وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تبلیغات علامہ سید احمد اقبال رضوی مکمل صحت یاب ہو کر اسپتال سے گھرمنتقل ہو گئے،علامہ سید احمد اقبال رضوی جوعارضہ قلب میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اسپتال میں داخل تھے اب ماشاء اللہ مکمل صحت یاب ہو کر اپنے گھر منتقل ہو چکے ہیں ،مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹریٹ کے وفد جن میں آقائی زاہد حسین سردارزادہ ،آقائی باقر حسین غلام زادہ سید نقاش حسین نقوی ،غلام عباس ترابی اور دیگرافراد نے علامہ سید احمداقبال رضوی کی عیادت کی اور انہیں گلدستہ پیش کیا اور ان کی خیریت دریافت کی اور ان کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا کی، اس موقع پر علامہ احمد اقبال رضوی نے ان تمام مومنین ،احباب اور رفقاء کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے علالت کے ایام میں انہیں خصوصی دعاؤں میں یاد رکھا۔

وحدت نیوز (شکارپور) امام بارگاہ کربلائے معلیٰ شکارپورمیں گذشتہ ماہ ہونے والے خودکش حملے میں شہید ہونے والے شہداءکا اجتماعی چہلم کا جلسہ عام لکھیدرچوک گھنٹہ گھر پر شروع ہو چکا ہے، جلسہ گاہ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفرنقوی ،علامہ حیدرعلی جوادی ،صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، چیئرمین شہداء کمیٹی علامہ مقصودڈومکی ،مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان بردارتہورعباس حیدری،سینئر نائب صدر شیعہ علماءکونسل علامہ ارشاد حسین نقوی ،چیئرمین  سندھ قومی محاذریاض چانڈیو سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما ، وارثان شہداء اور شہر کی شیعہ سنی عوام کا ٹھاٹھے مارتا سمندر شریک ہے، اجتماع کا باقائدہ آغاز شہداء کے ایصال ثواب کیلئے اجتماعی قرآن خوانی سے کیا گیا، جبکہ نماز جمعہ کا فقید المثال اجتماع بھی اسی مقام پر منعقد ہوا، نماز جمعہ شیعہ علماء کونسل کے رہنماعلامہ ارشاد حسین نقوی کی زیر اقتدا ادا کی گئی، چہلم کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین شہداء کمیٹی علامہ مقصودڈومکی نے کہا کہ چھبیس مارچ تک شہداء کمیٹی کےتمام بائیس مطالبات پر مکمل عملدارآمد نہ ہوا تو ایک نئی تحریک کا آغاز کیا جائے گا،سندھ حکومت کی جانب سے سانحہ شکارپور کی تحقیقات انتہائی سست روی کا شکارہیں ، شہداء کمیٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ۔

وحدت نیوز (سکھر) شہداء کمیٹی شکارپور نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وعدے کے مطابق کا لعدم تنظیموں کے خلاف کاروائی کو تیز کریں اور سندھ کے تمام اضلاع میں مو جود جھنڈے اترواکر وال چاکنگ ختم کرائی جا ئے ورنہ دو با رہ مزاحمتی تحریک شروع کر دی جا ئے گی، ان خیالات کا اظہار سکھر کی امام با رگاہ غریب آباد میں شہداء کمیٹی کے چیئرمین مو لا نا مقصود ڈو مکی نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کا نفرنس کے دوران کیا، انہوں نے حب میں ڈاکٹر قاسم شاہ کی شہادت پر افسوس کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ سندھ اور بلو چستان کی حکو متیں سرحدوں پر سیکیو رٹی کے انتظا ما ت سخت کریں، علما ئے کرام اور دیگر اہم شخصیات کوتحفظ فراہم کیا جا ئے اور ہم نے جو مطالبات پیش کیے تھے ان پر فوری عملدرآمد کیا جا ئے ، انہوں نے کہا کہ 6ما رچ کو سانحہ شکارپور کے شہداء کا چہلم منا یا جا ئے گا جس میں ملک بھر سے علما ئے کرام اور سیا سی و سما جی رہنما شر کت کریں گے ، ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مدارس سے اسلحہ بر آمد کر نے کا جو دعوی ٰ کیا تھا وہ قوم کے سامنے لا یا جا ئے اور ان مدارس کے خلاف کارروائی کی جا ئے ، مو لا نا مقصود ڈو مکی نے پریس کانفرنس کے دوران شکا رپورپو لیس کی جا نب سے دہشت گردوں کے خلاف کا رروائی میں پیش رفت کو بھی سرا ہا۔

 

دریں اثنا رانی پور کی مدنی مسجد میں کارکنان و صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شکار پور شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود حسین ڈومکی نے کہا کہ جن مدرسوں میں قرآن اور دین کی تعلیم دی جاتی ہے وہ مدارس احترام کے لائق ہیں اور جن مدارس میں دھماکوں اور انسانیت کے قتل کی تربیت دی جاتی ہے وہ مدارس نہیں دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں، سندھ میں ایک دو نہیں بلکہ بڑی تعداد میں غیر رجسٹرڈ مدارس موجود ہیں، شکارپور سانحے کے بعد سندھ حکومت کو فوری طور پر اندرون سندھ آپریشن کرنے کی ضرورت تھی لیکن سندھ حکومت اندھی اور گونگی ہوچکی ہے ،اس کو عوام کی جان و مال کی فکر نہیں ،سندھ حکومت میں بیٹھے نمائندگان صرف اپنے گھر بھرنے کیلئے اقتدار میں آئے ہیں، کراچی میں وزیر اعلیٰ ہائوس پر دھرنا دینے کا مقصدر صرف یہ تھا کہ سندھ حکومت اپنا قبلہ درست کرے اور شہدا کے ورثا کے ساتھ انصاف کیا جائے لیکن حکومت کے دعوے دعوے ہی رہے ۔ اندرون سندھ پاک فوج کے آپریشن کی سخت ضرورت ہے ،رینجرز اور پولیس سے بات بڑھ چکی ہے ، ہم کسی ایک فرد یا جماعت کی بات نہیں کرتے جو مجرم ہے اس کیخلاف کارروائی کی جائے ، سانحہ شکار پور کے ملزمان گرفتار تو ہوچکے ہیں لیکن ان کو سیاست دانوں کی سرپرستی حاصل ہے، کوئی بھی سانحہ ہو ،سب کے ملزمان کے فوجی عدالتوں میں مقدمات چلنے چاہئیں ۔کراچی آپریشن جاری رہنے کے بعد بھی کراچی میں ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، حکومت چاہے وفاقی ہو یا صوبائی اس کی رٹ اسکے ہاتھ سے نکل چکی ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے شیعہ علماءکونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی سےملاقات کی غرض سے ایس یو سی کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ عارف حسین واحدی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، علامہ ناصر عبا س جعفری نے علامہ عارف حسین واحدی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد ملک کی یکسر تبدیل ہونے والی قومی سیاسی پولیسی اور نیشنل ایکشن پلان کی تشکیل کے بعد ملت جعفریہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ایک مشترکہ قومی پولیسی کی تشکیل کیلئےمرکزی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر کی تمام شیعہ  تنظیمات، علمائے کرام ، مدارس دینیہ اور ذاکرین عظام سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں  دیگر تنظیموں سے ملاقاتیں اور رابطے بھی جاری ہیں ، اسی تناظر میں ہماری خواہش ہے کہ شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی سے بھی جلد ملاقات کی جائے، تاکہ قومی سطح پر مکتب اہل بیت ؑ کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے ہم کوئی ٹھوس ، جامع اور مشترکہ قومی پالیسی تشکیل دینے میں کامیاب ہو سکیں ، جس پر علامہ عارف حسین واحدی کا کہنا تھا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی آج کل قومی امور میں بے انتہا مصروف ہیں ،اس لیئے فوری طور پر ملاقات ممکن نہیں ، میں آپ کا پیغام ان تک پہنچا دوں گا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) وارثان شہداء کمیٹی کی جانب سے منعقدہ چہلم شہدائے کربلا معلی شکارپور میں مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر علامہ امین شہیدی علامہ حسن ظفر نقوی ،اور ناصر شیرازی خصوصی شرکت کریں گئے اور خانوادہ شہداء سے اظہاریکجہتی کریں گئے جب کے کارکنان کوبھی ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ خانوادہ شہداء کے پروگرام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ،وحدت میڈیا سیل سے جاری بیان میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید مہدی عابدی نے کہا ہے کہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری بیرون ملک تنظیمی دورے کے باعث شہدائے شکارپور کی چہلم میں شرکت نہیں کرسکیں گئے اس بناء پرعلامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی خصوصی ہدایت پر علامہ حسن ظفر نقوی ،علامہ امین شہید ی اور ناصر شیرازی خصوصی شرکت کریں گئے ، مہدی عابدی نے کہا کہ شہدائے شکارپور کے ورثاء کے ہر فیصلے کا احترام اور پابندی ہم فرض سمجھتے ہیں ، جس جرائت و بہادری سے خانوادگان شہدائے شکارپور نے 582کلو میڑطویل تاریخی لانگ مارچ کرکے اپنے جائز حقوق کا دفاع کیااس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی، وارثان شہدائے شکارپور کی جدوجہد کسی خاص مسلک یا گروہ کیلئے نہیں بلکہ سرزمین اولیاء سندھ کے ہر مظلوم اور محروم شہری کیلئے ہے ، جو دہشت گردی ، غربت اور لوٹ مار کی سیاست کی بھینٹ چڑھائے جا رہے ہیں ، الحمد اللہ وارثان شہداء کمیٹی شکار پور کے کامیاب لانگ مارچ کے باعث آج قانون نافذ کرنے والے ادارے سندھ دھرتی کو نجس تکفیری عناصر سے پاک کرنے کیئے دن رات کوشاں ہیں ، جس کی واضح مثال سانحہ کربلائے معلیٰ شکارپور میں ملوث ماسٹر مائنڈز اورسفاک دہشت گردوں کی گرفتاری اور سندھ بھر میں تکفیری سوچ کے پرچار میں ملوث مدارس کی بندش ہے۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات کو یرغمال بنانے کیلئے مسلم لیگ ایڑ ی چوٹی کی زور لگا رہی ہے انہوں نے انتظامی طور پر گلگت بلتستان میں عملی حکومت قائم کرلی ہے اور دیگر سیاسی جماعتوں کا گھیرا تنگ کرنے کے لیے ہر سطح پر کام ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام آئندہ انتخابات کے حوالے سے جھوٹے وعدے کرنے والی جماعتوں اور نمائندوں سے ہشیار رہیں وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں اگر ترقی لانا چاہتی تو اب تک کئی منصوبے مکمل ہوچکے ہوتے لیکن یہاں کی عوام گواہ ہے کہ ابھی تک گلگت بلتستان میں دہشتگردوں کو جیلوں سے رہا کروانے اور الیکشن کو یرغمال بنانے کی کوششوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا گیااب الیکشن کے دن قریب آتے ہی محسن گلگت بلتستان بنے کے کوششیں ہو رہی ہیں پاکستان سمیت گلگت بلتستان بھر میں فرقہ واریت کو ہوا دینے اور شاہراہ قراقرم کو شاہراہ قاتل بنانے کا آغاز کس دور میں ہوا اور اور انکی طاقتوں کی گود کی پلی ہوئی جماعت کون ہے سب جانتے ہیں ۔آئندہ انتخابات کے حوالے سے بھی فرقہ واریت کو ہوا دینے اور لسانی و مسلکی تعصبات کو بڑھانے کے سازشوں کے تانے بانے بنے جارہے ہیں عوام ان تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے آمادہ رہیں ۔

 

آغا علی رضوی نے کہا کہ میں ان تمام سیاسی جماعتوں سے ایک معصومانہ سوال کرنا چاہتا ہوں جو ان دنوں گلگت بلتستان میں دودھ کی نہریں بہانے اور گلگت بلتستان کو ترقی کی معراج پر پہنچانے کی باتیں کر رہی ہیں اور ایسے جھوٹے منصوبے اور دعوے کر رہے ہیں پاکستان کے عام انتخابات میں کن کن جماعتوں کے منشور میں گلگت بلتستان کے حقوق کی بات ہوئی۔بلخصوص عام انتخابات کے وقت مسلم لیگ نواز کے انتخابی منشور میں گلگت بلتستان کا کہیں پر ذکر بھی ہے اگر ہے تو کیا ہے ابھی بڑی بڑی باتیں کرنے کی ضرورت نہیں۔گلگت بلتستان کی عوام مسلم لیگ نواز سے جاننا چاہتے ہیں کہ ان کو حکومت ملے دو سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن بلتستا ن میں شغرتھنگ پاور پروجیکٹ کو روکنے، گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر کو روکنے کے علاوہ کیا کیا ہے؟ انہوں نے اس دو سالوں میں تمام منصوبوں کو روکے رکھا تاکہ اپنے انتخابی کمپیننگ کے لیے تختی لگا کر زیرو سے شروع کرے اور ایسا ہی کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت سابقہ منظور شدہ منصوبوں کو جو کہ انہوں نے روکے رکھا ہے دوبارہ آغا ز کرکے کریڈٹ کمانے کی کوشش نہ کرے اگر بہت مخلص ہے تو ان تمام منصوبہ جات کے لیے دیگر پروجیکٹس پر کام کر کے دکھائے جو کہ انکے توفیق میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جن جن پارٹیوں ملک کے عام انتخابات میں گلگت بلتستان کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے وہ اچانک سے گلگت بلتستان سے مخلص کیسے ہو گئی ہے۔گلگت بلتستان انتخابات ہونے تک مسلم لیگ نواز کے سونے کا انڈدینے والی مرغی ہے انہیں گلگت بلتستا ن سے محبت یہاں کے وسائل اور ڈرائی پورٹ پر اپنی سرمایہ کاری کی غرض سے ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree