وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ تبلیغات کے مرکزی سیکریڑی علامہ اعجاز بہشتی نے وحدت سیکریٹریٹ اسلام آباد میں برادر ارشاد سے ملاقات کی اورسیکورٹی اداروں کی جانب سے اسلام آباد میں عزاداری امام حسین ع کو محدود کرنے،اوربرادر ارشاد سمیت بے گناہ عزاداروں کی بلاجواز گرفتاری کی سخت الفاظ میں مزمت کی۔ اس موقع پر علامہ اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ ماہ محرم میں سیکورٹی کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کرنے والے اپنے دعوں تک ہی محدود رہے گے ہیں،بلوچستان کا سانحہ پھر جیکب آباد میں عزاداری پر حملہ، محرم کے شروع سے اب تک مسلسل شعہ نسل کشی جاری ہے۔ حال ہی میں کوئٹہ اور کراچی میں مومنین کا بے گناہ قتل عام پر حکومت اور سیکورٹی ادارے خاموش تماشی کیوں بنے ہوئے ہیں۔حکومت کو چاہے کہ وہ فوری شعہ نسل کشی اور دہشت گردی میں ملوث افراد کے خلاف کاروئی کریں اور عوام کے سامنے ان دہشت گردوں کو بے نقاب کریں جو اس مقدس مہنہ میں فرقہ واریت پھیلا رہے ہیں۔علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ عزاداری امام حسین ّ کا مقصد اسلام کی دفاع اور شریعت محمدی ص کو بیان کرنا ہے، حکومت کی جانب سے اس پُر امن عزاداری کو محدود کرنا اور جلوس کے راستوں میں رکاوٹ حائل کرنا انتہائی افسوس اور ناقبل برداشت ہے۔
وحدت نیوز (گلگت) عوام غربت سے مقابلہ کرنے کیلئے کمر کس لیں ،نواز لیگ نے بادشاہانہ طرز حکومت کی ایک جھلک دکھادی ہے صوبائی اسمبلی آئندہ پانچ سال تک اسی طرح چلتی رہی تو اس قوم کا خدا ہی حافظ ہے۔غریب عوام اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں اور اسمبلی ممبران کو اپنی تنخواہ کی فکر ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر سائرہ ابراہیم نے جلال آباد میں خواتین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے قیام کے بعد کئی اسمبلی سیشن منعقد ہوئے لیکن عوام کو ریلیف پہنچانے کا کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔کیا مہنگائی صرف اسمبلی اراکین کیلئے ہی مختص ہے کہ اپنی تنخواہ تین سو فیصد بڑھائی جبکہ ان کے ماتحت غریب ملازمین کیا من و سلویٰ پر گزارہ کرتے ہیں؟کاش اپنی تنخواہیں بڑھانے سے پہلے اراکین اسمبلی ان غریب عوام کے بارے میں سوچتے جنہوں نے ننگے پیر چل کر انہیں ووٹ دیکر اسمبلی تک پہنچایا ہے۔غریب عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے تو دوسری طرف حاکم،امراء اور وزراء پر تعیش زندگی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سڑک پرجھاڑو پھیرنے والوں نے حکومتی خزانے سے ہاتھ صاف کرنے کا پورا پروگرام بنالیا ہے اور اسمبلی اراکین کی تنخواہیں بڑھاکر سب کا منہ بند کردیا ہے تاکہ کوئی رکن اسمبلی حکومتی شاہانہ اخراجات اور کرپشن کے خلاف آواز نہ اٹھاسکے۔انہوں نے کہاکہ تعلیم،صحت اور بنیادی انسانی سہولتوں کی فراہمی کے بلند بانگ دعوے کرنے والوں نے کیوں چپ سادھ رکھی ہے جبکہ ہسپتالوں میں غریب عوام کو دوائی تک نصیب نہیں۔
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی پہلے تین مہینوں میں ہی اصلیت سامنے آنا شروع ہوگئی ہے، ایس سی او کے مغویوں کو بازیاب کرانے میں حکومت عدم دلچسپی سے کام لے رہی ہے، اخباری بیانات سے دہشت گردی کا صفایا ممکن ہوتا تو آج یہ نوبت نہ آتی۔ دیامر کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، علاقے میں فوجی آپریشن ناگزیر ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ضلع دیامر میں ایس سی او کے انجینئرز کا اغوا کوئی انوکھا واقعہ نہیں، اس سے قبل اسی علاقے میں مسافروں، سیاحوں، افواج پاکستان اور پولیس کے اعلٰی افسروں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے اور دہشت گرد پورے علاقے میں دندناتے پھر رہے ہیں، ان کی گرفتاری سے حکومت کترا رہی ہے۔ چھشی پولیس چوکی پر حملے کرنے والے ملزموں کی تاحال عدم گرفتاری سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کی گرفتاری میں مخلص ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجینی محلہ گلگت میں فائرنگ کرکے تین جوانوں کو شدید زخمی کرنے والے مجرم وزیراعلٰی کے محلے میں موجود ہیں۔ عاشورا کے روز سونیکوٹ میں عزاداروں پر فائرنگ کرنے والے اصل مجرموں کی گرفتاری کی بجائے خانہ پری کی جا رہی ہے، حکومت ہمارے صبر کو کمزوری پر محمول نہ کرے اور انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ ہم عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں اور حکومت کو اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کا پورا موقع فراہم کرتے ہیں، لیکن اگر ظلم و زیادتی حد سے بڑھ جائے تو پھر اقتدار کے حکومتی گھمنڈ کو خاک میں ملانے کا گرُ بھی جانتے ہیں۔
وحدت نیوز(گلگت) داریل میں ایس سی او کے انجینئراور ٹیکنیشن کا دہشت گردوں کے ہاتھوں اغوا سٹیٹ کو کھلم کھلا چیلنج ہے ماضی میں بھی پولیس چوکیوں پر حملے کئے گئے،غیرملکیوں کو نشانہ بنایا گیا ،بے گناہ مسافروں کو خاک و خون میں نہلادیا گیا لیکن آج تک دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے خلاف کوئی سنجیدہ کاروائی نہیں ہوئی۔مغویوں کی بہ حفاظت رہائی کو یقینی بناکر پورے علاقے میں ٹارگٹڈ فوجی آپریشن کیا جائے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر دہشت گردوں نے دیامر میں اپنی رٹ قائم کی ہے کبھی شاہراہ قراقرم پر مسافروں کو نشانہ بناتے ہیں تو کبھی غیر ملکیوں پر حملے کئے جارہے ہیں ،اس پر مستزاد پولیس چوکیوں پر حملہ اور پاک فوج اور پولیس کے اعلیٰ آفیسروں تک کو نہیں چھوڑاگیا۔ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی حلقوں میں دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ پایا جاتا ہے اور مختلف حیلے بہانوں سے ان دہشت گردوں کو محفوظ راستہ فراہم کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کا اغوا انتہائی افسوسناک ہے اگر بروقت کاروائی کرکے مغویوں کو بحفاظت رہا نہ کروایا گیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائیگا۔انہوں نے فورس کمانڈر گلگت بلتستان سے خصوصی اپیل کی کہ وہ مغویوں کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان کہا ہے کہ صوبائی حکومت کشمیرکی وکالت چھوڑ کر گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کے لیے جدوجہد کرے، مسلم لیگ نون کی صوبائی اور وفاقی حکومت میں گلگت بلتستان کو آئینی حقوق ملنے کا کوئی امکان ہے اور نہ گلگت اسکردو روڈ سمیت دیگر اعلانات پر عمل ہونے کے امکانات نظر آرہے ہیں صوبائی حکومت بھی سابقہ حکومت کی پٹری پر چل پڑ ی ہے اور جس تیزی کے ساتھ اداروں میں غیرقانونی تقرریوں ، انتقامی کاروائیوں ، اقربا پروریوں اور طاقت کا استعمال شروع کیا ہے اس سے واضح ہو تا ہے کہ وہ سابقہ حکومت کو بہت جلد پیچھے چھوڑے گی،گندم کوٹے میں کمی دراصل گندم سبسڈی کے خاتمے کی سازش ہے،صوبائی حکومت نے وفاق کے ساتھ ملکرگندم کے حصول کومشکل بنادیا ہے،آہستہ آہستہ سبسڈی بھی ختم کرناچاہتی ہے،گندم گلگت بلتستان سے خریدنے کی باتیں بھی سبسڈی ختم کرنے کی سازش کا حصہ ہے،عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس خطے کا وزیراعلی اپنے خطے کے ساتھ ہی مخلص نہ ہو وہاں کیا ترقی ہو سکتی ہے، جس جماعت نے الیکشن کے دنوں سب سے زیادہ آئینی حقوق کی بات کی ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے اب وہی جماعت اپنی باتوں سے مکر گئی ہے اور گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے کے لیے نہ صرف سنجیدہ نہیں بلکہ انکے گلے میں مسئلہ کشمیر کی ہڈی پھنسی ہو ئی ہے۔ہم کشمیر ایشو کے مخالف نہیں لیکن کشمیر کے نام پر گلگت بلتستان کے حقوق کو پائمال کرنا افسوسناک اور ناقابل برداشت ہے۔ ہم کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں استصواب رائے کے ذریعے انکے مستقبل کا فیصلہ چاہتے ہیں کوئی یہ نہ سمجھیں کہ ہم مسئلہ کشمیر کے ہی مخالف ہیں بلکہ ہم سمجھتے ہیں کشمیر کی صورتحال گلگت بلتستان سے زیادہ بہتر ہے جبکہ جی بی محرومی کے شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں گلگت بلتستان کو اپنی چراگاہ سمجھتی ہیں اور یہاں کے وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں، ان ستر سالوں میں آئینی حقوق کے لیے کچھ بھی نہیں کیا اور نہ ہی آئندہ کچھ کریں گے۔ ریاستی اداروں بلخصوص فوج کو اس حساس خطے کو آئینی حصہ بنانے کے لیے مخلص ہونے اور کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
وحدت نیوز (گلگت) قدرتی آفت کے نتیجے میں داعی اجل کو لبیک کہنے والوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں ،ناگہانی آفات کے ذریعے قدرت قدرت ہم سے امتحان لینا چاہتی ہے پوری قوم ایثار و قربانی کے جذبے سے سرشار ہے اور اس مشکل گھڑی میں انشاء اللہ سرخرو ہوگی،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت کی رکن صوبائی اسمبلی بی بی سلیمہ نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے گلگت بلتستان سمیت پورے پاکستان میں غمزدہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اس ۔انہوں نے اس قدرتی آفت کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو قومی نقصان سے تعبیر کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زلزلہ زدگان کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر ہمدردی کی ضرورت ہے اور ہنگامی بنیادوں پر تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان کے پاس ایسے آفات سے نمٹنے کی صلاحیت موجود ہوں اور بروقت امدادی کاروائیاں ریاست کی اولین ذمہ داریوں میں سے ہے۔حالیہ زلزلے کی وجہ سے پورے گلگت بلتستان کا آپس میں اور دیگر علاقوں سے رابطہ بالکل ختم ہوگیا ہے جسے فوری بحال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دورافتادہ علاقوں تک رسائی ممکن ہو۔انہوں نے پورے پاکستان خاص طور پر گلگت بلتستان میں قدرتی آفت کے نتیجے میں قیمتی جانیں گنوابیٹھنے والے خاندانوں سے دلی ہمدردی اور گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔