وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ بلتستان آل محمد کے عاشقوں کی سرزمین ہے ،مکتب اہل بیت ؑ کے متوالے علماء کی شان میں گستاخیاں ہرگز برداشت نہیں کرینگے۔پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر علماء کرام کی شان میں گستاخی ایک شرمناک عمل ہے اور ان کی اس حرکت سے پیپلز پارٹی کی پست ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے۔الیکشن 2015 میں عبرت ناک شکست سے دوچار ہونے والی جماعت نے ماضی کی غلطیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے حقیقت یہ ہے کہ انہی علماء کرام کی شفقت اور مہربانیوں سے پچھلی حکومت کو پانچ سال حکومت کرنے کا موقع نصیب ہوا تھا۔گلگت بلتستان کے عوام نے پیپلز پارٹی کو پانچ سال موقع فراہم کیاتھا جس دوران عوام کی خدمت کرنے کی بجائے وہ کرپشن،لوٹ کھسوٹ اور مال بنانے کی فکر میں رہے نتیجتاً عبرت ناک شکست ان کا مقدر بنی ہے۔
وحدت نیوز (گلگت) دہشت گردوں کی گرفتاری سیکورٹی فورسز کا قابل تحسین اقدام ہے تاہم ان دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی گرفتاری جب تک عمل میں نہیں آئیگی یہ ایک ادھورا ٹاسک ہے جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہونگے۔دیامر سے تعلق رکھنے والے ملز م فرمان اللہ کی نشاندہی پر لوکل سہولت کاروں کو پولیس کی تحویل سے رہا کرانا ایک تشویشناک امر ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے کہا کہ حکومت اپنے رویوں اور بد انتظامی سے علاقے کے عوام میں ایک دوسرے کے خلاف نفرت کا بیج بورہی ہے۔دہشت گردوں کی گرفتاری کی خبریں آئے روز میڈیا کی زینت تو بن رہی ہیں لیکن نہ تو ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی موثر کاروائی ہورہی ہے اور نہ ہی سہولت کاروں کی کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں بھی کئی علاقوں سے بھاری اسلحہ سمیت گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں لیکن دہشت گردی کے نیٹ ورک پر ہاتھ ڈالنے سے حکومت یا تو دہشت گردوں سے درپردہ تعلقات استوار کئے بیٹھی ہے یا پھر ان کے دباؤ کو برداشت کرنے کی حکومت میں ہمت نہیں۔حالیہ دنوں دیامر سے تعلق رکھنے والے اشتہاری ملزم جو کہ شروٹ نالے میں قتل کی واردات میں پولیس کو مطلوب تھا کی نشاندہی پر گرفتار کئے گئے سہولت کاروں کی رہائی سے حکومتی عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں ۔حکومت کے ایسے اقدامات سے عوام میں نہ صرف عدم تحفظ کا احساس بڑھ جائیگا بلکہ دہشت گرد اور ان کے سہولت کاروں کے حوصلے مزید پختہ ہوجائینگے۔انہوں نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے بارے میں حکومت کا نرم گوشہ ریاست کی رٹ کو کمزور کرنے کے مترادف ہے اور اگر حکومت نے اپنے رویے میں تبدیلی نہ لائی تو اس کے نتائج خود حکومت کے حق میں بہتر نہیں ہونگے۔
وحدت نیوز (گلگت) نیٹکو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے غلط فیصلے علاقے کے غریب ملازمین کے پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔دوران ملازمت وفات پانے والے ملازمین کے ورثاء کو ادارے میں ملازمت کے مواقع فراہم نہ کرنا اس ادارے اور ملازمین کے ساتھ ناانصافی ہے ۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن گلگت بلتستان اسمبلی حاجی رضوان علی نے کہا کہ نیٹکو ایک اہم قومی ادارہ ہے جس کے ملازمین کو وہی سہولیات میسر ہونا چاہئے جو دیگر سرکاری اداروں کے ملازمین کو حاصل ہیں۔آج نیٹکو جس مقام تک پہنچا ہے وہ ان غریب ملازمین کی دن رات انتھک محنت سے حاصل ہوا ہے اور ان غریب ملازمین کے انتھک محنت کے ثمرات ان کے وارثین کوپہنچانا عین انصاف ہے ۔ایم ڈی نیٹکو کی جانب سے دوران ملازمت وفات پانے والے ملازمین کے ورثاء کو ملازمتیں دینے کی سمری کو واپس کرکے نیٹکو بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سخت انصافی کی ہے اور ان کا یہ اقدام ادارے اور گلگت بلتستان کے غریب ملازمین کے ساتھ دشمنی و عداوت پر مبنی ہے۔ تمام سرکاری اداروں میں اسسٹنٹ پیکیج پر عمل درآمد کیا جارہا ہے جس سے غمزدہ خاندان کی دلجوئی کے علاوہ کئی بے سہارا خاندانوں کی کفالت کا شرعی فریضہ بھی ادا ہورہا ہے اور یہی پیکج نیٹکو کے ملازمین کیلئے بھی ہونا چاہئے تاکہ وہ غریب ملازمین جو دوران ملازمت خالق حقیقی سے جا ملتے ہیں ان کے دکھوں کا مداوا ہوسکے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو کل کلاں ملازمین کے احتجاج کی صورت میں مجلس وحدت مسلمین ان کے حقوق کیلئے بھرپور طاقت سے میدان میں اترے گی۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی کے زیر صدارت صوبائی پولیٹیکل کونسل کا اجلاس وحدت ہاؤس گلگت میں منعقد ہوا جس میں بلتستان ڈویژن سے علامہ احمد نوری کی قیادت تمام حلقوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اراکین اسمبلی حاجی رضوان علی،کاچو امتیاز حسین ،بی بی سلیمہ اورایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر سائرہ ابراہیم نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا گیا۔
گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائیگی،پاک چائنااکنامک کوریڈور کی تمام تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں اور گلگت بلتستان کے حقوق پر کسی کو شب خون مارنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔تمام محکموں میں گریڈ 14 تک NTS اوراپر سکیل کے ملازمتیں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پر کی جائیں اور میرٹ کی پائمالی ناقابل برداشت ہوگی۔گلگت بلتستان کے عوام بد ترین لوڈ شیڈنگ کے اذیت میں مبتلا ہیں خاص کر سکردو پر اندھیروں کا راج ہے۔ گلگت سکردو روڈ کی تعمیر میں تاخیرسے بلتستان کے عوام سخت تکالیف میں مبتلا ہیں ،حکومت کھوکھلے نعروں کی بجائے عملی طور پر اقدامات کرے ۔ اعلامیئے میں کہا گیا کہ چور دروازوں سے بھرتیوں کا سابقہ حکومت کے فارمولے پر عمل کیا جارہا ہے جو کہ علاقے کے پڑھے لکھے بیروز گاروں سے زیادتی ہے۔دیامر سے مغوی انجینئرز کی بازیابی میں پاک آرمی کا کردار لائق تحسین ہے لیکن ان اغوا کاروں اور دیگر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ناگزیر ہے ۔علاقے کو پرامن بنانے کیلئے بے رحم آپریشن کا فوری آغاز کیا جائے۔جامعہ قراقرم میں یوم حسین کے انعقاد پر پابندی محسن انسانیت کی شان میں گستاخی تصور کی جائیگی۔ اجلاس میں شہید ضیاء الدین کے قاتلوں کی رہائی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ شہید ضیاء الدین رضوی کیس کو ری اوپن کرکے مجرموں اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
وحدت نیوز (گلگت ) مغوی انجینئرز کی بازیابی میں پاک آرمی خصوصاً فورس کمانڈر عاصم حسین کا کردار قابل تعریف ہے۔سابق سپیکر ملک مسکین نے مغوی انجینئرز کی بازیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔دیامر کے امن پسند رہنماؤں نے دہشت گردوں سے لاتعلقی کا اظہار کرکے دہشت گردوں اور ان کے پشت پناہوں کو پیغام دیا ہے کہ گلگت بلتستان دہشت گردوں کی آماجگاہ نہیں بننے دیا جائیگا۔حکومتی اہداف محض مغویوں کی بازیابی تک محدود نہیں ہونا چاہئے بلکہ واقعے میں ملوث تمام کرداروں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا کہ گلگت بلتستان کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز کیا جائے اور علاقے کو دہشت گردوں کی آماجگاہ بننے نہ دیا جائے۔انہوں نے مغویوں کی بازیابی میں پاک آرمی ،حساس اداروں اور علاقے کے امن پسند رہنماؤں کی مخلصانہ کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا جن کی مسلسل کوششوں سے دو قیمتی انسانوں کی جانیں بچ گئیں اور اگر علاقے کے عوام کا تعاون یونہی سیکورٹی اداروں سے جاری رہا تو دہشت گرد خود اپنی موت آپ مرجائینگے۔
انہوں نے کہا کہ دیامر کے عوام نے دہشت گردوں کو ایک طرح سے پیغام دیا ہے کہ علاقے میں ان کیلئے کوئی جگہ نہیں ،اب یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ ان چند دہشت گردوں کو جنہوں نے علاقے کا امن تباہ کیا ہوا ہے سے کس طرح پیش آتی ہے۔دہشت گردوں کا کو ئی مذہب نہیں ہوتا ہے اور وہ صرف بیرونی ایجنڈے پر فساد پھیلانے میں مصروف ہیں لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ بلا تفریق ان شیطانی قوتوں کے خلاف متحد ہوکرپوری طاقت سے حملہ کیا جائے علاقے کا مستقبل دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہ رہے۔حکومت مصلحت پسندی کا شکار نہ ہوجائے ورنہ حکومتی اہلکار سب سے پہلے دہشت گردوں کے نشانے پر ہونگے۔
انہوں نے ضلع غذر اور ضلع دیامر میں پولیس چوکیوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف بھرپور ایکشن نہ لینے کو حکومت کی نااہلی اور مصلحت پسندی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کا یہی رویہ جاری رہا تو اکنامک کوریڈور سمیت علاقے کے امن کو سنگین خطرات لاحق ہوجائینگے۔
وحدت نیوز (گلگت) وزیر اعظم کا دورہ گلگت پرانی کیسٹ کو ری پلے کیا گیا،تخت لاہور سے زیادہ گلگت بلتستان کو فنڈ دینے کا دعویٰ سفید جھوٹ ہے۔مسلم لیگ کی صوبائی قیادت کی خواہشات کے برعکس مقامی گورنر کی تعیناتی مستحسن اقدام ہے،مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ نیئرعباس مصطفویٰ نے کہا ہے کہ سکردو روڈ کی از سر نو تعمیر کے سلسلے میں ماضی میں بھی بڑے بڑے اعلانات کئے گئے لیکن عمل درآمد نہ ہوسکا ۔وزیر اعظم کا حالیہ دورہ گلگت کے موقع پر گلگت سکردو روڈ کی از سر نو تعمیر کا اعلان محض ہوائی فائرنگ ہے جبکہ گلگت سکردو روڈ کی خستہ حالی سے سکردو کے عوام جس ذہنی اذیت کا شکار ہیں انہیں الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے پنجاب سے زیادہ گلگت بلتستان کو فنڈز دینے کے دعوے کو سفید جھوٹ اور گلگت بلتستان کے عوام سے مذاق قرار دیا۔حقیقت یہ ہے کہ لاہور اور راولپنڈی اسلام آباد میں میٹرو بس سروس پر جتنے فنڈز خرچ ہوئے ہیں وہ شاید پانچ سالوں میں بھی گلگت بلتستان کے عوام پر خرچ نہیں ہونگے۔گلگت بلتستان کے کئی ادارے فنڈز کی کمی سے متاثر ہورہے ہیں اور ٹھیکیداروں نے عدم ادائیگی کی بناء پر ترقیاتی منصوبوں پر کام روک دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے ٹھیکیداروں نے اپنے خرچے پر ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کیا ہے اور سالوں سے فنڈز کا اجراء نہ ہونے سے پریشانی کا شکار ہیں اور حکومت ٹھیکیداروں کے مسائل کو حل کرنے میں تاحال ناکام دکھائی دے رہی ہے۔حکومت بلند بانگ دعوے کرنے کی بجائے گندم کے بحران کو حل کرے اور گلگت شہر کے عوام کو 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے اور سکردو کے عوام بجلی کیلئے سراپا احتجاج ہیں۔