وحدت نیوز(گلگت) کراچی میں پی آئے اے ملازمین کی نجکاری کے خلاف احتجاج پر وحشیانہ لاٹھی چارج اور فائرنگ ریاستی دہشت گردی اورجمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے حکومت جبری طور پر عوام سے احتجاج کا بنیادی حق چھیننا چاہتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کراچی میں پی آئی اے ملازمین کے احتجاج پر لاٹھی چارج اور فائرنگ شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ کی حکومت جمہوریت کی آڑ میں ملک میں بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے۔ماڈل ٹاؤن لاہور میں بیگناہ مرد و خواتین پر گولیوں کی بوچھاڑ کرکے درجنوں مرد و خواتین اور بچوں کو خون میں نہلادیا گیااور تو اور معذور افراد کو بھی لیگی حکومت نے نہیں بخشا۔انہوں نے کہا کہ احتجاج عوامی حق ہے جسے ریاستی جبر سے دبانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے پی آئی کے ملازمین آج اپنے حقوق کیلئے پرامن احتجاج پر ہونے کے باوجود ان پر گولیان چلائی گئیں حالانکہ ان ملازمین نے کوئی ناجائز مطالبہ نہیں کیا تھا۔پولیس کے ہاتھوں بیگناہ ملازمین کی ہلاکت پر ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کو سب سے زیادہ خسارہ حکومت نے خود پہنچایا ہے ،ہر نئی آنے والی حکومت نے کلیدی عہدوں پر نااہل افراد کی تعیناتی کرکے اس قومی ادارے کو تباہ کردیا ہے اور آج حکومت خود خسارے کا رونا رو رہی ہے۔حکومت قومی اداروں کے تحفظ اور معاشی طور پر ان داروں کو استحکام بخشنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے اوران اداروں کو نفع بخش بنانے کی بجائے انہیں نیلام کرنا ملکی معیشت پر کاری ضرب لگانے کے مترادف ہے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقعہ پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کی شہ رگ کشمیر پر بھارت کے جابرانہ تسلط کے خلاف اقوام عالم کا سکوت متعصبانہ سوچ کا نتیجہ ہے۔ خود کو عالمی حقوق کا چمپیئن سمجھنے والی سامراجی طاقتوں کی مسئلہ کشمیر پر خاموشی اس حقیقت کابین ثبوت ہے کہ انہیں مسلمانوں کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔جب تک مسئلہ کشمیر کا پرامن اور کشمیر ی عوام کی امنگوں کے مطابق حل نہیں نکلتا تب تک پورا خطے کی سلامتی کو غیر یقینی صورتحال کا سامنا رہے گا ۔ہندوستانی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبرکے ذریعے حق خود ارادیت کی آواز کو دبانا کی کوششوں میں مصروف ہے۔بنیادی حقوق کے اس استحصال پر اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ کچھ مخفی قوتیں گلگت بلتستان اور کشمیر کے حوالے سے شکوک شبہات پیدا کر کے ہمیں داخلی انتشار کا شکار بنانا چاہتی ہیں ۔ہم ان بیرونی طاقتوں سے ہوشیار رہنا ہو گا۔ گلگت بلتستان اور کشمیر پاکستان کے عضوِ بدن ہیں جنہیں کبھی جسم سے جدا نہیں کیا جا سکتا ۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کےڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین سی پیک مشاہد حسین سید نے اقتصادی راہداری کے حوالے سے حقائق کو منظر عام پر لاکر صوبائی حکومت کی کارکردگی کو بے نقاب کردیا ہے۔ ا قتصادی راہداری کے حوالے سے خاموشی حکومت کی مجرمانہ غفلت ہے اور اقتدار کی خاطر گلگت بلتستان کے مفادات کا سودا کرنا عوام کے ساتھ سنگین غداری ہے۔ ترجمان ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ عوام کو اعتماد میں لئے بغیر اقتصادی راہداری کو اس خطے سے گزرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون کی حکومت کو گلگت بلتستان میں برسراقتدار لانے کا بنیادی مقصد ہی اقتصادی راہداری کے حوالے سے من پسند فیصلے کروانا تھا۔ گزشتہ چھ ماہ کی صوبائی حکومت کی کارکردگی نے ثابت کردیا ہے کہ انہیں عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں حالانکہ موجودہ صورت حال کے تناظر میں وزیراعلٰی کی ذمہ داری بنتی کہ وہ گلگت بلتستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کی شراکت داری کو یقینی بناتے، لیکن وزیراعلٰی موصوف ایک عرصے سے صوبہ بدر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کے وزرائے اعلٰی اقتصادی کوریڈور میں اپنے صوبے کیلئے زیادہ سے زیادہ مفادات لینے کیلئے دن رات کوشاں ہیں، ایک ایسے وقت میں جبکہ اقتصادی راہداری کے عوض گلگت بلتستان کے محروم عوام کو حقوق ملنے کی توقع ہے اور وزیراعلٰی کا سیر سپاٹے کرنا علاقہ اور عوام کے ساتھ انتہائی زیادتی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے اعلٰی سطحی وفد سے ملاقات میں مشاہد حسین سید نے یہ انکشاف کرکے کہ گلگت بلتستان میں اقتصادی راہداری کا کوئی زون زیر غور نہیں حکومتی بلند بانگ دعووں کی قلعی کھول دی ہے اور ان کے چہروں سے نقاب الٹ دیا ہے۔ حکومت نے غیر ذمہ دارانہ رویے سے پہلے چھ مہینوں میں ہی عوامی اعتماد کو کھو دیا ہے اور اقتصادی راہداری معاشی حوالے سے خطے کے عوام کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
وحدت نیوز (گلگت) محکمہ صحت میں خالی اسامیوں پر تعیناتی میں وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ نے باقاعدہ منصوبہ بندی کرلی ہے تاکہ محکمہ میں ان افراد کو تعینات کیا جائیگا جن کی فہرست وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کی جائیگی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان الیاس صدیقی نے کہا کہ محکمہ صحت کے 1500 خالی اسامیوں کو جس فارمولے کے تحت تقسیم کیا گیا ہے اس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ محکمہ صحت میں ایک سازش کے تحت DHQ ہسپتال سمیت دیگر علاقوں کے ہسپتالوں کو دی جانیوالی پوسٹیں آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔جبکہ ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ میں ایسے افراد کو تعینات کیا گیا ہے جو سی ایم سیکرٹریٹ کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بناسکے۔گلگت بلتستان میں میرٹ کی رٹ لگانے والی حکومت نے ایک سازش کے تحت گلگت بلتستان میں من پسند اور ذاتی تعلق اور پارٹی کارکنوں کو سرکاری ملازمتیں دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کو علاقے کے عوام کسی طور برداشت نہیں کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں خالی اسامیوں پر تعیناتی میرٹ پر نہ ہونے کی صورت میں شدید مزاحمت کرینگے۔
کمشنر آفس گلگت ریجن میں بھی میرٹ کو پائمال کرکے من پسند افراد کی تعیناتی عمل میں لائی جارہی ہے جو کہ باعث تشویش ہے۔گلگت بلتستان میں ایک درجن سے زائد محکموں میں عارضی طور پر من پسند افراد کو تعینات کیا گیا ہے ۔انہوں نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر اندرون خانہ من پسند اور سیاسی دباؤ کے تحت کی جانیوالی تمام تقرریوں کو فوری کالعدم قرار دے اور ایسی تمام خالی اسامیوں کو مشتہر کرکے اہل اور میرٹ کے تحت تقرریوں کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے سیکرٹری فنانس اور اے جی پی آر کے ذمہ دار حکام کو بھی انتباہ کیا کہ وہ ایسے سفارشی اور سیاسی دباؤ کے تحت بھرتی کئے گئے تمام ملازموں کی تنخواہ روک دے وگرنہ اس طرح کی غیر قانونی بھرتیوں اور من پسند افراد کو نوازنے کا سلسلہ نہ رکا تو اپنے جائز حقوق کیلئے پراحتجاج کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوجائیگا اور اس کی تمام تر ذمہ دار صوبائی حکومت ہوگی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کی زیرصدارت ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی سیاسی کونسل کا اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں بلدیاتی الیکشن، اقتصادی راہداری منصوبہ اور خطے کے آئینی حقوق سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، سیکرٹری جنرل گلگت بلتسان آغا علی رضوی، گلگت بلتستان اسمبلی کے رکن کاچو امتیار حیدر، رضوان علی، بی بی سلیمہ ، رکن شوریٰ عالی ڈاکٹر علی گوہر، غلام عباس، محمد علی، محمد عیسٰی ایڈووکیٹ، اسد عباس نقوی اور کوآرڈینیٹر شعبہ سیاسیات آصف رضا نے شرکت کی۔
اجلاس میں اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے کیلئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، یہ کمیٹی وزیراعلٰی گلگت بلتستان اور متعلقہ سرکاری افسران سے ملاقات کرکے معلومات اکٹھی کرے گی۔ یہ کمیٹی جانے گی کہ اقصادی راہداری منصوبے کی تفصیلات کیا ہیں اور اس منصوبے میں گلگت بلتستان کو کیا دیا جا رہا ہے۔ کمیٹی میں گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے ارکان حاجی رضوان اور امتیاز حیدر سمیت کاظم سلیم، محمد علی اور غلام عباس شامل ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خطے کے آئینی حقوق اور اقتصادی راہداری سے متعلق معاملات میں عوامی ایکشن کمیٹی کا بھرپور ساتھ دیا جائیگا اور آئینی حقوق سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹا جائیگا۔ اجلاس میں ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی کونسل نے گلگت بلتستان کی آئینی صورتحال کا حل بھی پیش کیا اور کہا کہ مرکزی حکومت اقوام متحدہ کے فیصلے تک گلگت بلتسان کو خود مختار صوبہ بنا دے، جب اقوام متحدہ کی سطح پر کوئی فیصلہ آجائے تو اس فیصلہ کی روشنی میں عمل کیا جائے۔ اجلاس میں گلگت بلتستان بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ علاقائی سطح پر اسلامی تحریک کے ساتھ سیاسی اتحاد کو ترجیح دی جائے گی۔
وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کی خواتین خطے کے حقوق کیلئے مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہونگی۔جو مائیں دلاور اور شجاع بیٹوں کو جنم دے سکتی ہیں تو میدان عمل میں بھی کھڑی رہ سکتی ہیں،مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر محترمہ سائرہ ابراہیم نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ علاقے کی خواتین اپنے مردوں کے شانہ بشانہ حقوق کی جنگ میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔وہ آگاہی و بیداری مہم کے آغاز میں گلگت میں خواتین کے ایک اجتماع سے خطاب کررہی تھیں۔ان کا کہنا تھا اس علاقے کی خواتین میں جرات و ہمت کی کوئی کمی نہیں جو کسی بھی میدان میں اتر جائیں تو اپنی ذہانت اور قابلیت کا لوہا منوانے کی اہلیت رکھتی ہیں۔دنیا کا کوئی انقلاب خواتین کی شراکت داری کے بغیر کامیاب نہیں ہوا ہے گلگت بلتستان کی تحریک آزادی میں بھی خواتین کا اتنا ہی حصہ رہا ہے جتنا کہ مردوں کا۔گلگت بلتستان کی آزادی کی جنگ لڑنے والے عظیم قومی رہنماؤں اور جوانوں کو بھی تو کسی شجاع اور دلیر ماں نے جنم دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب ظلم و ستم حد سے گزرجاتا ہے تو ہرطبقے کو میدان میں نکلنا پڑتا ہے اور گلگت بلتستان کے عوام کو کشمیر کے ساتھ نتھی کرکے حکمرانوں نے یہاں کے عوام کے ساتھ انتہائی ظلم کیا ہے۔دنیا میں علٰحیدگی کی تحریکیں تو جنم لیتی ہیں لیکن یہ واحد علاقہ ہے جس کے عوام الحاق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور انہیں حکومت اپنا بنانے سے گریز کررہی ہے۔ انہوں نے کشمیری رہنماؤں کی دھکمیوں کوگیدڑ بھکیوں سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کشمیری رہنما پاکستان سے زیادہ ہندوستان کے خیر خواہ ہیں اور ان رہنماؤں نے مظلوم کشمیری عوام کو بھی آزاد ریاست کا جھانسہ دیکر یرغمال بنا رکھا ہے ۔وقت آنے پر معلوم ہوگا کہ یہ کشمیری رہنما کس کروٹ بیٹھتے ہیں اور مظلوم کشمیری عوام کو چاہئے کہ وہ ان رہنماؤں کی سازشوں سے محتاط رہیں جو سال میں ایک دن یوم کشمیر مناکر اپنے مفادات حاصل کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں اس خطے کی شراکت داری کے بغیر اسے عملی جامہ پہنانا حکمرانوں کیلئے بہت مہنگا پڑے گا اورگلگت بلتستان کی تقسیم کا خواب دیکھنے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔