وحدت نیوز (قم) عزاداری سید الشہداؑ کو محدود کرنے کی کوشش کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔عزاداری سید الشہدا ؑ  منانا ملت پاکستان کا آئینی و جمہوری حق ہے۔حکومت اپنی سعودی و امریکی آقاوں کو خوش کرنے کے لئے ملت ِ پاکستان کے آئینی حقوق کو سبوتاژ کرنے سے باز رہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین قم کے سیکرٹری اطلاعات آگا نذرحافی نے ایم ڈبلیو ایم قم کے عزاداری کے حوالے سے  ایک اجلاس میں کیا،انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سے اپنی اسلام اور پاکستان دشمن پالیسیوں کو ترک نہ کیا اورعزاداری سید الشہداؑ کی مخالفت سے باز نہ آئی تو وہ بین الاقوامی سطح پر آواز اٹھائیں گے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر چاروں صوبوں سمیت آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں حکمرانوں کی جانب سے محرم الحرام اور عزاداری نواسہ رسولۖ سید شہداء کیخلاف متعصبانہ کارروائیوں کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ لاہور میں لاہور پریس کلب کے باہر ہونیوالے مظاہرے میں چاروں صوبوں بالخصوص پنجاب میں ملت جعفریہ کیخلاف متعصبانہ کارروائیوں کیخلاف عزداران نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علماء، ذاکرین اور بانیان مجالس کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان دہشتگردی اور انتہاپسندی کی عفریت کے خاتمے کیلئے بنایا گیا تھا، بدقسمتی سے ہمارے عاقبت نااندیش حکمران اسے محرم الحرام میں نواسہ رسولۖ کے نہتے اور پرامن عزاداروں کیخلاف استعمال کر کے ان سے مذہبی آزادی جو پاکستان کے آئین و قانون نے ان کو دی ہے، سلب کر رہے ہیں، جو ہمارے لئے کسی طور بھی قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عزاداری سید شہداء کے بغیر زندگی کو موت پر ترجیح دیتے ہیں، پنجاب کے حکمران ملت جعفریہ کیخلاف متعصبانہ کارروائیوں سے باز رہیں، ذاکرین اور علما کی ضلع بندیاں قابل مذمت ہیں، انہیں ہم ذکر محمد و آل محمد کیساتھ دشمنی قرار دیتے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سربراہ علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا تھا کہ روایتی جلوس ہائے عزاء اور چار دیواری کے اندر خواتین کی مجالس پر ہمیں کسے سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، ایمپلی فائر ایکٹ سے عزاداری سید شہداء کو مثتثنیٰ قرار دیا جائے، ہم لاکھوں کے اجتماعات کو لاوڈ سپیکر کے بغیر کنٹرول نہیں کر سکتے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس علامتی احتجاج کے بعد حکمران ہمیں اپنے آئینی و قانونی حق روکنے کی کوشش نہ کریں بصورت دیگر ملک بھر میں عزاداری کی مجالس و جلوس ہائے عزاء سڑکوں اور شاہراہوں پر ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کس کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے، دہشتگردوں کے سرپرستوں اور داعش، النصرہ، بوکو حرام جیسے درندہ صفت گروہوں کے سرپرست بادشاہوں کے نظام کو ہم قائداعظم کے پاکستان میں نافذ نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری سید شہداء کیلئے ہم اپنی جانیں دینے کو تیار ہیں لیکن اس کیخلاف کسی بھی قدغن کو برادشت نہیں کریں گے، تاریخ گواہ ہے دنیا کا کوئی بھی ظالم و جابر آج تک نہ اس عزاداری کو روک سکا ہے نہ عزاداران امام مظلوم اسے رُکنے دینگے۔

علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ پنجاب کے طول و عرض میں عزاداران امام مظلوم کیخلاف ایک منظم منصوبی بندی کے تحت کارروائیاں جاری ہیں، علماء، ذاکرین، بانیان مجالس کو ہراساں کیا جا رہا ہے، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے، ہم ان کارروائیوں کو ن لیگ کی جانب سے انتقامی کارروائیوں تصور کرتے ہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ملک بھر میں نہ ختم ہونیوالے احتجاجی مظاہرے شروع ہونگے، جو ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کے پرامن شہری ہیں، خدا کا شکر ہے کہ اس ملت سے تعلق رکھنے والوں نے کبھی بھی پاکستان کی سلامتی کیخلاف کوئی قدم نہیں اُٹھایا، ہم نے پاکستان کی سلامتی و بقا کیلئے 24 ہراز سے زائد جانوں کے نذرانے پیش کئے، لیکن ملکی سلامتی پر آنچ تک نہیں آنے دی، پنجاب کے حکمران ہمارے قاتلوں کی سرپرستی کرتے رہے، آج بھی یہ انتقامی کارروائیاں دہشتگردوں کی خوشنودی کیلئے کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ عزاداری سید شہداء ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، ہم اس سے ایک ایچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، پنجاب میں علماء و ذاکرین پر ضلع بندیاں ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کو محدود کرنے کے سازشی ایجنڈے کو ہم کامیاب نہیں ہونے دینگے، ظالم اور مظلوم کو ایک لاٹھی سے ہانکنے کا عمل ختم ہونا چاہئے، ایمپلی فائر ایکٹ سے مجالس عزاء کو مستثیٰ قرار دیا جائے، ذکر محمد آل محمد میں کسی کی دل آزاری نہیں بلکہ وحدت، اخوت اور محبت کا پیغام دیا جاتا ہے، آج کے اس علامتی مظاہرے کے بعد بھی حکمرانوں کا رویہ یہی رہا تو ہم ملک گیر احتجاج پر مجبور ہونگے۔ مظاہرین سے آئی ایس او پاکستان کے مرکزی رہنما توقیر عباس، علامہ وقارالحسنین نقوی، شیخ عمران علی، افسر حسین خان سمیت دیگر رہنماوُں نے بھی خطاب کیا۔ مظاہرے میں عزاداران و خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومتی غنڈہ گردی کیخلاف نعرہ بازی کرتے رہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری سید الشہداء ہمارا آئینی جمہوری اور قانونی حق ہے جس سے ہم کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ وفاقی ، پنجاب اور سندھ حکومت کی جانب سے عزارداری کو محدود کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم کسی صورت اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ عزاداری سید الشہداء پر کوئی قدغن لگائیں ، حکومت پنجاب اور حکومت سندھ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے بجائے عزاداری اور پُر امن جلوس کو محدود کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کسی صورت قبول نہیں۔آج اسی سلسلے میں پاکستان کے مختلف شہروں میں عزاداری سید الشہداء کو محدود کرنے کی حکومتی سازش کے خلاف ملک گیر مظاہرہ کیا گیا۔وطن عزیز میں سالوں سے جو کام دہشت گرد نہیں کرسکے وہ کام وفاقی حکومت ، سندھ اور پنجاب حکومت نیشل ایکشن پلان کی آڑ میں عزاداری کے خلاف کر رہی ہے۔ حکمرانوں کی بے حسی اور ظلم عروج پر ہیں۔ دہشت گرد گروہوں کو خوش کرنے کے لیے محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس پر پابندیاں عائد کی جاری ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب ، سندھ اور وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ عزادارن سید الشہداء کو آزادی کے ساتھ مجالس اور جلوس عزاء کرنے کی مکمل آزادی دیں۔ بصورت دیگر ملک گیر پیمانے پہ احتجاجی مظاہروں کو مزید وسعت دیں گے ۔ جس کی وجہ سے حکومت کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔ یہ احتجاجی ریلی تمام عزاداروں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ عزاداری سید الشہداء ظالم سے نفرت اور مظلوم کی حمایت میں کی جاتی ہے۔ جو تمام مظلوم انسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کو ظاہر کرتی ہے اور رہتی دنیا تک یہ عزاداری قائم و دائم رہے گی۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین اور امام بارگاہ یونین ملتان کے زیراہتمام نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ ابوذر حسین مہدوی نے کہا کہ عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے، پنجاب حکومت ہمارے آئینی اور قانونی حق کو غصب کرکے یزیدیت کو فروغ دے رہی ہے، جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کرتے۔ امام بارگاہ یونین ملتان کے صدر اسد عباس بخاری نے اس موقع پر ملتان کے لائسنسداروں کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کا ذکر کرنے والوں پر پابندیاں لگانا دراصل ذکر حسین کو محدود کرنا ہے، جو کام دہشت گردی 35سالوں میں نہیں کرسکی، اب وہ کام یہ حکومت کرنا چاہتی ہے، ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر عزاداری کو روکا گیا یا ہمارے بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا تو پھر اس یزیدی حکومت کی بساط اسی محرم لپیٹ دی جائے گی۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ آج ملک بھر میں قائد وحدت کے حکم پر علامتی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں، جو کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے لیے ایک الٹی میٹم ہے، اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے اور عزاداری کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں تو ہم ملک کے ہر چوک میں دھرنا دیں گے اور عزاداری امام حسین کریں گے۔ سید اقبال مہدی زیدی نے کہا کہ ہر دور کے یزید نے حسینیت کو روکنے کی ناکام کوشش کی، لیکن وہ اپنے عزائم میں ناکام و نامراد ہوا اور انشاءاللہ اس دور کا یزید بھی ناکام ہوگا۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر چاروں صوبوں سمیت آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں حکمرانوں کی جانب سے محرم الحرام اور عزاداری نواسہ رسولﷺسید شہداء کیخلاف متعصبانہ کاروائیوں کیخلاف ملک گیریو م احتجاج منایا گیااور احتجاجی مظاہرے کئے گئے،کراچی مرکزی بعد از مجلس عزاء نشتر پارک ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے احتجاجی جلوس نمائش چورنگی تک نکالا گیا جس میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء علامہ مختار امامی ،علامہ عقیل موسی ، صغیر عابد رضوی ،علامہ مبشر حسن ،علامہ احسان دانش،علامہ صادق جعفری،علی حسین نقوی ،رضا امام نقوی، رضوان پنجوانی ،ناصر حسینی ،روح اللہ مجلسی سمیت سیکڑوں کی تعداد میں عزاداران کے حکومت وفاقی و صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور عزاداری کو محدود کرنے نیشنل ایکشن پلان کو خراب کرنے اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کو جواز بنا کر علماء کرام کو حراساں کئے جانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان دہشت گردی اور انتہاپسندی کی عفریت کے خاتمے کے لئے بنایا گیا تھا بدقسمتی سے ہمارے عاقبت نااندیش حکمران اسے محرم الحرام میں نواسہ رسولﷺ کے نہتے پرامن عزاداروں کے خلاف استعمال کر کے ان سے مذہبی آزادی جو پاکستان کے آئین و قانون نے ان کو دیا ہے اسے سلب کررہے ہیں،جو ہمارے لئے کسی بھی صورت قبول نہیں،ہم عزاداری سید شہداء کے بغیر زندگی کو موت پر ترجیح دیتے ہیں،سندھ وپنجاب کے حکمران ملت جعفریہ کیخلاف متعصبانہ کاروائیوں سے باز رہے، ذاکرین اور علما کی ضلع بندیاں قابل مذمت ہے اسے ہم ذکر محمد و آل محمد کے ساتھ دشمنی قرار دیتے ہیں،روائتی جلوس ہائے عزاء اور چار دیوار کے اندر خواتین کی مجالس پر ہمیں کسے سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں،ایمپلی فائر ایکٹ سے عزاداری سید شہداء کو مثتثنیٰ قرار دیا جائے ہم لاکھوں کے اجتماعات کو لاوڈ سپیکر کے بغیر کنٹرول نہیں کر سکتے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس علامتی احتجاج کے بعد حکمران ہمیں اپنی آئینی و قانونی حق روکنے کی کوشش نہ کرے بصورت دیگر ملک بھر میں عزاداری کے مجالس و جلوس ہائے عزاء سڑکوں اور شاہراہوں پر ہونگے،ن لیگ کس کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے،دہشت گردوں کے سرپرستوں اور داعش،النصرہ،بوکو حرام جیسے درندہ صفت گروہوں کے سرپرست بادشاہوں کے نظام کو ہم قائد اعظم کے پاکستان میں نافذ نہیں ہونے دینگے،عزاداری سید شہداء کے لئے ہم اپنی جانیں دینے کو تیار ہیں لیکن اس کیخلاف کسی بھی قدغن کو برادشت نہیں کریں گے،تاریخ گواہ ہے دنیا کا کوئی بھی ظالم و جابر آج تک نہ اس عزاداری کو روک سکے نہ عزاداران امام مظلوم روکنے دینگے۔عزاداری کے خلاف کسی کالے قانون کو نہیں مانتے وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے مسلسل عزاداری کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں،عزاداری کے خلاف سازشوں امریکہ و اسرائیل اور ان کے پٹھو سیاست دان ملوث ہیں،اگر صوبائی حکومت نے مجالس کے دوران لاؤڈ اسپیکر پر چھوٹ نہیں دی تو وزیر اعلی ہاؤس پراحتجاج کیا جائے گا اگر وفاقی و صوبائی حکومتوں نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو ملک بھر میں احتجاج کی کال دی جائے گی۔

وحدت نیوز (لاہور) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے حکم پرایم ڈبلیوایم لاہور ڈویژن کی جانب سے پریس کلب کے سامنے عزاداری سید الشہداءؑکے خلاف حکومتی اقدامات کی مذمت میں احتجاج کرنے پرپنجاب حکومت کی ایماءپر ایم ڈبلیوایم پنجاب کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی سمیت  125رہنماوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں پر مقدمہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑمیں پنجاب کی ن لیگی حکومت کے دبائوپر درج کیا گیا ہے،جس میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں پر نقص امن کی دفعات شامل کی گئی ہیں،واضح رہے کہ پنجاب حکومت ایک طرف صوبے بھر میں عزاداری امام حسین ؑکے خلاف بھر پور ریاستی طاقت کا استعمال کررہی ہے دوسری جانب اپنے آئینی ، قانونی اور جمہوری حق کے حصول کیلئے صدائے احتجاج بلندکرنے پر ایم ڈبلیوایم کے پر امن رہنماوں اور کارکنان کے خلاف بلاجواز مقدمات درج کررہی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree