وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویڑن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ ولایت حسین جعفری نے ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم کے سیکریٹری جنرل شہید علامہ غلام محمد فخر الدین صاحب کے بارے میں کہا گیا ہے کہ دنیا اس وقت چاہے جو کچھ ظاہر کرے، مگر تاریخ سانحہ منٰی کے قصورواروں کو ہرگز معاف نہیں کرے گی. سانحہ منٰی نے پورے امت کو ٹھیس پہنچایا ہے. علامہ غلام محمد فخر الدین کی شہادت سے عالم اسلام کو بہت بڑا نقصان ہوا ہے ہمیں جس نقصان کا سامنا ہوا ہے شاید اسکی تلافی ممکن نہ ہو. بیان میں شہید کے خانوادہ کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ علامہ فخر الدین نے اپنی ذات کو پوری ملت کی خدمت کیلئے صرف کیا تھا اس لئے ان کیسوگوار صرف انکیگھر والے اور رشتہ دار نہیں بلکہ پوری ملت مسلمہ ہیں.
انہوں نے شہید علامہ فخر الدین صاحب کے کوئٹہ آمد کی یاد کو تازہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ علامہ صاحب سے ہم سب نے بہت کچھ سیکھا ہے، ہمارے دعوت پر شہید علامہ فخر الدین کوئٹہ آئے تھے اور ان کے علم سے کوئٹہ علمدار روڈ کے مومنین بھی مستفید ہوئے ہیں اور اس طرح ہمیں انکی خدمت کا شرف بھی حاصل ہوا ہے، ہمیں یقین ہیں مومنین انکے دیئے گئے دروس کو بروئے کار لائے گے جس کے ذریعے معاشرے میں مثبت تبدیلیاں جگہ لیں گی. بیان کے آخر میں کہا گیا کہ ہم شہید علامہ فخر الدین کو کبھی نہیں بھولیں گے انکا کردار ہم سب کیلئے قابل تقلید ہے. اور ساتھ ساتھ ہمارے لبوں پر یہی دعا ہے کہ خدا شہید کے درجات بلند فرمائے.
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے قمراہ میں نامور عالم دین، ایم ڈبلیو ایم قم کے سربراہ حجت الاسلام علامہ شیخ غلام محمد فخرالدین کی شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حجت الاسلام علامہ شیخ غلام محمد فخرالدین ملت اسلامیہ کا عظیم سرمایہ تھے، انکی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی، وہ گلگت بلتستان میں مقاوت و مجاہدت کی مثال تھے، انہوں نے اپنی پوری زندگی دین اسلام کی سربلندی اور اسلامی اقدار کو احیاء کرنے کے لئے صرف کی۔ وہ بلند پایہ خطیب، عالم مبارز، مجاہد، محقق اور بلند پایہ معلم تھے۔ انکی المناک شہادت سے گلگت بلتستان میں جو خلا پیدا ہوا ہے اسے پر کرنا محال ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیخ غلام محمد فخرالدین کی المناک شہادت پر امام دوراں،ؑ رہبر معظم، اہلیان گلگت بلتستان بالخصوص لواحقین کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور لواحقین کو صبر و شکر کی تلقین کے ساتھ ساتھ تبریک بھی پیش کرتے ہیں، کیونکہ شہادت خدا کی جانب سے ایک عظیم تحفہ ہے جو وہ اپنے مقرب بندوں کو عنایت کرتا ہے۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام شیخ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ محرم حق و صداقت کی فتح اور ظلم و سرکشی کے زوال کا مہینہ ہے، ہر دور کے ظالم و جابر حکمران اپنے اقتدار کے چھن جانے کے خوف سے ماہ محرم میں بیجا پابندیاں عائد کرکے اسلام کے حقیقی پیغام کو دنیا والوں تک پہنچانے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرتے رہے ہیں، لیکن یہ خون حسین علیہ السلام کی تاثیر ہے کہ آج پوری دنیا حسین کے عشق میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم صبر و استقامت، فداکاری اور ایثار و قربانی کا مہینہ ہے اور محرم کی مجالس میں شرکت کرکے اپنی زندگی کو بابرکت بنایا جاسکتا ہے۔ یہ ایسا بابرکت مہینہ ہے جس میں نواسہ رسول ؐ نے اپنے پورے خاندان کو دین اسلام کی آبیاری کیلئے خدا کی راہ میں قربان کر دیا اور رہتی دنیا تک ظلم و بربریت اور ناانصافی کے خلاف انسانیت کو استقامت و جوانمردی کے ساتھ مقابلہ کرنے کا درس دیا، آج کوئی اسلام اور انسانیت کی بات کرتا ہے تو یہ خون حسین کا صدقہ ہے۔
شیخ نیئر عباس مصطفوی نے تمام خطباء، علمائے کرام اور ذاکرین عظام سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تقاریر اور وعظ و نصیحت کی محافل و مجالس میں واقعہ کربلا کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ امن، محبت اور بھائی چارگی کے سنہرے اصولوں پر اظہار خیال کریں۔ تمام اسلامی مسالک کے مابین فروعی اختلافات کو موضوع بحث نہ بنائیں بلکہ مشترکات کے تذکرے سے مسالک کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی بھرپور کوشش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن طاقتیں ہمارے اتحاد سے خوف زدہ ہیں اور نت نئی سازشوں کے ذریعے اسلامی مکاتب فکر کے درمیاں اختلافات کو ہوا دیکر فتنہ و فساد برپا کرنا چاہتی ہیں۔ لہٰذا علمائے کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ دشمنوں کی تمام سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے علاقے میں پائیدار امن کیلئے اپنی توانائیوں کا بھرپور استعمال کریں۔
وحدت نیوز(گلگت) سخت دباؤ کے باوجود پولیس فورس میں 95 فیصد میرٹ پر بھرتیاں کرنے پر آئی جی پی گلگت بلتستان اور ڈی آئی جی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔دیگر محکموں میں بھی میرٹ کو فالو کیا جائے تو مستحق بیروز گار افراد کی حق تلفی نہیں ہوگی،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سخت حکومتی دباؤ کے باوجود پولیس فورس میں میرٹ کو پامال نہیں ہونے دیا گیاجو کہ انتہائی قابل ستائش عمل ہے ۔آئی جی پی گلگت بلتستان ظفر اقبال اعوان اور ڈی آئی جی گلگت بلتستان نے کسی سیاسی دباؤ میں آئے بغیر انتہائی شفاف طریقے سے جو بھرتیاں عمل میں لائی ہیں وہ دوسرے محکموں کے ذمہ داروں کیلئے نمونہ عمل ہے اور اگر اسی طریقے سے خالی اسامیوں پر میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائی جائیں تو علاقے سے بیروزگاری کے خاتمے کے ساتھ ساتھ علاقے کی تعمیر و ترقی اور امن عامہ بحال کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں فرض ناآشنا آفیسروں نے میرٹ کو پائمال کرکے سفارش اور رشوت کی بنیاد پر بھرتیاں عمل میں لائیں جس کا خمیازہ ابھی تک بھگت رہے ہیں۔پچھلے دور حکومت میں زیادہ تر تقرریاں میرٹ کی بجائے اقربا پروری، رشوت اور سفارش کی بنیاد پر ہوئیں لیکن اس دور میں بھی ڈی آئی جی پولیس امجد خان نے تمام تر دباؤ کے باجود میرٹ کو فالو کیا جس کو ابھی تک اچھے الفاظ میں یاد کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ رشوت ،سفارش اور سیاسی دباؤ کے ذریعے تقرریوں سے ادارے مفلوج ہوچکے ہیں خاص طور پر محکمہ تعلیم کا تو بیڑا غرق ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ ایجوکیشن میں دیگر اضلاع سے لائے گئے ملازمین ،خاص کر اساتذہ کو فوراً متعلقہ اضلاع میں بھیج کر گلگت کی سیٹوں پر خالصتاً گلگت کے باشندوں کو میرٹ پر بھرتی کیا جائے اور اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین نے اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں میں بے ضابطگیوں کے شواہد بھی پیش کرینگے اور تحفظات دور نہ کئے گئے تو احتجاج کا راستہ بھی اختیار کیا جاسکتا ہے۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان سانحہ منٰی میں شہید ہونے والے حجاج کرام کو وطن واپس لانے اور گمشدہ حجاج کو بازیاب کرانے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرے، سانحہ منٰی کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے تمام اسلامی ممالک کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔ وزارت مذہبی امور اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے اور واقعے کو سات دن گزر جانے کے باوجود شہداء، زخمیوں اور لاپتہ افراد کی معلومات فراہم نہ کرکے وزارت مذہبی امور نے مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکام کی غفلت اور بدانتظامی کی وجہ سے ہزاروں حجاج کرام شہید ہوگئے، جس کی تمام تر ذمہ داری سعودی حکام پر عائد ہوتی ہے۔ سعودی حکام کی اس مجرمانہ غفلت کا پردہ چاک کرنے کیلئے ضروری ہے کہ تمام اسلامی ممالک کے نمائندوں پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا جائے، جو واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری ملت اسلامیہ سوگوار ہے اور اپنے پیاروں کی ناگہانی موت پر نالہ کناں ہے، جبکہ سعودی حکام اپنے جرائم کو چھپانے کیلئے سرگرم عمل ہیں اور شہداء کی لاشوں کو لواحقین کے حوالے کرنے میں لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ شہداء اور لاپتہ حجاج کرام کی فوری وطن واپسی کا بندوبست کرے۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے آفس سے جاری ایک بیان میں ایم ڈبلیوایم رہنما پروفیسر فدا علی شگری نے کہاہیکہ سانحہ منیٰ انتہائی افسوسناک سانحہ ہے جسکی ذمہ دار سعودی حکومت ہے یہ دلخراش واقعہ ناقص حکومتی انتظامات کے سبب پیش آیا۔اس افسوسناک سانحے کو پیش آئے دو روز گزرنے کے باوجود اصل حقائق کو چھپانا تشویشناک اور حیرت ناک ہے۔ سانحے کے نتیجے میں پیش آنے والی شہادتوں اور زخمیوں کی تعداد اور تفصیلات کو بغیر کسی توقف کے منظر عام پرلانے کی ضرورت تھی تاکہ پوری ملت اسلامیہ تشویش میں مبتلا نہ ہو۔ ذرائع کے مطابق ہسپتالوں میں موجود زخمیوں تک رسائی بھی پابندی عائد کر کے ناممکن بنا دیا ہے، دوسری طرف بارہ سو کلومیٹر پر محیط مکہ مکرمہ میں گمشدہ ہونے والے حجاج کا کھوج نہ لگا سکنا لاکھوں حرم کے اخراجات پر پلنے والے انتظامی افراد بدترین نااہلی ہے۔ سعودی حکومت نے واضح کر دیا کہ وہ سالوں کے تجربے کے باوجود کم و بیش تیس لاکھ حجاج کی میزبانی کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔ اس سانحے کے اندازہ ہوتا ہے کہ سعودی حکومت کھوکھلی ہوچکی ہے اور بہت جلد شہنشاہیت و ماموریت کے برج ز مین بوس ہو جائیں گے اور حکومت ظلم کی جگہ عوام کی حکومت آئے گی۔مجلس وحدت مسلمین کے آفس کے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی حکومت دنیابھر میں اسلام کو بدنام کرنے والی دہشتگرد جماعتوں کی کمک اور پشت پناہی سے فرصت ملتی تو حجاج کی میزبانی کی فکر ہوتی ۔ اگر یہ اور اس جیسا کوئی واقعہ پاکستان ، عراق یا کسی اور اسلامی ملک میں پیش آتاتو مشرق و مغرب کا میڈیا شور مچاتا اور پوری دنیا واویلا مچاتی چونکہ یہ واقعہ سعودیہ میں پیش آیا ہے اس لیے میڈیا کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ ایسا کیا مسئلہ ہے کہ سعودی حکومت نے اس سانحے کو یرغمال بنا رکھا ہے ، ایسا معلوم ہوتا ہے اسلام کے دشمن طاقتیں اس سانحے کو بھی اسلام کے خلاف استعمال کر نا چاہ رہی ہیں جس کے لیے سعودی عرب کی حکومت کو آلہ کار بنایا جا رہا۔ اس سانحے کے بعد پوری ملت کو اسلامیہ کو تشویش میں مبتلا رکھنے کی بجائے اصل حقائق کو سامنے لانا چاہیے۔