وحدت نیوز (مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین عقیل حسین خان نے منیٰ واقعہ  میں حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر غلام  محمد فخر الدین کی شھادت پرگہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ حجۃ الاسلام والمسلمین شھید  فخرالدین واقعا اسلام کا فخر تھے اورپاکستانی علماء میں ایک منفرد حیثیت کی شخصیت تھے ،کہ جن کی شھادت سے ایک ایسا خلا واقع ہوا ہے جس کے پر ہونے میں مدتیں لگیں گی۔

حجۃ الاسلام والمسلمین عقیل حسین خان نے کہا کہ علامہ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین اپنے نام کی طرح ملت تشیع پاکستان کا فخر اور اپنی مثال آپ تھے جو علم و عمل میں اھل البیت علیہم السلام کے حقیقی پیروکار تو اخلاق و کردار اور گفتار میں شھید قائد علامہ عارف حسین الحسینی(رح) کی یادگار تھے۔

سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس نے کہا شھید علامہ فخر الدین علم و عمل میں زھد و تقوی میں بے مثال تھے وہ مبلغ ولایت و نظریہ ولایت فقیہ تھے اور ہمیشہ نشر و تبلیغ علوم آل محمد علیہم السلام میں کوشاں تھے ۔

حجۃ الاسلام والمسلمین  عقیل حسین خان نے کہا  علامہ ڈاکٹر شھید فخر الدین کی شھادت کے موقع پر ہم امام زمان عجل اللہ فرجہ الشریف ،مقام معظم رہبری مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل ،ناصرملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور شھید کے خانوادہ محترم کی خدمت میں تسلیت وتعزیت پیش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ خدایا  شھید کو جوار آئمہ میں بلند ترین مقام عنایت فرما اور شھید کے خانوادہ کو صبر جمیل عنایت فرما (آمین یا رب العالمین)

وحدت نیوز (مکہ مکرمہ) بلتستان کے نامور عالم دین، بلند پایہ خطیب، عالم مبارز مجلس وحدت مسلمین قم المقدسہ کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام علامہ شیخ غلام محمد فخرالدین کی سانحہ منٰی میں شہادت کی تصدیق ہوگئی، انکے جسد خاکی کی تدفین کل سعودی عرب میں ہوئی۔ خانوادہ شہید کو انکی شہادت کی اطلاع دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق رواں سال دوران حج سعودی حکومت کی مجرمانہ غفلت کے سبب پیش آنے والے دلخراش سانحے میں بلتستان کے سات حجاج گمشدہ تھے، ان میں ایک شیخ غلام محمد فخرالدین بھی شامل تھے۔ گذشتہ روز ایک کنٹینر سے علامہ موصوف کی لاش اتارنے کی خبر کی تصدیق ہوگئی ہے، جس کی سعودی عرب میں ہی تدفین کر دی گئی ہے۔ علامہ شیخ غلام محمد فخرالدین امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن کے صدرکی حیثیت سے خدمات سرانجام دے چکے ہیں جبکہ ان دنوں وہ مجلس وحدت مسلمین قم کےسیکریٹری جنرل  کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ انکی شہادت کے بعد بلتستان میں ایک ایسا خلا پیدا ہوگیا ہے، جسے پر کرنا آسان نہیں۔ حجت الاسلام شیخ غلام محمد فخرالدین نے رواں سال 28 جنوری کو المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی قم ایران سے اپنے تحقیقی تھیسز کا کامیاب دفاع مکمل کرنے کے بعد قرآنیات میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ موصوف کو اس مقالے کی نہایت عالمانہ تکمیل پر ساڑھے اٹھانوے فیصد نمبر دیئے گئے اور وہ المصطفٰی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے والے بلتستان کے چوتھے دانشور تھے۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) دنیا میں دو طرح کے لوگ ہیں ۔ ایک وہ جو نظریے سے عمل کا پتہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں یعنی ان کا کہنا ہے کہ کسی کے نظریے سے اس کے عمل کا پتہ چلتا ہے اور دوسرے وہ ہیں کہ جن کا کہنا ہے کہ کردار سے کسی کے نظریے و عقیدے کا پتہ چلتا ہے ۔

 

 ہم فیصلہ تاریخ سے کرواتے ہیں ۔ تاریخ کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ نظریے سے عمل کا نہیں بلکہ عمل سے نظریے و عقیدے کا پتہ چلتا ہے فرعون کوہی لے لیجیے فرعون کے عمل سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ منکر خدا تھا اس نے حضرت موسی ٰ ؑ کے مقابلے میں آکر توحید کو جھٹلانے کی کوشش کی تھی اور اپنے آپ کو خدا کہلواتا تھا اپنی جھوٹی خدائی کو باقی رکھنے کےلیے بنی اسرائیل کے معصوم بچوں کا قتل عام کرتا تھا اسی طرح نمرود نے حضرت ابراہیمؑ کو آگ میں ڈال کر خدا سے مقابلہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔ میری بحث فرعون یا نمرود کے عقیدے و نظرے پر نہیں ہے ان کے عقیدے تو واضح تھے بلکہ یہ تو خود ہی اپنے عقیدے کا اظہار کرتے تھے اپنے آپ کو خدا کہلواتے تھے اور اپنی خدائی کو باقی رکھنے کےلیے لوگوں کا قتل عام کیا کرتے تھے ہم نے ان کو بطور نمونہ اور اپنی بات کے ثبوت کے لیے کہ عمل سے عقیدے کا پتہ چلتا ہے پیش کیا ہے  ۔

میں بات ان کے عقیدے و نظریئے پر کرنا چاہتا ہوں کہ جنہوں نے ظاہرا اسلام قبول کیا اور مسلمانوں کی صف میں شامل ہوگئے جیسے یزید !

 تاریخ گواہ ہے کہ یزید نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ، یزید نے اپنے تین سالہ دور حکومت میں اسلام کو اتنا نقصان پہنچایا کہ جس کا ازالہ قیامت تک نہیں کیا جاسکتا ،اس کی حکومت کے ابتدائی دنوں میں ہی واقعہ کربلا رونما ہوا، اس نے کربلا کے میدان میں جو ظلم خاندان پیغمبر ؑ پر کیا اس سے انسانیت کانپ اٹھتی ہے،اس نے محسن انسانیت امام حسین ؑ کو بڑی بے رحمی سے قتل کیا،یزید اپنے آپ کو خلیفہ رسولﷺ سمجھتا تھا اور نواسہ رسولﷺ کو اس خلافت کا باغی کہتا تھا اسی بات کو لے کر یزید نے اپنے بنائے ہوئے نام نہاد مفتیوں سے امام حسینؑ کے قتل کا فتوی جاری کروایا ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مفتی کا بک جانا کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ یہ رسم تو یزید سے چلی آ رہی ہے ،یزید کے مظالم یہاں تک نہ رکے بلکہ مکے و مدینے کی سرحدوں کو بھی پار کر گے اس نے مکے پر دھاوا بول کر خانہ خدا کو آگ لگا کر حجاج کرام کو قتل کیا،پھر  مکے سے نکل کر اس نے مدینے پر حملہ کر کے دس ہزار مسلمانوں کو شہید  کیا، مسجد نبوی میں گھوڑے باندھے اور تین دن تک مسجد نبوی نیں اذان اور نماز نہ ہو سکی اور اپنے فوجوں پر مدینے میں رہنے والے مسلمانوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کو حلال قرار دیا اور کافی تعداد میں ناجائز بچے پیدا ہوئے۔[1]

ان سارے مظالم پر اس وقت بھی چند لوگوں کے سواء ساری امت مسلمہ خاموش رہی اور یزید کے ان تمام مظالم کو اسلام کا رنگ دیتی رہی ۔ یہ تھی یزید کے عمل کی اس کے نظریے و عقیدے پر دلالت ۔

 اب بات تھوڑی سی آل سعود کے عقیدے و نظریے پر ہو جائے کہ ان کے عقیدے و نظریے کے تانے بانے کہاں جا کر ملتے ہیں، آل سعود نے اقتدار میں آتے ہی کردار یزیدی کو دہرانا شروع کر دیا ،جس طرح یزید نے مدینے پر حملہ کیاا تھا اسی طرح اآل سعود کے پہلے خلیفہ محمد بن سعود نے مدینے پر حملہ کر کے مزارات اہلبیتؑ و اصحاب پیغمبرﷺ کو گرایا اور روزہ رسول کی بے حرمتی کی[2] ۔

جس طرح  یزید نے کربلا کے میدان میں امام حسین ؑ کو شہید کیا تھا  اسی طرح آلِ سعودنے کربلا پہ حملہ کر کے امام حسین ؑ کے مزار کو گراکر یزید کی سنت پر عمل کیا، یزید نے کعبے پر حملہ کر کے خانہ خدا کو جلایا تھا اور بہت سارے حجاج کو قتل کیا تھا،آلِ سعود نے یزید کی اس سنت کو اسی سال منیٰ کے میدان میں پورا کیا،یزید نے کعبےکو جلایا تھا آلِ سعود نے حجاج کرام کی لاشوں کو سورج کی تپش سے جھلسا کر یزید کی سنّت ادادکی۔

یزید نے ذوالحجہ میں مدینے پر حملہ کیا تھا اور تقریباً چار ہزار سے زائد لوگ مارے گئے تھے ،اس سال سانحہ منیٰ بھی ذوالحجہ میں پیش آیا  ہے اوراس میں بھی تقریباً چار ہزار سے زائد حجاج کرام بڑی بے دردی سے مارے گئے فرق صرف اتنا ہے کہ وہ یزید کا کارنامہ تھا اوریہ اآل یزید کا کار نامہ ہے۔

جس طرح سے یزید نے اپنے پالتو مفتیوں  سے امام حسین کے قتل کا فتویٰ جاری کروایا تھا اسی طرح آلِ سعود نے بھی اپنے  زر خرید مفتیوں  کے ذریعے سے حجاج کرام کے قتل کا ذمہ دار خدا کو ٹھہرایا ہے۔

 یزید بھی حرام مہینوں میں مسلمانوں کو قتل کرتا تھا آلِ سعود نے  بھی حرام مہینوں میں یمن پر جنگ مسلط کر رکھی ہے ، یزید اپنے آپ کو امیر المومنین کہتا تھا آلِ سعود اپنے آپ کو خادمین حرمین کہتے ہیں۔

 جس طرح یزید نے کربلا کے میدان میں چھوٹے چھوٹے بچوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے تھے  اسی طرح یہ آل سعود آج یمن میں بچوں کا قتل عام کررہے ہیں ، نہتے یمنیوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں ۔

 افسوس اس بات کا ہے کہ جس طرح امت مسلمہ یزید کے ظلم پر خاموش تھی اسی طرح آج ال سعود کے مظالم پر بھی خاموش ہے۔ ماضی میں جس طرح یزید کی عیاشیوں، بدکاریوں اور مظالم  کو چھپایاجاتاتھا اسی طرح آج آلِ سعودکی عیاشیوں،بدکاریوں اور مظالم کو چھپایاجارہاہے۔

لیکن ہمارے میڈیا،حکمرانوں،نام نہاد مفتیوں اور زرخرید دین کے ٹھیکیداروں کو تاریخ سے یہ عبرت حاصل کرنی چاہیے کہ ظلم کی رات چاہے کتنی ہی طویل کیوں نہ ہو سویرا ضرور ہوتاہے۔حکومت اور دولت کی طاقت سے جب یزید اپنے آپ کو زیادہ عرسے تک امیرالمومنین نہیں کہلوا سکا تو آلِ سعود خادم الحرمین شریفین ہونے کا ڈھونگ کب تک رچائے رکھیں گے۔یزید کی طرح آلِ سعود کا ہر عمل ان کے باطل ہونے پر کھلاگواہ ہے۔

 

                                             
تحریر۔ سجاد احمد مستوئی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.  

 

[1] :خلافت و ملوکیت ص 182،تاریخ طبری ج4ص472،ابن الشر ج3 ص310

[2] از تاریخ نجد و حجاز

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے ڈویژنل سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی نے کہا ہے کہ عذاداری کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ محرم الحرام کے دوران عزاداری اور عزاداروں کو مکمل سیکورٹی کی فراہمی کے لئے تمام تر انتظامات کرلئے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت ہاؤس کراچی میں اپنی زیر صدارت منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں محرم الحرام کے دوران کراچی میں منعقد ہونے والے عزاداری، مجالس اور جلوسوں کے پروگرامز کو حتمی شکل دے دی گئی اور ایک عزاداری سیل بھی قائم کردیا گیا ہے، جس کے انچارج ایم ڈبلیو ایم کراچی کے سیکرٹری اطلاعات علی حسین نقوی کو نامزد کیا گیا ہے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حسین ہاشمی نے کہا کہ اس سال کراچی میں ہونے والی تمام مجالس، عزاداری اور جلوسوں کو مکمل سیکورٹی کی فراہمی کے لئے مجلس وحدت المسلمین نے انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے اس کے علاوہ محرم الحرام کے دوران صفائی ستھرائی اور دیگر تمام انتطامات کو بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے عزاداری سیل کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ علی حسین نقوی کی قیادت میں بننے والے سیل میں مولانا علی انور،علامہ مبشر حسن ،رضا نقوی کو بحثیت ارکان شامل کیا گیا ہے ایم ڈبلیو ایم کراچی کی جانب سے عزاداری سیل کا مرکزی آٖفس وحدت ہاؤس سولجر بازار میں قائم کیا گیا ہے جہاں صوبائی رہنما ناصر الحسینی آفس سیکرٹری کی خدمات انجام دیں گے جبکہ شہر بھر کی جامع مساجد و امام بارگاہوں اور مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی دفاتر و علاقائی یو نٹس میں 7000سے زائد ایم ڈبلیو ایم کے رضا کاروں پر مشتمل ورکنگ ٹیم بنائی گئی ہے جو مرکزی آفس سے 24گھنٹہ رابطہ میں رہے گی اور مختلف شعبہ جات میں اپنی ذمہ داریاں انجام دی جائے گی اس کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم خواتین ونگ کی رضا کار بھی اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ سیل محرم الحرام کے دوران شہر میں ہونے والی تمام مجالس، جلوس اور عزاداریوں کی سیکورٹی کے ساتھ ساتھ ان علاقوں کی صفائی اور دیگر انتطامات کو مکمل کریں گے اور درپیش مشکلات کا ازالہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کے خلاف کسی بھی سازش کو اب اس شہر کے شیعہ اور سنی بھائی مل کر ناکام بنائیں گے اور 1400 سال سے جاری عزاداری کو تاقیامت کسی کو روکنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وحدت نیوز (قم المقدس) گزشتہ روز ایم ڈبلیوایم قم کے قائم مقام سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزاراحمد جعفری کے ساتھ کابینہ کے چار شعبوں ،تعلیم و تحقیق،میڈیا ،شعبہ ارتباطات و شعبہ فرہنگی کی میٹنگ ہوئی جسمیں محرم الحرام کے حوالے سے شعبہ جات کے مسئولین نے اپنی تجاویز اور خدمات پیش کیں۔مسئولین کو حجۃ الاسلام نعیم نقوی نے بھی تقسیمِ کار اور شعبہ جات کی فعالیّت کے حوالے سے اہم امور کے بارے میں بریفنگ دی۔اس کے علاوہ ایم ڈبلیو ایم قم کے رائٹرز ونگ کا اجلاس بھی ہوا جس میں محرم الحرام،سانحہ منیٰ،آلِ سعود اور شام کے حالات  کے حوالے سے اہم موضوعات پر قلم اٹھانے کے سلسلے میں بحث کی گئی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم قم کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزار احمد جعفری نے کہا کہ ماہِ محرم الحرام انسانی شعور کو دفاعِ دین اور تبلیغ دین کے لئے بیدار کرتا ہے۔انہوں نے ایم ڈبلیو ایم قم کے پلیٹ فارم سے تمام مبلغینِ اسلام سے اپیل کی کہ وہ اس مہنیے میں  وحدت اسلامی کا خٓص خیال رکھیں اورعالمِ اسلام کو استعماری سازشوں،آلِ سعود کے مظالم اور فلسطین،شام،یمن اور بحرین کی صورتحال سے حقیقی معنوں میں آگاہ کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر تعلیماتِ امام حسینؑ کو پھرپور طریقے سے بیان کر کے  عصر حاضر کے یزیدوں اور ظالموں کو ذلیل و رسوا کیا جاسکتاہے۔

وحدت نیوز (لاہور) عزاداری کے خلاف حکومتی غیر قانونی فیصلوں سے پورے پاکستان میں تمام عاشقان رسول ۖکے دلوں میں تشویش کی لہر دوڑی ہے ۔اگر یہ ظالمانہ فیصلے واپس نہ لئے گے تو پورے پاکستان میں ہم اس کے خلاف احتجاج کریں گے جن کے ذمہ دار خود نواز شریف ، شہباز شیریف اور رانا ثنا ء اللہ ہوں گے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ علامہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری صاحب نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا ،انہوں نے کہا کہ ایام عزا کے دوران الیکشن ، غیر مسلم ریاستیں بھی ایام عزا کا احترام کرتی ہیں ،الیکشن کمیشن کی طرح پنجاب کے وزیر اعلی ٰ  بھی ذہنی مریض لگتے ہیں ۔ہم نفرتیں اور تفرقہ پھیلانے کو ملک کے خلاف سازش تصور کرتے ہیں ۔نہایت افسوس کا مقام یہ ہے کہ اس ملک میں چاردیواری میں ناچ گانا تو ہو سکتا ہے لیکن نواسہ رسول ۖکی یاد میں مجلس عزا نہیں ہو سکتی یہ کون سا قانون ہے ،ہم عزاداری کے خلاف کسی قسم کی پابندی کو نواسہ رسول ۖسے خیانت سمجھتے ہیں ہم علماء و ذاکرین پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہیں،عزاداران امام مظلوم کوچاردیواری کے اندر مجالس عزا کے لیے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ،پنجاب حکومت کی جانب سے عزاداروں کیخلاف پولیس گردی جاری ہے ،شیخو پورہ میں چاردیواری کے اندر مجلس پر پولیس گردی اور دہشت گردی کے دفعات کے ساتھ FIRکا اندراج ، پنجاب پولیس کی متعصبانہ سوچ کی دلیل ہے ۔جبکہ اسی FIRکو آج انسداد دہشت گردی عدالت میں جھوٹی قرار دے کر خارج کر دیا ہے اور DPOسہیل ظفر چٹھہ کی ایماء پر SHOنے غیرقانونی طور پر عزاداران کو اب تک تھانے میں بند رکھا ہے ۔انہوں نے کہا ایمپلی فائر ایکٹ کا ناجائز استعمال کو ہم ہرگس نہیں مانیں گے،ضلع بندیوں کی آڑ میں علماء ،ذاکرین کے ساتھ ساتھ شہر سے باہر مقیم فیملیز کو اپنے علاقوں میں داخلے سے روکا جارہا ہے ،کالعدم دہشت گرد جماعتوں کو امن کمیٹیوں میں بیٹھا کر انتظامیہ نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں بکھیرنے میں مصروف ہیں ۔سندھ حکومت ٹارگٹ کلرز اور کالعدم جماعتوں کے ہاتھوں یر غمال ہے ۔ضعیف العمر وزیراعلیٰ حکومتی فرائض سنبھالنے کے اہل نہیں رہے ،اندورن سندھ میں مجالس و جلو س ہائے عزا داری کی سیکورٹی سے مطمعن نہیں ۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دوٹوک الفاظ میں حکومت کو پیغام دیا کہ عزاداری نواسہ رسول ۖ امام حسین ہمارا آئینی و قانونی حق ہے ہم اس سے ایک انچ بھی اس سے پیچھے ہٹنے کا تیار نہیں ،ہم اپنی جانیں تو قربان کرسکتے ہیں لیکن عزاداری پر قدغن ہرگز برداشت نہیں کریں گے ،تکفیری اور دہشت گرد چاہتے ہیں کہ ملک میں عزاداری نہ ہو ،لیکن ہم یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے انشااللہ آج سے ہم اپنے مذہبی فریضے کی ادائیگی کے لئے بھر پور انتظامات کریں گے،اگر اس کو محدود یا اس میں کوئی خلل ڈالنے کی کوشش کی کہ اس کے ذمہ دار وفاقی وزیر داخلہ،پنجاب کے وزیر راناثنااللہ اور شہباز شریف ہونگے،ہمیں ایسا لگتا ہے کہ یہاں کے حکمران بھی تکفیری سوچ رکھتے ہیں ، یہ لوگ جدہ سے تکفیری سوچ لے کر آئے ہیں ،عزاداری کا تعلق کسی سیاسی یا دینی جماعت سے نہیں ہے بلکہ ان سے بالاتر ہے ،پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوُں سید ناصر شیرازی،علامہ احمد اقبال رضوی،علامہ عبدالخالق اسدی،علامہ ابوذر مہدوی،اور آئی ایس او کے مرکزی صدر علی مہدی شریک تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree