وحدت نیوز (سکردو) خیر العمل فائونڈیشن شعبہ فلاح و بہبود مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام شئیر انٹرنیشنل کے تعاون سے روندو بلتستان کے علاقے طورمک میں منصوبہ فراہمی آب کا افتتاح کر دیا گیا اس منصوبے سے طورمک کے سات گاوٗں جن میں میلدینگ، ٹوق، کشیپہ، ژھوپہ ، برےسکور، ننوپہ، اور پنو کے عوام کو پینے کے پانی کی فراہمی ممکن ہوئی ہے، منصوبے کے آغاز سے علاقہ مکینوں نے مسرت کا اظہار اور ایم ڈبلیوایم کا شکریہ ادا کیا ہے، منصوبے کا افتتاح ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ احمد علی نوری نے اپنے دست مبارک سے کیا۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس ﻭﺣﺪﺕ ﻣﺴﻠﻤﯿﻦبلتستان ڈویژن ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﮔﻮﻝ ﻣﯿﮟ ﺯﻟﺰﻟﮯ ﺳﮯ ﻣﺘﺎﺛﺮﮦ ﺧﺎﻧﺪﺍﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﻣﺪﺍﺩﯼ رقوم کی ﺗﻘﺴﯿﻢ کی گئی،ﻣﺠﻠﺲ ﻭﺣﺪﺕ ﻣﺴﻠﻤﯿﻦ ﮐﮯ ﺻﻮﺑﺎﺋﯽ ﺭﮨﻨﻤﺎ ﻋﻼﻣﮧ ﺍﺣﻤﺪ ﻋﻠﯽ ﻧﻮﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﺁﻏﺎ ﻣﺤﻤﺪ ﻋﻠﯽ ﺷﺎﮦ نے زلزلہ ﻣﺘﺎﺛﺮﯾﻦ ﻣﯿﮟ ﺭﻗﻮﻡ ﺗﻘﺴﯿﻢ کے چیک تقسیم کیئے،زلزلہ متاثرین نے مشکل کی اس گھڑی میں ایم ڈبلیوایم کی جانب سے مالی تعاون پر دلی مسرت اور خوشی کا اظہار کیااور علامہ ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت اسکردو روڈ کی خستہ حالی پر صوبائی حکومت کی توجہ نہ ہونا افسوسناک اور انکی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ بلتستان میں بدترین اور اعصاب شکن لوڈشیڈنگ صوبائی حکومت کا عوام کو خصوصی تخفہ ہے۔ گلگت بلتستان میں ایسی حکومت برسراقتدار آئی ہے کہ احتجاج کے بغیر شہریوں کو انکے حقوق تک نہیں دیتے۔ اس بدترین دور حکومت میں عوام کو حقوق کی خیرات مانگنے کی بجائے حقوق کو چھیننے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حکومت گلگت بلتستان کے عوام پر احسان نہ جتائیں گلگت بلتستان کے عوام نے پاکستان پر جو احسانات کیے ہیں اسکا عشر عشیر واپس نہیں ملا سکا ہے۔اضلاع ہو یا گلگت اسکردو روڈ کی تعمیر،آئینی حقوق ہوں یا ترقیاتی بجٹ یہ سب عوام کا حق ہے کوئی ہم پر احسان نہ جتائیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین کے مطابق اب بھی وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق پر مزے کر رہے ہیں اور عوام کا استحصال ہے۔گلگت بلتستان کے عوام سالانہ اربوں روپے کا ٹیکس مختلف مدات میں دے دیتے ہیں جبکہ ان ٹیکس کے عوض نہ این ایف سی ایواڈ میں حصہ ہے اور نہ بجٹ اتنے ہیں کہ جی بی ترقی ہو سکے۔گلگت بلتستان کے عوام نے کے ٹو، نانگا پربت اور دریائے سندھ کی رائیلٹی کا ذکر تک نہیں کیا اس کا یہ مطلب نہیں کہ عوام کو علم نہیں ہے۔ اگر گلگت بلتستان سے وفاقی حکومت جو فائدے اٹھاتے ہیں انکی فہرست ظاہر کی جائے تو معلوم ہو جائے گا کہ جتنی وفاقی حکومتیں بنی ہیں سب نے گلگت بلتستان کے ساتھ خیانتیں کیں ہیں اور عوام کا استحصال کیا ہے۔ اگر ہم حقوق کی بات کرتے ہیں کہ ہماری حب الوطنی پر سوال اٹھا تا ہے حالانکہ ان کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے کی ضرورت ہے جنہوں نے ستر سالوں تک اس خطے کو پاکستان کا آئینی حصے نہیں بننے دیا ۔ ہم ان تمام مسائل پر خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زبانی دعوئے ستر سالوں سے سنتے آرہے ہیں اگر کچھ کرنا ہے تو عملی تو پر کرو اور اسکا عوام پر احسان کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔کیونکہ ہم کسی سے خیرات نہیں مانگتے بلکہ ہمارا حق ہے کہ ہمیں تشخص ملے، ایف سی ایوارڈ میں ہمارا حصہ ہو،ہمارے وسائل کی رائلٹیز ملے، جو ٹیکسز مختلف مدات میں یہاں کے عوام دیتے ہیں اسکا خطے کو بھی فائدہ ملے، عالمی طور پر جو جو سبسڈیز اس خطے کے ہیں ان پر ڈاکہ ڈالنے کی بجائے یہاں کے عوام کو دی جائے۔یہاں کی عوام غیور عوام ہے اور اپنا حق لے کر رہے گی۔ اس خطے کے ساتھ مزید مذاق برداشت نہیں کی جائے گی، ہمارا صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ پاکستان میں گلگت بلتستان کے عوام کو تیسرے درجے کا شہری نہ رہنے دی جائے اور آئینی مسئلہ فوری حل کر ے۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے اسکردو روڈ سمیت دیگر تمام اعلانات محض الیکشن میں عوامی حمایت حاصل کرنے کیلئے تھے، عملی طور پر ابھی تک کسی اعلان پر عمل درآمد نہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں سے اسکردو روڈ کی فائل وزیراعظم سیکرٹریٹ میں پڑی ہوئی ہے اور عدم دلچسپی کے باعث منظوری نہیں دی جا رہی ہے جبکہ گلگت بلتستان کی سب سے بڑی آبادی کا انحصار گلگت اسکردو روڈ پر ہے جس کی حالت ناگفتہ بہ ہے اور لوگ اذیت ناک صورت حال سے دوچار ہیں۔ کاروبار ٹھپ ہو چکا ہے، سیاحت بری طرح متاثر ہوچکی ہے، اس کے علاوہ روز کوئی نہ کوئی حادثہ رونما ہوتا ہے جس میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صرف پنجاب پر توجہ دے رہی جبکہ گلگت بلتستان پاکستان کی شہ رگ ہونے کے باوجود علاقے کی تعمیروترقی پر توجہ نہ دینے سے لیگی حکومت کی مفاد عامہ کے منصوبوں سے عدم دلچسپی ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے اسمبلی میں بیٹھے ہوئے اراکین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس اہم منصوبے پر اراکین اسمبلی کا احتجاج نہ کرنا اہلیان بلتستان کے ساتھ زیادتی ہے، عوام جھوٹے وعدوں پر یقین کرنے کی بجائے اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں تاکہ ہزاروں مسافروں کو اس اذیت ناک سفر سے نجات مل جائیں۔ مجلس وحدت مسلمین اس اہم منصوبے کے تکمیل کے لئے تمام تر کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس سلسلے میں عوامی احتجاج ہوا تو ایم ڈبلیو ایم عوام کا بھرپور ساتھ دے گی۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صوبائی زبانی دعوں اور باتوں کی بجائے عمل سے اپنی کارکردگی ثابت کرے اور فرقہ واریت کو ہوا دینے سے باز رہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے سو دن پورے ہوتے ہی بلتستان اندھیرے میں ڈھوب گیا ہے، ٹھیکے من پسند افراد میں تقسیم ہو گئے ہیں، سرکاری اداروں میں ماورائے قانون تقرریاں شروع ہو چکی ہیں،قومی ایکشن پلان کو سیاسی انتقام اور مذہبی منافرت کی پرچار کے لیے استعمال ہو رہا ہے، گلگت سکردو روڈ کی تعمیر کو ختم کرنے کی کو شش ہو رہی ہے، حکمران جماعت انتخابات کے دنوں کیے گئے دعوں سے پیچھے ہٹ گئی ہے، انتقامی سیاست عروج پر ہے، گلگت بلتستان میں عوام کے لیے جاری گندم کے کوٹے میں کمی کر دی ہے جبکہ دوسری طرف حکومتی افراد اخبارات میں ہواوں میں محل تعمیر کرنے میں مصروف ہے۔حکمران جماعت عوام کو سہولت فراہم کرنے میں نہیں بلکہ اپنے مفادات کے حصول کے لیے سنجیدہ ہے۔ہم حکومت کے اچھے کاموں کو سراہتے بھی ہیں جیسے شگر اور کھرمنگ کو ضلع بنانے کا عمل ہے لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ دونوں اضلاع نمائشی اضلاع میں بدل چکے ہیں اور دوسری طرف وزیراعلیٰ مزید اضلاع بنانے کی کوشش میں جو اپنی پسند کے علاقے ہیں ۔میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اضلاع کا قیام تعصب کی بنیاد پر نہیں بلکہ آبادی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کرے۔ بلتستان میں روندوں اور حلقہ نمبر دو کی آباد گلگت بلتستان میں موجود بہت سارے ضلعوں سے رقبے اور آبادی دونوں میں زیادہ ہیں لیکن ان دونوں جگہوں کے رہنے والوں کا قصور بلتستان میں ہونا ہے ۔ ہم علاقائیت کو ہوا نہیں دے رہے ہیں بلکہ چاہتے ہیں کہ انتظامی یونٹس کے قیام رقبے اور آبادی کو ملحوظ خاطر رکھ کر کیا جائے تاکہ ظلم و زیادتی نہ ہو۔ وزیراعلی گلگت بلتستان اگر مخلص ہے تو گلگت سکردو روڈ کی تعمیر میں رکاوٹ ڈالنے سے باز رہے۔ ہم حکومت کے سو دن اور الیکن میں کیے گئے وعدوں کو دیکھ رہے انہیں فرصت دینے اور اتمام حجت کے بعد خاموش نہیں رہیں گے اور اپنے مطالبات کو لے کر آگے آئیں گے اور اپنے حقوق کے لیے تحریک چلائی جائے گی۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تانگیر دیامر میں دہشت گرد کا سکیورٹی فورسز پر بم حملہ کرکے فرار ہونا انتہائی افسوس کا مقام ہے۔ ان منظم دہشت گردوں کے خلاف وسائل سے محروم گلگت بلتستان پولیس مقابلہ کرسکتی ہے اور نہ ہی پولیس کو جدید خطوط پر ٹریننگ دی گئی ہے۔ دیامر میں چھپے ان دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب طرز کا اعلانیہ فوجی آپریشن کیا جائے۔ مقامی پولیس کو ایسے خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کیلئے بھیج دینا قیمتی انسانی جانوں کو ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ ایک دہشت گرد کا 8 پولیس اہلکاروں کو زخمی کرکے فرار ہونے میں کامیاب ہونا خطرے کی گھنٹی ہے، اگر حکومت واقعی دیامر کو دہشت گردوں سے پاک کرنا چاہتی ہے تو آپریشن ضرب عضب طرز کا اعلانیہ فوجی آپریشن شروع کرکے پورے علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرے۔ الیاس صدیقی نے کہا کہ مغویوں کی تاحال عدم بازیابی حکومت کی ناکامی اور دہشت گردوں سے ہمدردی کا ثبوت ہے اور مغویوں کی بازیابی کیلئے دیامر جرگے کے پاؤں پڑنا ریاست کی کمزوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن دہشت گردوں سے بھیک مانگنے سے نہیں ہوگا بلکہ ان کی بیخ کنی سے ممکن ہوگا۔