسامیوں پر سینئر وکلاء کے پینل سے تعیناتیوں کیلئے وکلاء تنظیموں نے قراردادیں پیش کیں ہیں۔ اسی طرح سرکاری اداروں میں ملازمتوں کے اشتہارات تو جاری ہوئے ہیں لیکن ان پر بھرتیاں نہیں ہورہی ہیں، یہ سارے مسائل غور طلب تھے اور مسلم لیگ ن گلگت بلتستان نے وزیر اعظم کی توجہ مبذول نہیں کروائی یا انہوں نے ان مسائل پر توجہ دلانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی۔

 

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان مین بسنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کی زمہ داری ہے کہ وہ علاقے کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر یک زبان ہوکر اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑے ہوں اور فرقہ وارانہ سوچ سے نکل کر علاقے کے ساتھ ہونے والی سوتیلی ماں والا سلوک پر متفقہ لائحہ عمل مرتب کریں تاکہ خطے کے اندر عدل و انصاف کا بول بالا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں حقیقی معنوں میں طاقت کا قانون چلتا ہے اور مظلوم اور بے سہارا عوام کا کوئی پوچھنے والا نہیں ۔

وحدت نیوز (گلگت) وزیر اعظم پاکستان کا دورہ گلگت جھوٹے وعدوں اور پیسوں کا ضیاع ہوگا۔سال 2009 کے انتخابات کے دوران بھی ایک وزیر اعظم پاکستان لالک جان سٹیڈیم میں اعلانات کرکے چلے گئے اور عرصہ پانچ سال گزرنے کے باوجود تاحال وہ وعدے وفا نہیں ہوئے۔ جس طرح پاکستان کے الیکشن 2013 میں مسلم لیگ نواز نے دو ماہ میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے اعلانات کرکے عوام کے ووٹ چرائے لیکن دو سال گزرنے کو ہیں لیکن لوڈشیڈنگ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔اس مرتبہ بھی وزیر اعظم پاکستان جناب میاں محمد شریف گلگت بلتستان اسمبلی کے الیکشن سے قبل بہت سے جھوٹے وعدے گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ کرینگے لیکن کوئی وعدہ وفا نہیں ہوگا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کوالیکشن سے قبل بیوقوف بنانے کی بڑی کوششیں کی جائینگی جبکہ اکنامک کوریڈور میں گلگت بلتستان کو نظر انداز کیا گیا ہے اور ہزارہ ڈویژن کو نوازنے کی پالیسی اپنائی گئی ہے جو کہ گلگت بلتستان کے عوام کا معاشی استحصال ہے۔ ہزارہ ڈویژن میں اقتصادی راہداری قائم کرنے سے گلگت بلتستان کے عوام آلودگی کا شکار ہونگے اور وزیر اعظم صاحب کے داماد ارب پتی بن جائینگے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کے پاس گلگت بلتستان کے عوام کیلئے کوئی پروگرام نہیں ،وفاقی حکومت کا دو سال کا عرصہ پورا ہونے کو ہے اور اس دوران گلگت بلتستان میں کوئی قابل ذکر ترقیاتی منصوبے شروع کرنے سے قاصر رہے ہیں اور گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے پاور سیکٹر کے مجوزہ منصوبے ردی کی ٹوکری کی نذر کردئیے گئے ہیں اور گلگت بلتستان کونسل کا ان دو سالوں میں ایک بھی اجلاس منعقد نہیں ہوا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلم لیگ نواز کو گلگت بلتستان کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں۔ اس کے علاوہ غیر مقامی فرد کو گلگت بلتستان کے گورنر کی حیثیت سے یہاں کے عوام پر مسلط کرکے گلگت بلتستان کے عوام کی توہین کی گئی ہے اور اب اپیلیٹ کورٹ میں بھی غیر مقامی جج کو چیئر مین تعینات کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام سے اپیل کی کہ وہ مسلم لیگ نواز کی عوام دشمن پالیسیوں کے پیش نظر وزیر اعظم نواز شریف کے دورے کا بائیکاٹ کریں۔

وحدت نیوز (گلگت)مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن کی جنگ کو پاکستان میں ہم نے نہیں مسلم لیگ نواز نے امپورٹ کیا ہے، ڈیڑھ ارب ڈالر کے عوض پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کو داؤ پر لگا کر سعودی شہزادوں کی آشیر باد حاصل کرنے نیز پاکستان میں سعودی مفادات کا تحفظ کرنے والی جماعت کے خواب چکنا چور ہوگئے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام جماعتوں نے حکومتی موقف کو مسترد کرتے ہوئے سعودیہ اور یمن کی جنگ میں سعودی جارحیت کا حصہ بننے کے خلاف ووٹ دیکر مجلس وحدت مسلمین کے موقف کی مکمل تائید کی، اگر یہ جرم ہے تو پارلیمنٹ کے تمام ممبران کے خلاف مقدمہ قائم کیا جائے۔ انہوں نے وحدت مسلمین پاکستان کی سالمیت کیلئے ہر قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی اور پاکستان مخالف قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ مجلس وحدت کا منشور ملک سے فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خاتمے اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ دینا ہے اور پاکستان میں تمام مسالک کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرکے تکفیری دہشت گرد گروہوں اور ان کے پشت پناہوں کو بے نقاب کرنا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کی گلگت بلتستان میں بڑھتی ہوئی مقبولیت سے حکمران جماعت بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے اور اپنے مخالفین سے سیاسی انتقام لے رہی ہے جس کا نتیجہ سوائے رسوائی کے ان کے ہاتھ کچھ نہیں آئیگا۔

 

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کے صوبائی صدر حفیظ الرحمن دوسری جماعتوں پر فرقہ پرستی کا الزام لگا رہے ہیں حالانکہ ان کے دور اقتدار کو دو سال کا عرصہ ہونے کو ہے اور اس دوران جتنی اہم تقرریاں ہوئیں ہیں اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلم لیگ نواز سے بڑی فرقہ پرست جماعت اور کوئی نہیں ہے۔ سید جعفر شاہ کو چیئرمین سپریم اپیلیٹ کورٹ کے سمری سے نکالنے کی خاطر گورنر گلگت بلتستان پیر کرم علی شاہ کو ہٹا کر غیر مقامی گورنر لایا گیا اور اب جو سمری تیار کی جا رہی ہے وہ بھی مسلم لیگ نواز کی اسی ذہنیت کی عکاس ہے جبکہ وحدت مسلمین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ بلاتفریق تمام گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے عوامی مسائل اور ملازمتوں سے برطرف کئے گئے متاثرین کیلئے آواز اٹھایا ہے اور آئندہ بھی مسلکی، قومی، لسانی تعصبات سے بالاتر ہو کر عوامی جدوجہد کو جاری و ساری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کی اس دو سالہ دور حکومت کے تمام متنازعہ اقدامات کے خلاف بہت جلد وائٹ پیپر شائع کیا جائیگا۔

وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان میں پائے جانیوالے قدرتی وسائل یہاں کے عوام کی ملکیت ہیں جن سے استفادے کاحق صرف اور صرف یہاں کے عوام کو حاصل ہے۔ قیمتی و نیم قیمتی پتھروں کی مائننگ اور نقل و حرکت پر پابندی لگاکر حکومت گلگت بلتستان کے عوام کا معاشی قتل پر اتر آئی ہے۔ اپنے بنیادی حقوق سے محروم علاقے کے غریب عوام قیمتی و نیم قیمتی پتھروں کے کاروبار سے گلگت بلتستان کے ہزاروں خاندان وابستہ ہیں، بیجا پابندیاں کسی کے مفاد میں نہیں۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے وحدت ہاؤس میں جیمز اینڈ منرلز کے کاروبار سے منسلک افراد کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت سے ایک پسماندہ علاقہ ہے جہاں سرکاری ملازمتوں کے علاوہ روزگار کے اور ذرائع بالکل ہی ناپید ہیں ۔علاقے کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت قیمتی پتھروں کی کانوں کو دریافت کیا ہے اورہزاروں افراد اس شعبے سے وابستہ ہوکر اپنے خاندانوں کی کفالت کررہے ہیں۔ حکومت کو پابندیاں لگانے کی بجائے اس کاروبار کو صنعت کا درجہ دیکر روزگار کے مزید مواقع فراہم کرنا چاہئے ۔ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے وسائل پر ہاتھ صاف کرنے کی بجائے یہاں کے عوام کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کرے ، 68 سالوں سے علاقے کے عوام کا استحصال جاری ہے ۔ انہوں نے گلگت بلتستان کونسل کے اراکین پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کے اراکین عرصہ پانچ سال تک صرف اپنی تنخواہ کی فکر میں مگن رہے اور علاقے کے قدرتی وسائل کے استفادے کیلئے قانون سازی میں ناکام رہے ۔ حکومت قیمتی پتھروں کی نقل و حمل پر عائد بیجاپابندی فوراً اٹھائے اور علاقے کے عوام کے مفاد میں قانون سازی کی جائے ۔اپنے من پسند افراد کو نوازنے کی نواز لیگ کی پالیسیوں سے علاقے میں بے چینی پیدا ہوجائیگی ۔ انہوں نے حکومت کو مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اس ظلم و ناانصافی کی پرزور مذمت کرتی اور بیجا پابندی کو فوراً ہٹانے کا مطالبہ کرتی ہے۔

وحدت نیوز(گلگت )غیر مقامی گورنر کی تعیناتی موجودہ پیکیج کو رول بیک کرنے کی پہلی سیڑھی ہے۔ نواز حکومت صوبائی سٹیٹس کو ختم کرکے سابقہ کونسلری نظام کو رائج کرنیکی خواہشمند نظر آرہی ہے۔ حکومت کا یہ اقدام گلگت بلتستان بالخصوص نواز لیگ سے وابستہ لوگوں کی توہین ہے۔ برجیس طاہر کو سیاست سکھانے والے گلگت بلتستان میں موجود ہیں، کسی صورت غیر مقامی گورنر کو قبول نہیں کیا جائیگا۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 68 سالوں میں گلگت بلتستان کے لووں کو ایک نیم صوبائی سیٹ اپ بناکر اختیارات مقامی سطح پر منتقل کئے گئے تھے۔ جب سے وفاق میں نواز لیگ کی حکومت آئی ہے اختیارات کو دوبارہ کانا ڈویژن منتقل کئے جارہے ہیں جو کہ گلگت بلتستان کے عوام سے حکومت کی عدم دلچسپی کا ثبوت ہے جبکہ غیر مقامی گورنر کے تقرر میں نواز لیگ کے مقامی رہنما بھی حسد کی بنیاد پر ملوث ہیں وہ نہیں چاہتے کہ ان کے علاوہ کسی اورکو عزت ملے۔

 

انہوں نے کہا کہ وفاق گلگت بلتستان کو بیوروکریٹس کے ذریعے چلانے والی روش ترک کرے ۔ گلگت بلتستان کونسل وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث ایک غیر فعال ادارہ بن چکا ہے اور جب سے موجودہ حکومت آئی ہے صرف ایک اجلاس کے علاوہ کچھ نہیں ہوا ہے اور من پسند لوگوں کو اہم ذمہ داریاں دیکر گلگت بلتستان کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ حکومت اس ظالمانہ فیصلے کو واپس لیتے ہوئے کسی اہل اور دیانتدار شخص کو گلگت بلتستان کا گورنر بنائے جو سب کیلئے قابل قبول ہو، اور اگر ایسا نہ کیا گیا اور غیر مقامی گورنر کو تعیناتی عمل میں لائی گئی تو عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree