وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے پیپلزپارٹی کی ریلی پر فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کا امن وامان دن بدن خراب سے خراب تر ہوتا جا رہا ہے۔ حکمرانوں کی تمام تر توجہ سڑکیں اور پل بنانے پر مرکوز ہو کر رہ گئی ہے، جبکہ صوبے کے 10 کروڑ عوام کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ اگلے سال انتخابات ہونے والے ہیں ایسے میں سیاسی جماعتوں کی ریلیوں پر حملے صورتحال کو مزید خراب کر دیں گے۔ حکومت عوام، تمام دینی وسیاسی جماعتوں اور ان کے رہنمائوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان، بہاولپور، لاہور سمیت صوبے بھر میں لاقانونیت کی انتہاء ہو چکی ہے۔ تھانہ کلچر کی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی تمام تر کوششوں کے باوجود نہ تو امن وامان کی صورتحال میں بہتری آسکی ہے اور نہ ہی تھانہ کلچر کو عوام دوست بنایا جا سکا ہے۔ محکمہ پولیس پر سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنے ساتھ واردات ہونے کے باوجود پولیس کے پاس جانے سے کتراتے ہیں۔ جب تک صوبے میں تھانہ سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے محکمے میں موجود کالی بھیڑوں کا قلع قمع نہیں کیا جائے گا اس ادارے میں بہتری نہیں آ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز اغوا برائے تاوان، چوری، ڈکیتی، اسٹریٹ کرائمز اور قتل وغارت گری کی وارداتوں سے قومی میڈیا بھرا نظر آتا ہے مگر شاید ایسی خبریں حکمرانوں کے لیے قابل توجہ نہیں۔ حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کے بدولت عوام کی زندگی عملاً اجیرن ہو چکی ہے۔ ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کے لیے امن وامان کی ناگفتہ بہ صورتحال کو بہتر کرنا ہوگا۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کی ریلی پر ہونے والی فائرنگ کی تحقیقات کرواتے ہوئے اصل حقائق سامنے لائیں اور ملوث ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے۔ کسی بھی شخص کو امن وامان کی صورتحال سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔