وحدت نیوز(سکھر) مجلس وحدت مسلمین اور وحدت یوتھ صوبہ سندھ کےدرجنوں رضاکاراپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کرمسلسل 6روز سے سکھرمیں سندھ حکومت کی جانب سے زائرین کیلئے قائم قرنطینہ مرکز میں خدمات کی انجام دہی میں مصروف عمل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے لیبر کالونی سکھرمیں قائم قرنطینہ مرکز جہاں تفتان بارڈر سے زائرین کو لاکر ٹھرایا گیا ہے انتظامیہ کی جانب سے کوروناوائرس کے خطرے کے پیش نظر سرکاری افسران اور انتظامیہ نے زائرین کے قریب جانے اور کھانا پہنچانے سے انکارکردیا تھا ، الحمد اللہ ایم ڈبلیوایم کے رضا کار گذشتہ چھ روز سے اپنی جانوں کی پروا کیئے بغیر ان زائرین امام حسین ؑ اور امام رضا ؑ کی خدمت میں شب وروز مصروف ہیں ۔
حکومتی غفلت اور تفتان بارڈر پر زائرین کے لیئے کیئے گئے غیر مناسب اقدامات کے باعث سکھر قرنطینہ مرکز میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد151تک پہنچ گئی ہے، محکمہ صحت سندھ کے 27ملازمین جن کی ڈیوٹی قرنطینہ سینٹر میں عائد کی گئی تھی موت کے خوف سے ڈیوٹی سے فرار ہوگئے ، سکھر کے محکمہ صحت کے27 اہلکاروں کو فرائض کی عدم انجام دہی پر شوکارز نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل چوہدری اظہر حسن کی زیر نگرانی وحدت یوتھ کے رضا کاروں نے زائرین کی خدمات کا آغاز کیا جو کہ الحمد اللہ روز اول سے تاحال جاری ہے ۔
سکھر، خیرپور، لاڑکانہ اور نواب شاہ سمیت مختلف اضلاع سے مسلسل وحدت یوتھ کے رضاکار اپنی خدمات کی انجام دہی ہے کیلئے سکھر قرنطینہ کیمپ میں پہنچ رہے ہیں ، آج نواب شاہ سے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی کی سربراہی میں رضاکاروں کی ایک ٹیم سکھر پہنچی ، اس ٹیم کے ہمراہ مختلف ادویات اور امدادی سامان بھی تھا جو انہوں نے سکھر میں موجود رضاکاروں کے حوالے کیا۔
واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے رضا کار قرنطینہ کیمپ کے قیام کے پہلے روز سے ہی چوہدری اظہر حسن کی زیر نگرانی اپنے فرائض انتہائی جاں فشانی اور بھرپور لگن کے ساتھ خوشنودی الہٰی کے لئے انجام دے رہے۔