وحدت نیوز(گلگت ) سانحہ شکار پور وفاقی اور صوبائی حکومت کی ناکامی کا منہ بوتا ثبوت ہے، وزیر اعظم پاکستان کا وزیر اعلیٰ سندھ اور گورنر کے ساتھ گورنر ہاؤس کراچی میں دعوتیں اڑانا ملت جعفریہ کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے،ن لیگ اہل تشیع کو پاکستان میں تیسرے درجے کا شہری بھی تسلیم نہیں کرتی۔ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف ایکشن لیں۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے گلگت ڈویژن کے زیر اہتمام سانحہ شکار پور کے خلاف نکالی جانیوالی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سمیت سندھ کے اعلیٰ حکام گورنر ہاؤس میں کھانوں پر تبصرے کرتے رہے لیکن سانحہ شکار پور کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کے دو لفظ بھی ان کے منہ سے نہ نکل سکے ۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوری طور پر ملک میں ایمرجنسی نافذ کرکے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف فوری کاروائی کرکے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ نواز حکومت ملک میں انارکی پھیلاکر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے جو کہ ملک عزیز پاکستان کی سا لمیت کیلئے خطرناک ہے۔وفاقی حکومت نے متنازعہ نگران حکومت تشکیل دیکر گلگت بلتستان کے اصلاحاتی پیکیج کو رول بیک کرنے لئے درپردہ کوششیں شروع کی ہیں، جو لوگ ملک کے محافظین کے خلاف ہرزہ سرائی اور گلگت بلتستان اصلاحاتی پیکیج کو قاتل پیکیج قرار دیتے رہے آج انہی لوگوں کو وزارتوں سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کبھی بھی ملک دشمن قوتوں کے مذموم عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ صادق مہدوی نے کہا کہ سانحہ شکار پور میں وفاقی اور صوبائی حکومت برابر کی شریک ہیں اور اس موقع پر اپیل کرتے ہیں کہ پوری قوم متحد ہوکر دہشت گردوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہو اور قتل و غارت گری کا بازار گرم کرنے والے دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملادیں۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے پاکستان جیمز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن بلتستان ریجن کے زیراہتمام احتجاجی ریلی سے خطاب کیا۔ احتجاجی ریلی گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان میں منزل اور جیمز کی نقل و حرکت پرپابندی کے خلا ف نکالی گئی تھی۔احتجاجی مظاہرین سے یادگار شہدا ء اسکردو پر خطاب کرتے ہوئے علامہ سید علی نےکہا ہے کہ ملک بھر میں کسی بھی جگہ پر جیمز کو نکالنے اور نقل و حمل پر پابندی عائد نہیں لیکن گلگت بلتستان میں پابندی عائد کرنا غیرقانونی عمل ہے۔گلگت بلتستان کے آبادی کی بڑی تعداد جیمز سے مربوط ہے اور ان کی معیشت کا دارو مدار جیمز پرہے اس پر پابندی معاشی قتل کے مترادف ہے۔منرلز پر پابندی بھی گلگت بلتستان کے خلاف ہونے والی سازشوں کا حصہ ہے۔ اس موقع پر آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ نگران حکومت سفارش اور اقربہ پروری کی بدترین مثال ہے۔ ہم نگران حکومت کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور انکی موجودگی میں شفاف الیکشن ناممکن ہے۔ نگران وزیراعلی شیر جہاں میر کے اپنے بیان سے واضح ہو گیا کہ وہ بے بس ہے یا غلط بیانی سے کام کر رہا ہے۔ جو وزیر اعلی اپنی مرضی سے کابینہ نہیں بنا سکتے وہ شفاف الیکشن کا انعقاد بھی نہیں کر سکے گا۔
ویژن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام گلگت بلتستان کے خصوصی افراد کے وفد کی علامہ امین شہیدی سے ملاقات
وحدت نیوز(اسلام آباد)گلگت بلتستان کے معذور افراد کے نمائندہ ادارے ویژن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے خصوصی افراد کا ایک وفدتشہیراتی دورے پرمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی کے ساتھ ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچا، وفد کی قیادت ویژن ویلفیئر فاؤنڈیشن گلگت بلتستان کے چیئرمین ارشاد حسین کاظمی کر رہے تھے ،وفد بارہ خصوصی افراد اور چھ کیمونٹی ورکرز پر مشتمل تھا،علامہ صاحب نے از خود وفد کے اراکین کو خوش آمدید کہا،شرکاء وفد نے ملک اور بالخصوص گلگت بلتستان میں موجود خصوصی افراد کو درپیش سماجی اور معاشرتی مسائل سے متعلق علامہ امین شہیدی کو تفصیلاً آگاہ کیااور باور کرایا کہ علماء کرام معاشرہ ساز طبقہ کہلاتا ہے اور علماء کرام اپنے وعظ ونصیحت کے ذریعے سوسائٹی کو خصوصی افرادکے متعلق شعور و آگاہی دلاسکتے ہیں علامہ صاحب نے VWFکی خدمات اورکوششوں کو بہت سراہا، انہیں اپنے مکمل تعاون کی یقین دھانی کروانی۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے دیامر کے رہنماء ڈاکٹر زمان کی گرفتاری بلاجواز ہے فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ڈاکٹر زمان کی گلگت بلتستان میں امن و امان کے قیام کے سلسلے میں بیش بہا خدمات ہیں جو دیامر کی عوام کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے اور علاقے میں ترقی کی نئی راہیں کھولنے میں مصروف عمل ہیں۔ ڈاکٹر زمان کی ملی اور قومی خدمات اور سیاسی افق پر ان کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ سے علاقے کے سیاسی پنڈت انتہائی خوفزدہ ہیں اور وہ ڈاکٹر زمان کو اپنے راستے کی دیوار سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر زمان دیامر کی واحد شخصیت ہیں جو علاقے کے سیاسی پنڈتوں کو ناکوں چنے چبوانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر زمان کی گرفتاری کے خلاف دیامر میں احتجاج کرنے والوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر زمان کے خلاف قائم مقدمات جھوٹ اور انتقامی سیاست پر مبنی ہیں اور نگران حکومت سیاسی دباؤ کا شکار نظر آ رہی ہے۔ وفاق میں براجمان مسلم لیگ نواز اپنی مرضی کی نگران حکومت کو گلگت بلتستان کے عوام پر مسلط کر کے مرضی کے نتائج حاصل کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت جو مسلم لیگ نواز کی مرضی سے تشکیل پائی ہے اور علاقے کے عوام کے امنگوں کے بالکل برعکس ہے۔ نگران حکومت میں ایسے افراد کو شامل کیا گیا جو کسی نہ کسی طرح سے مسلم لیگ نواز کے خیر خواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر زمان کو فوری طور پر الزامات سے بری کر کے رہا نہ کیا گیا تو علاقے میں شدید بے چینی پیدا ہوگی اور ہم گلگت بلتستان میں ان کی رہائی کیلئے تحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین نے گلگت بلتستان کی نگران حکومت اور چیف الیکشن کمشنر کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات ناصر عباس شیرازی، اسد عباس نقوی سمیت دیگر کور کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔ کورکمیٹی کے اجلاس میں گلگت بلتستان کے الیکشن اور آئندہ کے اتحاد پر غور کیا گیا۔ اسلام آباد سے جاری اعلامیے کے مطابق، کورکمیٹی ایم ڈبلیو ایم نے گلگت بلتستان نگران حکومت اور الیکشن کمشنر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ سیٹ اپ میں غیر جانبدار الیکشن ممکن نہیں ہیں۔ ترجمان ایم ڈبلیو ایم کا کہنا ہے کہ اٹھائیس جنوری کو اسلام آباد میں ہم خیال جماعتوں کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔ کورکمیٹی کے ا جلاس سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ نگران حکومت کو ایسے افراد پر مبنی ہونا چاہیے جن کی ساکھ پر کوئی سوال نہ اٹھا سکے اور ان افراد میں شفاف الیکشن کرانے کی اہلیت ہو، الیکشن میں تاخیر کو بھی برداشت نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ کو کسی صورت الیکشن ہائی جیک نہیں کرنے دیں گے۔ اگر ایسا کیا گیا تو گلگت بلتستان کو جام کرکے رکھ دیں گے اور ملک بھر میں احتجاج کریں گے، مجلس وحدت مسلمین اس ساری تحریک کو لیڈ کریگی۔ انہوں نے کورکمیٹی کو بتایا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن کے حوالے سے مسلم لیگ ق سمیت تمام اتحادی جماعتیں رابطے میں ہیں۔
وحدت نیوز (گلگت) ترک سفیر کے ساتھ نگران وزیراعلیٰ شیر جہان میر کی ملاقات اور ترکی کے سفیر کی جانب سے علاقے میں سرمایہ کاری کرنے پر اتفاق کرنا گلگت بلتستان کے عوام کیلئے نیک شگون نہیں ہوگا۔ترکی وہ واحد ملک ہے جو بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم داعش کو وجود بخشنے اور اس کی پشت پناہی میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ترکی میں داعش کی ٹریننگ کیلئے باقاعدہ کیمپس موجود ہیں جہاں سے ٹریننگ کے بعد ان دہشت گردوں کو ملک شام اور عراق میں دہشت گردی کیلئے بھجوایا جارہا ہے۔ایسے حالات میں نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا ترک سفیر سے ملاقات کرنا اور انہیں علاقے میں سرمایہ کاری کی دعوت کو ہم گلگت بلتستان میں داعش کیلئے راہ ہموار کرنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی دہشت گردوں کی امپورٹ ایکسپورٹ میں بہت مہارت رکھتا ہے اور ترک حکومت کوگلگت بلتستان میں سرمایہ کی دعوت دینے سے نہ صرف دہشت گردی کو فروغ ملے گا بلکہ اس کے ساتھ فحاشی اور عریانی کا سیلاب بھی علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیگا۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان پوری طاقت سے دہشت گردوں کے خلاف صف آرا ہیں اور پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے،ان حالات میں وزیر اعلیٰ کی مشکوک سرگرمیوں اور ترک سفیر سے ملاقات کو انتہائی تشویش کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ترک سفیر کے ذریعے سکول کھلوانے والے اپنے سکولوں کی حالت زار پر توجہ کیوں نہیں دیتے ؟ جبکہ پاکستان کے نظام تعلیم کو دوسرے ممالک فالو کیا جارہا ہے۔سیاحت اور پن بجلی کے منصوبوں مین سرمایہ کاری صرف کہانیاں ہیں اور پس پردہ حقائق کچھ اور ہیں۔ہمارے دوست ملک چائنا کی گلگت بلتستان میں پن بجلی کے منصوبوں کی آفر پہلے سے موجود ہے جنہیں نظر اند از کرکے ترکی کو دعوت دینا کہاں کی عقلمندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ اپنی سرگرمیوں کو محدود کرے اور پوری توجہ الیکشن کے انعقاد پر مرکوز کرے اور وقت پر الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے، نگران وزیر اعلیٰ کو صرف الیکشن کروانے کا مینڈیٹ ہے بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کو لانے کا مینڈیٹ نہیں۔انہوں نے کہا کہ جو نگران وزیر اعلیٰ اپنی کابینہ کے انتخاب میں بااختیار نہیں تو بیرون ملک سے سرمایہ کاری لانے کا اختیار انہیں کس نے دیا ہے۔