وحدت نیوز (گلگت ) ہراموش وین دھماکہ جو خالصتاً دہشت گردی کا واقعہ ہے کے تفتیشی رخ کو موڑنے کیلئے ضلعی ایڈمنسٹریشن کے آفیسران میڈیا ٹرائل پر اتر آئے ہیں جبکہ حکومت کا کہیں وجود نظر نہیں آرہا ہے۔ اتنے بڑے وقعے کو حکومت نے سنجیدہ نہیں لیا اور ضلعی آفیسران کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے اور وہ حکومتی ترجمان بن چکے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اس طرح کے بیانات خود قانون کی خلاف ورزی ہے۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے ایک بار پھر بیوروکریسی گلگت بلتستان پر مسلط ہوچکی ہے۔ دہشت گردی کے اتنے بڑے واقعے پر اب تک باضابطہ طور حکومتی موقف کا سامنا نہ آنا انتہائی افسوسناک ہے ۔ انہوں نے ڈی سی گلگت، ایس ایس پی گلگت کے بیانات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات سے صرف دہشت گردوں کو ہی فائدہ ہوسکتا ہے ،اس سے اندازہ ہورہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ خود دہشت گردوں کی سپورٹ میں عوام کے خلاف فریق بننا چاہتی ہے۔ اگر دہشت گرد ان کو اتنے ہی پیارے ہیں تو پھر اپنی پوزیشن کو عوام پر واضح کریں پھر عوام جانیں اور دہشت گرد جانیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے تفتیش کا رخ موڑنے کیلئے گلگت سے بارود کے باکس اٹھائے ہیں اور رات کی تاریک کا فائدہ اٹھاکر موقع واردات تک پہنچایا ہے تاکہ توجہ کو دوسری طرف مبذول کیا جاسکے۔ یہ کیسا بارود تھا کہ گاڑی کا توپرزہ پرزہ ہوگیا ہے اور ان بارود کے باکسز کو کوئی خراش تک نہیں آیا۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے اس واقعے کو حادثہ قرار دینا دہشت گردوں کو سپورٹ کرنے کے مترادف ہے اور اگر یہی روش جاری رہی تو سیکورٹی کے اداروں سے عوام کا اعتماد اٹھ جانے کا قوی امکان ہے لہٰذا اس غیر منطقی روش کو ترک کیا جائے بصورت دیگر عوام کو سڑکوں پر آنے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔

وحدت نیوز (گلگت) محکمہ مال کی بد نیتی اور غلط پالیسیاں اہالیان نلتر اور پاک فضائیہ کے مابین غلط فہمی پیدا کرنے کا موجب بن گئی۔ محکمہ مال نے نلتر جیسے پرُ فضا مقام پر سیاسی اثر رسوخ رکھنے والے اور بااثر افراد کو زمینیں الاٹ کی ہیں جس سے پہلے ہی علاقے میں غم و غصہ پایا جاتا تھا۔حکومت کی جانب سے مقامی لوگوں کو اعتماد میں لئے بغیر سینکڑوں کنال اراضی کو بغیر کسی معاوضے اور اگریمنٹ کے پاک فضائیہ کے حوالے کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔وقت کا تقاضا ہے کہ گرفتار افراد کو رہا کرکے مقامی لوگوں کے غم وغصے کو ٹھنڈا کیا جائے اور تنازعے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے عمائدین نلتر سے ملاقات کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے کسی بھی علاقے میں اداروں کو زمین کی الاٹمنٹ مقامی لوگوں کو اعتماد میں لیکر ہی کی گئی ہے جبکہ پاک فضائیہ کو زمین کی الاٹمنٹ سے قبل نلتر کے عوام کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی اس طرح کی حرکتیں عوام کو تشویش میں مبتلا کرنے اور علاقے میں کشیدگی جنم دینے کا باعث بن سکتی ہیں۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ سب سے پہلے علاقے کے عوام کو مطمئن کرکے ہی منصوبوں پر کام شروع کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ طاقت کے زور پر عوامی آواز کو دبانے کی کوشش کی گئی تو مستقبل میں اچھے نتائج کی توقع رکھنا حماقت ہوگی۔گلگت بلتستان میں کوئی اراضی خالصہ سرکار نہیں ، متعلقہ علاقوں کی اراضی پر وہاں مقیم آبادی تصرف کا حق رکھتی ہے دنیا کی کوئی طاقت مقامی آبادی سے ان کا یہ حق چھیننے کا اختیار نہیں رکھتی۔انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ گرفتاریوں اور تشد د کی بجائے عوامی مطالبات تسلیم کیا جائے اور تنازعے کا پر امن حل تلاش کیا جائے۔

وحدت نیوز ( گلگت) انصاف کی فراہمی اور قانون پر عمل درآمد سے ہی معاشرے ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں،ظلم اور لاقانونیت فساد اور جرائم کو جنم دینے کا باعث بن جاتے ہیں۔نلتر پائین کے عوام کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا جاتا تو کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوتااور مستقبل میں بھی اس قسم کے ناخوشگوار واقعے کے روک تھام کیلئے ضروری ہے کہ عوامی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایاجائے۔پاک فضائیہ کے اہلکاروں پر حملہ اور انہیں زود وکوب کرنے والوں کی مذمت کرتے ہیں اس ناخوشگورا واقعے کے پیچھے پنہاں اصل حقائق واسباب کو تلاش کیا جائے۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے پاک فضائیہ کے اہلکاروں پر حملے کی پرُزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نلتر جیسے پرُ فضا تفریحی مقام پر اس قسم کا واقعہ تشویشناک ہے۔ وادی نلتر ایک پر فضا سیاحتی مقام ہے جو بین الاقوامی سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے ،حکومت کی عدم توجہ کی بناء پر اس پر فضا مقام پر قبضہ مافیا کا راج ہے۔ محکمہ مال اس پرفضا مقام کی بندربانٹ میں مصروف ہے کتنی ستم ظریفی کی بات ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف سمیت کئی ایک سیاستدانوں کو یہاں زمینیں الاٹ ہوچکی ہیں اور گلگت کے تمام بااثرسرکاری آفیسران نے عوامی حقوق کو غصب کرکے یہاں کی زمینوں کو اپنے نام کردیا ہے۔ اس علاقے میں زمین کا کوئی ٹکڑا خالصہ سرکار نہیں ،یہ علاقے یہاں مقیم غریب اور محنت کش عوام کی ملکیت ہیں ۔زمین کے کسی بھی ٹکڑے کو اپنے تصرف میں لانے سے پہلے حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ پہلے عوام کو اعتماد میں لیں۔ مسلسل جنگل کی کٹائی اور لینڈ مافیا کی سرگرمیوں سے علاقے کا حسُن ماند پڑتا جارہا ہے اور اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو یہ سیاحتی مقام بہت جلد اپنی افادیت کھو دے گا۔د وسری طرف چیئر لفٹ کی تنصیب سے پہلے یہاں مقیم عوامی خدشات کو دور کیا جائے اور عوام سے تصادم کی پایسی سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے فورس کمانڈر سے اپیل کی کہ وہ اس تنازعے کو افہام و تفہیم سے حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

وحدت نیوز (گلگت) محکمہ صحت میں 1500 پوسٹوں کی ضلع وائز تقسیم سراسر ناانصافی ہے جس میں کئی اضلاع کو نظر انداز کرکے صرف ایک ضلع کو نوازا گیا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گلگت میں پہلے سے سٹاف کم ہونے کی وجہ سے رضاکاروں سے خدمات لی جارہی ہیں جبکہ 54 کے قریب سٹاف گزشتہ 10 سالوں سے ڈیوٹی سے غیر حاضر ہیں۔ حالیہ منظور شدہ پوسٹوں پر ان 54 ملازمین کو جہاں وہ ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں وہی ایڈجسٹ کرکے DHQ ہسپتال میں ان کی جگہ نئی بھرتیاں عمل میں لائی جائیں۔چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ضلع وائز کوٹے کی اس نامناسب تقسیم کا فوری نوٹس لیں اور مذکورہ تقسیم کو فی الفور کالعدم قرار دیں۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گلگت اس وقت ایک لاوارث ضلع بن چکا ہے جہاں خالی اسامیاں بھی سفارش کی بنیاد پر دیگر اضلاع سے پرُ کی جاتی ہیں حتیٰ کہ عارضی پوسٹوں پر بھی اکثر محکموں میں غیر مقامی افراد کی تعیناتی عمل میں لائی جاتی ہے جو کہ انتہائی زیادتی ہے۔ ضلع گلگت سے تعلق رکھنے والے بیروز گار نوجوانوں میں اس قسم کی کاروائیوں سے سخت تشویش پائی جاتی ہے اور ایسی کاروائیاں جرائم کو جنم دینے کا باعث بن جاتے ہیں۔ انہوں نے چیف سیکرٹری سے اس سلسلے میں فوری طور پر مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت گلگت میں دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو اپنے اضلاع میں بھیج دیا جائے اور ان کی خالی جگہ پر ضلع گلگت سے تقرریاں عمل میں لائی جائیں نیز ان 1500 سو پوسٹوں کو گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں آبادی کی بنیاد پر تقسیم کو یقینی بنائے جائے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے آزادی مارچ اور پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب مارچ سے پہلے ہی لیگی قائدین ایک لاعلاج بیماری کا شکار ہو گئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے وفاقی وزراء اور صوبائی قائدین بدحواس ہوکر ہذیان بول رہے ہیں۔ جعلی مینڈیٹ سے اقتدار کی کرسی پر قبضہ جمانے والوں کو اپنا مستقبل خطرے میں نظر آ رہا ہے جس سے ان کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں۔ وحدت مسلمین پورے پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی حامی ہے جبکہ نون لیگ کی خواہش تھی کہ دہشت گردوں کو پارلیمنٹ تک رسائی دے۔ خدا کا شکر ہے کہ پاک افواج نے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا اور بروقت آپریشن شروع کیا جس کی ہم مکمل حمایت کرتے ہیں۔ وفاقی حکومت کو تو پتہ ہی نہیں تھا کہ پاک افواج نے دہشت گردوں کے خلاف شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع کیا ہے تبھی تو آپریشن شروع ہونے کے دو دن بعد ٹوٹی پھوٹی پریس کانفرنس میں بادل ناخواستہ آپریشن کی حمایت کا اعلان کیا گیا۔ کون نہیں جانتا کہ مسلم لیگ نون نے سعودی شہزادوں کی ناجائز دولت سے پاکستانی عوام کا مینڈیٹ چرایا اور اگر یہ مینڈیٹ جعلی نہیں ہے تو چند حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق سے کیوں گھبراتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں نون لیگ کا کوئی مستقبل نہیں ہے کیونکہ جب بھی یہ جماعت برسراقتدار آئی ہے گلگت بلتستان کے عوامی حقوق پر شب خون مارا گیا ہے۔ اس جماعت کے درپردہ دہشت گردوں سے مسلسل رابطے ہیں، وقت آنے پر ثبوت بھی فراہم کردیں گے۔ محب وطن جماعتوں پر الزامات لگا کر نون لیگ کی قیادت سعودی شہزادوں کی نمک حلالی کر رہی ہے اور یہاں کے عوام پاکستان کو عیاش عرب شہزادوں کی کالونی بننے نہیں دیں گے۔ ماڈل ٹائون کا جانگداز واقعہ جس میں کئی پرامن شہریوں کی ہلاکت ہوئی ان کے منہ پر طمانچہ ہے۔ کتنی ستم ظریفی کی بات ہے کہ اس ریاستی دہشت گردی کی کوئی ذمہ داری لینے کو بھی تیار نہیں۔ گلگت بلتستان کے حوالے سے اس سازشی جماعت کے دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں، پچھلے ایک سال سے لیپ ٹاپ کا جھانسہ دیا جا رہا ہے اور نہ کسی طالبعلم کی فیس معاف کی گئی ہے۔ گلگت بلتستان کی پوری عوام جانتی ہے کہ کس نے فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات کیے، کسی سے پوشیدہ نہیں کہ وحدت مسلمین نے پورے علاقے کی تنظیموں اور انجمنوں کو ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم پر یکجا کرنے کیلئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جبکہ مسلم لیگ نون اور برسر اقتدار صوبائی پارٹی نے ایکشن کمیٹی کی مخالفت کر کے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی بھرپور کوشش کی۔

 

صوبائی ترجمان نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں، ان کی اقتدار کی کشتی بھنور میں پھنس چکی ہے اور باہر نکلنے کیلئے کوئی راہ حل انہیں نظر نہیں آ رہا ہے۔ یہ حکومت چند دنوں کی مہمان ہے گلگت بلتستان کے غیور عوام انقلاب مارچ میں بھرپور شرکت کر کے ظالم حکومت سے اقتدار چھین کر صحیح معنوں میں عوامی نمائندوں کے حوالے کریں گے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ رکھنے والی بعض سیاسی جماعتیں اور رہنماء دیامر میں انتہا پسندوں کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کی مخالفت کر کے علاقے کو وزیرستان بنانا چاہتی ہیں۔ اگر آج دیامر میں دہشت گردوں کا قلع قمع نہ کیا گیا تو کل دیامر کے عوام کی وہی حالت ہوگی جو آج وزیر ستان کے عوام کو درپیش ہے اور بعض سیاسی رہنما چند دہشت گردوں کو فائدہ دینے کیلئے دیامر کے پورے عوام کے ساتھ دشمنی نبھا رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی دیامر میں آپریشن کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند دہشت گردوں کی بزدلانہ کاروائیوں نے دیامر کو پوری دنیا میں بدنام کر دیا ہے۔ مسلم لیگ ن بتائے کہ کیا سانحہ کوہستان، لولوسر، گونر فارم اور ننگا پربت پر غیر ملکی کوہ پیمائوں کا قتل عام معصوم عوام نے کیا ہے۔؟ ٹارگیٹڈ آپریشن کی مخالفت دراصل دیامر کے عوام کے ساتھ کھلی دشمنی ہے جبکہ دیامر کے پرامن عوام، سیاسی و مذہبی رہنماء آپریشن کی مکمل حمایت کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے گلگت بلتستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے تاکہ ان دہشت گردوں کو علاقے میں منظم ہونے کا موقع نہ مل سکے۔ وزیرستان آپریشن سے بچنے کی خاطر دہشت گردوں نے ملک کے دیگر علاقوں کا رخ کر لیا ہے اور گلگت بلتستان میں بھی ان دہشت گردوں کے داخلے کے خطرات موجود ہیں، صوبائی حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی فول پروف انتظامات نظر نہیں آ رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree