وحدت نیوز(گلگت) دکھی انسانیت کی خدمت ہماری اولین ترجیح ہے خیر العمل فاؤنڈیشن بلا تفریق عوامی خدمت کا شعار کے ساتھ اپنے فرائض کی ادائیگی میں مصروف ہے۔خیرالعمل فاؤنڈیشن پاکستان گلگت ریجن کی جانب سے حالیہ زلزلے کے متاثرین میں دو لاکھ دس ہزار کی خطیر رقم تقسیم کی گئی ۔حالیہ زلزلے کے نتیجے میں گلگت بلتستان میں جانی نقصانات کے علاوہ رہائشی مکانات اور باڑہ جات کو جزوی نقصانات پہنچے۔خیر العمل فاؤنڈیشن کی ٹیم نے متاثرہ علاقوں کے دورہ جات کرکے نقصانات کی تفصیلات جمع کیں ،جملہ نقصانات کے پیش نظر متاثرین میں امدادی رقوم تقسیم کی گئیں۔اس موقع پر سیکرٹری خیرالعمل بختاور خان نے کہا کہ عوامی خدمت ہمارا شعار ہے اور لوگوں کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں حتی الوسع عوام کی خدمت جاری رکھی جائیگی۔
وحدت نیوز(گلگت) سعودی عرب کو آیت اللہ باقر النمر کی پھانسی کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔شیخ باقر النمر کو پھانسی دیکر آل سعود ایک ایسے دلدل میں پھنس چکے ہیں جس سے چھٹکارا ممکن نہ ہوگا اور اس نفس ذکیہ کے قتل سے آل سعود کے اقتدار کا سورج غروب ہوگا ۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع گلگت کے زیر اہتمام سعودی حکومت کے خلاف امامیہ مسجد سے شہید ضمیر عباس چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ریلی کے شرکاء نے امریکہ،آل سعود اور صیہونی ریاست کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ،شرکاء کے ہاتھوں میں شہید باقر النمر کی تصاویر اٹھا رکھے تھے۔شہید ضمیر عباس چوک پر ریلی کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ کونسل کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔اپنے خطاب میں ان رہنماؤں نے سعودی حکومت کی جانب سے شیخ باقر النمر کی پھانسی کو مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں سنی شیعہ وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی سازش قرار دیا ۔ایک ایسے وقت میں جبکہ پوری دنیا دہشت گردی کے عذاب میں مبتلا ہے آل سعود نے اپنے صیہونی آقاؤں کے اشاروں پر آیت اللہ باقر النمر کا خون کیا ہے جس کا مقصد امت مسلمہ کے مابین نفرت کا بیج بونا ہے۔انہوں نے کہا کہ آل سعود نے بے جرم و خطا باقر النمر کو پھانسی دیکر عالم اسلام کو غمزدہ کردیا ہے اور آل سعود کا یہ اقدام ناقابل معافی جرم ہے جس کی سزا بھگتنے کیلئے آل سعود تیار رہے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ آل سعود کا جھوٹا پروپیگنڈہ اب ان کے کسی کام نہیں آئے گا اور شہید باقر النمر کا مقدس خون سعودی شہنشاہیت کے خاتمہ کا سبب بنے گا۔انہوں نے کہا کہ غاصب سعودی حکومت صیہونی اشاروں پر خطے میں اس کے مفادات کا تحفظ کررہی ہے ،باقر النمر کی پھانسی کا فائدہ صیہونی حکومت کو ہوگا۔امامیہ کونسل کے رہنما میجر ریٹائرڈ حسین شاہ نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کی اس ظلم و بربریت کو ریاستی سطح پر جارحیت کے مترادف قرار دیتے ہوئے آل سعود کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آل سعود کا سعودی عرب پر غاصبانہ قبضہ ہے جو اپنے سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے اسلام کا نام استعمال کررہے ہیں اوردنیا کے بھولے بھالے مسلمان ان کے جھوٹ پروپیگنڈے کا شکار ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی حکمران آل سعود کی نمک حلالی کرکے بخشو بننے کی بجائے مملکت کے عزت و وقار کو برقرار رکھے۔ امامیہ کونسل کے رہنما سید یعسوب الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ شیخ باقر النمر نے شہادت کو لبیک کہتے ہوئے اپنی سچائی اور حق کے راستے پر ہونے ثبوت دیا ہے جبکہ غاصب ایک مقدس عالم و مرد شجاع کو پھانسی دیکر آل سعود نے اپنے ظلم و بربریت پر مہر ثبت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ شیخ باقر النمر کا خون ناحق آل سعود کی کی بربادی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔احتجاجی ریلی سے سنی اتحاد کونسل کے رہنما منظور قادری نے بھی خطاب کیا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سعودی عرب میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ بربریت کا نشانہ بننے والے مظلوم آیت اللہ شیخ باقر نمر کی شہادت پر امریکہ اسرائیل سمیت آل سعود کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی گئی احتجاجی ریلی نمائش چورنگی تا سی بریز اسٹاپ تک نکالی گئی جس میں شہر کراچی کے ہزاروں مرد و خواتین سمیت جوانوں اور معصوم بچوں نے شرکت کی۔ شرکائے احتجاجی ریلی نے سروں پر سرخ اور سبز رنگ کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں جن پر لبیک یا حسین (ع)، لبیک یا زہرا (س)، لبیک یا زینب (س) سمیت ہم سب شیخ باقر نمر ہیں کے نعرے درج تھے جبکہ شرکاء نے ہاتھوں میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ قتل ہونے والے مظلوم شیخ آیت اللہ باقر النمر کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں اور امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور اور آل سعود مردہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کر رہے تھے، شرکاء نے امریکی اور صیہونی اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کئے۔
احتجاجی ریلی میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماؤں بشمول علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ باقر زیدی، معروف سیاسی و مذہبی رہنما سینیٹر علامہ عباس کمیلی سمیت جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، انجمن نوجوانان اسلام کے مرکزی رہنما صمید اقبال، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ظفر اقبال قادری اور دیگر جید علمائے کرام و اکابرین میں علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ باقر زیدی، علامہ محمد حسین رئیسی، مولانا نعیم الحسین، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا مرتضیٰ زیدی، صغیر عابد رضوی، سید شبر رضا، پروفیسر زاہد علی زاہدی، مولانا صادق رضا تقوی، مولانا احسان دانش، مولانا اسحاق قرائتی، مولانا علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، مولانا صادق جعفری، حسن ہاشمی، شمس الحسن شمسی اور دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ اس موقع پر نوحہ خواں علی صفدر رضوی نے نوحہ خوانی کی۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کو آل سعود نے صرف اس لئے سزائے موت دی کیونکہ شیخ باقر النمر سعودی عرب میں مظلوموں کی آواز اور انسانی حقوق کے علمبردار تھے، ان کا کہنا تھا کہ شیخ باقر النمر سعودی عرب میں امریکہ اور اسرائیل مخالف مضبوط آواز ہونے کے ساتھ ساتھ مظلوم فلسطینیوں کے حامی تھے اور ہمیشہ فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت کرتے تھے تاہم آل سعود کی جانب سے شیخ باقر النمر کو سزائے موت دیا جانا درا صل امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے کی تکمیل کا حصہ ہے جس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں بنایا جانے والا چونتیس ممالک کا داعش حمایتی اتحاد دراصل امریکہ اور اسرائیل کی مسلم امہ کے خلاف سازشوں میں سے ایک سازش ہے، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل امت مسلمہ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور اس ناپاک مقصد کے لئے سعودی شاہی خاندان امریکہ اور صیہونیوں کے شانہ بہ شانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے نمک خوار جان لیں کہ داعش اور اس کی حمایت کرنے والے اس ملک میں ہرگز قابل قبول نہیں ہیں، پاکستان کو دہشت گردوں کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے شیخ باقر النمر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیخ نمر حقیقی طور پر اتحاد بین المسلمین کے داعی اور اخوت و بھائی چارے کا عملی نمونہ تھے لیکن آل سعود نے انہیں بھی قتل کر دیا۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علامہ عباس کمیلی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ اعجاز بہشتی، مطلوب اعوان قادری، علامہ علی مرتضیٰ زیدی، علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ صادق تقوی، ظفر اقبال اور صمید اقبال سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ آل سعود کے ہاتھوں شیخ نمر کی مظلومانہ شہادت پر سعودی حکمرانوں کے خلاف سخت سے سخت اقدامات عمل میں لائے جائیں۔ مقررین نے شیخ نمر کے آل سعود کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کو انسانی حقوق سمیت عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ سعودی شاہی خاندان پوری دنیا میں دہشت گردوں کا سرپرست بن چکا ہے اور داعش، النصرۃ اور القاعدہ سمیت طالبان جیسے خونخوار دہشت گردوں کی فنڈنگ اور مدد سعودی عرب سے کی جا رہی ہے جو نہ صرف مسلم امہ کے لئے ایک خظرہ کی علامت ہے بلکہ پوری انسانیت کے لئے خطر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف سعودی حکمران داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کی مالی و مسلح معاونت کر رہا ہے تو دوسری جانب یمن میں براہ راست معصوم اور نہتے عوام کو بھی اپنی سفاکیت کا نشانہ بنا رہا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ سعودی عرب کے شاہی خاندان اور اس کی حکومت کی بنیاد اور جڑیں دہشت گردی میں پنہاں ہیں۔ مقررین نے حکومت پاکستان کی جانب سے سعودی سربراہی میں بنائے گئے داعش حمایتی اتحاد میں شمولیت پر سخت تنقید کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر پاکستان کے حکمرانوں نے سعودی کاسہ لیسی ترک نہ کی تو پھر پاکستان کے عوام سڑکوں پر امڈ آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کی احتجاجی ریلی میں شیعہ و سنی مسلمانوں نے شرکت کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ داعش اور اس جیسی دیگر تمام دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی کرنے والوں کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل مشرق وسطیٰ میں اپنے ناپاک عزائم میں ناکام ہونے کے بعد اب سعودی عرب کے ذریعے پاکستان سمیت افغانستان اور عراق، شام اور دیگر ممالک میں داعش کا کنٹرول چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب کے مشترکہ پالے ہوئے دہشت گردوں کے ہاتھوں پاکستان، افغانستان، عراق، لبنان، شام اور دیگر مسلم ممالک میں بیس لاکھ سے زائد بے گناہ انسان قتل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور سعودی ایماء پر بنائے گئے داعش حمایتی اتحاد سے خود کو الگ کریں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر کسی قسم کا اتحاد بنانا ناگزیر ہے تو پھر فلسطین و قبلہ اول کی آزد ی کے لئے کیوں اتحاد نہیں بنایا گیا۔ اس موقع پر شرکاء نے امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور سمیت آل سعود اور شاہی خاندان مردہ باد کے نعرے لگائے۔
وحدت نیوز (سکردو) سعودی عرب میں شیعہ عالم دین آیت اللہ باقر النمر کی شہادت کے خلاف احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کی شہادت عظیم سانحہ ہے اور پوری امت مسلمہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ آل سعود امریکہ و اسرائیل کا غلام اور اسلام کے چہرہ پر بدنما داغ ہے۔ آیت اللہ باقر النمر اور دیگر بے گناہوں کا ناحق خون آل سعود کی حکومت کے خاتمے کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کے پاکیزہ خون سے اپنے ہاتھوں کو رنگین کرنے کے بعد سعودی عرب کا وزیر خارجہ پاکستان کیوں آرہا ہے۔ خائن اسلام آل سعود کے وزیرخارجہ کو سوگ کے ان ایام میں پاکستان بلانا اس امر کی دلیل ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت آل سعود کے اس ظلم پر خوش ہے۔ ہم دنیا کو واضح کر دینا چاہیں گے کہ کس جرم میں آل سعود نے آیت اللہ باقر النمر اور دیگر ساتھوں کے سر کو تن سے جدا کرکے عصر حاضر کے یزید ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ انکا جرم شہنشایت کی مخالفت کرنا، انسانی اقدار کے احیاء کے لئے کوشش کرنا، سعودی عرب میں موجود ظالمانہ نظام کے خلاف کلمہ حق بلند کرنا اور محبت محمد و آل محمد رکھنا ہے۔ اس واقعے نے واقعہ کربلا کی یاد تازہ کر دی ہے۔
آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کو شاید معلوم نہیں کہ شہادت ہمارے لئے طرہ امتیاز اور باعث فخر ہے۔ بنی عباس اور بنی امیہ کی ظالم حکومت محمد و آل محمد کی محبت کو ہمارے دلوں سے نہیں مٹا سکی تو یہ بھول ہے کہ آل سعود ہمارے دلوں سے محمد و آل محمد کی محبت کو مٹا سکے گی۔ سعودی عرب میں آل سعود کے ہاتھوں آیت اللہ باقرالنمر کی شہادت پر پاکستان حکومت کی خاموشی رضا مندی کے مترادف ہے۔ آل سعود کی اتحادی جماعتیں بھی آیت اللہ باقر النمر کی شہادت میں برابر کی شریک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حسینی جذبہ رکھنے والے کبھی وقت کے ظالم سے خائف نہیں ہونگے بلکہ حق و صداقت کی صدا بلند کرتے رہیں اور حسین کی طرح سر کٹا دیں گے، لیکن سر نہیں جھکائیں گے۔ ہم یزید وقت کے خلاف بھی آواز بلند کرتے رہیں گے، یہاں تک کہ شہادت نصیب نہ ہو۔
وحدت نیوز (قم) مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری سیاسیات و تعلقات عامہ عاشق حسین آئی آر نے شیخ نمر کی شہادت کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس قتل سے ثابت ہوگیا ہے کہ سعودی حکمران دنیا بھر میں بے گناہ انسانون کے قاتل ٹولوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ نمر کی شہادت سے پہلے بھی آل سعود کے دامن پر ہزارون بے گناہ انسانوں کا خون ہے۔ انہوں نے کہا صرف سانحہ منٰی میں ہی آٹھ ہزار سے زیادہ حاجیوں کو شہید کیا گیا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سیاسی پارٹیوں، غیر متعصب دانشوروں، بااصول صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنطیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی مظالم کے خلاف عملی اقدامات کریں۔
گلگت بلتستان کے غریب اور پسماندہ عوام پر ٹیکسز کی مد میں 50 فیصد اضافہ سراسر ناانصافی ہے،الیاس صدیقی
وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کے غریب اور پسماندہ عوام پر ٹیکسز کی مد میں 50 فیصد اضافہ سراسر ناانصافی ہے ۔گلگت بلتستان پاکستان کے دوسرے علاقوں کی نسبت پسماندہ ترین خطہ ہے جہاں کے عوام برسوں سے بنیادی انسانی سہولیات سے محروم ہیں ۔پیپلز پارٹی کا ٹیکسز میں اضافے کے خلاف احتجاج کرنا شور مچائے چور کے مترادف ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ایسے میں انکم ٹیکس کا اضافی بوجھ عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہیں۔پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں عوام مفاد اور علاقے کے معروضی حالات کے برخلاف انکم ٹیکس عائد کرکے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا اور اب نواز لیگ کا پیپلز پارٹی کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے انکم ٹیکس کی شرح میں 50 فیصد اضافہ کرکے ثابت کردیا کہ ان دونوں جماعتوں کا عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست پہلے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے پھر ٹیکسز کا نفاذ کرے جبکہ حالت یہ ہے کہ پورے خطے میں تعلیم،صحت، ٹرانسپورٹ، مواصلات سمیت بنیادی انسانی سہولیات سے یہاں کے عوام برسوں سے محروم چلے آرہے ہیں جن پر ریاست نہ صرف توجہ نہیں دے رہی بلکہ کرپشن،اقربا پروری اور لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔باریاں بدلنے والی جماعتوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا ہے،گلگت بلتستان کے بیشتر علاقوں میں گندم ناپیدہوچکا ہے اور عوام آٹے کے ایک تھیلے کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ،شہر بھر کی سڑکیں خستہ حالی کا منظر پیش کررہی ہیں اور حکمران اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں۔گڈ گورننس اور 100 دنوں کی تبدیلی کے نعرے لگانے والوں کی حقیقت عوام پر واضح ہوچکی ہے ،چور دروازوں سے سرکاری ملازمتوں کی بندر بانٹ سمیت کرپشن اپنی جگہ بدستور قائم ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت انکم ٹیکس میں اضافے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اس اضافی بوجھ سے عوام کو آزاد کرے ورنہ سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔