وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مبشر حسن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے ایام فاطمیہ کے موقع پر عزاداری کے اجتماعات کے دوران لوڈشیڈنگ کرنا دہشت گردوں کو دہشت گردی کا موقع فراہم کرنے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایام فاطمیہ کی مناسبت سے جاری مجالس کے موقع پر جعفر طیار سوسائٹی کے دورہ کے موقع پر معززین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامبشرحسن کا کہنا تھا کہ ایک طرف تو سندھ پولیس، رینجرز اور پاک افواج دہشت گردوں کے خلاف سینہ سپر ہیں اور کی تمام تر سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے کمر بستہ ہیں تو وہیں دوسری جانب کے الیکٹرک مجالس عزا کے دوران لوڈشیڈنگ کرکے دہشت گردوں کو دہشت گردی کا موقع فراہم کررہی ہے، ہم کے الیکٹرک کے ذمہ دار افراد کو متنبہ کرتے ہیں کہ ایام فاطمیہ کی مجالس کے دوران کسی بھی قسم کی دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تو کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو بھی اس میں شامل سمجھا جائے گا، لہٰذا کے الیکٹرک لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کمی کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ کے اوقات میں تبدیلی کرے تاکہ دہشت گردوں کو کسی بھی قسم کا موقع فراہم نہ کیا جاسکے۔ انہوں نے صوبائی حکومت سمیت ارباب اقتدار سے بھی مطالبہ کیا کہ ایام فاطمیہ کے موقع پر لوڈشیڈنگ کانوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کے خلاف فوری کاروائی کرے ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے یوم پاکستان کی مناسبت سے جاری کردہ بیان میں ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید عباس علی نے کہاہے کہ انتہا پسندی سے پاک متحد اور خوشحال پاکستان ہماری منزل ہے۔سنجیدہ اور اصولی سیاست ہی مہذب قوم کی پہچان ہے ۔قیام امن کے لیے جہاں معاشرے کے ہر فرد کو خود احتسابی عمل سے گزرنا ہوگا وہاں اس شرط کا اطلاق سیاسی جماعتوں پر بھی ہوتا ہے جو خود میں شامل ان کالی بھیڑوں کو اپنی صفوں سے نکال باہر کرے جو سیاست کا لبادہ اُوڑھے غیر قانونی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اس عزم کا اعادہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں اور عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ قیام امن کے لیے جاری کاوشوں کو پایہ تکمیل تک پہچانے میں اپنی تمام سیاسی بصیرت کو بہ روئے کار لاتے ہوئے ہر اس اقدام کی تائیدو حمایت کریں جو عظیم تر قومی مفاد میں ہو۔

 

انہوں نے کہا کہ استحکام مادر وطن ہو یا بقاء جمہوریت ہو ہمیں ہر مشکل گھڑی میں اپنا کلیدی کردار بطریق احسن ادا کرنا چاہیے۔ ریاست اپنے عوام کے جان و مال کے تحفظ کا ذمہ دار ہے۔ جب تک بلا امتیاز دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف اقدامات نہیں اُٹھائے جائینگے ملک اسی طرح دلدل میں پھنسا رہے گا۔ ہمیں یوم پاکستان کے موقع پر یہ عہد کرنا ہوگا کہ بحیثیت قوم اپنی صفوں میں اتحا د و اتفاق برقرار رکھنے ، ملک کو ترقی دینے ، رواداری اور نفرتوں کے خاتمے کے لیے اپنا کردار نبھائیں گے۔جب لوگ اس ریاست میں امن سے زندگی گزار سکیں گے اور جب یہاں سے دہشت گرد گروہوں کا خاتمہ ہو جائیگا تو ہی قائداعظم کے روح کو سکون ملے گا۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اسکردو چندا نے تعلق رکھنے والے معروف سیاسی و سماجی شخصیت کی مجلس وحدت میں باقاعدہ شمولیت کے موقع پر ایک پریجوم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت جہاں ایک طرف وطن عزیز پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کی امین ہے، وہیں اس ملک میں اسلامی فلاحی ریاست کا جو خواب اقبال نے دیکھا تھا اور جسے محمد علی جناح نے تکمیل کرنے کی کوشش کی تھی اسی خواب کی حقیقی تعبیر کے لیے ہمیں جدوجہد کرنا ہے اور اسلام کی سربلندی اور وطن عزیز پاکستان کو دولت استحکام سے سرفراز کرنے کی کوشش کرنا ہے۔ اس اعلٰی ہدف کے لیے معاشرہ کے تمام طبقات کو مل کر چلنا ہوگا اور اپنے ذاتی مفادات کو اسلام اور پاکستان کے وسیع تر مفاد پر قربان کرنے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں آپ صحافی حضرات جو کہ پہلے سے ہی اس میدان میں موجود ہیں کو مزید آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور مزید حوصلہ و ہمت کی ضرورت ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم سب بخوبی آگاہی رکھتے ہیں کہ اس وقت وطن عزیز پاکستان کو جہاں بیرونی خطرات اور مسائل ہیں وہاں سب سے بڑا مسئلہ اندرونی طور پر دہشتگردی کی صورت میں ہے، دہشتگردی کے ناسور نے ملک کو عدم استحکام کی راہ پر لاکھڑا کیا ہے اور مادر وطن کو ایک غیرمحفوظ ملک بنا کر پیش کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے ملک دشمن عناصر نے ان دہشتگردوں کے ذریعے ہمارے سکیورٹی اداروں پر حملے کروائے، فوج، ائیربیسز، حساس ادارے، ہسپتال، تعلیمی ادارے، اسکول، سڑکیں، شاہراہیں، مسجد، چرچ مختصر یہ کہ ہر اہم مقام کو غیرمحفوظ بنا دیا ہے اور ان دہشتگردوں کے حملوں میں پچاس ہزار سے زائد محب وطن پاکستانی شہید ہوگئے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جس دن دہشتگرد قانون کو ہاتھ میں لے کر ملک میں دہشتگردی کا آغاز کرے اسی دن ان کے سر کچل دئیے جائیں لیکن افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ان دہشتگردوں کے لیے نرم گوشہ رکھنے والی جماعتوں نے ان پر ہاتھ ڈالنے نہیں دیا اور مذاکرات کے نام پر ان کو مضبوط ہونے کا موقع بخشا۔ جب معاملہ حد سے بڑھ گیا تو وطن عزیز کی غیور فوج نے آپریشن کا آغاز جو کامیابی کیساتھ جاری ہے، ہم اول روز سے دہشتگردوں کے مخالف تھے کبھی ان کے لیے نرم گوشہ نہیں رکھا اور وقت ثابت کر رہا ہے کہ ہمارا فیصلہ درست فیصلہ تھا۔ دوسری جانب وہ تمام جماعتیں جنہوں نے دہشتگردوں سے مذاکرات مذاکرات کا ڈرامہ رچا کر انہیں پھلنے پھولنے کا موقع دیا وہ سب بلواسطہ دہشتگردی کی ذمہ دار ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ہمارا دہشتگردی کے سلسلے میں اب بھی یہی موقف ہے کہ دہشتگرد اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں، پاک فوج اور پچاس ہزار سے زائد پاکستانیوں کے قاتل ہیں انکی اصلی جگہ تختہ دار ہے مذاکرات کی میز نہیں۔ ہم ملک بھر میں موجود فوجی عدالتوں کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اسے دہشتگردی کیخلاف ایک اہم قرار دیتے ہیں۔ اور ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کو ملک گیر کیا جائے کیونکہ دہشتگرد ملک کے گوشہ و کنار میں پھیلے ہوئے ہیں۔ اس کیساتھ یہ بھی بتاتا چلوں کہ ملک بھر کی طرح بلتستان میں سکیورٹی خدشات موجود ہیں، سیکیورٹی ادارے ہشیاری سے کام لیں اور پیش بندیوں کو جدید بنیادوں پر استوار کریں۔

 

پریس کانفرنس سے پرجوش انداز میں خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات کے دن قریب تر آتے جا رہے ہیں، جوں جوں انتخابات کے دن قریب آ رہے ہیں گزشہ پارٹیاں جنہوں نے گلگت بلتستان کو سوائے دھوکہ کے کچھ نہیں دیا ایک بار پھر گلگت بلتستان میں دھوکے دھونس، طاقت اور کھوکھلے وعدوں کیساتھ وارد ہو رہی ہیں۔ گلگت بلتستان کی عوام ان تمام سیاسی پارٹیوں سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ تم سب نے گلگت بلتستان پر باری باری 67 سال حکومت کی لیکن اب تک ہمیں شناخت سے کیوں محروم رکھا۔ ابھی تک گلگت بلتستان کو آئینی حق نہ دینے کا اصل ذمہ دار مسلم لیگ نواز سمیت وہ تمام پارٹیاں ہیں جنہوں نے یہاں حکومت کی اور کچھ نہیں دیا۔ آپ صحافی حضرات کے توسط سے یہ سوال بھی ہم اٹھانے میں حق بجانب ہیں کہ پاکستان کے عام انتخابات میں سوائے مجلس وحدت مسلمین کے کس سیاسی پارٹی کے منشور میں گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کا ذکر تھا؟۔ ملک کے عام انتخابات میں جن پارٹیوں کو گلگت بلتستان کی یاد تک نہ آئی ہو اب وہ کس منہ سے گلگت بلتستان کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ یہ بات واضح ہو گئی ہے گلگت بلتستان کو حقوق نہ ملنے کے ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ وہ تمام پارٹیاں ہیں جنہوں نے یہاں حکومتیں کی اس خطہ کے وسائل لوٹے اور حق سے محروم کر دیا۔ اب ہم کسی وفاقی حکومتی پارٹی کو ریاستی جبر کے ذریعے یہاں کے عوامی مینڈیٹ کو چرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم عوامی طاقت کے ذریعے مسلم لیگ نواز کی سیاسی اور انتظامی دہشتگردی کا مقابلہ کریں گے۔ یہاں اس بات کی وضاحت کرتا چلوں کہ اس وقت گلگت بلتستان میں موجود تمام سیاسی پارٹیاں مسلم لیگ نواز کی سیاسی اور انتظامی دہشتگردی کا شکار ہیں۔ جسکی مثال یہ ہے کہ انہوں نے اپنے ہی عہدیدار کو چیف الیکشنر تعینات کیا، کسی سیمی گورنمنٹ بنک کے ملازم کو وزیر اعلٰی بنایا، اپنی مرضی کے نگران کابینہ کی فوج بنائی گئی، اور غیرمقامی گورنر کو مسلط کیا گیا کیا یہ سب سیاسی دہشتگردی نہیں؟ اسی طرح انکی انتظامی طور پر ملک بھر چن چن کے ایسے افراد کو جمع کر کے یہاں لانے کی کوشش میں ہے جو نگران حکومت سے ملکر الیکشن کو یرغمال بنائے۔

 

انکا مزید کہنا تھا کہ گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر جو کہ سابقہ حکومت کی طرف سے منظور شدہ ہے اس پر تختہ چڑھا کر یہاں کی عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش ہوگی، اس کے ساتھ ساتھ شگر اور کھرمنگ ضلع کو آخری وقت میں ووٹ بنک کے طور پر استعمال کرنے کے لیے رکھا ہوا ہم میڈیا کی توسط یہ سوال کرنا چاہیں گے کہ وفاقی حکومت کو دوسال کا عرصہ گزر گیا ہے اگر تمہارے اختیار میں شگر اور کھرمنگ ضلع بنانا ہے تو اسے تاخیر کرنا کیا عوام کیساتھ خیانت نہیں؟ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ تم محض عوام کی خاطر ایک دو سال قبل ہی اپنے اختیارات کو استعمال میں لا کر ضلع بنانے دیتے تمہاری بد نیتی پر مبنی یہ عمل ظاہر کرتا ہے کہ تم عوام سے مخلص نہیں بلکہ عوام کا ووٹ چرانے چاہتے ہو اور سیاسی بلیک میلنگ کے قائل ہو۔ تم چاہتی ہو کہ ایک ضلع کی لالی پاپ دے کر اس خطے پر حکومت کرے۔ شگر اور کھرمنگ ضلع عوام کا حق مسلم ہے کسی کی خیرات نہیں اور نہ کھرمنگ اور شگر کے عوام کے ضمیر کو تم ایک ضلع کے جھوٹے دعوئے سے خرید سکتے ہو، کیونکہ عوام جانتی ہے کہ تمہارے ضلع کا اعلان یا تو جھوٹا ہے اگر ضلع بنا بھی تو تم ایسے حکمرانوں کو مسلط کریں گے جو عوام کے حقوق کو لوٹیں۔ ہم یہ بات بھی واضح کرتے ہیں کہ اگر گلگت اسکردو روڈ کی توسیع کی بجائے ری کارپیٹنگ کے نام پر عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی گئی تو سخت مزاحمت کریں گے اور ایک انچ کام کرنے نہیں دیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر و توسیع کا منظورہ شدہ منصوبہ جسے تم نے دو سالوں سے دبا کر رکھا ہوا ہے اس پر اسی انداز میں کام کیا جائے جس طرح منظور ہوا ہے تختی لگا کر پٹی لگانے کی کوشش کی گئی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم اس کانفرنس کے توسط سے واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ ملک کسی پارٹی کا نہیں سب کا ہے ریاستی وسائل اور ریاسی جبر کیساتھ سیاست میں وارد ہونے والے ریاستی مجرم ہیں۔ انہیں ان باتوں کی اجازت نہیں دیں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم اس کانفرس کے ذریعے بلتستان کی انتظامیہ سے یہ سوال کرنا چاہتے ہیں کہ طالب علم لاپتہ واقعہ اور ڈیڑھ مہینے بعد ایک طالب کی لاش ملنے کی حقیقت کیا ہے؟ اس سلسلے میں عوام کو شدید تحفظات ہیں فوری طور پر حقائق کو سامنے لایا جائے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں اس واقعہ کو انتظامیہ آسان نہ لے اور جوڈیشل کمیشن بنا کر معاملے کی تہہ تک جایا جائے اور مجرمین کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

وحدت نیوز (گلگت) متنازعہ گورنر گلگت بلتستان کا گلگت بلتستان کے کنٹریکٹرز ایسو سی ایشن کے ساتھ ہتک آمیز سلوک قابل مذمت ہے۔ سابق دور حکومت میں ٹھیکہ دار برادری کے پلیٹ فارم پر سخت تقریر یں کرنے والے مسلم لیگی رہنما آج ان سے ملنا بھی گوارا نہیں کرتے۔ کام کرنے والے ٹھیکہ داروں کو ایک عرصہ گزرنے کے باوجود ادائیگیاں نہ کرنا انتہائی زیادتی ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار برادری کے مسائل حل نہ ہونے اور انہیں ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے اہم منصوبوں پر کام بند ہوچکا ہے اور علاقے کے غریب مزدور جو ان ٹھیکیداروں کے ساتھ کام کرتے ہیں بے روزگار ہوچکے ہیں جن کا حکومت کو کوئی احساس ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار برادری اس معاشرے کے باعزت شہری ہیں اور گورنر کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ معاشرے کے باعزت شہریوں کو اپنے حقوق مانگنے پر توہین کی جائے۔ان کے اس رویے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،گورنر ہاؤس مسلم لیگ ن کا کمپین آفس بن چکا ہے اور نگران وزیر اعلیٰ محص پروٹول اوراپنی تنخواہ کا مالک بنا بیٹھا ہے اور اس کے تمام تر اختیارات گورنر استعمال کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت گورنر ہاؤس کو مسلم لیگ سیکرٹریٹ بنایا گیا ہے جہاں سے پری پول رگنگ کی سازشیں تیار ہورہی ہیں اور مسلم لیگی کارکنوں سے ملاقاتیں کرکے عمائدین گلگت کا نام دے رہے ہیں۔مسلم لیگ ن کو اپنی سیاسی مقبولیت کا صحیح اندازہ ہوچکا ہے اور اپنی یقینی شکست کو سامنے دیکھ کر بوکھلاہٹ میں جعلی منصوبوں کے اعلانات کرکے عوام کو بیوقوف بنانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں جبکہ گلگت بلتستان کے عوام بخوبی سمجھتے ہیں کہ ان کی سابق تین باریوں میں کہیں بھی نہ صرف کوئی قابل ذکر کام نہیں ہوا بلکہ ان کے دور حکومت میں گلگت بلتستان کے عوام کا معاشی استحصال کیا گیا ہے۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹھیکیدار برادری کے مسائل کو حل کرنے میں ذاتی دلچسپی لیکر فوری طور پر غیر ترقیاتی فنڈز کو ریلیز کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) نئے قمری سال کے آغاز کےموقع پر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مشہد مقدس میں امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں زائرین اور خدام کے بہت بڑے اجتماع سے خطاب کے دوران ایران اور گروپ پانچ جمع کے ایک کے درمیان ایٹمی مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ مقابل فریق خاص طور پر امریکا کو ایران سے مذاکرات کی ضرورت ہے۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکیوں کے درمیان جو اختلافات پایا جاتا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انہیں ایران سے مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔

 

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نوروز کی مناسبت سےایرانی عوام کے نام امریکی صدر اوباما کے پیغام کو صداقت سے عاری قرار دیا اور فرمایا کہ امریکہ ہی ایرانی عوام پر دباؤ ڈالنے میں سب سے پیش پیش رہا ہے اور وہی ایرانی عوام سے بےجا اور غیرقانونی مطالبات کر رہا ہے۔

 

رہبرانقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران میں کوئی بھی ایسا نہیں ہے جو ایٹمی مسئلے کا حل نہ چاہتا ہو، فرمایا کہ ایرانی عوام امریکیوں کی زوروزبردستی اور بےجا مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مزید پابندیوں اور فوجی حملے کی دھمکیوں سے ایران کے عوام کو مرعوب نہیں کیا جاسکتا اور ایرانی عوام پوری قوت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں، فرمایا کہ امریکا اور یورپی ملکوں کے ساتھ جو مذاکرات انجام پا رہے ہیں وہ صرف ایٹمی معاملات تک محدود ہیں اور ایران کسی بھی غیر منطقی معاملے پر ہرگز بات نہیں کرےگا۔

 

آپ نے فرمایا کہ ایران خطے میں امن و استحکام، خوشحالی اور علاقے کے ہی عوام کی حاکمیت اور بالادستی چاہتاہے جبکہ امریکی پالیسیاں علاقے میں بدامنی اور عدم استحکام کا باعث بنی ہوئی ہیں۔

 

آپ نے فرمایا کہ مذاکرات کے دوران ایران اپنے داخلی معاملات، دفاعی توانائیوں یا علاقائی مسائل پر کوئی بات نہیں کر رہا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرتا رہاہے اور اس نے کبھی بھی ان قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔

 

رہبرانقلاب اسلامی نے اسی طرح اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکی حکام مسلسل یہ بات دوہرا رہے ہیں کہ ہم پہلے ایران کے ساتھ معاہدہ کریں گے اور اس کے بعد دیکھیں گے کہ اگر ایران نے معاہدے پر عمل کیا تو پابندیاں ختم کریں گے، فرمایا کہ ہم اس چیز کو قبول نہیں کریں گے۔
آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام نے صاف لفظوں میں کہہ دیا ہےکہ پابندیوں کا خاتمہ معاہدے کے ساتھ ہی ہونا چاہئے اور اس میں کسی بھی طرح کا کوئی فاصلہ یا وقفہ قابل قبول نہیں ہے۔

 


اس سے قبل رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تیرہ سو چورانوے ہجری شمسی سال کی مناسبت سے اپنے دفتر سے جاری ایک پیغام میں اس سال کو حکومت اور عوام میں ہمدردی اور ہم آہنگی کا سال قرار دیا-

 

  انہوں نے اس پیغام کے آغاز میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ نئے ہجری شمسی سال کا آغاز دختر رسولۖ حضرت فاطمہ زہرا(س) کی شہادت کے ایا م میں ہوا ہے، فرمایا کہ اہلبیت اطہار(ع) اور دختر رسولۖ حضرت فاطمہ زہرا(س) سے ایرانی عوام کی عقیدت کے کچھ تقاضے ہیں جنھیں پورا کئے جانے کی ضرورت ہے-انشا اللہ نیا سال جناب فاطمہ زہرا(ع) کی برکتوں سے لبریز ہوگا اور ان کے تذکرے سے ہماری زندگیوں میں گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

 

آپ نے گذشتہ ہجری شمسی سال کا اجمالی طور پر جائزہ لیتے ہوئے فرمایا کہ یہ سال، وطن عزیز کیلئے اندرونی و بیرونی نیز عالمی سطح پر اہم واقعات و تبدیلیوں کا سال رہا، جس میں کچھ مسائل بھی درپیش رہے لیکن اسی کے ساتھ ساتھ پیشرفت بھی ہوئی-

 

رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ درپیش مسائل کا سامنا کرنے کے حوالے سے ہماری قوم نے اپنے آہنی عزم کا اظہار کیا-


رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ نئے ہجری شمسی سال میں ملت ایران کیلئے ہماری کچھ آرزوئیں ہیں اور یہ تمام آرزوئیں پوری ہوسکتی ہیں اور ان آرزوؤں میں اقتصادی ترقی، علاقائی و عالمی سطح پر اس کا وقار، مستحکم پوزیشن اور تیز رفتار علمی وسائنسی ترقی شامل ہے-

 

آپ نے اپنے پیغام میں ایمان اور روحانیت کو تمام اہداف کی بنیاد قرا دیا- آیۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ کوئی بھی ہدف و مقصد، ہماری قوم اور اسلامی نظام حکومت کی دسترس سے باہر نہیں ہے-

 

آپ نے، حکومت اور عوام میں اتحاد کی ضرورت پر تاکید کی اور فرمایا کہ ان دونوں کے درمیان جتنی زیادہ یکسوئی ہوگی کام اتنے ہی زیادہ آگے بڑھیں گے اور پیشرفت ہوگی- آپ نے امید ظاہر کی کہ ہماری قوم اور حکومت دونوں مل کر اس سلوگن پر حقیقی معنی میں عمل کریں گے اور اس کے اثرات اور فوائد کا مشاہدہ کریں گے-

وحدت نیوز (اسلام آباد) مادر وطن کے خلاف اُٹھنے والے ہرہاتھ کاٹ کر رکھ دینگے،ہم اپنے شہداء کے مقدس لہو کو رائیگاں نہیں جانے دینگے،پاکستان کی خاطر جان کی قربانی کو عین عبادت سمجھتا ہوں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے میڈیا کوآرڈینیٹر سید حسنین زیدی نے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ یوم پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ دشمن ہمیں تقسیم کرکے پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش کر رہا ہے،اسلام کے نام پر انسانیت کے خلاف کام کرنے والوں کا اسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ،آج مسلح افواج اور ہمارے سکیورٹی ادارے اسلام اور پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں،دشمن کے قدم اُکھڑ چکے ہیں،آپریشن ضرب عضب کامیابی کی جانب گامزن ہے،ہمیں بحیثیت پاکستانی اپنے مسلح افواج کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا،23 مارچ کی کامیاب پریڈ اور یوم پاکستان کی پروقار تقاریب  دہشت گردوں کی شکست اور مستحکم پاکستان کی نوید ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree