وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان میں پائے جانیوالے قدرتی وسائل یہاں کے عوام کی ملکیت ہیں جن سے استفادے کاحق صرف اور صرف یہاں کے عوام کو حاصل ہے۔ قیمتی و نیم قیمتی پتھروں کی مائننگ اور نقل و حرکت پر پابندی لگاکر حکومت گلگت بلتستان کے عوام کا معاشی قتل پر اتر آئی ہے۔ اپنے بنیادی حقوق سے محروم علاقے کے غریب عوام قیمتی و نیم قیمتی پتھروں کے کاروبار سے گلگت بلتستان کے ہزاروں خاندان وابستہ ہیں، بیجا پابندیاں کسی کے مفاد میں نہیں۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے وحدت ہاؤس میں جیمز اینڈ منرلز کے کاروبار سے منسلک افراد کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت سے ایک پسماندہ علاقہ ہے جہاں سرکاری ملازمتوں کے علاوہ روزگار کے اور ذرائع بالکل ہی ناپید ہیں ۔علاقے کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت قیمتی پتھروں کی کانوں کو دریافت کیا ہے اورہزاروں افراد اس شعبے سے وابستہ ہوکر اپنے خاندانوں کی کفالت کررہے ہیں۔ حکومت کو پابندیاں لگانے کی بجائے اس کاروبار کو صنعت کا درجہ دیکر روزگار کے مزید مواقع فراہم کرنا چاہئے ۔ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے وسائل پر ہاتھ صاف کرنے کی بجائے یہاں کے عوام کو بنیادی انسانی حقوق فراہم کرے ، 68 سالوں سے علاقے کے عوام کا استحصال جاری ہے ۔ انہوں نے گلگت بلتستان کونسل کے اراکین پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کے اراکین عرصہ پانچ سال تک صرف اپنی تنخواہ کی فکر میں مگن رہے اور علاقے کے قدرتی وسائل کے استفادے کیلئے قانون سازی میں ناکام رہے ۔ حکومت قیمتی پتھروں کی نقل و حمل پر عائد بیجاپابندی فوراً اٹھائے اور علاقے کے عوام کے مفاد میں قانون سازی کی جائے ۔اپنے من پسند افراد کو نوازنے کی نواز لیگ کی پالیسیوں سے علاقے میں بے چینی پیدا ہوجائیگی ۔ انہوں نے حکومت کو مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اس ظلم و ناانصافی کی پرزور مذمت کرتی اور بیجا پابندی کو فوراً ہٹانے کا مطالبہ کرتی ہے۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے وفاقی حکومت اسلام آباد میں امام بارگاہ قصر سکینہ میں دہشتگردانہ حملہ کی شدید مزمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت شہریوں کو تحفظ فراہم میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور دہشتگرد پورے ملک میں دھندناتے پھر رہے ہیں اور کوئی بھی مسجد اور امام بارگاہ محفوظ نہیں ، نمازیوں پر حملہ تسلسل کیساتھ جاری ہے جبکہ نواز حکومت کو ابھی تک انتقامی سیاست سے فرصت نہیں ملی کہ دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر کاروائی کی اجازت دی جائے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ملک بھر میں دہشتگرد مخالفین کو ساتھ لے کر چلے جبکہ معاملہ اس کے برعکس ہورہا ہے ملک بھر میں دہشتگرد مخالفین کو خودساختہ کیسز میں الجھایا جارہا ہے اور ایپکس کے آڑ میں نوا ز حکومت اپنے مخالفین کو پس زندان کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔نواز حکومت ہوش کے ناخن لے اور حقیقی محب وطن اور امن کے داعیوں کے ساتھ ظلم کا سلسلہ بلند کرے۔ اس وقت ملک بھر میں محب وطن اہل سنت اور اہل تشیع دہشتگردوں کے نشانہ پر ہے اور انکے کاندھے شہدا کے جنازے اٹھا کے تھک چکے ہیں تو دوسری طرف نواز لیگ کی انتقامی سیاست کا بھی شکار ہے۔ ہمیں ملک بھر میں حب الوطنی کی سزا دی جارہی ہے سیکیورٹی اور ریاستی ادارے اب بھی ہوش کے ناخن لے اور نواز حکومت انتقامی سیاست ترک کر کے دہشتگردوں کے خلاف اپنی توانائیوں کو صرف کرنے پر مجبور کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں قصر سکینہ پر حملہ نے وفاقی حکومت کی سیکیورٹی کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے اور یہ وفاقی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اب مزید گنجائش نہیں کہ ملک گیر آپریش کے حوالے سے کسی قسم کی سستی کرے۔ ہم پھر مطالبہ کرتے ہیں اگر ملک سے دہشتگردی کو ختم کرنے کے لیے کوئی مخلص ہے تو ملک گیر آپریشن کیا جائے ۔ دہشتگردی کی عفریت کو ختم کرنے کے لیے فوری اور فوجی آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے ۔
وحدت نیوز(گلگت ) مساجد پر پے درپے حملے حکومتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ تکفیری قوتیں پاکستان کی سلامتی نہیں چاہتیں،شیعہ اور سنی بقائے ملک عزیز کیلئے متحد ہوکر ان تکفیری قوتوں کا مقابلہ کرینگے اور دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنادینگے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے پاکستان عوامی تحریک کے نمائندہ وفد سے وحدت ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ مجلس وحدت کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان عوامی تحریک کے وفد کو سرزمین گلگت بلتستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان میں پاکستان عوامی تحریک کی بھرپور حمایت کرے گی ۔منہاج القران کے سید فرحت حسین شاہ کی قیادت میں وفد نے وحدت ہاؤس کا دورہ کیا اور پاکستان دشمنوں سے ملک عزیز کے عوام کو چھٹکارا دلوانے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر مجلس وحدت کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ گزشتہ دو مہینوں سے تکفیری قوتوں نے ملک کے طول و عرض میں بے گناہ بچوں اور نمازیوں کو نشانہ بنایا ہوا ہے اور راولپنڈی میں دوسری مرتبہ خود کش حملہ کیا گیا جو حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک عزیز پاکستان سنی اور شیعہ مسلمانوں کی مشترکہ جدوجہد سے معرض وجود میں آیا ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی دونوں مسالک کے پیروکار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز نے پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں پر ماڈل ٹاؤن لاہور میں ظلم و بربریت کی انوکھی مثالیں قائم کی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کی قیادت میں انقلاب مارچ کے ذریعے ملک کے طول عرض میں جو پیغام پہنچایا ہے اس کے اثرات بہت جلد ظاہر ہونگے ۔ مجلس وحدت پاکستان عوامی تحریک کی تکفیری گروہوں کے خلاف قیام کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز نے وفاقی وزیر کو گورنر تقرر کر کے ڈوگرہ راج کی یاد تازہ کر دی ۔مسلم لیگ نواز گلگت بلتستان کی عوام کو غلام سمجھتی ہے اور وہ اپنی پارٹی کے افراد کو بھی اس اہل نہیں سمجھتی کہ وہ گورنر کے فرائض کو سرانجام دے سکیں۔ گلگت بلتستان میں غیرمقامی گورنر کی تقرری کو ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی ۔ وفاقی حکومت جمہوریت اور جمہوری اصولوں سے نابلد ہے بلکہ وہ تخت لاہور کی طرح گلگت بلتستان میں بھی بادشاہت قائم کرنا چاہتی ہے جسے ہرگز کومیاب ہونے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے چیف الیکشن کمشنر کو اپنے ہی عہدہ دار منتخب کیا اس کے بعد پیپلز پارٹی کیساتھ گٹھ جوڑ کر کے تمام سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں لیے بغیر نگران وزیر اعلی کو منتخب کیا اس کے بعد اس چھوٹے سے خطہ پر مالی بوجھ ڈالنے کے لیے من مانی سے نگران کابینے میں وزرا کا انتخاب کیا اور اب گورنر بھی برآمد کیا گیا ہے یہ سب الیکشن کو یرغمال بنانے کی کوشش ہے۔اگر عوام ان مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے نہیں ہوئے تو آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ نواز عوامی مینڈیٹ کو چراکر مطلوبہ نتائج حاصل کرے گی۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری، نگران وزیر اعلی اور بھاری بھر کم نگران کابینہ کی تقرری اور اب گورنر کی تقرری پری پول رگنگ ہے جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ مسلم لیگ نواز کے اوچھے فیصلوں کے سبب پورے گلگت بلتستان انکی اصلیت اور ذہنیت واضح ہوتی جاری رہی حد تو یہ ہے خود انکی پارٹی افراد بھی نالاں ہیں ۔ وفاقی حکومت کے جانبدار اور انتہائی غیر معقول فیصلوں کے سبب گلگت بلتستان میں ایک بہت بڑا لاوا پک رہا ہے اور جب یہ لاو ا پھٹے گا تو مسلم لیگ نواز کو منہ کی کھانی پڑے گی۔گلگت بلتستان میں اسوقت کوئی جمہوریت نہیں بلکہ بدترین شہنشاہیت ہے عوام جمہوری جدوجہد کے لیے تیار رہے ۔ اگر عوام نے ان مظالم کیخلاف آواز بلند نہیں تو آئندہ الیکشن سنگینوں کے سایہ تلے ہوگا اور عوامی مینڈیٹ یرغمال ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام مظالم کیخلاف ہم نے عدلیہ کا بھی دروازہ کھٹکھٹایا ہے اب عوامی جدوجہد کا بھی آغا ز کیا جائے گا۔یہ مظالم تمام سیاسی پارٹیوں اور گلگت بلتستان بھر کی عوام پر ڈھائے گئے ہیں۔ تمام سیاسی پارٹیوں کو ساتھ ملا کر ان تمام مظالم کیخلاف تحر یک چلائی جائے گی۔ہم وفاقی حکومت کے اس بوکھلاہٹ کو ظالمانہ فیصلے کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور انہیں متنبہ کرتے ہیں کہ جمہوری اقدار کے حصول کے لیے ریاستی جبر کو استعمال کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ گلگت بلتستان میں وفاقی حکومت نے ریاستی جبر کا آغاز کیا ہے جو آئندہ انتخابات میں تشدد کی صورت اختیار کر سکتی ہے اور اسکے سنگین نتائج آسکتے ہیں۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام سانحہ حیات آباد پشاور کیخلاف ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی حسینی چوک اسکردو سے یادگار شہداء اسکردو تک نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی میں دہشتگردوں کے خلاف شدید نعرہ بازی ہوئی ۔ ریلی یادگار شہداء اسکردو پر پہنچ کر احتجاجی جلسہ کی صورت اختیار کر گئی ۔ یاد گار شہدائے اسکردو مظاہریں کے لبیک یاحسین ؑ کی صداوں سے گونجتی رہی۔یادگار شہداء اسکردو پر منعقدہ احتجاجی جلسہ سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ آغا علی رضوی، ترجمان فدا حسین، علامہ شیخ علی محمد کریمی اور آئی ایس او بلتستان ڈویژن کے جنرل سیکرٹری ذاکر حسین نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نواز حکومت سے یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ پاکستان میں دہشتگردوں کے لیے سیکیورٹی ادارے ، پاکستان آرمی اور مکتب تشیع کے اجتماعات سافٹ ٹارگٹ کیوں ہیں۔کبھی نواز لیگی اجتماعات پٹاخے تک نہیں پھٹتے جبکہ 2015 میں یکم جنوری سے اب تک 140 سے زائد اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانی لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ہمیں پاکستان بھر میں حب الوطنی اور دہشتگردوں کے مخالفت کی جرم میں شہید کیے جا رہے ہیں۔ ہم یہ جرم کرتے رہیں گے چاہیں اس راہ میں جتنی لاشیں اٹھانی پڑیں ۔ مقررین نے کہاکہ ملک بھر میں جاری دہشتگردی کے واقعات کے ذمہ دار صرف متعلقہ صوبائی حکومت اور سیکیورٹی ادارے نہیں بلکہ وہ تمام جماعتیں ہیں جنہوں نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی مخالفت کرتی رہیں اور مذاکرات کے نام پر دہشتگردوں کو پھلنے پھولنے کا خوب موقع بخشا۔
انہوں نے کہا کہ نواز حکومت سے دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا مطالبہ عبث ہے سانحہ پشاور کے بعد بھی وہ دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کرنے میں سنجیدہ نہیں۔ ہم اگر مطالبہ کرتے ہیں تو پاکستان آرمی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کو مزید فعال بنا کر دہشتگردوں کو لٹکانے کا سلسلہ تیز کیا جائے۔ہم پاکستان آرمی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کرکے دہشتگردوں کا گھیرا تنگ کیا جائے۔اگر دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن نہ کیا گیا تو چوہے بلی کا کھیل جاری رہے گا اور ملک دہشت گرد کبھی ملک کے ایک کونے میں تو کبھی دوسرے میں چھپ کر بزدلانہ وار کرتا رہے گا۔ مقررین نے کہا کہ بلتستان کی حالات انتہائی حساس ہے سیکیورٹی ادارے ہشیار رہیں اور دہشتگرد عناصر پر نگاہ رکھ کر غیر ملکی غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو علاقہ بدر کیا جائے۔
وحدت نیوز(گلگت) نواز حکومت کے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے بلند بانگ دعوے صرف دکھاوے کے ہیں عملی طور پر دہشت گردوں کے خلاف وفاقی حکومت موثر کاروائی سے گھبراہٹ کا شکار ہے۔سول حکومتیں عوام کو دہشت گردوں کے حملوں سے تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہیں، عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے پاک فوج کو ٹیک اور کرنا چاہئے۔اس ملک کے عوام آرمی پبلک سکول کے واقعے کے غم میں ڈوبی ہوئی تھی کہ اچانک سانحہ شکار پور اور پھر آج حیات آباد کا دلسوز سانحہ کسی مصیبت سے کم نہیں۔ حکمران صرف مذمتی بیان تک ہی محدود رہتے ہیں ان نام نہاد حکمرانوں سے دہشت گردوں کے خلاف کسی کاروائی کی توقع رکھنا عبث اور فضول ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ عاشق حسین ناصری نے شہید کیپٹن ضمیر حسین چوک گلگت پر سانحہ پشاور کے خلاف احتجاجی مظاہر ے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کا کام مذمت کرنا نہیں بلکہ دہشت گردوں کی مرمت کرنا ہوتا ہے، ہمارے حکمران ایک عام آدمی کی طرح کسی بھی واقعے کے فوراً بعد ایک مذمتی بیان دیکر خاموش ہوجاتے ہیں حالانکہ حکومت کا اصل کام عوام کے جان و مال کی حفاظت کرنا ہے جس سے یہ حکمران دانستہ چشم پوشی کرتے آئے ہیں اور اپنے مفادات کے تحفظ کی خاطر درپردہ دہشت گردوں سے مراسم بناکے رکھے ہیں۔نواز حکومت کی ملک دشمنی کسی سے پوشیدہ نہیں اس کے باوجود آنکھیں بند کرکے ان کے اقتدار کو مزید طول دینا ملک دشمنی کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج از خود نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرتے ہوئے پورے ملک میں موجود دہشت گردوں اور ان کے سیاسی و مذہبی ہمدردوں جن کی رسائی ایوانوں تک ہے کے خلاف بے رحمانہ آپریشن کرے نیز لال مسجد کے خطیب جیسے بہت سے ملک دشمن ملا پورے ملک میں کھلے عام دہشت گردوں کی حمایت کررہے ہیں کے خلاف موثر کاروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آیا کہ پاک فوج اپنا کردار ادا کرے اور ایسی سول حکومتوں سے جو عوام کو جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نجات دلوائے تو قوم پر بہت بڑا احسان ہوگا۔