The Latest

وحدت نیوز (سرگودھا) 28 صفر کو 7 بلاک مرکزی امام بارگاہ میں سرگودھا کی مرکزی مجلس اعزاء میں شیعہ مسنگ پرسن اور مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین برادر سید ناصر عباس شیرازی کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی رہنما مجلس وحدت مسلمین علامہ ملک نصیر حسین نے بھرپور خطاب کیا اور حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسیران کو جلد زا جلد بازیاب کروائیں ورنہ ایام عزاء ختم ہونے والے ہیں اس کے بعد ہم حکومتی ایوانوں کا گھراؤ کریں گے اور پھر کربلا کے ماننے والے تب تک گھر نہیں جائے گے جب تک تمام اسیران واپس نہ آجائیں۔ قراداد پیش کرتے ہوئے علامہ ملک نصیر حسین نے لوگوں کو ربیع الاول میں تیار رہنے کا کہا جس پر عزادران امام حسن علیہ السلام نے لبیک یاحسین ع کے فلگ شگاف نعروں سے جواب دتیے ہوئے حمایت کا اعلان کیا۔

وحدت نیوز (شگر) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شگر شیخ کاظم ذاکری نے کہا ہے کہ سر زمین بے آئین پر آئین کے بغیر ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین ٹیکس کے حوالے سے عوامی ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ حکومت کو ٹیکس لینے کا اتنا ہی شوق ہے تو اس خطہ بے آئین کو آئینی حیثیت دیں تو ہم خوشی خوشی ٹیکس دینگے۔ ورنہ ٹیکس کا خیال ذہنوں سے نکال لیں۔میڈیا کو دی گئی ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا ایک جانب سے پاکستان کی حکومت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے سے کترارہے ہیں اور ہمارے حقوق غضب کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ گذشتہ ستر سالوں سے اس خطے کو آئینی حقوق سے محروم رکھ کر متنازعہ خطے کے طور پر پیش کررہے ہیں دوسری جانب متنازعہ خطے کی حقوق بھی سلب کرنے کیلئے پر تول رہے ہیں۔گلگت بلتستان کے عوام کے جسم بھی جب تک خون کا ایک قطرہ موجود ہے وہ کسی غیر آئینی اور غیر قانونی احکامات کو ماننے کیلئے تیار نہیں اور اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت المسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ناصر شیرازی کو جس طرح پنجاب حکومت کے غنڈوں نے اغواہ کے بعد اب تک لاپتا کیا ہوا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ ناصر شیرازی کے اغواہ کار پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ ہے۔ اگر فوری طور ناصر شیرازی کو بازیاب نہ کیا گیا تو ایم ڈبلیو ایم پورے پاکستان کو جام کر دینگے۔

امریکی بھارتی خطرناک عزائم

وحدت نیوز(آرٹیکل) اب اس بات پر کسی قسم کا کوئی شک باقی نہیں رہ جاتا ہے کہ امریکہ اس خطے میں چین کے مقابلے میں بھارت کوکسی بھی حال میں آگے لانا چاہتا ہے اور یقیناًبھارت کے جارحانہ قسم کے عزائم کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ امریکی یہ کوشش اسلام آباد سے افغانستان تک کے مسائل کو سخت متاثر کرسکتے ہیں ،یہاں اہم ترین سوال یہ ہے کہ امریکی بھارتی ان عزائم کے مقابلے کے لئے اور پاکستان کو اپنے قومی مفادات کو بچانے کے لئے کیا کرنا چاہیے اور پاکستان کیا کرسکتا ہے ؟کہا جاسکتا ہے کہ گذشتہ چند سالوں میں بھارت نے اقتصادی طور پر کافی بہتری حاصل کی ہے اور اسی بہتری کے زعم میں بھارت خطے میں اپنے عسکری اور سیاسی جارحانہ عزائم کی تکمیل چاہتا ہے اس کی خواہش اور کوشش ہے کہ وہ جنوبی ایشیا میں پولیس مین کا کردار ادا کرے ۔

بھارت کے امریکہ کے ساتھ پر گذرتے لمحے گہرے سے گہرے ہوتے ہوئے روابط بھی اس کے اعتماد میں اضافہ کررہا ہے جبکہ امریکہ کو چین کے بڑھتے ہوئے اثررسوخ کو روکنے کے ساتھ ساتھ خطے کے دیگر مسائل کے لئے بھارت کو استعمال کرنا چاہتا ہے ،امریکی سیکرٹری خارجہ کا حالیہ دورہ جنوبی ایشیا اور بھارت کے حق میں دہرایا جانا والا بیان اس بات کی واضح دلیل ہے،امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’افغانستان کےبارےامریکی اسٹرٹیجی میں بھارت کا مرکزی کردار ہے اور دونوں ممالک مضبوط اقتصادی رشتے میں جڑ تے جارہے ہیں ‘‘امریکی سیکرٹری خارجہ نے جہاں ایک طرف چین پر تنقید کی وہیں دوسری جانب عالمی امن کے لئے بھارت کے کردار کی تعریف بھی کی ۔

اس سے قبل افغانستان اور پاکستان کے امور امریکی خصوصی ایلچی ایلس ویلز نے کھل کر کہا تھا کہ بھارت امریکہ کا ایک اہم اسٹراٹیجک پارٹنر ہے اور خطے کی امن وسلامتی کی لئے بھارت کو فعال کردار ادا کرنا چاہیے ،ویلز کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ بھارت کوایسے حساس نوعیت کے فوجی سازوسامان سے لیس کرنا چاہتا ہے جو اس سے قبل اس نے اپنے کسی بھی اتحادی کو نہیں دیے ۔جبکہ اسی سال جون کے مہینے میں امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ بھارت کے موقعے پر بھارت وزیراعظم مودی اور ٹرمپ میں جاسوسی کے لئے استعمال ہونے والے ڈرون طیاروں کی فروخت کا بات چیت طے ہوئی تھی ،جس کے بارے میں دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے پاکستان کے شدید تحفظات کا کھل کر اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی طاقتوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے بھارت کو ڈرونز کی فراہمی کا مطلب خطے میں طاقت کے توازن میں بگاڑ پیدا کرناہے ،اس قسم کے اسلحے کی فراہمی سے بھارت کے جارحانہ عزائم کو تقویت ملے گی ۔

امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر مائیکل کولنس نے کہا تھا کہ امریکہ کے لئے روس سے زیادہ چین سے خطرہ ہے ۔چین کے مشرق و جنوبی سمندر میں بڑھتی ہوئی عسکری اور سول مومنٹ ،پاکستان بنگلہ دیش اور میانمار کے ساتھ اس کے مزید گہرے ہوتے روابط اور وسیع اقتصادی پروجیکٹس امریکیوں کو کھٹک رہے ہیں چین کے پیسفک سے لیکر براعظم افریقہ تک اقتصادی ،سیاسی اور عسکری اثرات پھیلتے جارہے ہیں جبکہ ان علاقوں میں امریکی اثر ورسوخ ایک حدتک کم ہوتا جارہا ہے امریکی چینی اس پھیلتے اثر رسوخ کو روکنے کے لئے بھارت کو شہ دینے کے ساتھ ساتھ اسے پولیس مین کے کردار کا لالچ بھی دے رہا ہے ،امریکہ نے گذشتہ دس سالوں میں بھارت کو پندرہ ارب ڈالر کا اسلحہ بھی فروخت کیا ہے جبکہ آنے والے سات سالوں میں امریکہ بھارت میں تیس ارب ڈالر کے فوجی منصوبوں کا بھی پلان رکھتا ہے ۔

اس کے علاوہ امریکہ بھارت اور جاپان نے اس سال جولائی میں خلیج بنگال میں مشترکہ عسکری مشقیں بھی کیں ہیں جبکہ اسی دوران چین اور بھارت میں سرحدی تنازعے پر کافی کشیدگی بھی پیدا ہوئی تھی ،اسی سال اگست کے مہینے میں امریکی صدر ٹرمپ نے افغانستان اور پاکستان کے بارے میں اپنی نئی پالیسی کا اعلان کردیا ،ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس کی پالیسی وقت سے زیادہ حالات پر انحصار کرتی ہے ٹرمپ یہ کہنا چاہتا تھا کہ افغانستان میں موجود امریکی افواج کی واپسی وہاں کے حالات کے مطابق ہوگی ،ٹرمپ نے کھل کر پاکستان پر الزامات لگائے جبکہ پاکستان خود ہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہے اور سب سے اہم اور کامیاب آپریشن دہشتگردوں کیخلاف پاکستان کرتا جارہا ہے ۔
ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر الزامات کی ایک وجہ افغانستان میں اپنی ناکامی کو چھپانے کے ساتھ ساتھ بھارت کواپنے ایجنڈوں کے لئے راضی رکھنا تھا ۔

امریکی سیکرٹری خارجہ کی پاکستان آمد پر جس انداز سے پاکستان نے اسے ویلکم کیا اس نے امریکہ پر مزید واضح کرہی دیا ہوگا کہ پاکستان کے اہم اتحادی ہونے کے امریکی کھوکھلے نعروں کی حقیقت پاکستان جان چکا ہے ،اس پر رہی سہی کسر پاکستان کی وزارت خارجہ اور ذمہ داروں کے بیانات نے پوری کردی ،پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی میں مزید بہتری لانے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ پالیسی کو مرتب کرتے وقت امریکی خوشی یا ناراضگی کو بالا ئے طاق رکھنا ہوگا،یہ بات واضح ہے کہ امریکہ سمیت تمام سامراجی قوتوں کو پاکستان کی ایٹمی طاقت و صلاحیت ایک آنکھ نہیں بہاتی اور نہ ہی وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان جیسا ملک آگے بڑھے لہذا تاریخ نے ہمیں ایک ایسے نادر موڑ پر لاکر کھڑا کردیا کہ ہے کہ ہم باجود سیاسی و معیشتی مشکلات کے خود کو امریکی بلاک سے نکالیں جو در حقیقت ایک طوق کی مانند ہماری گردن پر بوجھ بننا ہوا ہے ۔

امریکی بلاک سے نکلنا یقیناًپاکستان کے لئے آسان نہیں ہوگا لیکن قوم میں اس قدر تونائی ہے کہ وہ اس نادر اور سنہری تبدیلی کی خاطر آنے والی مشکلات کو سہہ سکتی ہے ۔
وزیر خارجہ خواجہ آصف کو یہ کہنا بلکل درست ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات میں اپنے مفادات کومقدم رکھے گے ،خواجہ آصف نے یہ بات بھی سو فیصد درست کہی ہے کہ مستقبل میں بھی امریکہ کے ساتھ تعلقات میں زیادہ خوشگواری کا امکان نہیں ،امریکہ آج یہاں ہے لیکن کل نہیں ہوگا علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر علاقائی امن کو یقینی بنائے گے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کو بھرپور طریقے سے استعمال کرے گے ،پاکستان کے حق میں سب سے اچھا یہی ہوگا کہ وہ خود کو نہ صرف امریکہ بلکہ امریکی بلاک سے فاصلے پر رکھے اور علاقائی و ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تعاون کو مزید بہتر کرے ،علاقائی ممالک سے تعاون ابھرتے چین اور روس کے ساتھ مزید بہتر تعلقات پاکستان کو انڈو امریکہ عزائم سے بچنے میں مدد فراہم کرے گا لیکن خدا نخواستہ پاکستان پھر سے امریکی ایجنڈوں کو حصہ بنتا ہے تو پھر نہ صرف چین جیسے اہم ترین دوست اور علاقائی ممالک سے ہاتھ دھونا پڑے گا بلکہ خطے میں بھارتی بالادستی کی امریکی کوششوں کو بھی تقویت ملے گی ۔

تحریر۔۔۔حسین عابد

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سیدناصرشیرازی کے اغواءکے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس ایوان میں جمع کروادیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کی جانب سے ایم ڈبلیوایم کے مغوی مرکزی رہنما ناصرشیرازی ایڈوکیٹ کی جبری گمشدگی کو دو ہفتے سے زائد کا عرصہ گذرجانے کے باوجود تاحال کوئی تفصیلات فراہم نا کرنے پر توجہ دلائو نوٹس میں استفسار کیا گیا ہے ، نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ کیایہ درست ہے ناصرعباس شیرازی کو چند روز قبل نامعلوم افراد کی جانب سے اغواء کیا گیا ہے؟ناصرشیرازی کے اغواکاروں کی گرفتاری سے متعلق کیا پیش رفت ہوئی ہے؟کیا ناصرشیرازی کے اغواء کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے؟؟

واضح رہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرشیرازی کے لاہور سے اغواءکو دوہفتے سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے، تاحال ان کی کوئی خیر خبر موصول نہیں ہو سکی ہے، جبکہ پنجاب پولیس نے ناصرشیرازی کے اغواء کی ایف آئی آر بھی تاحال درج نہیں کی اور بلآخر ناصرشیرازی کے اہل خانہ کو لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنا پڑا چار پیشیوں اور فاضل جج کےمسلسل اظہاربرہمی کے باوجود لاہور پولیس ناصرشیرازی کو عدالت میں پیش کرنے سے قاصرہے ، یہ بھی یاد رہے کہ ناصرشیرازی عدلیہ کی فرقہ وارانہ تقسیم کی وزیر قانون پنجاب راناثناءاللہ کی سازش کے خلاف لاہورہائی کورٹ میں پٹیشنر بھی ہیں ۔

وحدت نیوز(گلگت) پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کے رہنماء چیئرمین احمد علی نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء ناصر شیرازی کے اغواء پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ کو مسلم لیگ نون نے شیعہ دشمنی کے لئے بٹھا رکھا ہے اور کالعدم جماعتوں کیساتھ انکا گٹھ جوڑ ہے۔ ایک مذہبی و سیاسی جماعت کے رہنما کا اغواء مسلم لیگ نون کی کارستانی اور جمہوری اقدار کے منافی عمل ہے۔ پورے پنجاب میں ملت جعفریہ رانا ثناء اللہ کی منافقت اور ظالمانہ پالیسیوں کے سبب پس رہی ہے۔ ہم ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ناصر شیرازی سمیت ملت جعفریہ کے دیگر بے گناہ لاپتہ افراد کو بازیاب اور اداروں کی رٹ بحال کریں۔ ماورائے آئین و قانون ناصر شیرازی کا اغواء ریاستی دہشتگردی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک بھر میں ایم ڈبلیو ایم سمیت تمام مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم ہر ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے اور نون لیگ کے دہشتگردانہ چہرے کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی کے اغوا کے  خلاف آج دوسرے ہفتے بھی ملک کے چارصوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں ایم ڈبلیو ایم،آئی ایس او اور مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اور کارکن شریک ہوئے۔ شرکاء نے شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب کے خلا ف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے واقعہ کے ذمہ داران کی برطرفی اور گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

مقررین نے کہا ہے کہ سید ناصر شیرازی کے اغوا میں نواز شریف،شہباز شریف، حمزہ شہباز،رانا ثنا اللہ اور سی ٹی ڈی کے سربراہ رائے محمد طاہر ملوث ہیں۔ان شخصیات کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ۔عدالتی احکامات کے باوجود ناصر شیرازی کی بازیابی میں دانستہ تاخیر ملت تشیع کے اضطراب میں اضافے کا باعث ہے ۔ریاستی اداروں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے مذہبی رہنما سے لاعلمی کا اظہار بدنیتی کے سوا اور کچھ نہیں۔ وزیر اعظم ،چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف اس لاقانونیت کا نوٹس لیتے ہوئے ناصر شیرازی اورملت تشیع کے دیگر جبری گمشدہ افرادکی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔جمہوریت کو خطرے کا واویلا کرنے والے نون لیگی حکمران اس ملک میں فسطائیت چاہتے ہیں۔ریاستی اداروں کو اپنے گھر کی لونڈی بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم قانون کی عملداری پر یقین رکھتے ہے ۔ملک میں جاری دہشت گردی اور ریاستی جبر کا شکار ہونے کے باوجود ہم نے ہمیشہ قانون و آئین کی بالادستی کی بات کی۔اس ملک میں محبت و اخوت کے فروغ میں ہمارا کردار روز روشن کی طرح آشکار ہے ۔جمہوری اقدار اور قانون کا راگ الاپنے والے قانون شکنوں نے ملت تشیع کی زبان بندی میں ناکامی پر انتقام کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ حکمرانوں کو اپنے ہر ظلم کا جواب دہ ہونا پڑے گا۔اللہ کے قانون سے یہ ظالم کبھی نہیں بچ سکیں گے۔ آئین و قانون کی بالادستی کی بجائے اختیارات اور طاقت کی حکمرانی کے زعم میں مبتلا پنجاب حکومت کے دن بھی گنے جا چکے ہیں۔ملک کی ایک سیاسی و مذہبی جماعت کے مرکزی رہنما کو بغیر کسی الزام یا مقدمے کے ریاستی اداروں کے ہاتھوں اغوا کرانا قانون و انصاف کا قتل ہے۔انہوں نے کہا پنجاب حکومت اور کالعدم مذہبی جماعتوں کا شیطانی گٹھ جوڑقومی سلامتی اور امن و امان کے لیے سنگین خطرہ ہے۔محب وطن جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش پنجاب حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گی۔


وحدت نیوز (اندرون سندھ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کی عدم بازیابی کے خلاف ملک بھر کی طرح سندھ کے جھوٹے بڑے شہروں کراچی ،سکھر ،حیدر آباد ،ٹنڈو محمد خان ،ٹھٹھہ ،سجاول ،بدین ،ماتلی ،نواب شاہ ،خیرپور،جیکب آباد، شکارہور، دادو، گھوٹکی، کشمور،تلہار،سہون ،ٹنڈوالہیار،ہالا ،مٹیاری ،گمبٹ،رانی پور میں احتجاجی مظاہرے کیے گےجن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صوبائی رہنما سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ احتجاجی مظاہروں سے مولانا دوست علی سعید ی ،مولانا نشان حید ر ،مولانا نقی حیدری ،منور جعفری ، یعقوب حسین ،چوہدری اظہر ،آفتاب میرانی ،و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے عدالتی احکامات کے باوجود پنجاب پولیس کی طرف سے پس و پیش اس امر کی عکاس ہے کہ پنجاب پولیس شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو آئین و قانون سے مقدم سمجھتی ہے اور ان کی اطاعت میں مصروف ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہ ناصر شیرازی کے اغوا کواٹھارہ دن گزر چکے ہیں۔ ایلیٹ فورس کی گاڑیوں میں اغوا کیے جانے والے شخص کے بارے میں متعلقہ اداروں کی لاعلمی مضحکہ خیز اور عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ ملت تشیع ان ظالم حکمرانوں کا تعاقب جاری رکھے گی۔پنجاب حکومت نے ناصر شیرازی کو اغوا کروا کر اپنا چہرے سے خود ہی نقاب ہٹا دیا ہے۔ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے علاوہ پنجاب حکومت کے پاس کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کی بازیابی میں تاخیر ہمارے احتجاج اور مطالبات میں شدت پیدا کرے گی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن و آئی ایس او پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی کی عدم بازیابی اور پنجاب حکومت کی ظالمانہ و جابرانہ اقدامات کیخلاف نماز جمعہ کے بعد ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا، کراچی میں جامع مسجد المصطفیٰ عباس ٹاؤن، جامع مسجد حیدری اورنگی ٹاون، جامع مسجد حسین آباد ملیر برف خانہ، جامع مسجد امامیہ ڈرگ روڈ، جامع مسجد امام موسیٰ کاظم کورنگی کراسنگ، جامع مسجد بن قاسم، جبکہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر کیا گیا۔ احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مرزا یوسف حسین، علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، مولانا صادق جعفری، مولانا علی انور، تقی ظفر، آئی ایس او کراچی ڈویژن کے صدر محمد یاسین، ثمر عباس، علامہ یعقوب صابری، میثم عابدی و دیگر نے کہا کہ بانیان پاکستان کی اولادوں کو دیوار سے لگانے والے سن لیں کہ ہمیں یقین ہے اور ہمارا ایمان ہے کہ اس مملکت خداداد کو ہم نے بنایا تھا اور ہم ہی بچائیں گے۔ علمائے کرام و رہنماؤں نے کہا کہ ریاست کی سرپرستی میں پالے گئے ملک دشمن دہشتگرد ٹولہ آج وطن کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے، افغان جہاد کے نام پر ملک میں دہشتگردی اور کلاشنکوف کلچر درآمد کرنے والے آج ہماری حب الوطنی پر شک کر رہے ہیں، ہم اس وطن کے وارث ہیں، ہم پنجاب حکومت اور اس میں شامل دہشتگردوں کے سرپرست رانا ثنااللہ کے عزائم سے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سید ناصر شیرازی مادر وطن کا باوفا سپوت ہے، اس کا جرم پاکستان میں اداروں کی تقدس کی بحالی اور اتحاد بین المسلمین کیلئے جدو جہد کرنا ہے، ہم مکتب اہلیبیتؑ کے پیروکار وں کو کوئی بھی دنیا کا ظالم و جابر حکمران جھکا نہیں سکتا، آج اس ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے بعد حالات تبدیل نہ ہوئے، تو ہم شاہراہوں اور ایوانوں کا رخ کرینگے۔

علامہ مرزا یوسف حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ اور شہباز شریف ملکی سالمیت کیخلاف سازش میں مصروف ہیں، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم سڑکوں اور حکومتی ایوانوں کا رخ کرے، ہماری تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے جس دشمن کا بھی پیچھا کیا ہے، وہ دنیا اور آخرت دونوں کیلئے رسوا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رانا ثنااللہ کالعدم تکفیری دہشتگردوں کا سہولت کار ہے، ناصر شیرازی کو دہشتگردوں کے ایماء پر رانا ثنااللہ نے اغوا کیا ہے، ہم ریاستی اداروں اور مقتدر قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملت جعفریہ کیخلاف انتقامی کاروائیوں کا نوٹس لیں۔ علی حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے، جس قوم سے الجھنے کی کوشش کر رہے ہو، یہ وہ قوم ہے، جس نے چودہ سو سالوں سے یزید کا پیچھا نہیں چھوڑا، آل شریف کونسی تاریخ رقم کرنے جا رہے ہیں، سید ناصر شیرازی ملت تشیع پاکستان کا رہنما ہے، ہم تمام شیعہ تنظیمیں، بانیان مجالس، عزاداران قومی جماعت مجلس وحدت مسلمین کے شانہ بشانہ ہیں اور ناصر شیرازی کی بازیابی کیلئے جس حد تک بھی جانا پڑے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور سپہ سالار افواج پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ناانصافی اور غیر قانونی اقدام کا نوٹس لیں اور ملک کو کسی نئے بحران کی طرف دھکیلنے سے بچائیں۔

وحدت نیوز(ٹنڈومحمدخان) مجلس وحدت مسلمین ٹنڈو محمد خان کیجانب سے حکومتی بے حسی ایڈووکیٹ سید ناصر شیرازی اور شیعہ جوانوں کی عدم بازیابی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد بخش غدیری،مولانا امیرحسین رحمانی ،محمد اشرف اور سجاد ڈومکی کا کہنا تھاکہ پنجاب حکومت اقتدار کے نشے میں اپنے ہوش وحواس کھو چکی ہے۔پنجاب حکومت بالخصوص راناثناءاللہ نے ظلم وبربریت سے جمہوریت کا چہرہ مسخ کردیا ہے،آج اٹھارہ روز گذرنے کے بعد بھی ایڈووکیٹ سید ناصر شیرازی کو بازیاب نہیں کیا گیا،حکومت پنجاب عدلیہ کے احکامات کی مسلسل توہین کررہی ہے،ایڈووکیٹ ناصر شیرازی کا بے جرم و بغیر وارنٹ اغوا ءیا گرفتاری غیرقانونی عمل ہے،جسکی ہم سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں اور آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد ایڈووکیٹ ناصر شیرازی اور بے جرم شیعہ جوانوں کو بازیاب کیا جائے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی کی عدم بازیابی اور پنجاب حکومت کی ظالمانہ و جابرانہ اقدامات کیخلاف نماز جمعہ کے بعد ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیے گئے،چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد لوگ سڑکوں پر نکل آئے،احتجاجی مظاہروں میں پنجاب حکومت کو سید ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی اغوا کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف کو فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا،ن لیگی حکومت کی جانب سے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس اہم ایشو پر اپنا کردار ادا کرے،لاہور میں امامیہ کالونی،سمن آباد شباب چوک اور جامع مسجد اسلام پورہ حید ر روڈ پر نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

اسلام پورہ حیدر روڈ پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید حسن رضا نقوی نے کہا کہ بانیان پاکستان کے اولادوں کو دیوار سے لگانے والے سن لیں،ہمیں یقین ہے اور ہمارا ایمان ہے اس مملکت خداداد کو ہم نے بنایا تھا اور ہم ہی بچائیں گے،ریاست کی سرپرستی میں پالے ملک دشمن دہشتگرد ٹولہ آج وطن کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے،افغان جہاد کے نام پر ملک میں دہشتگردی اور کلاشنکوف کلچر ایمپورٹ کرنے والے آج ہماری حب الوطنی پر شک کر رہے ہیں ،ہم اس وطن کے وارث ہیں،ہم پنجاب حکومت اور اس میں شامل دہشتگردوں کے سرپرست رانا ثنااللہ کے عزائم سے بخوبی واقف ہیں،سید ناصر شیرازی مادر وطن کا باوفا سپوت ہے،اس کا جرم پاکستان میں اداروں کی تقدس کی بحالی اور اتحاد بین المسلمین کے لئے جدو جہد کرنا ہے،ہم مکتب اہلیبیتؑ کے پیروکار وں کو کوئی بھی دنیا کا ظالم وجابر حکمران جھکا نہیں سکتا،انشااللہ آج اس ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے بعد حالات تبدیل نہ ہوئے تو ہم شاہراہوں اور ایوانوں کا رخ کرینگے،مظاہرے میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

امامیہ کالونی لاہور میں نماز جمعہ کے بعد سید ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی کیخلاف ریلی نکالی گئی ،ریلی کے شرکاء نے جی ٹی روڈ بلاک کیا اور پنجاب حکومت کے متعصبانہ کاروائی کیخلاف نعرے لگاتے رہے،ریلی کے شرکاء سے علامہ وقارالحسنین نقوی اور مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی نے خطاب کیا ،سید حسن کاظمی نے کہا کہ رانا ثنااللہ اور شہباز شریف ملکی سالمیت کیخلاف سازش میں مصروف ہیں،ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم سڑکوں اور حکومتی ایوانوں کا رخ کرے،ہماری تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے جس دشمن کا بھی پیچھا کیا ہے وہ دنیا اور آخرت دونوں کے لئے رسوا ہوئے ہیں،پنجاب میں رانا ثنااللہ کالعدم تکفیری دہشتگردوں کا سہولت کار ہے،ناصر شیرازی کو دہشتگردوں کے ایماء پر رانا ثنااللہ نے اغوا کیا ہے،ہم ریاستی اداروں اور مقتدر قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملت جعفریہ کیخلاف انتقامی کاروائیوں کا نوٹس لیں۔

مظاہرین سے علامہ وقار الحسنین نقوی نے بھی خطاب کیا ،انہوں نے کہا پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے جس قوم سے الجھنے کی کوشش کررہے ہو یہ وہ قوم ہے جس نے  چودہ سو سال سے یزید کا پیچھا نہیں چھوڑا، آل شریف کونسی تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں،سید ناصر شیرازی ملت تشیع پاکستان کا رہنما ہے، ہم تمام شیعہ تنظمیں، بانیان مجالس ،عزاداران قومی جماعت مجلس وحدت مسلمین کے شانہ بشانہ ہیں، اور ناصر شیرازی کی بازیابی کے لئے جس حد تک بھی جانا پڑے جائیں گے،میں چیف جسٹس آف پاکستان اور سپہ سالار افواج پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس ناانصافی اور غیر قانونی اقدام کا نوٹس لیں اور ملک کو کسی نئے بحران کی طرف دھکیلنے سے بچائیں،یاد رکھیں میرے مولا ئے کائنات حضرت علیؑ کا فرمان ہے کہ حکومتیں کفر سے تو باقی رہ سکتیں ہیں ظلم سے نہیں۔

جامع مسجد امامیہ چوک سمن آباد کے باہر بعد از نماز جمعہ سید ناصر شیرازی کی عدم بازیابی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے پنجاب حکومت راناثنااللہ،شہباز شریف کیخلاف نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ فی الفور ناصر شیرازی کو بازیاب کیا جائے،مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امتیاز کاظمی نے کہا کہ جمہوریت کے نام نہاد علمبرادار ن لیگ نے آمرانہ نظام کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے،سید ناصر شیرازی بازیاب نہ ہوئے تو ملک بھر میں سڑکوں پر نکل آئیں گے،مجلس وحدت مسلمین ملت تشیع کی امنگوں کی ترجمان قومی سیاسی جماعت ہے،ہم کسی ظالم کے سامنے نہیں جھکیں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree